لاہور (خصوصی رپورٹ) عیدالاضحی کے قریب آتے ہی جہاں مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں وہاں لاہور کی ضلعی انتظامیہ غیر قانونی مویشی منڈیوں کیخلاف دفعہ 144 نافذ کرنے کے باوجود بھی ان منڈیوں کو ختم نہیں کرسکی۔ بتایا گیا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی قیمتیں میں اضافے کی وجہ سے ان منڈیوں میں خریداروں کی کمی واقع ہو گئی ہے۔ قربانی کے جانوروں کے بیوپاری اپنی مجبوریاں سامنے رکھ کر خریداروں سے من مانی قیمتیں وصول کرنے کے چکر میں ہیں جبکہ خریدار بہتر جانور کے حصول کی خواہش پر من مانگی قیمت ادا کرنے کو تیار نہیں بیوپاری اس بنیاد پر کم لاگت پر جانور فروخت کرنے کیلئے تیار نہیں کہ انہوں نے پورا سال جانوروں کو پالا ہے۔ دوسری طرف ایک سروے کے مطابق قربانی کے جانوروں کی ان منڈیوں میں اونٹوں کی تعداد نمایاں نظر آ رہی ہے۔ جن کی خریداری بھی بہت کم ہے اونٹوں کے ایک بیوپاری کے مطابق وہ صادق آباد سے تیس اونٹ لاہور لیکر آیا تھا جن میں سے اب تک چھ اونٹ فروخت کرسکا۔ دریں اثنا عیدالاضحی کی آمدکو چار روز باقی ہیں لیکن لاہور کے قصابوں نے قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنے کی بکنگ بند کردی ہے۔ لاہور کے بیشتر پروفیشنل قصابوں نے عید کے پہلے دو روز کی بکنگ مکمل کرلی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو قصابوں کی بکنگ کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قصابوں نے اپنی چھریاں اور چاقو تیز کروالیے ہیں۔ بڑے جانور کو ذبح کرنے کا معاوضہ 10سے 15ہزار، بکرا ذبح کرنے کا معاوضہ 3سے 5ہزار جبکہ اونٹ ذبح کرنے کا معاوضہ 30سے 40ہزار روپے مقرر کیا ہے۔ قصابوں کے مطابق عید کے دوسرے روز ان نرخوں میں 25سے 50فیصد کمی کر دی جائے گی جس کی وجہ طلب میں کمی بتائی جاتی ہے۔
