اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نئی مجوزہ ٹیکس ایمنسٹ سکیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے تاکہ بیرون ممالک پاکستانیوں کے اثاثوں کو تین سے پانچ فیصد تک کم از ٹیکس شرح کے ساتھ باقاعدہ کیا جاسکے بشرطیکہ اسے قومی احتساب بیورو (نیب)، اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) قوانین سے تحفظ حاصل ہو۔ اگر ایسی سکیم میں آئینی ضمانت کو بھی اس کا حصہ بنا دیا جائے تو اپنے اثاثے ظاہر کرنے والوں سے چار سے چھ ارب ڈالرز حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت اسے مخمصے کا شکار ہے کہ اپنے آخری ایام میں مذکورہ مجوزہ سکیم کو کیسے بروئے کار لایا جائے۔ پارلیمنٹ سے آئینی ضمانت کا ملنا دشوار نظر آتا ہے کیونکہ حکومت کو ایوان بالا سینٹ میں اکثریت حاصل نہیں ہے۔ مسودہ مسعود نقوی کی قیادت میں ٹیکس ایمپلی مینٹیشن ریفارمز کمیشن نے تیار کیا۔ انہوں نے دو ٹیکس ریٹ تجویز کیے ہیں اس کے تحت اپنے اثاثے نمٹانے کے بعد واپس لائے جاسکیں گے۔