تازہ تر ین

تعلیم بھی کاروبار ،سب دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے

حاصل پور (شیخ محمد سلیم سے) دولت کے پجاریوں نے تعلیم کو کاروبار بنا لیا،3سو بچوں کی زندگیاں داﺅ پر لگا دیں۔ کمرے نہ چاردیواری، سخت سردی میں زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے لگے۔ کماد کی فصل کے درمیان موجود سکول میں کسی بھی وقت کوئی بھی حادثہ پیش آسکتا ہے۔ سکول مالکان فی بچہ550ماہانہ وصول کر رہے ہیں انتظامیہ سے سکول مالکان کے خلاف کارروائی مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق بستی چھوہن میں موجود عبیرہ ایجوکیشنل کمپلیکس(رجسٹرڈ) پچھلے دوسال سے قائم ہے جہاں سخت گرمی ہو یا سخت سردی بچے کھلے آسمان کے نیچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ سکول میں300سے زائد طلباءکےلئے صرف دو چھوٹے چھوٹے کمرے ہیں جن میں چارپائیاں، بستر، صندوق اور دےگر سامان کے ساتھ چند بچے بیٹھتے ہیں۔ تےن سو بچوں کیلئے8 ٹےچر ہیں جنکی تعلیم میٹرک سے ایف اے تک ہے جن کو 2 ہزار سے تےن ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے جبکہ سکول انتظامیہ پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن سے فی بچہ550روپے ماہانہ وصول کرتے ہیں۔ سکول کی چاردیواری تک نہ ہے سکول کے چاروں طرف کماد کی فصل موجود ہے جن میںخطرناک درندے سور موجود ہیں جس سے بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے اور کسی بھی وقت کوئی حادثہ پیش آسکتا ہے۔ چیف انتظامیہ کی مٹھی گرم کرکے سکول مالکان ہر ماہ اپنا چیک وصول کرلیتے ہیں۔ سکول پرنسپل قمر زمان نے کہا کہ ابھی ہمارے پاس رقم نہیں ہے بینک سے قرضہ لے کر عمارت کی تعمیر شروع کروں گا چیف سے ملنے والی رقم سے تو خرچہ بھی پورا نہیں ہوتا۔ مقامی عوامی و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دولت بنانے کے چکر میں بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والی سکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain