دبئی (خصوصی رپورٹ) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کےلئے اپنے دور میں مجاہدین کو جہاد کےلئے بھجوانے کا فیصلہ واپس لینے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی جدوجہد کی کامیابی کےلئے مجاہدین کو مقبوضہ کشمیر بھجوانے کی تجویز دے دی ہے اور کہا ہے کہ اگر بھارت بلوچستان میں پاکستان کو نقصان پہنچانے کےلئے چھرا گھونپ رہا ہے تو ہمیں بھی کھل کر اور ہر طریقے سے کشمیریوں کی مدد کرنی چاہیے۔میرے خلاف بنائے گئے تمام مقدمات سیاسی ہیں۔ بہت جلد پاکستان واپس آﺅں گا۔92 نیوزکے مطابق وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کشمیر کے مسئلے کے حل کےلئے چار نکاتی ایجنڈا دیا تھا۔ حریت رہنماﺅں سمیت عمر عبداللہ بھی میرے دیئے گئے چار نکاتی ایجنڈے سے متفق تھے۔ ہم کس قسم کے لوگ ہیں کہ ہم نے اجمل قصاب کو اپنا آدمی مان لیا تھا۔ حافظ سعید زبردست کام کر رہے ہیں‘ میں ان کو سپورٹ کرتا ہوں۔ اپنے دور میں حافظ سعید پر لگائی گئی پابندیوں پر سخت پچھتاوا ہے۔ 2002ءمیں مجاہدین کی سرگرمیوں پر اس لئے پابندی لگائی تھی کہ ہم سیاسی حل کی طرف جائیں۔ میں نے واجپائی کے ساتھ معاملات حل کرنے کی کوشش کی تھی۔
پرویزمشرف