اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں اگر موقع ملا تو پاکستان کی ایکسپورٹ ساٹھ بلین ڈالر تک لے کر آئیں گے اور پاکستان کواپنے پیروں پرکھڑا کریں گے ایک زبردستی کی بنائی ہوئی جماعت نے ملک کو کھا لیانواز شریف کا وی آئی پی احتساب ہو رہا ہے وزیر اعظم اپنا وزیر اعظم نواز شریف کو مانتے ہیں اور اپنے آپ کو وزیراعظم نہیں مانتے، ان کی پالیسی سمجھ سے باہر ہے حکومت نے سی پیک کے نام پر اپنی جیب بھری سی پیک کا مطلب چین سے ادھار لینا نہیں ادھار لینے سے تعلقات خراب ہوتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ جماعت صرف اپنے محل بنانا جانتی ہے میاں صاحب انتقام کی پرانی روش پرآ گئے ہیں، ٹیکنو کریٹس معیشت کے بنیادمسائل نہیں سمجھتے میں کبھی بہانہ بنا کر کیس سے غیر حاضر نہیں ہوا نہ ہی میرا کوئی ایسا کیس نہیں جس میں میں پیش نہ ہوا ہوں حالانکہ نواز شریف نے میرے خلاف جھوٹے کیسز بنائے ۔موجودہ حکومت نے کسی شعبے میںترقی نہیں کی، امریکہ سے بھی ملاقات میں صحیح موقف نہیں اپنایا گیااس حکومت میں کوئی اہلیت نہیں بس مال بنانا جانتی ہے ۔میں نہیں سمجھتا کہ نواز شریف بیرونی مدد کےلئے کوشش کر رہے ہیں لیکن اب شریف برادران کو کوئی ضامن ملے گااب کوئی بھی ڈیل نہیں ہو سکے گی۔گاڈ فاد ر کہلانا بھی بڑی سزا ہے مجھے لگتا ہے چھ ماہ میں کیس کا فیصلہ ہو جائے گے۔ پشاور میں ہمارا ووٹ بینک پہلے سے بہتر ہوا ہے ہم کے پی میں پہلے دو ضمنی الیکشن جیت چکے ہیں۔ نوے کی دہائی میں این اے 4کی سیٹ ہمارے پاس نہیں تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں سالوں میں کام نہیں ہوا وہاں الیکشن میں ہوالیکن ہم خوش ہیں الیکشن کے بہانے کوئی کام تو ہوئے۔ ۔ہمارے دور میں پٹرول مہنگا ہونے کے باوجود بجلی سستی تھی ہم چار روپے فی یونٹ بجلی دے رہے تھے کیونکہ ان لوگوں نے ٹیکسز بہت زیادہ لگا دیے ہیںاب موجودہ دور میں بجلی کی قیمت دیکھ کر موازنہ کر لیجئے۔ہمارے شروع کئے ہوئے منصوبے بند کر دیے گئے۔ہم نے تعلیم اور سکیورٹی کے شعبے میں کام کیا کوئی بھی شخض نوکریاں بیچ کر اپنے حلقے میںنہیں جا سکتا، سندھ میں اساتذہ کو نوکریوں سے ہم نے نہیں نکالا۔آٹھ سال میں سندھ میں بہت سے سرکاری ہسپتال بنے۔کراچی میں ہونے والے خلاءکو ہم پر کریں گے اور ترقیاتی کام کرائیں گے۔