الاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے ‘ مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی ناجائز اثاثوں کے ریفرنس میں نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔قومی احتساب بیورو(نیب) لاہور نے چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کے ناجائز اثاثوں کا کیس دوبارہ کھول کر انہیں آج طلب کیا تھا۔مسلم لیگ (ق) کے رہنماو¿ں کو 12 سال پہلے ہونے والی تحقیقات کے سلسلے میں طلب کیا گیا اور وہ آج نیب کے سامنے پیش ہوئے جہاں 3 رکنی تفتیشی ٹیم ان کا بیان ریکارڈ کیا۔ذرائع کے مطابق نیب حکام نے چوہدری برادران سے 75 سوالات کیے اور انہیں سوالنامہ بھی پیش کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ نیب حکام نے چوہدری شجاعت حسین سے کہا کہ امید ہے آپ کو دوبارہ بھی بلائیں گے جس پر انہوں نے کہا کہ جب بھی بلائیں گے، قانون کی عملداری کے لیے حاضر ہوں گے۔نیب کی تحقیقات کے مطابق چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی پر ناجائز اور غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔واضح رہےکہ نیب نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کیا جس میں ان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ ہمیں تحقیقات کے حوالے سے کوئی خوف نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔مقدمے کو مقدمہ سمجھنا چاہیے اور اسے مقدمہ کی طرح ہی لڑنا چاہیے۔لاہور میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ نیب بھی ہمارا اداراہ ہے نیب جب بھی ہمیں بلائے گا ہم جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ الزامات لگانے کی روایت ختم کرنی چاہیے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کا اداروں کے حوالے سے جو موقف ہے وہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے اوپر تین قتل کے مقدمات بنے اور میں نے تمام مقدموں کا سامنا کیا۔نیب کے حوالے سے پوچھے گئے سوال میں ان کا کہنا تھا کہ نیب نے ہمیں بلایا تو ہم پیش ہوگئے، آئندہ بھی اگر بلائیں گے تو ہم حاضر ہوں گے، مقدمے کو مقدمہ سمجھنا چاہیے اور اسے مقدمہ کی طرح ہی لڑنا چاہیے۔اس سے قبل نیب حکام کی جانب سے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی کو طلب کیے جانے پر دونوں قائدین نیب لاہور میں پیش ہوئے اور مبینہ کرپشن کی تفتیش کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہی کے خلاف 2 ارب 42 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد رقم کی کرپشن کا الزام ہے۔نیب ذرائع کے مطابق نیب کی چار رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے چوہدری برادران سے مبینہ کرپشن کے حوالے سے تفتیش کی، نیب ذرائع کے مطابق چوہدری برادران کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال سے اثاثوں میں اضافے سے متعلق تفتیش زیر التوا ہیں، یہ تفتیش سابق صدر (ر) پرویز مشرف کے دور میں چار جنوری 2000 کو شروع کی گئی تھی۔جبکہ چیئرمین نیب نے براہ راست تفتیش کی منظوری دی تھی، چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہی کے خلاف تفتیش میں تفتیشی افسر نے 30 ستمبر کو رپورٹ ڈی جی نیب کو بھجوائی، ڈی جی نیب نے رپورٹ چیئرمین نیب کو بھجوائی، جس پر چیئرمین نیب نے تفتیش جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔