تازہ تر ین

50لاکھ ڈالر انعام لینے کے خواہشمندون کیلئے اہم خبر

واشنگٹن امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے ان چار ہائی جیکروں کی نئی ڈیجیٹل تصاویر جاری کی ہیں جو 1986ءمیں پاکستان میں ہوائیجہاز کی ہائی جیکنگ میں ملوث تھے۔ اس حملے میں دو امریکی شہری بھی ہلاک ہو گئے تھے۔ ان تصاویر پر کمپیوٹر کی مدد سے ایسے عمل کیا گیا ہے کہ ان لوگوں کی عمر کا فرق نظر آئے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی ہوائی کمپنی پین ایم کی پرواز 73 ممبئی سے فرینکفرٹ جاتے ہوئے کراچی کے ہوائی اڈے پر رکی تھی۔ اسے ان چار افراد اور ان کے سرغنہ زید حسن سفارینی نے ہائی جیک کر کے قبرص لے جانے کی کوشش کی تھی، تاہم جہاز کا عملہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اور جہاز کراچی ہوائی اڈے پر کھڑا رہ گیا۔حکام کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد ہائی جیکروں نے جہاز کے اندر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں 20 مسافر اور عملے کے ارکان ہلاک ہو گئے تھے۔ اس دوران پاکستانی سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں پر قابو پا لیا۔ان چار مشتبہ افراد کے نام ودود محمد حافظ الترکی، جمال سعید عبدالرحیم، محمد عبداللہ خلیل حسین الرحیال اور محمد احمد المنور ہیں۔ یہ فلسطینی ہیں اور مبینہ طور پر ابوندال تنظیم سے وابستہ ہیں جسے امریکی محکمہ خارجہ نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔پاکستان عدالت نے پانچ ہائی جیکروں کو مجرم قرار دیا اور انھیں عمر قید کی سزا ہوئی۔ ہائی جیکنگ کے سرغنہ زید حسن سفارینی کو 2001ءمیں امریکہ کے حوالے کر دیا گیا جہاں انہیں 160 برس قید کی سزا ہوئی۔دوسرے مجرم اپنی سزائیں کاٹنے کے بعد 2008ء میں رہا کر دیئے گئے تھے، جس کے بعد سے ان کا اب تک اتاپتہ نہیں ہے، تاہم ان کا نام اب تک ایف بی آئی کی سب سے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain