لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار میاں سیف الرحمان نے کہا ہے کہ حدیبیہ کیس میں کہا جارہا ہے کہ پراسیکیوشن ٹھیک نہیں تھی اگر پراسیکیوشن نے ہی سارے فیصلے کرنے ہیں تو کیس عدالت میں کیوںلیجایا جائے، ایسے فیصلے بھی دیکھے ہیں کہ پراسیکیوشن نے ملزم کو بری کردیا جبکہ جج صاحب نے سزا سنا دی صرف پراسیکیوشن کو ہی مورد الزام ٹھہرانے کا وطیرہ ٹھیک نہیں ہے۔ چرچ حملے میں سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی حوصلہ افزا ہے ہمیں اپنی صفوں میں بیٹھے دشمن کو پہچاننا ہوگا۔ افغان مہاجر دہشتگردوں کے آنے کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ وزیراعظم نے عمران خان کو لیڈر تسلیم کیا ہے تو یہ حقیقت پسندی ہے۔ آرمی چیف کا سینٹ کو بریف کرنا بڑی اچھی روایت ہوگی میری نظر میں ضیا شاہد نے کاﺅنٹر واٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بنایا ہے۔ یورپی یونین کا ان کو بہلانا بڑی کامیابی ہے ہم سب کو ضیا شاہد کا ساتھ دینا چاہیے سینئر کالم نگار اعجاز حفیظ نے کہا کہ حدیبیہ کیس میں ٹائم بار کا مسئلہ آیا ہے۔ تو جو اس کا ذمہ دار ہے یعنی چیئرمین نیب اس کیخلاف ایکشن کیوں نہیں لیتا۔ حدیبیہ کیس فیصلہ سے شریف خاندان کو بڑا ریلیف ملا ہے۔ نیب نے اپ اپنی سمت کچھ بہتر کرلی ہے۔ مستقبل میں بہتری کے امکانات نظر آتے ہیں کوئٹہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی قابل تعریف ہے۔ بدقسمتی ہے ہم آج تک دوست یا دشمن کا تعین ہی نہیں کرپائے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ اور عمران خان کو سیاستدان ہی نہیں تسلیم کرتی وزیراعظم نے عمران خان کو لیڈر مان کر بڑی بات کی ہے جو خوش آئند ہے حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے۔ مذہبی جماعتوں اور دھرنوں کا سیاست میں آنا ملک کیلئے خطرناک ہوگا۔ آرمی چیف آج سینٹ کو بریفنگ دیکر ایک تاریخ رقم کرینگے۔ رضا ربانی کو کریڈٹ دینا چاہیے، کاش سپیکر بھی ان کی طرح کام کرتے عہدے سیاسی معاملات سے اوپر ہوتے ہیں ضیا شاہد نے پانی کا معاملہ اٹھاکر بڑا کارنامہ سرانجام دیا۔ جو کام حکومت کے کرنے کا تھا وہ انہوںنے کردکھایا ہے۔ سینئر تجزیہ کار ہمایوں رضا شفیع نے کہا کہ نیب کی پراسیکیوشن کمزور نظر آتی ہے۔ نیب کو کیسز بروقت نمٹانے چاہیئں، اب نیب کچھ بہتر کام کرتا نظر آتا ہے۔ دشمن ہماری صفوں میں ہے۔ ہم اس بات کو ماننا اور سمجھنا ہوگا۔ وزیراعظم نے بڑے اہم فورم پر ذوالفقار علی بھٹو، محترمہ بینظیر بھٹو، عمران خان اور نوازشریف کو لیڈر قرار دیا، ان کے بیان سے سیاسی درجہ حرارت کم ہوگا۔ آرمی چیف کا سینٹ کو بریفنگ دینا خوش آئند ہے۔ فارن آفس کو بھی بریفنگ دینی چاہیے سینٹ ایوان بالا ہے اسے تمام صورتحال سے آگاہی ہونی چاہیے۔ ایک آمر نے 3دریا نہیں بلکہ 3تہذیبیں چند ملین ڈالرز کے عوض بیچ ڈالی تھیں۔ ضیا شاہد نے قوم کو بچانے کیلئے ایک بڑا مشن شروع کیا ہے۔ جو اصل میں حکومت کا کام تھا۔ سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ عموماً سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل خارج ہوجاتی ہے۔ ملک کے حالات پہلے سے بہتر ہیں کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز نے بڑے حادثے کو رونما ہونے سے بچالیا۔ اخباری مدیران سے ملاقات میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عمران خان کو بھی لیڈر مان کر بڑی اچھی بات کی۔ سیاستدان اور لیڈر میں فرق ہوتا ہے آصف زرداری ایک پارٹی کا سربراہ ہے لیکن کوئی اسے لیڈر نہیں مانتا آرمی چیف کی آج سینٹ کو بریفنگ بہت اہم ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آرمی چیف جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ خبریں گروپ نے پانی کی دگرگوں صورتحال یہ جہاد شروع کررکھا ہے۔ یورپی یونین نے بھی اس بات پر کان دھرے ہیں اور ملاقات کیلئے بلالیا ہے۔ ہے ہم سب کو اس جہاد میں ضیا شاہد کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہوگا۔