ملتان (سپیشل رپورٹر) روزنامہ خبریں کے دفتر میں سرائیکی ڈیپارٹمنٹ میں جنسی درندے علی رضا قریشی کی ہوس کا نشانہ بننے والی مرجان نے اپنے والد رفیق جویہ اور والدہ کے ہمراہ چیف ایڈیٹر ”خبریں“ جناب ضیا شاہد سے ملاقات کی اور اپیل کی کہ ملزمان کو سخت ترین سزا دلواکر مثال قائم کی جائے کہ آئندہ کسی کو ایسا کرنے کی جرا¿ت نہ ہوں، چیف ایڈیٹر ”خبریں“ نے پوچھا کہ وہ یونیورسٹی جارہی یہں جس پر مرجان نے کہا کہ ابھی وہ خوف اور صدمے سے باہر نہیں نکل سکیں جس پر جناب ضیا شاہد نے کہا کہ اگر وہ عدم تحفظ کے احساس میں مبتلا ہیں تو ان کی مائیگریشن کی بھی دوسری یونیورسٹی میں کروا دیتا ہوں جس پر مرجان نے کہا کہ وہ جلد یونیورسٹی بھی جائیں گی اور کلاسیں بھی اٹینڈ کریں گی اور بلیک میلنگ کاشکار دیگر طالبات کیلئے بھی آواز بلند کریں گی اور انشاءاللہ وقت ثابت کرے گا کہ میں حق اور سچ پر تھی اور اب مجھے باقی طالبات کو بچانا ہے مرجان نے جناب ضیا شاہد کو بتایا کہ ابھی مجھے باقی لڑکیوں کو بچانا ہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ عورت بدلے پر آجائے تو آخری حد تک جاتی ہے۔
