All posts by Daily Khabrain

وزیراعظم عمران خان 66 برس کے ہوگئے‘ ملک اور بیرون ملک سے سالگرہ پر مبارکباد کے پیغامات

اسلام آباد (صباح نیوز) وزیراعظم پاکستان عمران احمدخان نیازی 66 برس کے ہوگئے۔ ملک اور بیرون ملک سے عمران احمدخان نیازی کو سالگرہ کی مبارکباد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں سوشل میڈیا پر تہنیتی پیغامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔عمران خان 25 نومبر1952 کو اکرام اللہ خاں نیازی کے گھر پیدا ہوئے اور ان کا نام عمران احمدخان نیازی رکھا گیا یہی نام سرکاری دستاویزات میں ہے ۔عمران خاں کے یوم پیدائش کے سلسلہ میں احمدیارسمیت ملک بھر مےں پاکستان تحرےک انصاف کے زیر اہتمام تقرےبات کا امکان ہے جس مےں سالگرہ کے کےک کاٹے جائیں گے۔ عمران خاں کو مبارک باد دےں گے اوردرازی عمر کےلئے دعائیں کی جارہی ہیں نیک خواہشات اور نیک تمناو¿ں کا اظہار کیا جارہا ہے۔

حکومتی اشتہارات کی تقسیم کا اختیار پی آئی ڈی کو دینے کا فیصلہ ، اخبارات، ٹی وی چینلز، ڈیجیٹل اشتہارات بارے نئی پالیسی وضع، علاقائی اخبارات کا کوٹہ ختم ، اخبارات 3 کیٹگریز میں تقسیم، چینلز کی ریٹنگ پیمرا کی منظوری سے مشروط کر دی گئی

اسلام آباد (پ ر) پی ٹی آئی حکومت نے اخبارات ، ٹی وی چینلز اور ڈیجٹل اشتہارات کیلئے نئی پالیسی متعارف کرانے کا فیصلہ ، تمام حکومتی اشتہارات کا اختیارپریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ )پی آئی ڈی (کو دے دیاگیا ، وفاقی حکومت کے زیرا نتطام وفاقی وزارتوں ، ڈویژنز ، خودمختار ادارے اور کارپوریشنز صرف اور صرف پی آئی ڈی کے ذریعہ اشتہارات دے سکیں گے ، علاقائی اخبارات کا 25فیصد کوٹہ ختم کردیا گیا ، اخبارات اور ٹی وی چینلز کیلئے اشتہارت ایڈوائزنگ ایجنسی کے ذریعہ جاری نہیں ہونگے بلکہ پی آئی ڈی براہ راست اشتہارات جاری کرے گی ، اخبارات کی تین نئی کیٹگریاں متعارف کرادی گئیں ، حکومتی جماعت پارٹی اشتہارات کیلئے پبلک فنڈز استعمال نہیں کرسکے گی ، ٹی وی چینلز کے اشتہارات کے نرخ اس نئی پالیسی کے وفاقی کابینہ سے منظوری کے 30اندر جاری کردیئے جائیں گے ، ٹی وی چینلز کی ریٹنگ کیلئے ایجنسی پیمرا کی منظوری سے متعین کی جائے گی ۔ دفاقی حکومت نے ڈرافٹ پرنٹ ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل اشتہارات پالیسی 2018تیار کرلی ہے،نئی مجوزہ ڈرافٹ پالیسی کو پانچ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں تعارفی ، پالیسی کے مقاصد ، نگران وعملدرآمد کمیٹی (اوآئی سی ) ، اشہتارات کی اقسام اور عام ہدایات شامل ہیں ۔ اشہتارات پالیسی پہلی دفعہ 1966میں لاگو کی گئی لیکن بعد میںآنے والی مختلف حکومتوں نے1980, 1983اور 2003میں تبدیلوں کے ساتھ دوبارہلاگوکیا گیا ۔ پالیسی کے مقاصد میں چار بنیادی نکات پر زور دیا گیا ہے جس میںتمام حکومتی اداروں کی رہنمائی اور ہدایت کیلئے فریم ورک کے طور کام کرے گی تاکہ وہ اشتہارات کیلئے حکومتی فنڈز کا صحیح استعمال کرسکیں ، اشتہارات کے ذریعہ عوام میں اخبارات ، الیکٹرانک اور آن لائن میڈیا کے ذریعہ آگاہی پیداکرنا ، حکومتی اشتہارات کو باقاعدہ اور حقیقی اشاعات جوکہ نہ صرف وفاقی حکومت کی سنٹرل میڈیا لسٹ (سی ایم ایل ) پر ہوں بلکہ وہ آڈٹ بیورو آف سرکولیشن کے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق بھی ہوںاور اسی طرح حکومتی اشتہار کو کسی بھی صورت میں میڈیا کے شائع شدہ مواد اور ایڈیٹوریل کو سزایا جزا کے بدلے میں مختص نہیں ہونا چاہیے ۔مجوزہ ڈرافٹ پالیسی میں نگران وعملدرآمدکمیٹی بھی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے جوکہ حکومتی اشتہارات اورکمیونیکشن کے تمام حکومتی پہلوﺅں کا جائزہ لے گی جس میںپبلسٹی ،مارکیٹنگ ، پروموشن اور ایونٹ منیجمنٹ کی تمام اشکا ل شامل ہیں ۔ اوآئی سی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی پبلسٹی مہم کو منظوریا مستردکرسکتی ہے ۔ کمیٹی چیئرمین سمیت 5ممبران پر مشتمل ہوگی جس میں چیئرمین پرنسپل انفارمیشن افسر (پی آئی او) ہونگے جبکہ دیگر ممبران میں ڈی جی انٹرنل پبلسٹی ، ڈی جی ، الیکٹرانک میڈیا و پبلکیشن ، ڈی جی سائبر ونگ اور ڈی ڈی جی ، ہوم پبلسٹی شامل ہیں ۔ اشتہارات دوطرح کے ہونگے جسمیں نان کیمپین اشتہارات اور ڈسپلے اشتہارات ہونگے ۔ نان کیمپین اشتہاراتمیں پبلک نوٹسز ، بھرتیاں اور حکومتی ٹینڈرز شامل ہوں گے اور ان کے مروجہ طریقہ کار میں کوئی خاص تبدیلی نہیں کی گئی ہے حکومتی ٹینڈرز نوٹسز میں دو انگریزی کے قومی اخبارات اور ایک علاقائی اخبار یا ایک قومی اخبارکے تمام ایڈیشنز میں چھاپے جائیں گے جبکہ ٹینڈرز نوٹسز جن کی مالیت ایک کروڑ روپے تک ہوگی وہ چھ اخبارات میں دیے جائیں گے جس میں سے چار قومی اخبار ہونگے ۔ٹینڈر نوٹسز جن کی مالیت ایک کروڑ سے زائد ہوگی وہ بھی دواردو قومی اخباررات اور دو قومی انگریزی اخبارات کو جاری کیے جائیں گے اور دو علاقائی اخبار بھی شامل ہوںگے اور اگر اشتہار ایک سے زائد زبانوں میں دئے جائیں گے تو ان میں ایک انگریزی ، دو اردو اور ایک علاقائی اخبار شامل ہوگا۔ خالی آسامیوں کے اشتہارات تین بڑے قومی اخبارات اور ایک چھوٹااخبار جبکہ ڈسپلے اشتہارات صرف مخصوص سامعین کو ہی جاری کیے جائیں گے ۔ اگر کوئی اشتہار وفاق سے متعلق ہے تو چھ اخبارات میںسے تین اردو یا انگریزی اخبارات کے ساتھ تین علاقائی اخبارات کو ہی جاری کیے جائیں گے جبکہ تمام سرکاری یا خودمختار اداروں کے شوکاز نوٹسزدو قومی اخبارات کے ساتھ ایک علاقائی اخبار کو جاری کیے جائیں گے ۔ ڈسپلے اشتہارات کیلئے نئی پالیسی میں وضع کردہ گائیڈلائنز میںتمام حکومتی اداروں یا خودمختار اور کارپوریشن کے پروموشنل اشتہارات صرف اور صرف پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ ( پی آئی ڈی ) او کے ذریعہ اخبارات ، الیکٹرانک اور ریڈیو کو جاری کیے جائیں گے اور ادائیگیاں پی آئی او یا ڈی جی پی آر کے ذریعہ کی جائیں گی ۔کوئی بھی ڈیپارٹمنٹ /کارپوریشن /اتھارٹی /خودمختار ادارے کوئی بھی ایڈوائزنگ ایجنسی تعینات کرنے کے مجاز نہیں ہونگے، کوئی بھی تشہیری مہم جاری کرتے وقت ، اس مہم کا بجٹ اور اہداف پی آئی ڈی کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے اور پی آئی او تشہیری مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے اخباراتکی تعداد اور ٹی وی چینلز کے نام اور تعداد بھی منتخب کریں گے اور ان اخبارات اور ٹی وی کی تعداد پر کوئی حدمقرر نہیں کی گئی ہے ۔ نئی اشتہاری پالیسی کی روشنی میں ، پی آئی ڈی کا 25فیصد اشتہارات کی ایڈیشن کا اختیار ختم کردیا گیا ہے ۔اس نئی پالیسی کی وفاقی کابینہ کی منظوری کے تین دن کے اندر الیکٹرانک میڈیا کے اشتہارات کے نرخ مقررکرے گی ۔ نئی پالیسی میں آن لائن اور سوشل میڈیا اشتہارات کے بارے میں بھی گائیڈلائنز وضع کی گئیں ہیں ۔ نئی پالیسی میں عام ہدایات کے باب میں بھی گائیڈلائنز وضع کی گئیں ہیں جسمیںوفاقی حکومت کے زیر انتظام تمام وزارتیں ، ڈویژنز، ڈیپارٹمنٹ، پبلک سیکٹر ادارے اور خودمختار ادارے بھی اخبارات ، ٹی وی ، موبائل میڈیا، ڈیجیٹل میڈیا ، سوشل میڈیا یا فزیکل ڈسپلے میڈیا کو اشتہارات پی آئی ڈی کے ذریعہ ہی جاری کرسکیں گے ۔پبلک فنڈز کوبھی اشتہارات یا کمیونیکشنز کے لیے بھی استعمال نہیں کیا جاسکے گا جس کے تحت سیاسی پارٹی جوکہ حکومت میں ہوں پارٹی کا نام یا کسی بھی شخص کا نام استعمال نہیں کرسکیں گے جبکہ ممبران پارلیمنٹ بھی اشتہارات میں نام استعمال نہیں کرسکیں گے ۔ پی آئی ڈی صرف ان اخبارات کو اشتہار جاری کرے گا جوکہ سنٹرل میڈیا لسٹ پر ہونگے اور سپونسرنگ ایجنسی سے صرف اسی صورت میں اشتہار قبول کرے گی جب وہ اشتہار کیلئے کافی فنڈز کا اجازت نامہ بھی پیش کریں گے ۔پی آئی ڈی اخبارات کو ایڈوائزنگ ایجنسوں کے بغیر براہ راست اشتہار جاری کرے گاجبکہ میڈیا ہاﺅسز اشتہارات کے بل پی آئی ڈی میں جمع کرائیں گے جوکہ تصدیق کے بعد اے جی پی آر ادائیگیاں کرے گی ۔پی آئی ڈی ٹی وی چینلز کو بھی ریلز آرڈر جاری کرے گی اور ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلکیشن مانیٹر کرنے کے بعد پی آئی ڈی کو رپورٹ کرے گی اورر ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلکیشن کی تصدیق کے بعد ہی جاری کیے جائیں گے ۔اخبارات کو تین کیٹگریوں میں تقسیم کیا جائے گا جسمیںکیٹگری اے میں وہ اخبارات شامل ہوں گے جس کی روزانہ کی سرکولیشن 30ہزار کاپیاں اور 50ملازمین ہوں جبکہ کیٹگری بی میں وہ اخبارات شامل ہوں گے کی جن کی روزانہ کی سرکولیشن 15ہزار کاپیاں اور 20ملازمین ہوں جبکہ سی کیٹگری میں وہ اخبارات شامل ہیں جوکہ نہ تو اے کیٹگری میں آتے ہیں اور نہ ہی بی کیٹگری میں آتے ہیں اس میں ویب یا آن لائن اخبارات شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ ٹی وی چینلز کی ریٹنگ پیمرا کی طرف سے منظور شدہ ایجنسی تعین کرے گی ۔

محنت کش نوجوان کو پھندا ڈال کر قتل کر دیا گیا ، ” خبریں ہیلپ لائن “میں انکشاف

گجرات(بےورورپورٹ) کالو پورہ نوجوان کو گلے مےں پھندا ڈال کر قتل کر دےا گےا،تفصےلات کے مطابق تھانہ لاری اڈا کے علاقہ کالو پورہ مےں شےر فروش کی کان پر کام کرنے والے محنت کش نوجوان عظےم سکنہ محلہ سلطان آباد کو رات کو سوتے ہوئے گلے مےں پھندا ڈال کر قتل کر دےا گےا ۔بتاےا جاتا ہے کہ مقتول عظےم محلہ کالو پورہ مےں شےر فروش کی دکان پر کام کرتا تھا اور رات کو اسکے احاطہ جہاں دکان کا مالک دودھ دہی لگاتا تھا مےں دےگر کام کرنے والے عثمان جاوےد کے ہمراہ سو جاتا تھا ۔گذشتہ روز مقتول عظےم احاطہ مےں سو رہا تھا کہ عثمان جاوےدوغےرہ نے اسکے گلے مےں پھندا ڈاک کر قتل کر دےا ہے پولےس تھانہ لاری اڈا نے مقتول کی والدہ فہمےدہ بی بی کی رپوٹ پر ملزم عثمان جاوےد و دےگر کے خلاف مقدمہ درج کر لےا ہے۔

لمز یونیورسٹی فلم کلب کے زیر احتمام الحمراءہال میں دو روزہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا آغاز

لاہور (صدف نعیم)الحمراءہال میں دو روزہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا آغازہوا۔افتتاحی سیشن میں فلم مور اور زرگل کی نمائش کی گئی جبکہ پینل ڈسکشن کا انعقادبھی کیا گیا۔الحمراءہال میں 2روزہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول شروع ہوگیا۔اہتمام،،، یوتھ افیئرز ڈیپارٹمنٹ اور لمز یونیورسٹی فلم کلب نے کیا۔فیسٹیول میں نوجوانوں کے معاشرتی و معاشی مسائل کو اجاگر کیا گیا۔فیسٹیول میں جامی محمود کی فلم ”مور“ اور ثمینہ پیرزادہ کی فلم ” زرگل“ کی سکریننگ کی گئی۔فلم ”مور“ کے ڈائریکٹراجمل جامی نے پینل ڈسکشن میں اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔شرکاءنے فیسٹیول کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا۔پاکستانی فلمیں اور کاسٹ بہترین ہیں۔انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 25نومبر تک جاری رہے گا۔

کراچی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے کو حادثہ

کراچی(ویب ڈیسک) جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے کو حادثہ پیش آیا جس کے بعد ہوائی اڈے پر ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ جانچ کے دوران پی آئی اے کے طیارے کے انجن کو رن اپ دیا گیا، رن اپ کے دوران طیارہ تیزی سے آگے بڑھا اور دوسرے طیارے سے ٹکرا گیا۔ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ شاہین ایئر کے طیارے سے ٹکرایا۔ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ تصادم سے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کے فیول ٹینک اور انجن کو شدید نقصان پہنچا۔ایئرپورٹ ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے بعد طیارے کے ٹینک سے ایندھن تیزی سے بہہ رہا ہے جس کے باعث ایئرپورٹ پر ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق تصادم سےکسی طیارے میں آگ نہیں لگی تاہم پی آئی اے کے طیارے سے بہنے والے ایندھن کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم صورتحال قابو میں ہے۔