تازہ تر ین

چونیاں بچوں کو اغواء،زیادتی کر کے بلیک میل کرنیوالا گروہ سر گرم

قصور (جاوید ملک سے) حسین خانوالہ اور قصور میں معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ کی جانیوالی جنسی درندگی کے بعد انکی بہیمانہ موت کی خبروں کی سیاہی ابھی خشک نہیں ہوئی ہے کہ قصور کے علاقہ چونیاں میں نو عمر بچوںکو اسلحہ کی نوک پر اغواءکر کے جنسی زیادتی کانشانہ بنانے اور پھر انہیں بلیک میل کرنے والا ایک اور گروہ منظر عام پر آگیا ہے جس کےخلاف قصور پولیس نے مقدمہ درج کرکے گروہ کے ارکان کی تلاش شروع کر دی ہے تفصیلات کے مطابق حسین خانوالہ میں دو سو سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے انکی ویڈیو فلمیں بنانے اور انہیں بلیک میل کرنے کے دردناک واقعات کے بعد قصور میں پولیس کی مجرمانہ غفلت کی بناءپر دو سال کے دوران بارہ بچیوں کے اغواءزیادتی اور قتل کے واقعات کی نئی تفصیلات چند روز قبل ہی منظر عام پر آئی تھیں جس کے بعد پنجاب پولیس کے شیر جوانوںنے ملزم کی گرفتار کے لیے پر امن مظاہرہ کرنیوالے دو شہریوں کو اندھا دھند فائرنگ کر کے ہلاک اور تین کو شدید زخمی کر دیا جس کے بعد ناصرف پاکستان بلکہ عالمی میڈیا کے اندر بھی قصور پولیس کے افسران کی ملی بھگت اور مجرمانہ غفلت کی وجہ سے ہونیوالے ان واقعات کے باعث کڑی تنقید کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے ایسے میں مقتولہ زینب کے والد محمد امین انصاری اور دوسرے رشتہ داروںنے زینب سمیت آٹھ بچیوںکو زیادتی کے بعد قتل کرنےوالے ملزم عمران علی کو خود پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تو عوامی احتجاج میں قدر کمی آگئی تاہم گزشتہ روز قصور کے علاقہ فیصل کالونی چونگی نمبر 1چونیاں کے زمیندار شاہد رسول ولد بشیر احمد نے دل دہلا دینے والا ایک نیا مقدمہ درج کرایا ہے جس میں شاہد رسول نے پولیس کو بتایا کہ اسکا پندرہ سالہ بیٹا حسن محمود جو حافظ قرآن ہے گھر میں موجود تھا کہ فواد احمد اور اویس وغیرہ پانچ کس ملزمان نے انکے گھر کے دروازے پر دستک دی حسن محمود پہلے بھی کرکٹ کھیلنے کی غرض سے اپنے دوستوں کے ساتھ گھر سے جایا کرتا تھا اور وقوعہ کے روز بھی فواد احمد وغیرہ اسے گھر لے گئے تو اہلخانہ نے یہی سمجھا کہ انکا بیٹا کرکٹ کھیلنے گیا ہے تاہم پانچ ملزمان حسن محمود کو ایک عمارت میں لے گئے اور اسے ایک کمرے میں بند کرنے کے بعد ملزمان نے پستول نکال لیے اور اسلحہ کی نوک پر باری باری حسن محمود کے ساتھ زیادتی کرتے رہے اس دوران مزاحمت کرنے پر ملزمان نے حسن محمود کو بدترین تشددکانشانہ بنایا ملزمان نے اس دوران حسن محمود کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی بنا لی مدعی شاہد رسول کے مطابق ڈیڑھ سال تک مذکورہ گروہ کے ارکان اپنی مرضی سے اسکے بیٹے کو یہ دھمکی دیکر بلاتے کہ اگر تم نے ہماری بات ماننے سے انکار کیا تو تمہاری فلم انٹرنیٹ پر ڈال دی جائے گی مجبور حسن محمود ڈر کے مارے ڈیڑھ سال تک ان درندوں کی زیادتی کانشانہ بنتا رہا تاہم چند روز قبل جب حسن محمود نے ملزمان کی خواہش پوری کرنے سے انکار کیا تو ملزمان نے اسکی ویڈیو فلم انٹرنیٹ پر ڈال دی جس کا علم حسن محمود کے والد کو دیگر لوگوںسے ہو ا تو ا س نے گھر آکر اپنے بیٹے کو غصے میں تشددکانشانہ بنایا جس پر حسن محمود نے رونا شروع کر دیا اور اپنے والد کو بتایا کہ ملزمان نے کس طرح ڈیڑھ سال قبل اسے زبردستی تشدد کانشانہ بنانے کے بعد زیادتی کی تھی اور اسکی ویڈیو فلم تیار کر لی تھی شاہد رسول کے مطابق اس کا بیٹا حافظ قرآن ہے اور ملزمان نے کئی دوسرے بچوں کے ساتھ بھی اس طرح کی اجتماعی زیادتیاں کی ہوئی ہیں اور یہ لوگ ان بچوں کی بھی فلمیں بنا کر انہیں بھی بلیک میل کرتے چلے آرہے ہیں پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain