All posts by Daily Khabrain

آشیانہ ہاؤسنگ کیس: شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 9 دن کی توسیع

لاہور(ویب ڈیسک)احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 9 دن کی توسیع کردی۔واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاو¿سنگ اسکینڈل کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی تحویل میں ہیں۔احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے شہباز شریف کے خلاف کیس کی سماعت کی۔نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ اور اسد اللہ جبکہ شہباز شریف کی جانب سے ان کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر جج نجم الحسن نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کا کتنے دن کا ریمانڈ ہوچکا ہے؟جس پر نیب حکام نے بتایا کہ شہباز شریف 54 روز سے تحویل میں ہیں، تاہم سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے تصحیح کی کہ 55 دن ہوچکے ہیں۔احتساب عدالت کے جج نے مزید استفسار کیا کہ 55 روز ہوگئے، کیا تفتیش مکمل نہیں ہوئی؟جس پر نیب حکام نے جواب دیا کہ کافی سارے دن قومی اسمبلی کا اجلاس بھی جاری رہا، جس کی وجہ سے تفتیش نہیں ہوسکی۔تاہم شہباز شریف نے کہا کہ اس دوران بھی تفتیش ہوتی رہی اور انہیں سوالنامہ دیا گیا تھا۔ نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے آشیانہ اقبال ہاو¿سنگ پراجیکٹ میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور ا±ن پر بطور وزیراعلیٰ قومی خزانے کو کڑوروں کا نقصان پہچانے کا الزام ہے۔نیب کے تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ انھوں نے کوئی کرپشن کی ہے بلکہ جو گفٹس دیئے گئے ہیں ہم ان کی تفتیش کرنا چاہتے ہیں۔تفتیشی افسر کے مطابق حمزہ شہباز شریف کو 2011 میں جو گفٹ دیئے گئے، اس کا ریکارڈ موجود نہیں، ٹیکس ریٹرن ان کے سامنے رکھ دیتے ہیں کہ 6 کروڑ کے گفٹ کیسے دیئے؟جس پر شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر آشیانہ کیس کی بات کریں کہ اس میں کیا بے ضابطگی ہے۔شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ آشیانہ اقبال کیس کے حوالے سے ہونے والی میٹنگز میں شریک افراد سے سامنا نہیں کروایا گیا۔جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان لوگوں کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں۔تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ جی تمام لوگوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں۔

کرکٹر بسمہ معروف شادی کے بندھن میں بندھنے کیلئے تیار

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کی ون ڈے کپتان بسمہ معروف آج انجینئر ابرار کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔گزشتہ روز بسمہ معروف کی رسم حنا اور ڈھولکی روایتی انداز سے منائی گئی، جس میں ویمن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی۔ سابق کپتان ثناءمیر، فاسٹ بولر کائنات امتیاز اور ڈیانا بیگ، آل راو¿نڈر ایمن انور اور وکٹ کیپر سدرہ نواز بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ایونٹ میں سب نے ہی شاندار ملبوسات زیب تن کیے اور ڈھولکی کو خوب انجوائے کیا۔اس موقع پر سب نے بسمہ معروف کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں، جنہیں سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیا گیا۔

”کب تک وزیراعظم رہیں گے“معروف ماہر علم ونجوم نے عمران خان کے اقتدار بارے چونکا دینے والی پیشنگوئی کر دی

اسلام آباد، لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان کے وزیراعظم بنے 100دن ہونے کے قریب ہیں اور اس دوران معاشی حالات اور مذہبی جماعتوں کے احتجاج سمیت حکومت کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب ایک ماہرعلم نجوم نے دعویٰ کیاہے کہ عمران خان آئندہ 10سال کیلئے پاکستان کے وزیراعظم رہیں گے ، یہ وہی ماہرنجوم ہیں جنہوں نے یوسف رضاگیلانی کے وزیراعظم بننے کی بھی پیشن گوئی کی تھی۔چوہدری غلام حسین نے بتایاکہ ابھی تک کوئی بندہ ذہنی طورپر اس کیلئے تیار نہیں لیکن آپ کو خبردے رہے ہیں کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے ماہرفلکیات عمرفاروق نے وزیراعظم عمران خان کی تاریخ اور جگہ پیدائش کہیں سے حاصل کرلی ہے اور ان کاکہناہے کہ عمران خان کے پہلے ہاﺅس میں مریخ بیٹھاہے ، وہ فیصلے تیزی سے کررہے ہیں اور وزیراعظم کے گھر کا مالک زحل ہے جو سترہ، اٹھارہ ڈگری میں لبراپر بیٹھا ہواہے جو بہترین پوزیشن ہے۔ عمرفاروق کاکہناہے کہ عمران خان کسی کو پسند آئے یانہ آئے، اگلے ایک عشرے کیلئے وہ پاکستان کے وزیراعظم رہیں گے ، اگراہل علم اس کے برعکس رائے دیناچاہیں تو بھی بتائیں۔چوہدری غلام حسین کے مطابق عمرفاروق نے فون کرکے بتایاکہ کوئی شخص عمران خان سے خلاف قاعدہ کام نہیں لے سکتااورقوم کی خدمت کرنے سے متعلق سوال پر عمرفاروق نے بتایاکہ عمران خان قوم کو ریلیف دے گا اور قانون کے تحت رہ کر ہی کام کرے گا۔چوہدری غلام حسین نے واضح کیاکہ عمرفاروق نے ہی عہدہ ملنے سے ایک سال قبل یوسف رضاگیلانی کو وزیراعظم بننے کی پیشن گوئی کی تھی تو یوسف رضاگیلانی نے ماننے سے انکار کردیاتھااور ان کاموقف تھاکہ ابھی بھٹوفیملی موجود ہے تو میں کیسے وزیراعظم بن سکتا ہوں لیکن کچھ عرصہ بعدصورتحال بدل گئی۔

لاہور پارکنگ کمپنی کیس،احاطہ عدالت سے ن لیگی رہنماءحافظ نعمان گرفتار

لاہور (ویب ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ نے لاہور پارکنگ کمپنی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حافظ نعمان کی عبوری ضمانت مسترد کر دی جس پر انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سابق لیگی ایم پی اے حافظ نعمان عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر پیش ہوئے۔درخواست گزار حافظ نعمان نے موقف اختیار کیا کہ 2008ءمیں ایم پی اے منتخب ہوا اور لاہور پارکنگ کمپنی کا اعزازی طور پر پہلا سربراہ مقرر کیا گیا، صرف رسمی طور پر بورڈ میٹنگ میں حصہ لیتا رہا ، لاہورپارکنگ کمپنی سے کسی بھی مد میں ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا، لاہور پارکنگ کمپنی کے سربراہ کے طور پر قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں، 30دسمبر 2016ءکو لاہور پارکنگ کمپنی کی سربراہی سے استعفیٰ دے دیا۔انہوں نے موقف اپنایا کہ 2013ءمیں لاہور پارکنگ کمپنی نے قانون کے مطابق اشتہار دیکر ٹھیکہ دیا، ٹھیکوں میں شفافیت کو مدنظر رکھا گیا، نیب کی جانب سے لاہور پارکنگ کمپنی کی انکوائری غیر قانونی ہے، اعلی تعلیم یافتہ اور قانون پر عمل کرنے والا شہری ہوں ، عمر رسیدہ اور ذیابیطس کا مریض ہوں ، ہر قسم کی انکوائری کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں ،کرپشن کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔تاہم عدالت نے حافظ نعمان کی عبوری ضمانت مسترد کردی جس پر انہیں احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔نیب نے حافظ نعمان کو لاہور ہائیکورٹ سے نیب آفس منتقل کر دیا گیا اور آج (جمعرات ) احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

کرتاپور بارڈر کھلنے سے پاکستان کی معیشت پر کیا اثر پڑے گا؟تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی رﺅف کلاسرا نے کہا کہ لاہور گندا ترین شہر بن چکا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تو جو لاہور کو گندا کیا وہ کیا لیکن اب رہی سہی کسر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پوری کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چودھری سرور کو چاہئیے کہ وہ اب لاہور کی طرف تھوڑی توجہ دیں اور لاہور کو صاف کروائیں کیونکہ لاہور سیاحتی اعتبار سے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔یہاں دوسرے ملکوں سے سیاح آتے ہیں۔ لاہور کو ہم پسند کریں یا نہ کریں لیکن لاہور ہماری ثقافتی شناخت ہے اور یہ سچ ہے۔ عمران خان کو بھی چاہئیے کہ وہ لاہور کو صاف کرنے کے حوالے سے ایک مہم کا آغاز کریں اور لاہور کو صاف کروا لیں۔رﺅف کلاسرا نے کہا کہ ہم امن کے خواہشمند ہیں۔ کرتار پور بارڈر کھلنے سے پاکستان میں سرمایہ کاری آئے گی اور سرمایہ کاری آنے سے نوکریاں ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس بارڈر سے جو لوگ پاکستان میں آئیں گے وہ غیر ملکی کرنسی لائیں گے ، ہو سکتا ہے کہ ہندوﺅں اور سکھوں کے ساتھ ساتھ بدھ مت مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی پاکستان کا دورہ کریں ، ایسے ہی پاکستان کی معیشت پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان آج نارووال کے قریب کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ کرتار پور بارڈر پر اس راہداری کی تعمیر کے بعد سکھ یاتریوں کو کرتارپور آنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب آج ہو گی جس کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ اس موقع پر بھارت کے سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو کو بھی اس تقریب میں شرکت کے لیے خصوصی دعوت دی گئی جسے قبول کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو گذشتہ روز پاکستان پہنچے۔

پاکستان اوربھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، لڑائی خودکشی کے مترادف ہوگا: وزیر خارجہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت دو ایٹمی طاقتیں ہیں اور آپس میں لڑائی کرنا خودکشی کے مترادف ہوگا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہے، اس سے دونوں ملکوں کو مل بیٹھنے کا موقع ملے گا، دوریاں اور فاصلوں میں کمی ہوگی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان پر کرتار پور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباو¿ نہیں تھا، وزیراعظم عمران خان کی پہلے دن سے خواہش تھی کہ ہمارے خطے میں امن ہو۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی سوچ ہے ہمارے بھارت سے تاریخی مسائل ہیں تو ان کا حل کیا ہے، جنگ تو مسائل کا حل نہیں اور دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان لڑائی کی تو گنجائش نہیں، تو پھر راستہ کیا ہے۔وزیر خارجہ نے کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری فاصلہ مٹانے کی ایک زبردست کاوش ہے، لوگ واہگہ کے ذریعے آتے تھے، جو 400 کلو میٹر کا راستہ تھا جو ہم 4 کلومیٹر پر لے آئے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب راستے کم ہوں گے اور آمد و رفت میں اضافہ ہوگا، تو تعلقات میں بہتری آئے گی، پاکستان، بھارت اور جنوبی ایشیا کے باہر سکھ برادری خوشی سے پھولے نہیں سما رہی۔انہوں نے کہا کہ لندن میں ایک ہی محلے میں بھارتی اور پاکستانی اکھٹے رہتے ہیں، کیا وہاں وہ ایک دوسرے کی شادیوں میں شرکت نہیں کرتے، کیا وہاں ایک دوسرے کے تہواروں میں نہیں جاتے اور کیا وہاں ایک دوسرے کی خوشی میں شامل نہیں ہوتے اور کیا لندن میں پاکستانی اور بھارتی اکھٹے دفتروں میں کام نہیں کرتے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لوگوں سے لوگوں کے روابط بڑھنے سے تاثرات تبدیل ہوتے ہیں، یہ خطہ غربت میں جکڑا ہوا ہے اور جہالت کی نظر ہوا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کی ترجیح ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم کریں، حکمرانی اور کرپشن کے مسائل حل کریں، ہم کابل اور نئی دلی سے کہہ رہے ہیں آو¿ بیٹھو، ملو اور مل کر مسائل کو حل کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ جو 2 بھارتی وزرا بھیجے گئے ہیں اس کو مثبت قدم سمجھتا ہوں، ہم اس معاملے کو سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہتے، اس خطے میں بے پناہ مواقع ہیں جنھیں ہم استعمال نہیں کر سکے۔یاتریوں کی آمد و رفت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کاہ کہ سیکیورٹی اور احتیاط کے لیے راہداری کے دونوں طرف باڑ لگائی جائے گی، ہم چاہیں گے جو آئیں خیریت سے آئیں اور خیریت سے واپس جائیں، اگر یاتریوں کی تعداد بڑھی اور حالات مزید بہتر ہوتے ہیں تو اس کے گرد و نواح میں بازار، ہوٹل بنیں گے۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ آنے والوں کو کوئی پاسپورٹ کسی ویزہ کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ آئیں گے اپنا اندراج کروائیں گے انھیں پرمٹ ملے گا، جو چھوٹی موٹی فیس ہوگی ادا کریں گے۔

شہریار آفریدی کی وزارت خطرے میں۔۔۔؟

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر مملکت برائے داخلہ سے وزارت واپس لیے جانے کا امکان، سعودی عرب سے متعلق متنازعہ بیان دینے پر وزیراعظم کا اظہار برہمی، وزیر مملکت کو سعودی سفیر سے ملاقات کرکے بیان پر معافی مانگنا پڑی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد وفاقی کابینہ میں پہلی بڑی تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی سے نالاں دکھائی دیتے ہیں۔ حال ہی میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی جانب سے سعودی عرب سے متعلق ایک متنازعہ بیان دیا گیا تھا۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی نے سعودی عرب میں پاکستانیوں کی حالت زار سے متعلق سعودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اسی باعث سعودی عرب سے وزیر مملکت شہریار آفریدی کی باقاعدہ شکایت کیے جانے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔اسی باعث وزیراعظم عمران خان نے وزیر مملکت شہریار آفریدی کو خوب جھاڑ پلائی۔ بعد ازاں وزیراعظم کے حکم پر وزیر مملکت شہریار آفریدی نے سعودی سفارت خانے کا دورہ کیا اور سعودی سفیر سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شہریار آفریدی کی جانب سے سعودی سفیر سے اپنے بیان کی معافی مانگی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معافی تلافی کے باوجود وزیراعظم شہریار آفریدی سے تاحال ناراض ہیں، اسی باعث امکان ہے کہ شہریار آفریدی سے وزیر مملکت برائے داخلہ کا قلمدان واپس لے لیا جائے گا۔تاہم اس حوالے سے نہ وزارت داخلہ اور نہ ہی وزیراعظم ہاوس کی جانب سے کسی قسم کی تصدیق یا تردید کی گئی ہے۔ اگر شہریار آفریدی سے وزیر مملکت برائے داخلہ کا قلمدان واپس لیا جاتا ہے، تو یہ موجودہ حکومت کی کابینہ میں کی جانے والی پہلی تبدیلی ہوگی۔