اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ میں شیخ رشید نے وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے ایل این جی معاہدے میں قوانین اور سپریم کورٹ کی ہدایات کو مدنظر نہیں رکھا۔درخواست میں کہا گیا کہ معاہدے کے تحت نجی کمپنی کو یو میہ 27ملین ادا کرنے ہونگے ،غیر قانونی معاہدے کے ذریعے پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی کی خریداری کے لیے شاہد خاقان عباسی نے ایم ڈی پی ایس او پر دباﺅ ڈالا ،انکار پر نئے ایم ڈی شاہد اسلام کا تقرر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ قطری کمپنی پاکستان کو ایل این جی 2015سے سپلائی کر رہی ہے ،پی ایس او ویب سائٹ پر جاری معاہدے پر عملد ر آمد 8فروری 2016سے ہوا ،سوال اٹھتا ہے جون 2015سے جنوری 2016تک قیمتیں کیا تھیں ؟۔دررخواست میں کہا گیا کہ معاہدے کے بغیر ایل این جی کی برآمد خلاف قانون ہے ،عوامی منصوبوں کے ٹھیکے جاری کرتے وقت شفافیت ضروری ہے۔عدالت بنیادی حقوق کا معاملہ قرار دیتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ معاہدے کے ذریعے لوٹی ہوئی رقم اور بنائے گئے اثاثے ضبط کیے جائیں ،اہل اور ایمان دار شخص کو چیئر مین اوگرا تعینات کیا جائے اور وزیراعظم کو نا اہل قرار دیا جائے۔یاد رہے کہ اس سے قبل نواز شر یف بھی سپریم کو رٹ سے نا اہل قرار دئیے جا چکے ہیں۔
