تازہ تر ین

سعودی عرب میں مصنوعی درخت توجہ کا مرکز بن گئے

ضریہ (خصوصی رپورٹ) سعودی عرب کے صوبے قصیم کے ضلع ضریہ کی سڑکوں پر نمودار ہونے والا غیر روایتیدرخت ان دنوں ہر جگہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ بعض افراد کے نزدیک یہ دور سے کھلے میدان میں نصب ہونے والے راکٹ گرینیڈز (آر پی جی)نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت یہ درخت نہیں بلکہ پلاسٹک کے ماڈل ہیں۔ مقامی بلدیہ نے سوشل میڈیا پر اپنے اکاونٹس کے ذریعے ان کی تصاویر شیئرکی ہیں۔ اس پر سوشل میڈیا کے حلقوں کی جانب سے تنقید اور تعریف کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ضریہ جو ضلع ہونے کے ساتھ ساتھ شہر بھی ہے ، اس کی کل آبادی 20 ہزار ہے۔ نائف عبدالحمید ابو سرداح اس کے میئر ہیں ۔العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان درختوں کو لگانے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ رات میں روشن ہوجاتے ہیں اور دن میں حیرت کا باعث ہوتے ہیں۔ان درختوں کی مجموعی تعداد 60ہے اور یہ شہر سے دور علاقے میں نصب ہیں۔ ضریہ کی بلدیہ کا کہنا ہے کہ قدرتی درختوں کے بدلے ان ماڈلوں کو لگانے کی وجہ تنصیب کے علاقے میں پانی کی کمی ، نکاسی آب کا انتظام نہ ہونا اور بڑی تعداد میں اونٹوں اور بکروں کی موجودگی ہے۔اس سے قبل مقامی بلدیہ نے شہر میں رنگ برنگے پھولوں کے 20 ہزار سے زیادہ پودے لگائے تھے جن کی تین تصاویر یہاں دی گئی ہیں۔اس حوالے سے جب مئیر سے یہ سوال کیا گیا کہ پانی کی قلت ہونے کی صورت میں اتنی بڑی تعداد میں یہ پودے کیسے لگ سکتے ہیں ؟تو میئر نائف ابو سراداح کا کہنا تھا کہ یہ پودے شہر کی اندرونی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں تاہم جہاں تک مصنوعی درختوں کی بات ہے تو ان کی تعداد صرف 60 ہے۔ ان کو ضریہ سے 50 سے 60 کلومیٹر دور القصیم صوبے کے ضلع الرس میں دو مقامات پر لگایا گیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain