کراچی (کرائم رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کے دوران حساس اداروں نے اہم کامیابی حاصل کرلی۔پولیس اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے گزشتہ روز کوئٹہ ٹان، سچل کے علاقے صدف کالونی میں کارروائی کی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے گزشتہ روز کوئٹہ ٹان میں دہشت گردوں سے مقابلے کے بعد اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک اور تعلیم یافتہ دہشت گرد کو پکڑ لیا جس نے ایم ایس سی کر رکھا ہے۔ذرائع کے مطابق حالیہ دہشت گردی میں ملوث تمام دہشت گرد اعلی تعلیم یافتہ ہیں اور اب تک سی ٹی ڈی اور حساس ادارے متعدد ملزمان کو پکڑ چکے ہیں۔گزشتہ روز ایس ایس پی ملیر را و¿انوار کا کہنا تھا کہ صدف کالونی میں کارروائی کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے جن میں مطلوب دہشت گرد ملا فضل اللہ کا کزن خورشید بھی شامل ہے۔را و¿انوار کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خورشید پاک فوج اور نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی پر حملے کا ملزم بھی ہے جب کہ دہشت گرد خورشید قائد آباد پولیس پر بم حملے میں بھی ملوث تھا۔پولیس نے گزشتہ روز سہراب گوٹھ کے علاقے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں بھی کارروائی کی تھی۔جہاں ایک مکان میں چھپے دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوا۔ایس ایس پی ملیر را انوار کے مطابق پولیس کی کارروائی کے دوران خواجہ اظہار پر حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔مفرور ملزم سروش صدیقی جامعہ کراچی میں اپلائیڈ فزکس کا طالب علم تھا اور اس کے والد سجاد صدیقی ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔خیال رہے کہ 2 ستمبر کو کراچی کے علاقے بفرزون میں نماز عید کے بعد گھر واپسی پر دہشت گردوں نے خواجہ اظہار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔