لاہور(صباح نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہاہے کہ نوازشریف کے خلاف فیصلے کی ایک سال قبل ہی پیشگی اطلاع تھی تاہم ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانتے ضرور ہیں لیکن اتفاق نہیں کرتے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے ملک کا نقصان ہو لیکن یہاں ہر کوئی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانے میں مصروف عمل ہے، اداروں میں کچھ لوگوں کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اگر ادارے اپنی حدود سے باہر نکلیں تو نقصان پاکستان کا ہوگا، ملکی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایک سال قبل ہی آگاہ تھے، ہمیں امید تھی کہ فیصلہ نوازشریف کے خلاف ہی آئے گا تاہم ہم نے فیصلے کو من وعن قبول کیا لیکن اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، نیب نے بھی جے آئی ٹی رپورٹ پر ریفرنسز دائر کئے ہیں ابھی کیس چلے گا اور دیکھا جائے گا اور 12 ستمبرکو ہونے والی سماعت میں اچھے نتائج کی توقع ہے۔سپیکرنے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی کے بعد شریف خاندان کے لئے مشکل حالات پیدا ہوئے تاہم مریم نواز اور ان کی والدہ نے کٹھن حالات میں سیاسی سفر کا آغاز کیا، این اے 120 میں کامیابی کلثوم نوازکی منتظر ہے، ہمیں نوازشریف کا ہرفیصلہ قبول ہے اور وہ جسے قائد بنائیں گے وہی ہمارا قائد ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے ملک کا نقصان ہو۔ 12ستمبر کو کیس کی سماعت ہے انشاءاللہ اچھے نتائج آئیں گے مریم نواز مشکل حالات میں سیاست میں آئی ہیں ان میں سیاسی پختگی آجائے گی۔ نوازشریف جسے قائد بنائیں گے وہ ہمارا قائد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف ہمیشہ گلی محلے میں بھی چوکنا رہنا ہوگا۔ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم نے قربانیاں دی ہیں جوانوں نے جانوں کے نذرانے دیئے قوم کا اربوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ خواش ہے کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھایا جائے جس سے ملک کا نقصان ہو۔ ایاز صادق نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے خلاف بیان دیا تو پوری قوم نے متحد ہوکر اس پر ردعمل دیا وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ہاﺅس ان آرڈر کرنے کا مقصد عالمی سطح پر رابطوں کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گزشتہ الیکشن میں قوم سے کئے گئے وعدے پورے کئے ہیں اور آئندہ بھی وعدے پورے کرے گی۔ ایاز صادق نے کہا اگر ہم پاکستان کی بقاءاور اسے مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں تو ہر ادارے کو اپنے دائرہ کار میں رہنا ہوگا۔ کیونکہ اس راستے سے ہٹنے کا نقصان ہوگا۔ پاکستان اس وقت مشکلات میں گھرا ہوا ہے جس کا مقابلہ صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے جے آئی ٹی رپورٹ مفروضوں اور فوٹو کاپیوں پر مشتمل ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے بہت جدوجہد کی سیاست میں مریم بیٹی ہے مشکل حالات میں نکلی ہیں وہ بہت جلد میچور ہوں گی انہوں نے بتایا کہ خواجہ آصف سے چھ ستمر کو ملاقات ہوئی ہے وہ کہتے ہیں اب بین الاقوامی پالیسی بنائیں گے تاکہ مشکلات دور ہوسکیں۔
