ڈاکٹرنوشین عمران
کہا جاتا ہے کہ صبح کا ناشتہ بادشاہ جیسا دوپہر کا کھانا امیر جیسا اور رات کا کھانا غریب جیسا لینا ہی صحت کی نشانی ہے جبکہ آج کل زیادہ تر افراد میں یہ اصول بالکل اُلٹ ہو چکا ہے۔ صبح سکول، کالج اور آفس کی جلدی کے باعث ناشتہ نہ ہونے کے برابر ہو گیا ہے جبکہ رات کا کھانا سب کے اکٹھے ہونے کے باعث پیٹ بھر کر کھایا جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ناشتہ ہی وہ غذا ہے جو دن بھر کیلئے مکمل توانائی فراہم کرتا ہے۔ رات کے آٹھ، دس گھنٹے کے خالی پیٹ کے بعد ایک مکمل ناشتہ نہ صرف جسم کی ضرورت پوری کرتا ہے بلکہ اگلے کئی گھنٹوں کیلئے جسم کو چاق وچوبند رکھتا ہے۔ ناشتہ میں پراٹھا ، دودھ، پھل یا ایسی اشیاءلینا بالکل نقصان دہ نہیں کیونکہ جسم صبح سے ہی کام کرنے لگتا ہے۔ جاگنے کے بعد نہ صرف اسے زیادہ غذائیت درکار ہوتی ہے بلکہ اگلے کچھ گھنٹے چستی کے ساتھ گزارنے کے لیے پیٹ بھرا ہونا ضروری ہے۔ ناشتہ جتنا بھی کر لیں دوپہر تک جسم اس توانائی کو استعمال کر لیتا ہے۔ ناشتہ میں لی گئی خوراک جسم میں چربی بن کر جمع نہیں ہوتی بلکہ جسمانی خلیوں میں استعمال ہو جاتی ہے اسی لیے ناشتہ بادشاہوں جیسا ضروری ہے۔
دوپہر تک جسم کو مزید خوراک کی ضرورت پڑتی ہے۔ ناشتے کے پانچ چھ گھنٹے بعد دوپہر کے کھانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ خوراک اور توانائی کی مقدار اتنی ہو کہ اگلے پانچ گھنٹے گزر سکیں۔ دوپہر کے کھانے کا بیشتر حصہ توانائی بن کر استعمال ہو جاتا ہے۔ اس لیے یہ کھلنا امرا جیسا ہو جبکہ رات کے کھانے کے بعد صرف آرام کرنا اور سونا باقی رہ جاتا ہے جس کیلئے بہت کم خوراک اور توانائی درکار ہے۔ اگر رات کو مرغن بھرپور اور پیٹ بھر کر کھایا جائے تو اس خوراک کا زیادہ تر حصہ استعمال نہیں ہوتا بلکہ جسم میں چربی میں سٹور ہو جاتا ہے جو بالآخر وزن میں زیادتی اور موٹاپے کی صورت میں نظر آنے لگتا ہے اسی لیے رات کا کھانا غریب جیسا ہو تو ہی اچھا ہے۔
طبی سائنس بتاتی ہے کہ ناشتہ موٹاپا نہیں بلکہ توانائی فراہم کرتا ہے۔ بغیر ناشتہ دن کا آغاز جسم کو نہ صرف سستی دیتا ہے بلکہ دماغ کو غذا نہ مل سکنے سے یادداشت اور نئی چیز یاد کرنے کی صلاحیت بھی کم ہونے لگتی ہے۔
اوساکا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتے میں زیادہ دن صبح کا ناشتہ چھوڑ دیتے ہیں ان میں سے 20 فیصد افراد فالج یا دل کے مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ناشتہ چھوڑنے کے باعث صفر کولیسٹرول آہستہ آہستہ بڑھنے لگتا ہے جو خون کی نالیوں کو تنگ کرتا ہے۔ بلڈ پریشر بڑھاتا ہے یہ کیفیت جاری رہے تو خون میں لوتھڑا بننے کا رسک بڑھ جاتا ہے۔ ایک اور تحقیق سے ثابت ہوا کہ ناشتہ چھوڑنے والے افراد میں دل کے امراض 27 فیصد بڑھ جاتے ہیں جبکہ رات بھر کر کھانا کھانے اور دیر سے سونے والے افراد میں امراض قلب کاخطرہ 55 فیصد زیادہ ہے۔ سو ناشتہ چھوڑنا یا غذائی اصولوں پر عمل نہ کرنا کئی بڑے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔
٭٭٭