تازہ تر ین

بچوں کا اغوا زیادتی ،قتل،کیسز کی تعداد سن کر آپ بھی دنگ رہ جائے گئے

لاہور (خصوصی رپورٹ) قصور کی ننھی زینب کے قاتل گرفتار کر کے حکومت بظاہر سر خرو تو ہو گئی لیکن صوبے بھر میں اغوا، زیادتی اور قتل کے 18 سو کیسز بد ستور پولیس کی فائلوں میں کہیں گم ہیں، متاثرین انصاف کیلئے دربدر، صرف لاہور میں ایک سال کے دوران 10 بچے اغواءکے بعد قتل کر دیئے گئے۔ معصوم زینب کے سفاکانہ قتل کے بعد ملک گیر احتجاج سے حکومت پر دباﺅ پڑا تو اسے پولیس کو متحرک کرنا پڑا اور پھر قاتل پکڑا گیا، دوسری طرف پنجاب پولیس رپورٹ ہونے والے 16 ہزار زیادتی اور قتل کے واقعات میں سے 18 سو کیسز حل ہی نہیں کر سکی۔ صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو صوبہ پنجاب میں 2017ءمیں اغوائ، زیادتی کے بعد قتل کے 18 سو متاثرین انصاف کے منتظر ہیں جبکہ اغواءکے بعد زیادتی کے 16 سو کیسز ابھی تک حل نہیں ہو سکے، دوسری طرف زیادتی کے 180 کیسز فائلوں میں ہی بند رہ گئے۔ اغوا برائے تاوان کے 41 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں سے 2 حل نہیں ہو سکے، مشاہدے میں آیا کہ تمام واقعات میں 50 فیصد سے زائد معصوم بچے متاثر ہوئے، ہڈیارہ میں 13 سالہ عثمان کے قتل کا کیس معمہ بن گیا جبکہ شیراکوٹ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والے ساجد کے قاتل کا سراغ بھی نہیں مل سکا۔ احتجاج توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی پر حکومت اور پولیس نے ایک سیریل کلر کو تو گرفتار کر لیا ہے لیکن ہوس کی بھینٹ چڑھنے والے کئی بچوں کے والدین ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں جن پر کسی کی توجہ نہیں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain