All posts by Daily Khabrain

دپیکا اوررنویر کے تیسرے استقبالیے کی تقریب؛ بالی ووڈ اسٹارز نے چار چاند لگادئیے

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ کی مقبول ترین جوڑی دپیکا پڈوکون اوررنویر سنگھ کے تیسرے اور آخری استقبالیے کی تقریب گزشتہ روز ممبئی میں منعقد کی گئی جس میں بالی ووڈ اسٹارز نے شرکت کرکے تقریب کو چار چاند لگادئیے۔گزشتہ ماہ 14 اور 15 نومبر کو اٹلی کے خوبصورت مقام لیک کومو میں شادی کے بندھن میں بندھنے والی اسٹارجوڑی دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ کے تیسرے اورآخری استقبالیے کی تقریب گزشتہ روز ممبئی میں منعقد کی گئی۔

اسٹار جوڑی کے گزشتہ ہونے والے دونوں استقبالیے کی تقاریب میں بالی ووڈ اسٹارز کو مدعو نہیں کیا گیا تھا اس لیے  شائقین کو تیسرے استقبالیے کا بے چینی سے انتظار تھا۔

گزشتہ روز ہونے والی تقریب میں بالی ووڈ اسٹارز نے شرکت کرکے تقریب کو چار چاند لگادئیے۔ استقبالیے میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان، امیتابھ بچن، ایشوریارائے بچن، ابھیشیک بچن، انیل کپور، کترینہ کیف، فرح خان، رانی مکھرجی، جاوید اختر، شبانہ اعظمی، ودیابالن، اداکارہ ریکھا، ٹائیگر شروف، کرینہ کپور، سیف علی خان، سارہ خان، روینہ ٹنڈن، سنجے دت اور دیگر افراد سمیت تقریباً 800 مہمانوں نے شرکت کی۔

برطانوی شاہی محل میں جٹھانی، دیورانی کے جھگڑوں کے چرچے

لندن (این این آئی) برطانیہ کے شاہی محل میں بھی جٹھانی دیورانی کے جھگڑوں کے چرچے ہونے لگے، میگھن پرکیٹ کو اپنی شادی پر رلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شاہی محل کے ایک ذریعے نے بتایا کہ دیورانی میگھن کے رویے نے
aجٹھانی کیٹ کو رلا دیا،وہ بھی اس روز جب ایک اداکارہ ،شہزادی بنی تھی۔برطانوی اخبار کے مطابق شہزادہ ہیری نے بڑے بھائی ولیم پر اپنی شادی کے روز ریڈ کارپٹ نہ بچھانے کا الزام لگایا تھا،دونوں بھائیوں کے درمیان دراڑ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہیری نے کنگسٹن محل میں ولیم اور کیٹ کے برابر میں اپارٹمنٹ کے بجائے ونڈسر میں قیام کا فیصلہ کیا۔ان تمام اطلاعات پر شاہی خاندان نے چپ سادھ رکھی ہے،خبروں کی تصدیق یا تردید سے انکار کردیا ہے جو محل سے دور بیٹھے لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔دوسری جانب شہزادی کیٹ کا کہنا تھا کہ ان کے اور میگھن کے تعلقات برے نہیں بلکہ آل از ویل ہیں۔

جو شخص خود کو وزیراعظم نہ سمجھے عوام کیسے سمجھیں : خورشید شاہ

سکھر (وائس آف ایشیا) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما و سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سیاستدان ملک کو مضبوط کرنے کی بات کرتے ہیں، سیاستدانوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا لیکن یہاں ایک شخص نے مرغی اور انڈوں کی بات کر کے پاکستان کا مذاق اڑا دیا، مسائل پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہی حل ہوتے ہیں، جیل بھجوا دوں گا اور لٹکا دوں گا کہنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں۔ سکھر میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان ملک کو ایٹمی طاقت بناتے ہیں اور وفاق کو مضوط کرنے کے لیے بل پاس کرتے ہیں لیکن ایک سیاستدان انڈے اور مرغی کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ساتھ مل کر چلنے کی بات کی ہے۔ ساتھ مل کر چلیں پھر دیکھیں کہ پاکستان کیسے ترقی کرتا ہے کیونکہ مسائل پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہی حل ہوتے ہیں۔ پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ملکی قرضے میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ہمیں دیکھنا ہو گا کہ پاکستان میں کرپشن کی بنیاد کس نے ڈالی اور ملک کو تباہ کیا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ مسائل پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہی حل ہوتے ہیں، جیل بھجوادوں گا، لٹکا دوں گا کہنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے اور نہ طاقت کے مظاہرے سے کبھی معیشت ٹھیک ہوئی ہے، اگر کوئی کنٹینر لگائے تو راستہ بند ہوجائے گا حکومت کہتی ہے آ کینٹینر لگا، اگر کنٹینرز لگا کر راستے بند کیے جائیں تو کیا حکومت چل پائے گی ، وزیراعظم اب تک کنٹینر پر چڑھے ہوئے ہیں، وزیراعظم کہتے ہیں کہ اہلیہ بار بار بتاتی ہیں کہ تم وزیراعظم ہو، جو شخص خود کو وزیراعظم نہ سمجھے دیگر لوگ کیسے سمجھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر اراضی پر قبضے سے متعلق جھوٹے پروپیگنڈے کیے جا رہے ہیں اور اقلیتی برادری کی اراضی سے متعلق مجھ پر جھوٹا الزام لگایا جا رہا ہے جب کہ کوئی شخص ثابت نہیں کرسکتا کہ میں نے ایک انچ بھی زمین پر قبضہ کیا ہے۔ پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مصالحت کی بات کی ہے، کوڑوں، پھانسیوں اور جیلوں سے کیا ملک میں استحکام آیا؟ اگر لاکھوں لوگ چوراہے پر بیٹھ جائیں تو کیا آپ حکومت کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں 10 ارب روپے کی اراضی قبضہ مافیا سے چھڑائی ہے، کوئی شخص ثابت نہیں کرسکتا کہ ایک انچ زمین پر قبضہ کیا ہے، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ مجھے طلب کریں، اگر مجھ پر قبضہ ثابت ہو تو پھر بحثیت سیاستدان مجھے کوئی حق نہیں، اقلیتی برادری کی اراضی سے متعلق مجھے پر غلط الزام لگایا گیا۔

معیشت کو لگی تھی بیماری، خزانے کو کھاگئی اس کی عیاری، اس بیماری کا بوجھ اٹھائے پھرتی تھی ایان علی بیچاری، بیماری کانام ہے زرداری فیاض الحسن چوہان کا بلاول کے بیان پر رد عمل

لاہور (خبر نگار) پنجاب کے وزیر اطلاعات وثفاقت فیاج الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو آج جس بدترین صورتحال کا سامنا ہے وہ سابق حکمرانوں کو بدعنوانی، عیاری اور غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ایک ٹوئیٹ کے رد عمل میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے مہنگائی کا جواب مانگنے والے بلاول بھٹو پہلے اپنے والد کی عیاری اور بد عنوانی کا حساب دیں کہ کس طرح انہوں نے ماڈل ایان اور دیگر اداکاراو¿ں کے ذریعے ملکی دولت باہر بھجوائی قومی خزانے کو بیدردی سے لوٹا قومی خزانے کو جو بیماری لگی تھی اس کا نام آصف زرداری ہے اور اس بیماری کا بوجھ ایان علی اور اسطرح کی ماڈلز اور اداکارائیں اٹھائی پھرتی تھیں۔ واضح رہے کہ فیاض الحسن چوہان نے اپنے ایک گزشتہ بیان میں بھی آصف زرداری کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایک طرف پیپلزپارٹی والے اپنے لیڈر کی وکالت کررہے ہیں کہ آصف زرداری کا جعلی اکاو¿نٹس سے کوئی تعلق نہیں دوسری طرف آصف زرداری خود میڈیا کے سامنے آکر اپنے منہ سے کہتے ہیں کہ ہاں اکاو¿نٹس میں بنائے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلزپارٹی والوں کویہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ وہ دور گزر گیا جب ایان علی جیسی ماڈلز اور اداکاراو¿ں کے ذریعے پیسے ملک سے باہر بھیجے جاتے تھے۔

مودی کو ارجنٹائن آمد پرشرمندگی کا سامنا‘ ٹی وی چینل نے کارٹون ”آپو“ کی تصویرچلادی

بیونس آئرس (اے این این) ارجنٹائن میں ایک ٹی وی چینل نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو امریکی مشہور کارٹون سیریز سمپسنز کے کردار” آپو“ سے تشبیہ دیدی۔ جی 20کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کا جہاز جب ارجنٹائن کے شہر بیونس آئرس کے ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تو ٹی وی چینل کرونیکا نے اس خبر کو نشر کرتے ہوئے ہیڈ لائن لگائی آپو پہنچ گئے اور اس کے ساتھ جہاز اور آپو کی تصویر کو جوڑ کر پیش کیا۔ٹی وی چینل کی جانب سے اس انداز میں خبر نشر کرنے پر سوشل میڈیا پر خاصی تنقید اور غصے کا اظہار کیا ہے اور بعض نے نسل پرستی پر مبنی فعل بھی قرار دیا ہے۔ انڈین نژاد امریکی کامک ہری کونڈابلو نے آپو کے کرادر کے بارے میں 2017میں ایک دستاویزی فلم بنائی تھی جس میں دلائل دیے گئے تھے کہ آپو کے کردار کو نسل پرستی پر مبنی قدامت پسند رائے کی بنیاد پر بنایا گیا تھا۔

سابق امریکی صدر بش سینئر 94 برس کی عمر میں چل بسے

واشنگٹن (اے پی پی) سابق امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش چل بسے، ان کی عمر 94 سال تھی۔ ان کے انتقال کا اعلان ان کے بیٹے سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے کیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان کے اہل خانہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سینیئر جارج بش کہے جانے والے صدر کا گزشتہ شام کو ہوا۔ وہ دوسری جنگ عظیم کے پائلٹوں میں شامل تھے۔1964ءمیں ریپبلکن کی جانب سے سیاست میں آنے سے قبل وہ ٹیکساس میں تیل اور پیٹرول کے بڑے تاجر تھے۔ رواں سال ان کی اہلیہ بابرا بش کا بھی انتقال ہوا تھا۔ جارج ڈبلیو بش 41 ویں صدر بننے سے قبل رونالڈ ریگن کے دور میں آٹھ سال تک نائب صدر کے عہدے پر رہے۔ ان کے دور صدارت کو ان کی خارجہ پالیسی کےلئے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی پالیسیوں نے امریکہ پر دنیا کے اعتماد کو بحال کیا اور ویت نام کی جنگ کا بھوت خاموش کردیا گیا۔ انہیں 1992ءمیں بل کلنٹن نے صدارتی انتخابات میں شکست دی تھی۔ 1966ءمیں انھوں نے ایوان نمائندگان میں سیٹ حاصل کی۔ 1971ءمیں صدر نکسن نے انھیں اقوام متحدہ کا سفیر مقرر کیا۔ 1974 میں بیجنگ میں قائم نئے مشن کی سربراہی کی۔ 1976ءمین فورڈ نے انھیں سی آئی اے کا ڈائریکٹر بنایا۔ 1981 ءسے 1989 کے درمیان رونالڈ ریگن کے نائب صدر رہے۔1989ءسے 1993ءکے درمیان امریکہ کے صدر رہے اور خلیجی جنگ میں امریکہ کی قیادت کی۔ جارج ہربرٹ واکر بش کی پیدائش 12 جولائی 1924 میں میساچوسٹس میں ہوئی تھی۔ پرل ہاربر کے واقعے کے بعد انھوں نے امریکی بحریہ میں رضاکارانہ طور پر خود کو پیش کیا اور انھیں بحرالکاہل میں جاپان کے خلاف دوسری جنگ عظیم کے دوران پائلٹ کی خدمات انجام دینے سے قبل طیارہ کو پرواز کرانے کی تربیت دی گئی تھی۔ امریکی بحریہ سے فرصت کے بعد انھوں نے باربرا پیئرس سے شادی کی اور ایک سال بعد ان کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا جو ان کی طرح بعد میں امریکہ کا صدر بنا۔

خادم رضوی سمیت تحریک لبیک کے قائدین کیخلاف بغاوت دہشتگردی کے مقدمات درج

اسلام آباد (آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کی سیاست کو قانون کے خلاف قرار دیتے ہوئے پارٹی کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت تمام قائدین کے خلاف دہشت گردی اور بغاوت کا مقدمہ چلانے کا اعلان کر دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک نے جس طرز کی سیاست کا آغاز کیا وہ نہصرف پاکستانی قانون کے خلاف تھی بلکہ آ ئین پاکستان کو بھی للکارا گیا ‘بغاوت کی سزا عمر قید ہے، ان کو دہشت گردی اور بغاوت میں 124 پی پی سی میں چارج کیا گیا ہے جس میں ان کے خلاف عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے اور قانون کے مطابق جو سزا ہوگی انہیں دی جائے گی’۔ معاشرے کے لیے اصول ریاست ہی طے کرتی ہے اور ریاست کے اندر تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے یکجا ہوتے ہیں۔وزیراطلاعات نے کہا کہ احتجاج ہمیں کسی کا نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیتا، تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر آپریشن کیا گیا جبکہ احتجاج کے دوران کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ پنجاب میں 2ہزار 899 افراد کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا۔وہ ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ انسانوں کے رہنے کےلئے معاشرہ نہایت ضروری ہے، انسانوں کے آپس کے تعلقات سے معاشرہ بنتا ہے اور ریاست اس معاشرے کے قوانین آئین کی روشنی کے مطابق طے کرتی ہے،ایک آزاد معاشرے میں تمام افراد کو برابر کے حقوق دیئے جاتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ایک فریق کی آزادی دوسرے فریق کےلئے تکلیف کا باعث نہ بنے، تمام سیاسی جماعتوں، اداروں کو آئین کے تحت ایک لڑی میں پرویا گیا ہے، گزشتہ کچھ دنوں میں پاکستان میں کچھ شرپسند عناصر نے نظام کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش کی، احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن اس کی آڑ میں لوگوں کی جانیں لینا، املاک کو نقصان پہنچانا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ احتجاج کے دوران بھی انسانوں کے حقوق کی حفاظت کرے، گزشتہ دور حکومت میں ایک سیاسی جماعت نے فیض آباد میں دھرنا دیا اور املاک کو نقصان پہنچایا،گزشتہ کچھ دنوں سے دوبارہ وہی کچھ کرنے کی کوشش کی گئی، تحریک لبیک نے پاکستان کے اندر جس قسم کی سیاست شروع کی یہ آئین و قانون کے خلاف ہے، گزشتہ دنوں تحریک لبیک کے احتجاج کے دوران 7کروڑ روپے کی حکومتی املاک کا نقصان ہوا،حکومت نے بھرپور کوشش کی کہ تحریک لبیک کی قیادت کو اس بات پر آمادہ کیا جائے کہ وہ آئین کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کریں لیکن انہوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا،خواتین کے پرس کھینچے، گاڑیوں اور املاک کو آگ لگائی،سیرت النبی کانفرنس میں دنیا بھر سے آئے علماءکرام نے یہ بات واضح کی کہ تحریک لبیک نے جو رویہ اپنایا ایسا کوئی عاشق رسول نہیں کر سکتا،حکومت نے ان کے احتجاج کے بعد ایک بڑا آپریشن لانچ کیا،جس میں تمام ریاستی ادارے اور اپوزیشن حکومت کے ساتھ تھے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں اور میڈیا کا اس نازک موڑ پر حکومت کا ساتھ دینے پر ان کے شکرگزار ہیں، اپوزیشن نے اس نازک معاملے پر سیاست نہیں کی، جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،تحریک لبیک کے خلاف آپریشن کے دوران پنجاب سے 2899، سندھ سے 139 اور اسلام آباد سے 123افراد کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا، تحریک لبیک کی قیادت میں شامل خادم حسین رضوی، افضل حسین قادری، عنایت الحق شاہ، حافظ فاروق الحسن اور دیگر افراد کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے،حکومت نے تحریک لبیک کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے کا اعلان کیا ہے،اس ضمن میں خادم حسین رضوی، افضل حسین قادری، عنایت الحق شاہ، حافظ فاروق الحسن ودیگر کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں گے،ان تمام افراد کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں پیش کیا جائے گا اور وہاں ان کے مقدمات چلیں گے، بغاوت اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان افراد کو عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے،حکومت نے احتجاج سے قبل تحریک لبیک کے ہر ممکن بات چیت کرنے کی کوشش کی اور اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ وہ احتجاج کی آڑ میں املاک کو نقصان نہیں پہنچائیں گے لیکن تحریک لبیک اپنے وعدے پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہی اس لئے حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا حکومت اس پر عملدرآمد کرنے کی پابند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر معاشی صورتحال بہتر ہے،پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن کا معاملہ حل ہو چکا ہے اس لئے حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ اپنی شرائط پر معاہدہ کرنا چاہتی ہے اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، بھارتی آرمی چیف کا کرتارپور بارڈر کھولنے پر بیان قابل مذمت ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ دھرنے میں پانچ کروڑ کے نزدیک سرکاری املاک کو نقصان پہنچا جس میں ملوث افراد کو چارج کیا جارہا ہے، انہیں عمر قید تک سزا ہوسکتی ہے، گرفتار افراد کے کیسز انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلائے جائیں گے، احتجاج کے دوران لوٹ مار کیساتھ گاڑیاں جلائی گئیں، جلاو¿ گھیراو¿، املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث تمام افراد پر مختلف تھانوں میں دہشت گردی کے مقدمات بنائے جارہے ہیں، جو کارکن زیادہ سرگرم نہیں تھے انہیں بھاری ضمانت پر رہا کیا جائے اور ان سے آئندہ کسی بھی تخریبی سرگرمی میں حصہ نہ لینے کے حلف نامے لیے جائیں گے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سیرت النبی کانفرنس میں دنیا بھر کے علما نے کہا کہ جو تحریک لبیک نے کیا وہ عاشقان رسول نہیں کرسکتے، تحریک لبیک کی سیاست انتہائی نامناسب تھی، دھرنے کے خلاف آپریشن میں ریاست کے تمام ادارے مشترکہ طور پر شریک تھے، اپوزیشن اور میڈیا ریاست کے ساتھ کھڑے ہوئے اور سپورٹ کیا، پنجاب سے 2899، سندھ سے 139، اسلام آباد سے 126 لوگوں کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے دو ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر پر ایف آئی آر درج ہے، انہیں دبئی جانے سے اسی لیے روکا گیا، پی ٹی ایم رہنماو¿ں کو چاہیے کہ بیرون ملک جانے سے پہلے ضمانت کرائیں، کسی قسم کے دباو¿ کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔

غربت کے خاتمہ کی بات کریں تو غلامانہ ذہنیت والے مذاق اڑاتے ہیں، وزیراعظم کا مرغی فارمولے کا مذاق اڑانے والوں کو کرارا جواب

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے مرغیوں اور انڈوں کے ذریعے معیشت کی بہتری کی اپنی تجویز پر تنقید کے جواب میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر دیسی لوگ مرغی کے ذریعے غربت کے خاتمے کی بات کریں تو غلامانہ ذہنیت والے مذاق اڑاتے ہیں لیکن جب ولایتی یہی بات کریں تو وہ شاندار کہلاتا ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم نے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیہاتی خواتین مرغیوں اور انڈوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ کرسکتی ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیاں اور انڈے فراہم کرے گی۔ جس سے وہ اپنا پولٹری کا کاروبار کرسکیں گی۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کی آزمائش ہوچکی ہے حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیوں کے لئے غذائی انجکشنز بھی فراہم کرےگی تاکہ مرغیاں جلد صحت مند ہوسکیں۔

عمران خان کا گورنر ہاﺅس لاہور کی دیواریں فوری گرانے کا حکم

لاہور (آئی این پی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان میں 10ارب ڈالر کی سالانہ منی لانڈرنگ ہوتی ہے ،انسداد منی لانڈرنگ کا قانون اگلے ہفتے متعارف کریں گے اور سرمایہ دار کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ان کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے پرائم منسٹر ہاﺅس کے خصوصی دفتر سے دور کی جائیں گی،مشکل حالات سے نکلنے کے لئے بنیادی اقدامات کررہے ہیں، سعودی عرب، یو اے ای اور چین سے مثبت ردعمل ملا۔ وہ ہفتہ کو لاہور چیمبرز آف کامرس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور مثبت رویے کو دیکھ ہی دیگر سرمایہ کار پاکستان میں آئیں گے، لیکن پاکستان میں سرمایہ کار کے لیے مشکلات کے پہاڑ کھڑے کردیئے جاتے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ سرمایہ کار کو درپیش تمام مسائل کا حل پرائم منسٹرہاﺅس میں قائم ہونے والے دفتر سے حل کیے جائیں گے۔ عمران خان نے بڑے ٹیکس دہندان کے خلاف ریاستی اداروں کے منفی ردعمل انتہائی مایوس کن قرار دیا۔وزیراعظم نے بتایا کہ ملک میں سالانہ 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے جس کے سدباب کے لیے اگلے ہفتے تک قانون متعارف کرائیں تاکہ منی لامنڈرنگ کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ 1970 کی دہائی میں شروع ہونے والی قومیائی پالیسی کے نتیجے میں ملک تنزلی کی طرف گامزن ہوا اور اس کے ثمرات آج بیوروکراور سیاسی جماعت کے سرمایہ کاروں سے عداوت کی صورت میں نظر آتے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کا حلال گوشت کی مارکیٹ میں کوئی حصہ نہیں جبکہ اس کی مارکیٹ 2 ہزار ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔انہوں نے مشکل حالات سے نکلنے کے لیے 4 بنیادی اقدامات کا ذکر کیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ایگزون کمپنی 27سال بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے جارہی ہے۔وزیراعظم نے دعوٰی کیا کہ اورسیزپاکستانیوں کوسہولت دینے سے10ارب ڈالرکی ترسیلات بڑھ سکتی ہیں۔روپے کی قدر میں کمی سے عمران خان نے تسلی دی کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے تاہم برآمدات میں اضافے کے لیے برآمد کنندگان کو سہولت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشکل حالات سے نکلنے کے لئے بنیادی اقدامات کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جاری کھاتوں کے خسارے کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سعودی عرب، یو اے ای اور چین سے مثبت ردعمل ملا، 2013 میں جاری کھاتوں کا خسارہ ڈھائی ارب تھا، اوورسیز کو سہولیات دینے سےترسیلات زر10 ارب تک پہنچ سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کی جغرافیائی اہمیت ہے، لوگ سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، غیرملکی سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کیں اور انھیں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ 27 سال بعد تیل کی بڑی عالمی کمپنی ایگزون پاکستان آرہی ہے، ایگزون کمپنی پاکستان میں گیس کے بڑے ذخائر تلاش کرے گی، ان کا اندازہ ہے کہ پاکستان میں گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 10ارب ڈالر کی سالانہ منی لانڈرنگ ہوتی ہے ، اسلئے منی لانڈرنگ کے خلاف قانون لا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک سرمایہ کارپیسہ بنائے گا، تودوسرا اسے دیکھ کر سرمایہ کاری کرے گا، سرمایہ کار وہیں آتا ہے، جہاں اسے فائدہ ہو، ایکسپورٹ بڑھانی ہیں، منی لانڈرنگ کو ختم کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میری کٹوں کی بات کو لوگوں نےعجیب سمجھا، حلال گوشت کی 2 ہزار ارب کی مارکیٹ ہے، حلال گوشت کی کمپنیاں پاکستان آ کر سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے بڑاحکم دیتے ہوئے کہاہے کہ گورنر ہاﺅس لاہور کی دیواریں فوری گرا دی جائیں، عام آدمی کی معاشی اور سماجی زندگی میں بہتری کے اقدامات تیز کیے جائیں، مہنگائی کم کرنے کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیاں قائم کی جائیں۔ گورنر ہاو¿س لاہور کی دیواریں فوری گرا دی جائیں، وزیر اعظم نے بڑا حکم دے دیا،عمران خان کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا، وزیر اعظم نے ہدایات دیں کہ عام آدمی کی معاشی اور سماجی زندگی میں بہتری کے اقدامات تیز کیے جائیں۔ عثمان بزدار کی سو روزہ کارکردگی پر بریفنگ۔ وزیراطلاعت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی زیرصدارت پنجاب کابینہ اجلاس ہوا، وزیر اعظم نے گورنر ہاو¿س کی دیوار گرانے کا حکم دیا جبکہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کو 100روزہ پرفارمنس پر بریفنگ دی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کی کارکردگی کو سراہا، عمران خان نے ہر وزیر کو اپنی کارکردگی کی تفصیلات جمع کرانے کا کہا۔ فیاض الحسن چوہان نے اجلاس کی کارروائی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہ وزیراعظم نے مہنگائی کم کرنے کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت دی ہے، عمران خان نے تمام وزرا کو کسی کرپٹ افسر کی حمایت کرنے سے منع کر دیا، 10دسمبر کے قریب پنجاب حکومت کے 100دن پورے ہونے پر تقریب ہو گی۔ فیاض الحسن چوہان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سی ایم سیکرٹریٹ اپنے اخراجات 55 لاکھ ماہانہ سے 8لاکھ پر لے آیا، عمران خان نے پی ایم سیکرٹریٹ میں 3ماہ میں کروڑوں کی بچت کی۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سربراہی میں پنجاب کابینہ کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں 100روزہ کارکردگی اور اب تک کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار پنجاب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تمام وزرا نے ایمانداری اور محنت سے کام کیا، 6کمپیوٹرائزڈ اضلاع میں جائیداوں پر عائد پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ کے لئے مسودہ قانون کی منظوری دے دی۔ پنجاب موٹر وہیکلز رولز 1969میں ترمیم کے مسودہ قانون کی منظوری دی۔ پنجاب سیلز ٹیکس کے نفاذ کے مسودہ قانون کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔ بریفنگ میں بتایا کہ حج ،عمرہ کے لئے چھٹی اور گرانٹ کے اختیارات تفویض کرنے کے مسودہ قانون کی منظوری دی گئی۔ انڈس ریورسسٹم اتھارٹی میں ترمیم کے مسودہ قانون کی منظوری دی،. نمل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے بارے میں ایکٹ کے مسودہ قانون کی منظوری بھی دی گئی، پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لئے مسودہ قانون کی منظوری دیدی گئی ہے۔ اجلاس میں عمران خان کو بریفنگ دی گئی کہ پنجاب لیبر پالیسی 2018کے مسودے کی منظوری دیدی گئی، پنجاب ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ 2018کے مسودے کی منظوری بھی دی گئی ہے، زرعی پالیسی 2018کی پالیسی کے مسودے کی منظوری دیدی گئی۔ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونیوالے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں بڑے فیصلے بھی کیے گئے، عمران خان نے گورنر ہاﺅس کی دیواریں فوری گرانے کا حکم دیا۔ عمران خان نے صوبے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور ایک وعدہ پورا کرنے کا کہا، انہوں نے گورنر ہاوس کی دیوار گرانے کا حکم دیا، اڑتالیس اور بہتر گھنٹوں کے اندر دیواریں گرانے پر عملدرآمد شروع کرنیکا حکم بھی دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہر وزیر دو صفحوں میں جو جو کام کیا وہ بتائے اور آگے کے پلان بارے بھی بتائے گا۔ وزیر اعظم نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے واضح کہا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ میں کسی منسٹر کا نام نہ آئے، آٹھ دس دسمبر کے درمیان ایک پروگرام پنجاب کے حوالے سے رکھا جائے گا، ہر محکمے کی کارکردگی سامنے رکھی جائیگی۔ دس سے بیس تاریخ کے درمیان ہر وزیر اپنے وزارت کارکردگی پریس کانفرس کے ذریعے عوام کو بتائے گا۔

پورے لاہور کو گندا پانی پلایا جا رہا ہے ، وزیراعلیٰ کو بلائینگے : سپریم کورٹ

لاہور( این این آئی ) سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس پر حتمی پلان 5 دسمبر تک پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ پورے لاہور کو گندا پانی پلا رہے ہیں، کمیٹیاں بنانے کا مقصد تاخیر کرنا ہے، ضرورت پڑی تو وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی بلائیں گے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے کیخلاف کیس کی سماعت کی ۔صوبائی وزیر ہاﺅسنگ،اربن ڈویلپمنٹ و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میاں محمود الرشید عدالت میں پیش ہوئے۔صوبائی وزیر محمود الرشید نے عدالت کو بتایا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلاٹنس لگانے کیلئے کمیٹی بناچکے ہیں اور منگل کو دوبارہ میٹنگ بلائی ہے۔صوبائی وزیر کے موقف پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کاایڈمنسٹریشن کا تجربہ صرف چھ ماہ کا ہے اور ہم یہاں 21 سال سے بیٹھے ہیں، کمیٹیاں بنانے کا مقصد تاخیر کرنا ہے، مسٹر منسٹر ہمیں بتائیں عملدرآمدکب ہوگا۔جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ پورے لاہور کو گندا پانی پلا رہے ہیں، دریائے روای میں گندگی پھینکی جا رہی ہے۔صوبائی وزیر نے عدالت میں کہا کہ ہمیں آئے تو ابھی چند روز ہوئے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے محمود الرشید سے مکالمہ کیا کہ آپ کو آئے دس دن ہوئے ہوں یا بیس دن، ہمیں عملدرآمد چاہیے۔صوبائی وزیر نے موقف اپنایا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے دن رات کام کررہے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے صوبائی حکومت سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا حتمی پلان 5 دسمبر کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ضرورت پڑی تو وزیراعلی کو بلائیں گے، بدھ کو حتمی پلان لے کر اسلام آباد آئیں وہیں سماعت ہوگی۔