کاہنہ نو (نمائندہ خبریں) کاہنہ پنجاب حکومت کے پاس فرانزک لیب اور جدید سہولتوں کی بدولت قصور کیننھی کلی زینب کا قاتل پکڑا گیا لیکن کاہنہ پولیس ڈھائی سال قبل اغواءہونے والی سات سالہ سویرا کا سراغ نہ لگا سکی مغویہ کے بوڑھے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے امیدیں لگالیں تفصیلات کے مطابق کاہنہ کے علاقہ دھوپ سڑی کا رہائشی سفیان جو پینٹ بنانے والی فیکٹری میں محنت مزدوری کرتا ہے ڈھائی سال قبل اس کی سات سالہ معصوم بیٹی سویرا گھر کے باہر گلی میں کھیل رہی تھی کہ نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا جس کا مقدمہ تھانہ کاہنہ میں درج ہے لیکن کاہنہ انویسٹی گیشن پولیس اور سی آئی اے نے غریب ہونے کے ناطے سرسری تفتیش کے بعد فائل بند کردی زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا اس کو تلاش کرنے کی کوشش ہی نہ کی غموں سے چور بوڑھے والدین حسرت ویاس کی تصویر بنے اس امید پر زندگی کے دن گزار رہے تھے شاید کسی دن ان کی لاڈلی بیٹی کا سراغ مل جائے لیکن جب قصور کی ننھی کلی زینب کا قاتل پکڑا گیا تو ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ان کا کہنا ہے کہ ہم اپنی بچی کی جدائی میں روز جیتے اور روز مرتے ہیں اگر فرانزک لیب اور جدید سہولتوں کی بدولت زینب کا قاتل پکڑا جاسکتا ہے تو میری بچی کا بھی سراغ لگایا جائے متاثرین نے وزریراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے اپیل کی ہے ہماری معصوم بچی کا بھی سراغ لگایا جائے۔