اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی دارالحکومت میں جگہ جگہ قائم سینکڑوں نجی ہسپتالوں اور ڈئگنا سٹک لیبارٹریوں میں سے بیشتر لیبارٹریاں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ٹیکس رول پر موجود ہی نہیں، دستاویز کے مطابق اب تک ایف بی آر نے صرف 48 ہسپتال اورلیبارٹریاں رجسٹرڈ ہیں، ان لیبارٹریوں نے گزشتہ تین سال سے کم انکم ٹیکس کی مد میں 79 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں دو کروڑ 55لاکھ روپے سے زائد وصول کیے۔ دستاویز کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں قائم نجی ہسپتالوں میں مختلف طبی ٹیسٹوں، تشخیص اور طریق رائے کار کے فیس اسٹرکچر کو مضبوط کرنے کیلئے کوئی اتھارٹی موجود نہیں ہے۔ تاہم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت خدمات ، ضوابط و معاونت نے وزارت قومی صحت خدمات، ضوابط و معاونت کے پیش کردہ ”اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیشن ایکٹ 2017ئ“ بل کی منظوری دیدی ہے۔ دستاویز کے مطابق اب تک ایف بی آر میں صرف 48 ہسپتال اور لیبارٹریاں رجسٹرڈ ہیں جنہوں نے گزشتہ تین سال سے انکم ٹیکس کی مد میں 79کروڑ 72لاکھ 66 ہزار روپے جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں دو کروڑ 55لاکھ نوے ہزار روپے ادا کئے۔
