اسلام آباد، کراچی (نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ آف پاکستان نے زینب قتل کیس میں سینئر صحافیوں، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن(پی بی اے)، کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی(اے پی این ایس)ممبران کو پیش ہونے کے لئے نوٹسز جاری کرد یئے ۔تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں سپریم کورٹ نے سینئر اینکر پرسنز کو نوٹس جاری کردیئے ۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آج(بروز اتوار) زینب قتل کیس کی سماعت ہوگئی۔سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس میں سینئراینکرز کاشف عباسی، حامد میر، کامران خان، حمید ہارون، میرشکیل، رمیزہ، فہد حسین، آئی اے رحمان، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)کے میاں عامر محمود، آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)کے سرمد علی اور کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے ضیا شاہد کو پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں ٹی وی اینکر شاہد مسعود کی جانب سے ملزم عمران علی کے 37 بینک اکانٹس کا مبینہ جھوٹا دعویٰ کرنے اور صحافتی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے سپریم کورٹ نے اہم میڈیا شخصیات کو( آج) سپریم کورٹ میں طلب کر لیا ہے۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر سینئر صحافی مظہر عباس بھی عدالت میں موجود تھے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ شاہد مسعود کے معاملے پر ہم تمام صحافی تنظیموں کو نوٹس جاری کررہے ہیں، مظہر صاحب، بتائیں کس کس کو نوٹس کریں، انصاف کرنا عدلیہ کا نہیں آپ لوگوں کا بھی کام ہے۔ مظہر عباس نے جواب دیا کہ بدقسمتی سے صحافتی قوانین پر عمل نہیں ہو رہا۔ شاہد مسعود کا دعویٰ انفرادی معاملہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مظہر صاحب، انصاف کرنا صرف عدلیہ کی ذمہ داری نہیں، اب ذمہ داری میڈیا پر بھی عائد ہوگی، مظہر صاحب، ہم نوٹس جاری کررہے ہیں، میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مظہر عباس نے کہا کہ آپ پاکستان یونین آف جرنلسٹس کو نوٹس جاری کر دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سب کو نوٹس جاری کریں گے، جو بڑے ہیں وہ کل لاہور آجائیں۔ بعدازاں سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس میں لاہور رجسٹری میں پیشی کے لئے میڈیا پرسنز کو نوٹسز جاری کر دیئے جن میں حمید ہارون، میر شکیل الرحمن ،فہد حسین ،آئی اے رحمان، کامران خان ،مجیب الرحمن شامی ،کاشف عباسی، حامدمیر، میاں عامرمحمود ،مس رمیزہ ،سرمد علی اور ضیا شاہد شامل ہیں۔ نوٹسز کے مطابق ان میڈیا پرسنز کو صبح 10بجے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں طلب کیاگیا ہے۔واضح رہے کہ شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں زینب قتل کے ملزم عمران کے 37 بینک اکانٹس کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم اسٹیٹ بینک نے اس دعوے کی تردید کردی ہے۔