لاہور (نیااخبار رپورٹ) اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاج اور جاتی عمرا سمیت حکمرانوں کی رہائش گاہوں کے گھیراﺅ کے خدشہ کے پیش نظر (ن) لیگ کی حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے اپنی حکمت عملی بنانا شروع کردی اور اپوزیشن کی گرفتاریوں اور نظربندی پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے متحرک کارکنوں کی لسٹیں بنانا شروع کر دی گئی ہیں۔ ان میں ایسے کارکنوں کے نام شامل کئے جا رہے ہیں جو نہ صرف متحرک ہیں بلکہ جلسوں میں ساتھیوں کو لانے اور احتجاج میں آگے آگے نظر آتے ہیں۔ ان کارکنوں کی پرانے مقدمات میں گرفتاریوں اور ان کو گھروں کے اندر یا تھانوں میں نظربند کرنے اور دیگر آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔ پراسیکیوشن برانچ اور پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایسے تمام مقدمات جو کہ تحریک انصاف‘ پیپلزپارٹی‘ عوامی تحریک‘ سنی تحریک‘ مجلس وحدت المسلمین اور مسلم لیگ (ق) کے کارکنوں کے خلاف ہیں اور ان میں کتنے اشتہاری ہیں اور کتنے نامعلوم افراد کے نام ہیں‘ ان کی لسٹیں فراہم کی جائیں۔ اگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جاتی عمرا یا حکمرانوں کے گھروں کے باہر احتجاج یا گھیراﺅ ہوتا ہے تو اس صورت میں ان کے خلاف کوئی ایک حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ایک سابق اعلیٰ پولیس افسر اور تین وزراءکو اس پر کام کرنے کا کہا گیا ہے۔ اہم حکومتی ذمہ دار نے ”نیااخبار“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر احتجاج پرامن رہے گا تو یہ اپوزیشن کا جمہوری حق ہے لیکن اگر قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو ہر قانونی آپشن استعمال کریں گے۔
گرفتاریوں پر غور