لاہور (ویب ڈیسک) نوکیا ایک زمانے میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا اور دکھائی دینے والا فون تھا۔ یہ ایک ایسا نام ہے جو اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں بسا ہوا ہے۔اپنی خاص ’رِنگ ٹون ‘، بہترین کیمرہ کوالٹی اور مضبوطی کے لئے آج بھی نوکیا کے فونز کو یاد کیا جاتا ہے۔ نوکیا کی رنگ ٹون اگر کہیں بجتی ہے تو لوگوں کی توجہ خود بخود اس جانب مرکوز ہو جاتی ہے۔ نوکیا 1100، نوکیا 3310 سے لے کر این سریزکے فون 90 کی دہائی میں بازار میں آئے اور چھا گئے۔ ا س کے بعد سستے چائنیز فون مارکٹ میں آئےاور تیز آواز اور دیگر کئی فیچرز کی وجہ سے لوگوں نے انہیں خریدنا شروع کیا اورآخر میں اینڈرا ئیڈ آپریٹنگ سسٹم والے فون دنیا میں تیزی سے ابھرے اور نوکیا کمپنی وقت کے ساتھ نہ چل پانے کی وجہ سے بازار میں کہیں کھو گئی۔ بالآخر مائکروسافٹ نے اس کا ٹیک اوور کر لیا۔ فی الحال نوکیا سے وابستہ پرانے لوگوں نے ایک نئی کمپنی ایچ ایم ڈی گلوبل بنائی اور 2017سے پھر سے اس کے ’برینڈ نیم اور اینڈرا ئیڈ کا سہارا لیا۔ نوکیا نے اب اپنا فلیگ شپ اینڈرائڈ سمارٹ فون ’نوکیا8‘ متعارف کروادیا ہے۔ بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق نوکیا فونز کی فروخت کا لائسنس رکھنے والی فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی گلوبل نے کمپنی کا پہلا فلیگ شپ اینڈرائیڈ لندن میں ایک ایونٹ کے دوران متعارف کرایا۔ سیلفی کی جگہ بوتھینوکیا نے اپنے اس سمارٹ فون میں ’ڈوئل سائیڈ کیمرے‘ کا بالکل نیا اور انوکھا فیچر شامل کیا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے فرنٹ اور بیک کیمرے سے بیک وقت تصاویر اور ویڈیوز بنائی جاسکیں گی اور ان دونوں کیمروں کی ریکارڈنگ کا رزلٹ ایک ہی تصویر یا ویڈیو کی صورت میں کمبائن کیا جا سکے گا۔ دونوں کیمروں کی ریکارڈنگ سے بنائی گئی کمبائن تصویر یا ویڈیو کو نوکیا نے ’بوتھی‘ کا نام دیا ہے۔