All posts by Daily Khabrain

ابوظہبی ٹیسٹ کیلئے گرین شرٹس کی بھر پور مشقیں میدان کل سے لگے گا

ابوظہبی(اے پی پی) نیوزی لینڈکیخلاف فیصلہ کن ٹیسٹ میچ کےلئے قومی ٹیم نے تیاریوں کاآغازکردیا۔ پریکٹس سیشن میں سکواڈنے اپنی بیٹنگ خامیوں پر قابوپانے کیساتھ فزیکل ٹریننگ بھی کی،باﺅلرزنے اپنی لائن ولینتھ بہتربنانے پر فوکس رکھا۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا آخری اور فیصلہ کن میچ کل سے ابوظہبی میں شروع ہو گا، میچ پاکستانی وقت صبح11بجے شروع ہوگا۔دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے۔ نیوزی لینڈ نے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو دلچسپ مقابلے کے بعد 4 رنز سے شکست دے کر سیریز میں برتری حاصل کی تھی تاہم پاکستانی ٹیم نے جاندار کم بیک کرتے ہوئے دوسرے ٹیسٹ میں مہمان ٹیم کو یکطرفہ مقابلے کے بعد اننگز اور 16 رنز سے ہرا کر حساب 1-1 سے برابر کر دیا تھا۔ دوسرے ٹیسٹ میں شاندار فتح کے بعد پاکستانی ٹیم کا مورال بلند ہے اور وہ آخری ٹیسٹ میں کیویز کو ہرا کر سیریز جیتنے کیلئے پر جوش دکھائی دے رہی ہے۔پاکستانی کپتان سرفراز آخری میچ میں جیت کےلئے پرامید ہیں،ان کاکہناہے کہکھلاڑی جیت کاعزم لے کر میدان میں اتریں گے۔آخری میچ میں غلطی کی گنجائش نہیںورنہ سیریزہاتھ سے نکل سکتی ہے۔ امید ہے یاسرشاہ عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو فتوحات دلانے میں کردار ادا کریں گے۔ تاہم دوسری جانب نیوزی لینڈ ٹیم کے حوصلے بھی پست نہیں ہوئے اور وہ آخری میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرنے کے خواہاں ہیں اسلئے دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔کیوی قائد کین ولیمسن نے کہا کہ آخری میچ میں تیاری کیساتھ میدان میں اتریں گے۔امیدہے اچھا مقابلہ ہوگا۔

پی سی بی کاپروٹیزٹورکےلئے 2وکٹ کیپر بھیجنے کافیصلہ

لاہور(سپورٹس رپورٹر) پی سی بی نے دورہ جنوبی افریقہ میں قومی ٹیم کے ساتھ دو وکٹ کیپرز بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں قواعد کے تحت 15 رکنی ٹیم نے جانا ہے تاہم چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی طرف سے ایک اضافی کھلاڑی کی شمولیت کی اجازت ملنے کی صورت میں رضوان 16ویں کھلاڑی کے طورپر ٹیم میں شامل کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھی رضوان کی شمولیت پر مثبت ردعمل کا اظہار کیاہے، سلیکٹرز محمد رضوان کی قومی اے ٹیم کی جانب سے بیٹنگ اور وکٹوں کے پیچھے کارکردگی سے بہت خوش ہیں، وہ اب تک 649 رنز کے ساتھ 20 کیچز بھی وکٹوں کے پیچھے پکڑ چکے ہیں، محمد رضوان کی فٹنس بھی بہت متاثر کن ہے، جس پر تمام سلیکٹرز انہیں ایک بارپھر ملک کی نمائندگی کا موقع دینے کے حق میں ہیں۔پشاور سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ وکٹ کیپر بلے باز بیٹنگ لائن میں بھی خاصے کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ محمد رضوان نے پاکستان کی جانب سے واحد ٹیسٹ نیوزی لینڈ کے خلاف ہملٹن میں نومبر 2016 میں کھیلا تھا،جس میں وہ صرف 13 رنز تک محدود رہے، رضوان اب تک 25 ایک روزہ میچز اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برس آسٹریلیا کے خلاف آخری بار ون ڈے میچ کھیلا تھا۔محمد رضوان ان دنوں قومی اے ٹیم کے ساتھ ایشیا ایمرجنگ کپ کے لیےاعلان کردہ قومی ایمرجنگ ٹیم کے بھی کپتان ہیں۔ پاکستانی ٹیم نے دورہ جنوبی افریقہ میں ایک تین روزہ پریکٹس میچ ، تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور تین ٹوئنٹی میچز کھیلنا ہیں۔

اداکار بابر علی دھمکیاں ملنے پر بیرون ملک روانہ

لاہور(ویب ڈیسک) فلم اور ٹی وی کے معروف اداکار بابر علی دھمکیاں ملنے کے بعد بیرونِ ملک روانہ ہوگئے۔پولیس کے مطابق بابر علی نے نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکی آمیز کالز موصول ہونے کی تحریری شکایت درج کرائی تھی جس پر تھانہ ڈیفنس سی نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔بابرعلی نے پولیس کو بتایا کہ فون کالز پر قتل کی دھمکیاں ملنے کے ساتھ ساتھ نامعلوم افراد نے مختلف اوقات میں ان کی گاڑی کا تعاقب بھی کیا تھا۔دھمکیاں ملنے کے بعد بابر علی نجی ایئرلائن سے بیرون ملک پرواز کرگئے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ عارضی طور پر ملک چھوڑ کرگئے ہیں یا بیرون ملک مستقل سکونت اختیار کرلی۔

مودی سرکار کی پالیسی سے نالاں ہزاروں کسانوں کا احتجاجی مارچ

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارت میں مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف ملک بھر کے ہزاروں کسانوں نے نئی دہلی میں جمع ہو کر پارلیمنٹ کی جانب احتجاجی مارچ کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ملک بھر سے کسانوں کا دارالحکومت آمد کا سلسلہ جمعرات کے روز سے جاری تھا، ہزاروں کسانوں کے جمع ہونے پر احتجاج نے طویل مارچ کی شکل اختیار کرلی اور کسان پیدل چلتے ہوئے پارلیمنٹ پہنچے۔ مظاہرین نے وزیراعظم مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے کسان دشمن پالیسی کے خلاف بینرز اٹھائے ہوئے تھے جس میں کسانوں کو کم قیمت پر بیجوں کی فراہمی، فصلوں کے منافع بخش نرخ، خشک سالی الاﺅ نس اور قرضوں کی قسطوں میں کمی کے مطالبے درج تھے۔ رواں برس کسانوں کا یہ ملک گیر چوتھا بڑا مظاہرہ تھا۔کسانوں کے مظاہرے سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے چیئرمین راہول گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنماوئں کے زراعت سے جڑے مسائل کے حل کے لیے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کے مطالبے کی حمایت کی اور کسان دشمن پالیسی پر مودی حکومت کی سخت گرفت کی یقین دہانی کرائی۔

سعودی عرب میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کرنیوالوں کو 200 ریال جرمانہ

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی حکومت نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے والوں پر200 ریال جرمانہ کرنے کا اعلان کردیا۔سعودی ذرائع ابلاغ نے محکمہ صحت کے حوالے سے بتایا کہ مساجد کے اطراف، وزارتوں ، سرکاری فیکٹریوں، پبلک اداروں ، اتھارٹیز ، تعلیمی اداروں ، صحت ، ثقافتی ، سماجی ، فلاحی کھیل کود کے اداروں اور دیگر عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ایسے تمام مقامات جن کا ذکر مذکورہ فہرست میں نہیں آیا وہ بھی سگریٹ نوشی کے حوالے سے ممنوعہ مقامات کا حصہ ہوں گے۔ادارے کی جانب سے سگریٹ نوشی کیلئے چند مقامات مخصوص کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ایسے مقامات پر 18 برس سے کم عمر افراد کو سگریٹ نوشی کرنےکی اجازت نہیں ہوگی جب کہ خلاف قانون سگریٹ استعما ل کرے گا اس پر 200 ریال جرمانہ کیا جائے گا۔

ارجنٹائن میں جی-20 سمٹ کا آغاز

بیونس آئرس(ویب ڈیسک) ارجنٹائن کے صدر ماریسیﺅ ماتری نے ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی اقتصادیات کے حامل ملکوں کی تنظیم جی-20 کے اجلاس کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی امریکی ملک ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی اقتصادیات کے حامل ملکوں کے گروپ جی-20 کے 13 ویں سربراہ اجلاس کا باضابطہ افتتاح ہوگیا ہے۔ سمٹ کا 9 نکاتی ایجنڈا بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی نے پیش کیا۔کانفرنس کے مختلف سیشنز کے ایجنڈے میں عالمی اقتصادی صورت حال سرفہرست ہوگی جب کہ مشرق وسطیٰ کے معاشی حالات بھی زیر بحث آئیں گے، چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بھی گفتگو ہوگی اور اس کے علاوہ یوکرائن اور روس کے درمیان بحری سرحد کے تنازعے کا حل بھی ڈھونڈا جائے گا۔اس کانفرنس کی سب سے خاص بات سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر طیب اردگان کے درمیان ولی عہد کی خواہش کے پیش نظر متوقع ملاقات ہے، یہ پہلا پلیٹ فارم ہوگا جہاں استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بعد دونوں حکمرانوں کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے۔دوسری جانب یوکرائن کے بحری جہازوں پر حملہ کر کے جہاز اور عملے کو یرغمال بنانے پر امریکا روس سے سخت نالاں ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر سے سمٹ کے دوران طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا ہے۔جی 20 ممالک میں 19 انفرادی ممالک ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقا، ترکی، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں جب کہ یورپی یونین کی شمولیت سے تعداد 20 ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ 20 ممالک کی تنظیم کا قیام 1999 میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادیات پر مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جانا اور عالمی مالیاتی مسائل پر باہمی تعاون اور معاونت سے نمٹنا ہے۔

جرمنی میں اسلامی کانفرنس کے شرکاءکے لئے سُور کا گوشت،نیا تنازع پیدا ہو گیا

برلن (ویب ڈیسک)جرمنی کے شہر برلن میں اسلام کے بارے میں کانفرنس میں دیے گئے کھانے میں سور کے گوشت سے تیار کردہ ڈش پر تنازع پیدا ہو گیا ہے۔اسلامک کونفرنس کے دوران کھانے میں سوسیج رکھے گئے تھے جس پر جرمنی کے وزارتِ داخلہ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزارتِ داخلہ کے مطابق برلن میں منعقدہ جرمن اسلامک کانفرنس میں کھانے کا انتخاب مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔وزارتِ داخلہ نے اس واقعے کہا ہے کہ’ اگر کسی شخص کے مذہبی جذبات مجروع ہوئے ہیں تو اس پر معافی مانگتے ہیں۔اس کانفرنس کا انعقاد وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کیا تھا اور انھوں نے مارچ میں کہا تھا کہ’ اسلام کا تعلق جرمنی سے نہیں ہے۔‘مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانفرنس کے شرکا میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی تھی۔جرمنی کے صحافی ٹینسی اوڑدمر نے ٹویٹ میں کہا کہ’ وزیر داخلہ زیہوفر کیا پیغام دینا چاہتے تھے؟ مسلمان کی تھوڑی عزت کرنے کی ضرورت ہے جو سور نہیں کھاتے۔‘اطلاعات کے مطابق کانفرنس کے آغاز پر وزیر داخلہ زیہوفر نے کہا تھا کہ’ وہ جرمن اسلام چاہتے ہیں۔‘تاہم ٹینسی اوڑدمر نے کہا کہ وزیر داخلہ زیہوفر کا رویہ ایسا کہ جیسے’چائینہ شاپ میں ہاتھی‘ اور وہ جرمنی کے مسلمانوں کی اکثریت کی حمایت حاصل نہیں کر پائیں گے۔اس کے جواب میں وزارتِ داخلہ نے کہا کہ کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے کھانے میں کل 13 پکوان تھے اور ان میں سبزیاں، گوشت اور مچھلی شامل تھی جبکہ بوفے میں رکھے گئے پکوانوں کے بارے میں واضح الفاظ میں لکھا گیا تھا۔مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ 2006 میں منعقدہ پہلی اسلامک کانفرنس میں دیے گئے کھانے میں سور کا گوشت رکھا گیا تھا۔وزیر داخلہ زیہوفر نے مارچ میں کہا تھا کہ اسلام کا کسی طور پر بھی تعلق جرمنی سے نہیں ہے۔انھوں نے کہا تھا کہ ’ہمارے ساتھ رہنے والوں مسلمان قدرتی طور پر جرمنی کی ملکیت ہیں اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنے رسم و رواج کو دوسروں کے لیے چھوڑ دیں۔‘

شرم تم کو مگر نہیں آتی،بغل میں چھری منہ میں رام رام،خاتون انڈین وزیر کا شرمناک کارنامہ

نئی دہلی (ویب ڈیسک) کرتارپور کوریڈور کے افتتاح کیلئے پاکستان آنے والی بھارتی وزیر اپنے ملک واپس پہنچ کر زہر اگلنے لگی، یونین وزیر برائے خوراک ہرسمرت کور بادل نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان کا جاسوس قرار دے دیا، سدھو کو بھارت سے زیادہ پاکستان میں پیار ملتاہے اور عمران خان نے انہیں الیکشن لڑنے کی پیشکش بھی کی ہے، اس معاملے پر کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولے جانے اور مسلسل امن کے قیام کی پیش کش کرنے کے باوجود تنگ نظر اور شدت پسند ہندوستانی حکمراں زہر اگلنے سے باز نہیں آ رہے۔ پاکستان میں میٹھی میٹھی باتیں کرنے والی بھارت کی یونین وزیر برائے خوراک ہرسمرت کور بادل نوجوت اپنے ملک واپس پہنچتے ہی زہر اگلنے لگی ہیں۔یونین وزیر برائے خوراک ہرسمرت کور بادل نوجوت نے بھارت پہنچ کر نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان کا ایجنٹ قرار دے دیا ہے۔ہرسمرت کور کا کہنا ہے کہ سدھو کو بھارت سے زیادہ پاکستان میں پیار ملتا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے انہیں الیکشن لڑنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ سمرت کور کہتی ہیں کہ کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی کو اس معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔ اکستان سے واپسی پر اٹاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون وزیر نے سدھو کے تین دن پاکستان میں گز ارنے پر بھی انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ وہ گوپال چاولہ کے ساتھ اپنی تصویر کا حساب دیں۔ کانگریس سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ نوجوت سنگھ سدھو کو پارٹی سے نکال باہر کیا جائے۔

نامناسب لباس مندر جانے میں رکاوٹ بن گیا

کیرالہ (ویب ڈیسک)انڈیا کی ریاست کیرالہ میں واقع سبریمالا مندر میں داخلے کی ناکام کوشش کرنے والی کارکن ریحانہ فاطمہ کو’ غیر مناسب لباس‘ پہننے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔32 سالہ ریحانہ فاطمہ پر فیس بک پر نامناسب لباس میں تصویر شیئر کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جو انھوں نے مندر جاتے ہوئے پوسٹ کی تھی۔ان پر الزام میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے’ اپنی ران کی نمائش‘ کی ہے۔ جمعرات کو ریحانہ کے خاندان کے مطابق ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے اور اس پر سماعت جمعے کو ہو گی۔ریحانہ فاطمہ ٹیلی کام ٹیکنشن، کارکن اور ماڈل ہیں اور انھیں مظاہرین نے سبریمالا مندر میں داخل ہونے سے روک دیا تھا اور تاریخی طور پر مندر میں بالغ خواتین کو داخلے کی اجازت نہیں۔مندر کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ چونکہ 10 سے 50 سال کی عمر کے درمیان خواتین کو حیض آتا ہے اس لیے وہ ‘ناپاکی’ کی حالت میں اس مندر میں نہں جا سکتیں اور دوسرا یہ کہ اس مندر کے بھگوان ایپا برہمچاری تھے۔رواں برس ستمبر میں سپریم کورٹ نے اس مندر میں تمام عمر کی خواتین کو داخل ہونے کی اجازت دے دی تھی تاہم ابھی تک کوئی خاتون مندر میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔اکتوبر میں فاطمہ اور ایک خاتون صحافی ایک سو پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں مندر کے احاطے تک پہنچ گئی تھیں تاہم وہاں عقیدت مندوں کی ساتھ کشیدگی کی وجہ سے مندر کے مرکزی ہال میں داخل نہیں ہو سکیں تھیں۔ریحانہ فاطمہ کی سہیلی اور خواتین کے حقوق کی کارکن آرتی ایس اے نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں ریاست کے شہر کوچی میں واقع ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔گرفتاری کے بعد میجسٹریٹ نے ریحانہ کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ ریحانہ پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔اکتوبر میں پہاڑ کی چوٹی پر واقع مندر میں داخل کی کوشش کے دوران ریحانہ فاطمہ نے سیلفی بنائی تھی اور اسے فیس بک پر شیئر کیا۔ اس سیلفی میں وہ سیاہ لباس میں تھیں اور ان کے ماتھے پر ہندو رسم کے مطابق تلک تھا اور وہ ایپا کے انداز میں بیٹھی ہوئی تھیں۔پولیس نے ریحانہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ تصویر غیر مناسب تھی اور بھگوان ایپا کے عقیدت مندوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سبب بنی۔رواں ماہ ہی ریحانہ نے مقامی عدالت میں درخواست کر کے استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کو انھیں گرفتار کرنے سے روکا جائے لیکن عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس کی وجہ سے پولیس کے لیے انھیں گرفتار کرنے کے لیے راستہ صاف ہو گیا۔ریحانہ کی سہیلی آرتی نے بی بی سی کو بتایا کہ ریحانہ کا مقصد کسی کے مذہبی احساسات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا اور نہ ہی ان کا مقصد کوئی ایسا کام کرنا تھا جو کسی کو ناگوار گزرتا۔ریحانہ فاطمہ کی تصویر کی وجہ سے قدامت پسند ہندو مشتعل ہو گئے تھے کیونکہ وہ مسلمان بھی ہیں تاہم ریحانہ کے مطابق وہ بھگوان ایپا کی عقیدت مند ہیں۔آرتی کے مطاقب ریحانہ فاطمہ نے جب فیس بک پر اپنی تصویر شیئر کی تھی تو اس وقت انھیں توہین آمیز پیغامات موصول ہوئے تھے جس میں ریپ کی دھمکیاں بھی شامل تھیں۔خیال رہے کہ رواں ماہ ہی اطلاع ملی تھی کہ انڈیا میں 41 سالہ شخص پانچ طنزیہ ٹوئٹس کرنے کے الزام میں تقریباً ایک ماہ سے جیل میں ہے۔ستمبر میں دہلی کے رہائشی اور دفاعی امور کی ماہر ابھیجیت ایئر مترا نے ملک کے مشرقی ریاست اوڑیسہ میں واقع 13ویں صدی کے کونارک مندر کے بارے میں’ توہین آمیز‘ ویڈیو جاری کی تھی۔ان کی اس ویڈیو میں مندر کے بارے میں’ غیر مہذب‘ بیان پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا تو انھوں نے فوری طور پر وضاحت دی ہے کہ ان کی ٹویٹ ایک مذاق تھی۔لیکن ایئر کو ان کے جرائم میں متعدد الزامات کا سامنا ہے اور ان پر عبادت کی جگہ پر مختلف گروہوں کے لوگوں کو مذہب اور نسل کی بنیاد پر ان میں اختلافات کو ابھارنے، مذہبی جذبات کو مجروع کرنے اور ’عوام کے لیے باعث تکلیف‘ فعل جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

خواتین کا ٹھرکی جعلی پولیس افسر گرفتار،دلچسپ انکشافات کر ڈالے

جکارتا(ویب ڈیسک) انڈونیشیا میں پولیس نے ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا جو جعلی پولیس یونیفارم پہن کر اور جعلی پستول کے ساتھ سڑکوں پر گشت کرکے خواتین سے دوستی بڑھاتا تھا۔21 سالہ ایری سپتیان پرتما کا تعلق جنوبی سماٹرا کے شہر پالمبینگ سے ہے اور وہ جعلی پولیس افسر کا روپ دھار کر نقلی پستول کے ساتھ گشت کرتا تھا جس کے لیے اس نے اپنے گھر پر ہی وردی تیار کی تھی جو حقیقی وردی سے انتہائی قریب تر تھی۔ وردی دیکھ کر لوگ اس سے مرعوب ہونے لگتے۔اس نے اپنے بیج پر ’ڈاکٹر جولیان سپوترا‘ کا نام لکھا اور ہر ایک سے کہتا رہا کہ وہ پولیس فارنزک ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھتا ہے۔ اس نے اپنی باتوں اور برتاﺅ سے خواتین کو مرعوب کرنا شروع کردیا اور پھر ان سے ملاقاتیں شروع کردیں اور صرف چند ماہ میں اس نے 10 خواتین کو شیشے میں اتارلیا۔وہ کرائے پر حاصل کی گئی مہنگی گاڑیوں میں خواتین کو سیر پر لے جاتا، اس نے تقریباً ہر لڑکی سے شادی کا وعدہ کیا اور کئی خواتین سے قربت کے تعلقات بھی قائم کرلیے تھے۔ پولیس نے ملزم کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ ایک لڑکی سے ملنے کی تیاری کر رہا تھا۔ملزی ایری نے پولیس کو بتایا کہ ’میں جن خواتین سے ملا انہیں شادی کا پیغام دیا اور میں نے ان سے کسی رقم کا کوئی تقاضا نہیں کیا، ہاں بعض کے ساتھ میرے تعلقات تھے لیکن کچھ خواتین پہلے سے ہی منگنی شدہ تھیں‘۔دو خواتین نے ایری پر الزام عائد کیا کہ وہ انہیں اے ٹی ایم تک لے گیا تھا اور اس نے ان سے رقم بھی اینٹھی ہے۔ اس پر ایری نے کہا کہ اس نے سارا عمل کسی کے کہنے پر کیا، چیلنج کرنے والے نے اسے کہا تھا کہ اگر وہ جعلی پولیس افسر بن کر دکھائے تو اسے تقریباً 45 ہزار روپے ملیں گے اور اسی شخص نے اسے پولیس یونیفارم اور دیگر اشیا دی تھیں۔الزام ثابت ہونے پر جعلی پولیس افسر بننے کے جرم میں ایری کو کئی برس جیل کے اندر گزارنا ہوں گے۔