تازہ تر ین

راﺅ انوار کی گرفتاری کے لیے چھاپے 4اہلکار ،ایک چوکی انچارج گرفتار

کراچی (کرائم رپورٹر) پولیس نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر را انوار او ان کی ٹیم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں تاہم اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔ نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار اوران کی ٹیم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ان ٹیموں نے کچھ مقامات پر چھاپے بھی مارے لیکن اب تک کوئی قابل ذکرکامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔ سابق ایس ایس پی ملیر را ﺅانوار تاحال روپوش ہیں۔ وہ اور ان کی ٹیم کے اہلکاروں کے موبائل فونزبند ہیں جس کی وجہ سے جی سی بی ٹی (سیل بیسڈ ٹریکنگ)کی مدد سے ان کی موجودگی کے مقام کی نشاندہی بھی نہیں ہوپارہی۔دوسری جانب نقیب اللہ کیس میں 4 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے تاہم ان کی گرفتاری بھی ظاہر نہیں کی گئی، اس کے علاوہ ایس ایس پی ملیر عدیل چانڈیو نے را ﺅانوار کے ساتھ کام کرنے والے 17 تھانوں کے ہیڈ محرر کو کام کرنے سے روک دیا ہے اور ان کی جگہ دیگر اہلکاروں کو ہیڈ محرر کا عارضی چارج دے دیا گیا ہے۔پولیس نے راﺅ انوار کے قریبی ساتھی کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ نئے ایس ایس پی ملیر نے چارج سنبھالتے ہی را ﺅانوار کے قریبی ساتھیوں کو فارغ کردیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے کراچی کے علاقے احسن آباد کے چوکی انچارج ہدایت شر کو حراست میں لے لیا ہے ، ہدایت شر کو سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔دوسری جانب نئے ایس ایس پی ملیر عدیل چانڈیو نے ضلع ملیر کا انتظامی ڈھانچہ تبدیل کرنے کی حکمت عملی کے تحت سابق ایس ایس پی کے خاص ساتھیوں میں شمار ہونے والے اے ایس آئی را ﺅفیصل اور پانچ ہیڈ کانسٹیبلز کو ملیر سے فارغ کر دیا ہے۔تبادلے کئے جانے والے اہلکاروں کو ڈی آئی جی ایسٹ آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نقیب اللہ کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راو¿ انوار نے تحقیقاتی ٹیم پر الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں اپنا دشمن قرار دےدیا۔کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاو¿ن میں 13 جنوری کو مشکوک پولیس مقابلے میں مارے جانے نقیب اللہ کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں ملیر کے سابق ایس ایس پی راو¿ انوار سمیت مقابلہ کرنے والی پولیس پارٹی کو نامزد کیا گیا ہے ¾گزشتہ روز راو¿ انوار نے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کی جو اسلام آباد ائیر پورٹ پر ایف آئی اے نے ناکام بنادی جس کے بعد آئی جی سندھ نے معطل ایس ایس پی کی گرفتاری کے لیے ممکنہ اقدامات کے احکامات جاری کیے۔نجی ٹی وی کے مطابق راو¿ انوار نے نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے افسران کو اپنا دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف ثبوت سامنے لانے کا اعلان کیا ہے۔راو¿ انوار کا اپنے بیان میں نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کرنے والے ایڈیشنل آئی جی ثناءاللہ عباسی اور مخالفت کرنے والے سی ٹی ڈی افسران کے اپنے ہاتھ صاف نہیں، ان کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں جو جلد منظر عام پر لائیں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain