کراچی/ اسلام آباد (نمائندگان خبریں) بہادر آباد میں ہونے والے اہم اجلاس میں رابطہ کمیٹی نے سینیٹ ٹکٹ دینے کا اختیار ایم کیو ایم کے کنوینئر فاروق ستار سے واپس لے لیا ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کا اہم اجلاس بہادر آباد میں منعقد ہوا جس میں سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اہم معاملات زیرِ غور آئے۔ ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی نے کنوینئر فاروق ستار سے سینیٹ ٹکٹ دینے کا اختیار واپس لے لیا ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھ دیا ہے۔ اب سینیٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کریں گے ۔دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق قانونی طور پر سینیٹ ٹکٹ دینے کا اختیار فاروق ستار ہی رکھتے ہیں کیونکہ وہی پارٹی سربراہ ہیں۔ قانون کے مطابق پارٹی ٹکٹ پر صرف پارٹی سربراہ ہی دستخط کر سکتا ہے۔ادھر فاروق ستار نے رضاکارانہ طور پر پارٹی چھوڑنے کی پیش کش کر دی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو تہائی کی بات کرنے والوں کو آفر کرتا ہوں آپ پارٹی چلا لیں، ذمہ داریاں سربراہ کی ہیں تو اختیارات بھی ہونے چاہئیں، جب سربراہ فیصلے نہ کر سکے تو ایسے نظام نہیں چلتا۔فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی کے ارکان پارلیمان کا اجلاس طلب کیا ہے، میں نے بطور پارٹی صدر دونوں اجلاس طلب کیے ہیں۔ میری نیت میں کوئی فتور نہیں اور نہ ہی میرے اخلاص پر کوئی شک کر سکتا ہے، غلطی کوئی بھی کرے خمیازہ سربراہ کو اٹھانا پڑتا ہے۔سربراہ ایم کیو ایم نے کہا میں پارٹی صدر ہوں، الیکشن کمیشن مجھ سے ہی امیدوار مانگے گا، ایم کیو ایم کا آئینی اور منتخب سربراہ ہوں۔ انہوں نے کہا گزشتہ روز رابطہ کمیٹی کے ارکان سے نہیں مل سکا، میرے تدبر اور تجربے پر بھروسہ کیا جائے، اختلافات میڈیا پر نہیں آنے چاہیں۔ایم کیو ایم کے سینئر رہنما رو¿ف صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم میرٹ پر فیصلے کرتے ہیں ،کچھ بھی چھپاتے نہیں ہیں۔ پارٹی سربراہ ہونے کے ناطے فاروق ستار کے پاس جو اختیارات ہونے چاہیں وہ ہیں اور رہیں گے، ہم میرٹ پر چلیں گے اور میرٹ کی خلاف ورزی پر جب بھی کچھ ہو گا اس کا جواب دینا مشکل ہو گا۔ میرٹ پر جو فیصلہ ہو گا اس کی مخالفت نہیں ہو گی۔انہوںنے کہا کہ رشتے ناطے اس طرح نہیں چھوٹ جاتے، ہم فاروق ستار کے پاس سب مل کر گئے اور بار بار جائیں گے، تاہم جو فیصلے 3 دن بعد ہونے ہیں، وہ پہلے ہو جانے چاہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے بعد باقاعدہ طور پر میڈیا ٹاک کریں گے۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اہم رہنما فیصل سبزواری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فاروق بھائی کی مرضی اصولوں سے مخالف ہو گی تو کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا لیکن ان کی مرضی اصولوں کے مطابق ہو گی تو سب کی رائے بن جائے گی۔انہوںنے کہا کہ رابطہ کمیٹی نے فاروق بھائی کو بلایا تو وہ نہیں آئے، نہیں جانتے کیوں نہیں آئے کون مشورے دے رہا ہے۔ کامران ٹیسوری کی اس قدر اہمیت ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کو سمجھ نہیں آئی۔ کہا جا رہا تھا کہ کامران ٹیسوری اگر الیکشن نہیں لڑ پاتے تو ایم کیو ایم سینیٹ الیکشن میں شرکت نا کرے۔ فیصل سبزواری نے بتایا کہ ہم فاروق ستار سے ملنے کیلئے جاتے رہے اور انہیں منانے کیلئے رابطہ کمیٹی پی آئی بی گئی۔