لاہور (خصوصی رپورٹ)قومی احتساب بیورو چودھری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے غیر قانونی بھرتیوں اور پی ٹی آئی رہنما علیم خان کیخلاف مختلف الزامات پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے ۔ اس سلسلے میں نیب لاہور نے مسلم لیگ ق کے رہنماﺅں چودھری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کو دو کیسوں میں 6نومبر کو نیب آفس لاہور میں طلب کیا ہے۔ نیب ذرائع کاکہنا ہے کہ چودھری پرویزالٰہی کے دستخط شدہ لیٹرز مختلف سیکرٹریز کو بھجوائے گئے تھے جن پر لوگوں کو نوکریاں دی گئیں تھیں، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے کیس میں متعدد سیکرٹریز ریٹائر ہوکر وفات پاچکے ہیں جس کے باعث کیس میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ نیب کی طرف سے سابق وزیراعظم چودھری شجاعت اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالٰہی کو طلب کیے جانے پر پاکستان میں کئی حلقوں میں یہ تاثر پیدا ہوگا کہ اب احتساب بے رحم ہوگا۔ مسلم لیگ ق کے ترجمان کامل علی آغا نے کہا ہے کہ وہ نیب کورٹ جائیں گے اور تمام چیزوں کا سامنا کریں گے۔تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے خلاف بھی زیر تفتیش کیس کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور علیم خا ن کو بھی طلب کرلیا ہے جبکہ انہیں پیش ہونے کیلئے تین سمن جاری کیے جاچکے ہیں، نیب نے علیم خان کی جانب سے نیب کی طلبی کے نوٹس خلاف حکم امتناعی کو منسوخ کرانے کے لئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے، علیم خان کے حکم امتناعی کے خلاف نیب کی دائر درخواست پر 22نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما علیم خان زرعی اراضی پر سوسائٹی بنا کر دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔ نیب نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کو خط لکھ کر تمام سوسائٹیوں کا ریکارڈ مانگ لیا۔