All posts by Daily Khabrain

دوران حمل چائے یا کافی پینا بچے کی نشوونما کے لیے نقصان دہ

لاہور( ویب ڈیسک ) دوران حمل چائے یا کافی پینے کی عادت رکھنے والی خواتین کے ہاں جسمانی طور پر کمزور بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھتا ہے۔یہ بات آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ڈبلن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ محض 3 کپ چائے یا 2 کپ کافی روزانہ پینا بھی کم وزن یا قبل از وقت بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔محققین کا ماننا ہے کہ چائے یا کافی میں موجود کیفین ماں کے پیٹ میں خون کی سپلائی میں رکاوٹ بن کر بچے کی نشوونما کو متاثر کرسکتی ہے۔اس تحقیق کے دوران ایک ہزار ایسی خواتین کا جائزہ لیا گیا جن کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر اضافی 100 ملی گرام کیفین حمل کے اولین 3 ماہ کے دوران جزو بدن بنانا بچے کا وزن 72 گرام کم کرتا ہے۔کیفین کی اتنی مقدار بچے کے قد اور سر کی گولائی کو بھی کم کرتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ زیادہ کیفین استعمال کرنے والی خواتین کے بچوں کا وزن کم از کم 170 گرام تک کم ہوسکتا ہے۔خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے 300 ملی گرام جبکہ برطانوی اور امریکی ماہرین نے 200 ملی گرام کیفین کو محفوظ قرار دے رکھا ہے مگر اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مقدار بھی منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

ماہر نجوم کی نک جونز کو پریانکا سے ہوشیار رہنے کی ہدایت

ممبئی( ویب ڈیسک )بھارت کے ماہر علم و نجوم سنجے جمانی نے نک جونز اور پریانکا چوپڑا کے مستقبل سے متعلق پیشگوئی کرتے ہوئے نک کو پریانکا کی غالب طبیعت اور صاف گوئی سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔نامور بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا اور امریکی گلوکار نک جونز 2 دسمبر کو شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے دونوں کی شادی اور مستقبل کے حوالے سے علم و نجوم کے ماہرسنجے بی جمانی نے پیشگوئی کرتے ہوئے کئی باتیں بتائی ہیں۔ سنجے بی جمانی نے کہا کہ پریانکا چوپڑا کی فطرت ایسی ہے کہ وہ دوسروں پر حاوی ہوجاتی ہیں لہٰذا نک جونز کو پریانکا کی غالب اور بے چین طبیعت اور صاف گوئی سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا پریانکا چوپڑا اورنک جونز زمین اور پانی کی طرح ہیں جس طرح زمین اور پانی ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں اسی طرح یہ دونوں بھی ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے نک جونز کو دھیان (میڈی ٹیشن) کرنے کی ہدایت کی اور پریانکا چوپڑا کو بھی یوگا اور ورزش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا یہ سرگرمی پریانکا کو پرسکون رکھنے میں مدد کرے گی۔واضح رہے کہ سنجے بی جمانی نے آج سے 13 سال قبل پیشگوئی کی تھی کہ پریانکا چوپڑا 36 سال کی عمر میں شادی کریں گی اور ان کی یہ پیشگوئی ہوبہو سچ ثابت ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے پریانکا کے مستقبل کے حوالے سے کہا تھا 45 سال کی عمر کے بعد پریانکا چوپڑا سیاسی میدان میں آسکتی ہیں۔

سنی دیول کا فلموں میں کام کے حوالے سے اہم انکشاف

ممبئی (ویب ڈیسک ) بالی ووڈ کے معروف اداکار سنی دیول نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کبھی بھی فلم کا اسکرپٹ نہیں پڑھتے بس سرسری طور پر کہانی سن کر فلم کرنے کی حامی بھرلیتے ہیں۔ سنی دیول نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ میں بہت ہی غیر معمولی شخص ہوں اور ہمیشہ اپنے دل کی سنتا ہوں یہی وجہ ہے کہ فلموں کے معاملے میں بھی اپنے دل کے ہی فیصلے کو ترجیح دیتا ہوں۔سنی دیول نے کہا کہ میں صرف فلم کی کہانی سرسری طور پر سنتا ہوں لیکن ا±س کی گہرائی میں نہیں جاتا اگر فلم کی کہانی اچھی ہوتی ہے تو پھر حامی بھر لیتا ہوں۔ جب کہ آج کل کی مناسبت سے فلموں کی کہانی سننا ضرورت بن گئی ہے لیکن ا±س کے باوجود میں آج بھی فلم کا اسکرپٹ نہیں پڑھتا۔اداکار نے کہا کہ فلم کو مکمل کرنے کے لئے میں صرف ہدایت کار سے آئیڈیا لیتا ہوں اور پھر جو اسکرپٹ رائٹر ہوتا ہے اس سے بات کرتا ہوں اور اس کو سنتا ہوں کیوں کہ یہی وہ چیز ہوتی ہے جو آخر کار اسکرین پر نظر آتی ہے۔

ڈائنوسارکے درمیان گھومنے والا ہاتھی کی جسامت کا ممالیہ دریافت

پولینڈ (ویب ڈیسک ) قدیم یورپ میں ہاتھی کی جسامت کا ایک ایسا عجیب و غریب جانور دریافت ہوا ہے جو اپنے ڈائنوسار ساتھیوں کے ساتھ زمین پر گھومتا پھرتا تھا۔ اس کی دریافت سے ایک دیرینہ مغالطے کا بھی خاتمہ ہوا ہے کہ ڈائنوسار کے عہد میں ممالیے بہت کم تھے لیکن وہ چھوٹی جسامت کے جانور تھے۔نصف ریپٹائل اور نصف ممالیوں سے تعلق رکھنے والے اس جانور کا تعلق سائنائپسڈس کے خاندان سے تھا۔ جریدہ سائنس میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں اس کا سائنسی نام لیسوویشیا بوجانی رکھا گیا ہے جس کی جسامت ہاتھی کے برابر تھی اور یورپ سے دریافت ہونے والا یہ پہلا جانور بھی ہے اس کے آثار پولینڈ سے ملے ہیں۔یہ بہت بڑا جانور ٹرائسک عہد سے تعلق رکھتا ہے جسے اپسالا یونیورسٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس دریافت سے معلوم ہوا ہے کہ ٹرائسک عہد میں صرف ڈائنوسار ہی پائے جاتے تھے اور بڑے ممالیے موجود نہ تھے۔ سائنس کی زبان میں یہ جانور سائنائپسڈس سے تعلق رکھتا ہے جو ممالیے جیسے ریپٹائل کو ظاہر کرتا ہے۔ان کا ظہور 30 کروڑ سال قبل پرمیئن عہد میں ہوا تھا اور اس کے اجداد آج کی مانیٹر چھپکلیوں سے مشابہہ تھے۔ ان کے ساتھ ساتھ چھوٹے چوہے جتنے ممالیے بھی پیدا ہوئے تھے لیکن حتمی طور پر اس دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔لیسوویشیا بوجانی کے منہ میں دانت نہیں تھے اور منہ کے کنارے پر ایک سخت نوک نما ابھار تھا جو آج بھی بعض کچھووں میں دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ سبزہ کھاتے ہوئے اسے اپنے جبڑے کی قوت سے پیستے تھے۔ ماہرین کے مطابق اس جانور کا قدرے مکمل اور بہترین فاسل ملا ہے۔ خیال ہے کہ اس کی ہڈیاں اکیس کروڑ سال پرانی ہیں۔

میرا کپوربچوں کے لیے آیائیں رکھنے پرتنقید کا نشانہ بن گئیں

ممبئی (ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارشاہد کپورکی اہلیہ میرا کپور اپنے دونوں بچوں کے لیے آیائیں رکھنے پر تنقید کا نشانہ بن گئیں۔ مطابق بالی ووڈ میں اداکارشاہد کپور کی اہلیہ میرا کپور بھی کسی نہ کسی وجہ سے میڈیا میں خبروں کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ اب انہیں صارفین کی جانب سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب انہیں اپنے بچوں اوران کے آیاو¿ں کے ساتھ ایئرپورٹ پردیکھا گیا۔دونوں بچوں کے لیے الگ الگ آیا رکھنے والی میرا کپورکو صارفین کی جانب سے اس لیے نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ کچھ عرصے قبل انہوں نے ایک انٹریو میں چھوٹے بچوں کو گھر پر چھوڑ کر باہر کام کرنے والی خواتین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا بچہ کوئی پالتو جانور نہیں ہوتا جس کے ساتھ ہم دن کا ایک گھنٹہ گزار کر کام پر چل پڑیں اسی لیے وہ اداکارہ نہیں بننا چاہتی ہیں۔اوراسی بیان کے باعث سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کا کرینہ سے موازنہ کیا اورکہا کہ کرینہ کپور تو اداکارہ ہیں اور وہ کام کرتی ہیں لیکن میرا جیسی ایک گھریلو خاتون کو کیوں آیاو¿ں کی ضرورت پڑھ رہی ہے۔ دوسرے صارف نے کہا کہ میرا اب کرینہ کپور بننا چاہتی ہیں اسی لیے انہوں نے آیاو¿ں کو رکھا، لیکن وہ کبھی بھی کرینہ نہیں بن سکتیں۔

سرخ اورہرے رنگ کے پھل اورسبزیاں یادداشت کیلیے بہترین

میسا چیوسیٹس( ویب ڈیسک ) ایک طویل سروے سے معلوم ہوا ہے کہ رنگ برنگے پھل اور سبزیاں کھانے کی عادت ایک جانب تو حافظے کو تادیرمضبوط رکھتی ہے تو دوسری جانب دماغی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔اس ضمن میں ماہرین نے مسلسل 20 سال تک ایک طویل سروے کیا جو کہ مردوں پر کیا گیا۔ اس کے حتمی نتیجے سے معلوم ہوا ہے کہ سرخ، جامنی، نارنجی، سبز پھل اور سبزیاں کھانے سے دماغ کو زبردست فائدہ ہوتا ہے اور یادداشت طویل عرصے تک بہتر رہتی ہے۔بوسٹن میں واقع ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے اس کے لیے 27 ہزار 842 مردوں کا مسلسل 26 برس تک سروے کیا۔ 1986ءمیں شروع ہونے والے سروے میں شامل مردوں کی اوسط عمر 51 سال تھی اور ہر چار سال بعد ان کے کھانے، پینے اور دیگر رجحانات کے بارے میں سوالات کیے گئے۔ یہ سلسلہ 2002ئ تک جاری رہا۔ اس کے بعد 2012ئ میں اس کا آخری فالو اپ کیا گیا اور مرد اب 70 سے 75 برس تک پہنچ چکے تھے۔
ان میں سے جن مردوں نے سبز پتوں، نارنجی، سرخ رنگ کے پھل اور سبزیاں، بیریاں اور نارنجی کا رس پیا تھا ان کی یادداشت بقیہ کے مقابلے میں بہت اچھی دیکھی گئی۔ سروے میں شامل ہزاروں مردوں کے سبجیکٹوو گوکنیٹوو فنکشن (ایس سی ایف) ٹیسٹ بھی کیے گئے۔
سروے میں شامل افراد کا پہلا ٹیسٹ 2008ئ اور دوسرا 2012ئ میں کیا گیا۔ اس میں شارٹ ٹرم میموری مثلاً سودا سلف کی فہرست یا ٹی وی پروگرام میں ہونے والی گفتگو کے موضوعات یاد رکھنے یا بھولنے جیسے ٹیسٹ کیے گئے اور سوال نامے بھی بھروائے گئے۔

زیرو کا پہلا رومانوی گانا ’میرے نام تو‘ مداحوں میں مقبول

لاہور (ویب ڈیسک ) بالی وڈ فلم ’زیرو‘ کا پہلا رومانوی گانا ’میرے نام ت±و‘ ریلیز ہوتے ہی مداحوں میں مقبول ہوگیا ہے، جسے بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان اور اداکارہ انوشکا شرما پر فلمایا گیا ہے۔گزشتہ روز ریلیز کیے گئے اس گانے کو یوٹیوب پر اب تک 9 ملین سے زائد مداح دیکھ چکے ہیں۔شاہ رخ خان کی سالگرہ پر فلم ’زیرو‘ کا ٹریلر ریلیز کیا جائے گا۔اس گانے کی موسیقی میوزک ڈائریکٹر ات±ل اور اجے نے ترتیب دی ہے جب کہ شاعری ارشاد کامل نے لکھی ہے، جسے گلوکار ابھے جودھپور نے اپنی آواز دی ہے۔گانے کے ریلیز ہونے سے قبل انوشکا نے انسٹاگرام پر مداحوں کے لیے ایک دلچسپ پوسٹ شیئر کی، جس میں لکھا ’جتنا یہ پورا ہے اس سے لمبا تو عافیہ یوسف زئی بھندر کا نام ہے، پھر بھی مجھے کہتا ہے تو میرے نام ہے‘۔واضح رہے کہ انوشکا فلم میں عافیہ یوسف زئی کا کردار نبھا رہی ہیں جو معذور ہے، جبکہ شاہ رخ خان پہلی دفعہ بونے کا کردار نبھا رہے ہیں جس کا نام بووا سنگھ ہے۔شاہ رخ خان اور انوشکا شرما کے علاوہ فلم میں کترینہ کیف بھی مرکزی کردار میں جلوہ گر ہوں گی۔فلم رواں برس 21 دسمبر کو سینما گھروں میں پیش کی جائے گی۔

وزن کم کرنے کی کوشش کریں، لیکن ذرا دھیان ادھر بھی

لاہور( ویب ڈیسک ) آپ کا شمار اگر ان لوگوں میں ہوتا ہے جو اپنے زائد وزن سے پریشان ہیں اور وزن کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تو آپ یہ بھی جانتے ہوں گے ایسے زیادہ تر لوگ شکایت کرتے ہیں کہ تمام کوششوں کو باوجود ان کا وزن کم ہونے کو نام نہیں لے رہا۔ایسے لوگ یا تو اپنی کوششیں ترک کر کے زائد وزن کے ساتھ رہنا شروع کر دیتے ہیں یا پھر اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کیے بغیر اپنی کوششیں جاری رکھتے ہیں۔غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے صرف کھانے پر دھیان دینا کافی نہیں بلکہ سونے جاگنے اور رہن سہن میں بھی تبدیلیاں ضروری ہیں۔طبی ماہرین نے کچھ ایسے مشورے دیے ہیں جنہیں اپنا کر وزن کم کرنے کی مہم کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔کھانا صرف وہ، جو صحت کے لیے ضروری پہلے تو یہ بات یاد رکھیں کہ جو کچھ بھی آپ غذائیت سے بھرپور سمجھ کر کھا رہے ہیں، ایسا ہے نہیں۔ حالانکہ صحت مند کھانا کھانا ہی ضروری ہے لیکن اس میں بھی آپ کھاتے کتنا ہیں اور کیا کیا کھاتے ہیں، یہ زیادہ اہم ہے۔نیو یارک کے اینڈو کرائنو لوجسٹ اور نیوٹریشن سپورٹ کی ماہر گلیان گوڈارڈ کے مطابق کے ان کے پاس آنے مریض اپنے کھانوں میں کبھی کاربو ہائیڈریٹ زیادہ کر دیتے ہیں تو کبھی پروٹین زیادہ لے لیتے ہیں، اور کبھی کبھی یہ لوگ کھانا بہت زیادہ مقدار میں کھا لیتے ہیں۔غذائیت سے بھرپور کھانے کا مقصد یہ ہرگز نہیں ہے کہ آ پ اسے جتنی زیادہ مقدار میں کھانا چاہیں کھا لیں۔
کھانے کی خواہش اور بھوک میں فرق

کھانے کی خواہش کو رَد کر دینا اتنا آسان کام نہیں ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق بھوک سے ہٹ کر دماغ زیادہ تر میٹھا کھانے یا کچھ ایسا کھانے کا مشورہ دے رہا ہوتا ہے جس میں غذائیت موجود نہیں ہوتی۔

اگر آپ کو بھی دماغ سے کسی ایسے کھانے کے سگنل موصول ہو رہے ہیں تو بہتر ہے کہ کھانے کی خواہش کو کھانے کے وقت اور معدے کی بھوک تک بہلائے رکھیں۔ اور پھر جو کچھ بھی کھائیں صرف صحت مند اور مقدار میں مناسب ہی کھائیں، کھانے کی خواہش کو بلکل دبا دینا اور کھانا ہی چھوڑ دینا مسئلے کا حل نہیں ہے۔

ماہرین کے مطابق پروٹین کی مناسب مقدار میٹھا اور غذائیت کے بغیر کھانے کی خواہش کو کسی حد تک کم کر سکتی ہے۔

وزن کم کرنے کو اپنے لیے سزا بنا لینا

زائد وزن کم کرنے کے لیے مضبوط قوت ارادی کا حامل ہونا بھی ضروری ہے، اگر ا?پ اپنا وزن کم کرنے کو سزا کے طور پر لینا چاہیں تو الگ بات ہے، ورنہ یہ سزا نہیں ہے۔ دوسرے لوگوں کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے ا?پ یہ بات شدت سے محسوس کریں گے کہ جو کچھ دوسرے لوگ کھا سکتے ہیں وہ آپ نہیں کھا سکتے۔

یہ صرف ایک ذہنی دباو¿ ہے جس سے ا?پ کو نکلنا ہوگا، آپ کو صرف یہ طے کرنا ہے کہ جو کچھ دوسرے کھا رہے ہیں وہ کھانا ا?پ کی ضرورت ہے یا پھر ا?پ اس لیے کھانا چاہتے ہیں کہ دوسرے لوگ وہ چیز کھا رہے ہیں۔

اگر ایسی کسی صورت حال میں ا?پ ہوں تو خود کو تسلی دیں کہ آپ اپنے لیے ایک صحت مند زندگی کا انتخاب کر رہے ہیں اور اس کے لیے ان چیزوں کو چھوڑا جا سکتا ہے۔

کھانے کے ساتھ ساتھ پینے پر بھی دھیان

یاد رکھیں کہ پھلوں یا سبزیوں کے جوس جنہیں آپ غذائیت سے بھرپور سمجھ کر پی رہے ہوں گے، ان میں بھی کئی گنا کیلوریز اور مٹھاس موجود ہوں گی۔

وزن کم کرنے کی کوشش کے دوران اگر ا?پ یہ سمجھتے ہیں کہ ا?پ تو بس پی رہے ہیں کھا نہیں رہے تو ا?پ غلط ہیں۔

کھانے کے درمیانی وقفے میں کھانا

جب لوگ کھانے کے درمیانی وقفے میں بھوک محسوس کرتے ہیں تو انہیں جو کچھ بھی ملتا ہے وہ کھا لیتے ہیں اور اسی میں بے احتیاطی ہو جاتی ہے۔

نیو جرسی کی ماہر غذائیت ڈیفنا چازین کے مطابق زیادہ تر لوگوں کو شام کے وقت ہلکا پھلکا کھانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اس وقت تک بھی سوچ سمجھ کر کھانا کھائیں، جیسا کہ دہی، ابلا ہوا انڈا، کاٹیج چیز، پھل یا مناسب مقدار میں میوے۔

کھانا چھوڑدینا

ایک یا ایک سے زائد وقت کا کھانا چھوڑ دینا کیلوریز میں کمی کر دیتا ہے، یہ کسی حد تک درست ہے لیکن ایسا صرف ایک دن کے لیے ہو سکتا ہے ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔

لاس اینجلس میں عالمی سطح پر غذائیت کی تعلیم اور ٹریننگ کے ادارے ہربا لائف کی ڈائریکٹر سوسان بوور مین کا کہنا ہے کہ کھانا چھوڑ دینا بے قابو بھوک اور زیادہ کھانے کی طرف لے جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کھانا چھوڑ دینے کے بجائے اپنے ایک وقت کے کھانے کی کیلوریز کو تین وقت کے کھانے اور ہلکے پھلکے کھانے کو ایک یا دو اسنیکس پر تقسیم کر لینا چاہیے۔

ورزش کے بعد کھانے پینے کے معاملے میں لاپرواہی

بہت سے لوگ ورزش کرنے کے بعد کھانے پینے کے معاملے میں لاپرواہ ہو جاتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ورزش کے ذریعے کافی کیلیوریز جلا چکے ہیں اور اب وہ جو کھانا چاہیں کھا سکتے ہیں جب کہ ایسا کرنا اپنی ورزش کو ضائع کر دینے کے برابر ہے۔

اپنی ورزش کا حساب رکھیں اور ساتھ ہی اپنے کھانے پینے کا بھی حساب رکھیں، ورزش کے ساتھ ساتھ اپنے کھانے پر بھی قابو رکھنا ضروری ہے۔

منفی خیالات کا حامل ہونا

خود کو معاف کرنا سیکھیں، اگر آپ کا خیال ہے کہ آپ بالکل درست ہو سکتے ہیں کہ آپ صبح سویرے ورزش کرتے ہیں اور کچھ ایسا بھی نہیں کھاتے جو آپ کا وزن بڑھائے تو آپ اپنے لیے بہت اونچے معیار طے کر رہے ہیں۔

یہاں آپ یہ کر سکتے ہیں کہ خود سے مثبت رویہ اختیار کریں جیسا کہ آپ کسی دوست سے کر سکتے ہیں۔’آپ یہ نہیں کر سکتے’ سے زیادہ ‘آپ یہ کر سکتے ہیں’ پر یقین رکھیں۔

کم مقدار میں پانی پینا

بہت سے لوگ پانی اپنی ضرورت سے کافی کم مقدار میں پیتے ہیں اور وزن کم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ کی یہ ایک بہت بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔

پانی کی مناسب مقدار کے بعد آپ کو اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے جس سے کسی حد تک بھوک میں کمی محسوس ہو سکتی ہے، ساتھ ہی پانی کی مناسب مقدار ہاضمے کے لیے بھی ضروری ہے اور یہ جسم میں پانی کی کمی سے بھی بچاتی ہے۔

جسم میں فاضل چربی جلانے کے لیے بھی پانی کی مناسب مقدار درکار ہوتی ہے۔ماہرین کی جانب سے 6 سے 8 گلاس پانی کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن کچھ لوگوں کو اس سے زیادہ اور کچھ کو کم پانی کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

انسانی جسم کے لیے پانی کی ضروری مقدار کے تعلق کا انحصار ارد گرد کے موسم، صحت اور ورزش پر ہے۔

کھانے پینے میں احتیاط کی ہفتہ وار چھٹی

کچھ لوگ ہفتے کے 6 دن کھانے پینے کے معاملے میں انتہائی محتاط رہتے ہیں اور ہفتے کے اختتام پر وہ سب کچھ کھا لینا چاہتے ہیں جس سے وہ تمام ہفتے دور رہتے ہیں۔ایسا کرنا بھی وزن کم کرنے کی کوششوں کو ناکارہ بنا سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ چھٹی والے دن بے احتیاطی کریں لیکن ایک اس کے لیے بھی ایک حد کا تعین کر لیں۔

مناسب نیند نا لینا

ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ایک رات کی ب±ری نیند آپ کو اگلے دن معمول سے زیادہ بھوکا محسوس کروا سکتی ہے۔ اس لیے 7 سے 8 گھنٹے کی پ±رسکون نیند کو اپنے لیے یقینی بنائیں۔

تیز تیز کھانا

بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ کھانا چبا چبا کر کھانا چاہیے، یہ صرف ایک نصیحت نہیں ہے بلکہ یہ طبی مشورہ بھی ہے۔ تحقیق کے مطابق معدے سے دماغ کو بھیجے جانے والے سگنل دماغ کو کچھ توقف کے بعد ملتے ہیں۔

اس سگنل کے بغیر آپ کھاتے رہتے ہیں جب تک کہ معدہ مزید کھانا قبول کرنے سے انکار نہیں کر دیتا۔ تیز تیز کھانے کے بجائے اپنا کھانا دھیرے دھیرے کھائیں تاکہ دماغ کو سگنل ملتے رہیں۔ کھانا کھانے میں کم سے کم 20 منٹ لیں اور مکمل طور پر پیٹ بھرنے سے پہلے ہاتھ روک لیں۔

دبئی ٹیسٹ: پاکستان کی نیوزی لینڈ کیخلاف بیٹنگ، 2 بلے بازی پویلین لوٹ گئے

دبئی (ویب ڈیسک )پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ میں قومی ٹیم کی بیٹنگ جاری ہے۔دبئی میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، دونوں ٹیموں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔پاکستان کی جانب سے اوپنر بلے باز محمد حفیظ اور امام الحق ٹیم کو اچھا آغاز فراہم نہ کرسکے اور 18 کے مجموعے پر محمد حفیظ گرانڈ ہوم کی گیند پر 9 رنز بناکر آو¿ٹ ہوگئے۔جب کہ 25 کے مجموعی اسکور پر گرانڈ ہوم نے ہی امام الحق کو بھی 9 رنز پر پویلین بھیج دیا۔واضح رہے کہ 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کیویز کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔
پاکستان ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور پورے میچ میں حاوی رہنے کے باوجود پاکستان ٹیم کیویز سے میچ 4 رنز سے ہار گئی تھی۔

دبئی ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ

دبئی (ویب ڈیسک ) دوسرے ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔دبئی ٹیسٹ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بیٹنگ جاری ہے۔ ٹاس جیتنے کے بعد کپتان سرفراز احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابوظہبی میں ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی، ہر میچ نیا ہوتا ہے ، بہتر کھیل کی بھرپور کوشش کریں گے، دبئی کی وکٹ بیٹنگ کے لئے سازگار دکھائی دیتی ہے۔گرین شرٹس میں امام الحق ،محمد حفیظ ، اظہر علی ، حارث سہیل ، اسد شفیق ، بابر اعظم ، سرفراز احمد ، بلال ، آصف ، یاسرشاہ ، حسن علی اور محمد عباس شامل ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم اجیت راول ، ٹام لیتھم ، کین ولیم سن ، راس ٹیلر ، واٹلنگ ، ہنری نکولس ، ڈی گینڈ ہوم ، ایش سوڈھی ، نیل ویگنز ، ٹرینٹ بولٹ اور اعجاز پٹیل پر مشتمل ہے۔