لاہور(خصوصی رپورٹ)صوبائی دارالحکومت سمیت دیگر شہروں میں کالعدم تنظیموں کی سرپرستی میں چلنے والے 2014 نیٹ کیفوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ 921 نیٹ کیفے بعض ہاسٹلز و تعلیمی اداروں میں قائم ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور طلبا گروپس نے نئی نسل کو تباہ کرنے اور فحاشی پھیلانے کیلئے لاہور میں ڈیفنس ،ماڈل ٹان ،گلبرگ ،جوہر ٹان ،شادمان ،سمن آباد ،اقبال ٹان ،گلشن راوی مارکیٹ،رائے ونڈ روڈ ،کینال روڈ و دیگر علاقوں میں بعض تعلیمی اداروں کی کینٹینز میں بھی نیٹ کیفے قائم کرلئے ہیں جہاں منشیات کا بھی استعمال کیا جارہا ہے ۔اسلام آباد میں ایف ایٹ ایوب مارکیٹ،ایف ٹین ،ایف الیون، جی نائن ستارہ مارکیٹ ،جناح سپر مارکیٹ ،سپر مارکیٹ ،مری روڈو دیگر علاقوں کے بعض تعلیمی اداروں میں بھی غیر قانونی طور پر قائم نیٹ کیفے رات گئے تک کھلے رہتے ہیں جہاں طلبہ و طالبات شراب کا بھی استعمال کررہے ہیں ۔راولپنڈی میں چاندنی چوک ،خیابان سرسید، سیکٹر تھری ،خیابان امین ،مین روڈ اسلام آباد ،کراچی کمپنی کے علاوہ دیگر مقامات پر نیٹ کیفے موجود ہیں جہاں شیشہ کے نام پرحقہ میں چرس کا استعمال کیا جارہا ہے ۔فیصل آباد ،جہلم ،ملتان ،ساہیوال،اوکاڑہ ،پاکپتن ،گوجرانوالہ ،شیخوپورہ و دیگر 20 سے زائد شہروں میں کالعدم تنظیموں داعش ،تحریک طالبان کی زیر سرپرستی میں یہ اڈے قائم ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض تعلیمی اداروں کے مالک اساتذہ نے مختلف شہروں کے پوش علاقوں میں سکول و کالج کیلئے بنگلے ،کوٹھیاں کرائے پر حاصل کرلیں اور اشتہارات کے ذریعے طلبہ و طالبات کو مختلف زبانیں سیکھانے کیلئے داخلہ دیا ،ایسے ہی بعض تعلیمی اداروں میں کینٹینز کا نام دیکر وہاں کیبن بنا کر کمپیوٹر رکھ دئیے گئے اور ماحول نیٹ کیفے کا دیا گیا۔ بعض تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات کو انتہا پسندی پر مواد اور لیکچرز بھی دئیے گئے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ایسے تعلیمی اداروں کو پولیس اور انتظامیہ کی بھی پشت پناہی حاصل ہے ۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ جاری ہونے کے بعدوزیر اعلی شہباز شریف نے پولیس اور انتظامیہ کو سختی سے احکامات جاری کئے کہ غیر قانونی نیٹ کیفے جہاں نوجوان شیشہ و دیگر ممنوعہ اشیا استعمال کررہے ہیں فوری طور پر بندکرکے سخت ایکشن لیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی زیر سرپرستی قائم نیٹ کیفوں کی لسٹیں اعلی افسروں کو ارسال کردی گئی ہیں۔تاہم اس سلسلے میں پولیس کا کہنا ہے کہ بعض پوش علاقوں کے تعلیمی اداروں کی کینٹینز میں غیر قانونی طور پر نیٹ کیفے قائم تھے ،ان کیخلاف ایکشن بھی لیا اور بعض تعلیمی اداروں کے مالکان کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں ۔ بیشتر تعلیمی اداروں کے مالکان بیرون ملک مقیم ہیں، انکے کارندے گھنانا کاروبار چلا رہے ہیں۔ نیٹ کیفے
