All posts by Daily Khabrain

پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند ، وزیراعظم نے حملہ بد امنی کی کوشش قرار دیدیا

اسلام آباد (آن لائن،این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی قونصل خانے اور اورکزئی میں ہونے والے حملے سرپرائز نہیں، پیشگی اطلاع تھی کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن حملے کہاں ہوں گے یہ نہیں پتا تھا۔وزیراعظم نے چینی قونصلیٹ پر حملوں کو بد امنی پھیلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو باہر سے مدد مل رہی ہے اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والی طاقتوں کو چین سے معاہدوں کاخوف تھا۔عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ حملہ ان عناصر نے کیا جو پاکستان کی خوشحالی کے خلاف ہے، چینی قونصل خانے پر حملہ پاک چین بے مثال معاہدوں کا ردعمل ہے اور اس کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوف زدہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آور سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں لیکن کوئی شک میں نہ رہے ہم دہشت گردوں کو ہر حال میں کچل دیں گے۔دہشتگردوں کو روکتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کےخلاف کسی کی قربانیاں پاکستان سے زیادہ نہیں ہم ملک کو غیرمستحکم کرنے والوں کے پیچھے جائیں گے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں چینی قونصلیٹ اور اورکزئی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حملے ملک میں بے امنی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہیں ¾حملہ ہمارے دورہ چین میں مثالی تجارتی معاہدوں کا رد عمل ہے ¾چین کے دورے کے بعد اندازہ تھا کچھ نہ کچھ ہوگا ¾ سیکیورٹی اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کے مقاصد ناکام بنائے ¾دہشت گرد کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ¾ چاہے جو ہو جائے، دہشت گردوں کو شکست فاش دے کر رہیں گے۔ جمعہ کو ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ چینی قونصلیٹ پر ناکام حملہ ہمارے دورہ چین میں مثالی تجارتی معاہدوں کاردعمل ہے، حملے کامقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوف زدہ کرنا اور سی پیک کےلئے غیریقینی صورت حال پیدا کرنا ہے، قونصل خان پر حملہ ناکام بنانے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں، سیکیورٹی اہلکاروں نےجانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کے مقاصد ناکام بنائے۔عمران خان نے کہا کہ دونوں حملے ملک میں بےامنی پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہیں، دہشت گرد کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے ¾ چاہے جو ہو جائے، دہشت گردوں کو شکست فاش دے کر رہیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ سازشیں وہ قوتیں کررہی ہیں جو پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتیں۔علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پہلے سے اطلاع تھی کہ ملک کو عدم استحکام کا شکار کیا جاسکتا ہے، ہمیں اندازہ تھا کچھ نہ کچھ ہوگا، یہ کوئی سرپرائز نہیں تھا ¾ہمیں معلوم نہ تھا کہ کہاں ہوگا، دہشت گردوں کو باہر سے فیڈ کیا جارہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین کے دوران جس طرح کے معاہدے ہوئے وہ خفیہ تھے، اس بارے میں بتا نہیں سکتے تھے ¾دنیا کو اندازہ تھا کہ کتنے اہم معاہدے ہوئے ہیں، پاکستان کو کمزور دیکھنے والوں کو پاک چین معاہدوں کی فکر تھی، اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آرہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیاجائے، ہمارے پاس دنیا کے بہترین انٹیلی جنس ادارے موجودہیں، انسداد دہشت گردی کی کامیاب جنگ انہی خفیہ اداروں نے لڑی، کسی ملک نے دہشت گردی خلاف جنگ میں ایسی کامیابی حاصل نہیں کی۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا اور اپنے بیان میں کہا کہ حملے کے پیچھے موجود عناصر اور محرکات کو فوری بے نقاب کیاجانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ حملہ پاک چین معاشی اور اسٹریٹیجک تعاون کے خلاف سازش ہے لیکن اس طرح کے واقعات دونوں ملکوں کے تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتے۔ پاک چین دوستی ہمالیہ سےبلند اور سمندروں سے گہری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پولیس اور رینجرز نے انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعدی کے ساتھ دہشت گرد حملہ ناکام بنایا جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔دوسری جانب وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کراچی اور اورکزئی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں حملے ملک میں بے امنی پھیلانے کی مہم کا حصہ ہیں اور یہ وہ عناصر ہیں جو پاکستان کو خوشحال دیکھنا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کہیں بھی ہوں ¾ہم ان کا خاتمہ کریں گے اور کسی کے دماغ میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔دونوں دہشت گردی کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ میری دعائیں متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، میں ان بہادر سیکیورٹی اور پولیس جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے جانوں کا نظرانہ پیش کرکے چینی قونصلیٹ پر حملہ ناکام بنایا۔ وزیراعظم عمران خان نے وزیر ریلوے شیخ رشید کو میرٹ کے برخلاف بھرتی ہونے والوں کو محکمے سے نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بھرتیوں والے کچھ افراد مخصوص ایجنڈے پر کام کرکے نقصان پہنچارہے ہیں ¾ریلوے کو ترقی دے کر ملکی خسارے کو کم کرسکتے ہیں ¾چار نئی ٹرنیں چلانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرت ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرٹ پر بھرتی نہ ہونے والے افراد کو ریلوے سے نکالاجائے، سابقہ ادوار میں سیاسی اور میرٹ کے برخلاف بھرتیاں کرکے ادارے کو تباہ کیا گیا ہمیں معلوم ہے کہ سیاسی بھرتیوں والے کچھ افراد مخصوص ایجنڈے پر کام کرکے نقصان پہنچارہے ہیں وہ ریلوے کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں انہیں ادارے سے نکالا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معاشرے کا غریب اور کمزور طبقہ ریل کے ذریعے سفر کرتا ہے، مدینہ کی ریاست میں بھی غریب طبقے پر زیادہ توجہ دی گئی، پاک چین تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، چینی کونصلیٹ کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے ادارے نقصان میں جارہے ہیں، کرپشن اور سیاسی بھرتیوں کا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے، نیا نظام لا رہے ہیں میرٹ پر بھرتیاں ہوںگی، ریلوے کی ترقی میں رکاوٹ بننے والوں کو عوام کے سامنے لائیں،وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 80دن میں ریلوے آمدن میں ڈیڑھ ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ، ایم ایل ون منصوبے سے پنڈی تا لاہور سفر کا دورانیہ 55منٹ کم ہو جائے گا ، جنوری تک نئی 12ٹرینیں ٹریک پر ہوں گی۔ وزیراعظم عمران خان نے4نئی ٹرینوں کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں 10نئی ٹرینیں کے اجراءمبارکباد پیش کرتا ہوں ، میں اس بات کو مانتا ہوں وہ انسان ہار جاتا ہے جوہار مانتا ہے۔ ہم وہ کریں گے جو چائنہ نے کیا، چائنہ کی ترقی کا راز یہ تھا کہ انہوں نے غریبوں کو اوپر چڑھایا ، چائنہ نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالہ ، چائنہ آج اکنامی پاور بن گیاہے۔ چائنہ نے لوگوں کو نوکریاں دیں، چائنہ جس تیزی سے ترقی کررہا ہے تھوڑے عرصے میں چائنہ دنیا کی ترقی یافتہ پاور بن جائے گا۔ احساس کی کمی سے قومیں غریب ہوتی ہیں۔ ہم نے وہ تمام پالیسیز بنانی ہیں تاکہ عام آدمی اوپر آسکے۔ ریلوے کا سفر عام آدمی کا سفر ہوتا ہے۔ مدینہ کی ریاست میں بھی غریب پر زیادہ توجہ دی گئی۔ چائنہ میں کراچی سے لاہور تک کا سفر 4گھنٹوں میں طے کیا جاتا ہے، ماضی میں ریلوے ٹریک بچھانے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ کراچی میں کیا گیا حملہ سوچ سمجھ کر کیا گیا ، حملہ کرنے کا مقصد پاک چائنہ تعلقات کو غیر مستحکم کرنا تھا۔ ہم آئندہ ایسی دہشتگردی کے خلاف تیار رہیں گے اور ان کامقابلہ کریں گے۔

بلاول کے زرداری سے اختلافات ، تہلکہ مچ گیا ، باپ بیٹے میں اختلاف کس بات پر ہوا ؟ چونکا دینے والے انکشافات

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے پارٹی کے اہم رہنماوں کو ٹاسک تفویض کردیا گیا. پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سابق صدر آصف علی زرداری کی مفاہمتی پالیسی کو خیر باد کہہ دیا ،حکمران جماعت پی ٹی آئی کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے پارٹی کے اہم رہنماوں کو ٹاسک سونپ دیا۔تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی اور قیادت کے خلاف پراپیگنڈہ کا موثر جواب دینے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ،پیپلز پارٹی کے رہنماوں کو تحریک انصاف کی قیادت اور اہم رہنماوں کو انہی کی زبان میں جواب دینے کی خصوصی ہدایات دی گئیں ۔ یہ ہدایات گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی طرف سے ملک بھر کی پارٹی تنظیموں کو دی گئیں جبکہ اس موقع پر بلاول بھٹو نے میڈیا سیل کو منظم کرنے کی بھی ہدایت دی۔

نیا پاکستان ہاﺅسنگ منصوبہ کہاں تک پہنچا ، کب افتتاح ہو گا ، اندر کی خبر آ گئی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نیا پاکستان ہاسنگ منصوبے کے سلسلے میں سب سے پہلے لودھراں، بہاولنگر اور اوکاڑہ میں کام شروع کیا جائے گا اور وزیراعظم عمران خان عملی کام کا افتتاح کریں گے۔تفصیلات کے مطابق نیا پاکستان ہاسنگ منصوبہ کی مرکزی ٹاسک فورس کا لاہور میں اجلاس ہوا جس میں پنجاب کے 3 شہروں لودھراں، بہاولنگر اور اوکاڑہ میں منصوبے پر آغاز کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم عمران خان جنوری 2019 میں باضابطہ طور پر عملی کام کا افتتاح کریں گے۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کو لینڈ بینک نے صوبے میں 10 لاکھ کینال زمین کی دستیابی کی نشاندہی کر دی ہے۔ اجلاس میں نیا پاکستان ہاسنگ منصوبہ کے لئے پنجاب کی سطح پر بھی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعظم نے قرضے کے اجرا میں قانونی سقم دور کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ بینکوں کی نشاندہی پر وزیراعظم نے معاملہ لیگل کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔

” وزیراعظم دھمکیاں مت دیں “ شہباز شریف پھٹ پڑے

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس شخص کا نام بتائیں جس نے کہا کہ نواز شریف این آر او چاہتے ہیں، وزیراعظم ہمیں ڈرائیں دھمکائیں نہیں ان مراحل سے پہلے بھی گزر چکے ہیں، ہم نے ماضی میں بھی آمریت کا مقابلہ کیا اور ہتھیکڑیاں سہیں، کوڑے کھائے، وزیراعظم دھمکی آمیز زبان استعمال کرنا چھوڑ دیں، اس سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا ہے، کون کہتا ہے آپ کرپشن کرنے والوں کو چھوڑیں، اگر یوٹرن لینا بڑی صفت ہے تو دنیا میں ہم پر کون اعتبار کرے گا، کیا وزیراعظم کو احساس ہے ان کے بیان سے پاکستان کے بارے میں منفی تاثر قائم ہوگا، کہ وزیراعظم کی منطق مجھے اور 20 کروڑ عوام کو سمجھ نہیں آئی تو دنیا کو کیسے سمجھ آئے گی ، وزیراعظم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، وہ لوگ جن کے بارے میں کہتے تھے ہماری حکومت آئے گی تو ڈالروں کی برسات ہوگی، ہمیں 22 کروڑ عوام کا مفاد سب سے عزیز ہے۔جمعہ کو شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مخالفین کو پاک چین دوستی نشتر کی طرح چبھتی ہے چین پاکستان کا مشکل حالات کا دوست ہے۔ چینی قونصلیٹ پر حملے کے واقعہ پر قوم میں تشویش ہے پولیس ‘ رینجرز کی بروقت کارروائی سے قونصلیٹ میں موجود چینی عملہ محفوظ رہا۔ ہمارے اسٹریٹیجک مفاد کی حمایت چین نے کی کاش وزیر خزانہ ماضی میں سی پیک منصوبوں کو متنازعہ نہ بناتے۔ پاکستان کے وزیراعظم کے یوٹرن کے بیان پر نہ مجھے سمجھ آئی ہے اور نہ پاکستان کی عوام کو آئی۔ حکومت ان کے ہاتھ میں آگئی ہے اب انہیں سمجھداری سے بات کرنی چاہئے۔ وزیراعظم نے کوالالمپور میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پوری اپوزیشن جیل میں جائے گی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس شخص کا نام بتائیں جس نے کہا کہ نواز شریف این آر او چاہتے ہیں ¾وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کے دبئی میں ظاہر نہ کی گئی جائیداد کا انکشاف ہوا ہے ¾ اب ان سے این آر او ہوچکا ہے ¾ اگر یوٹرن لینا بڑی صفت ہے تو دنیا میں ہم پر کون اعتبار کرےگا ¾وزیراعظم کی منطق مجھے اور 20 کروڑ عوام کو سمجھ نہیں آئی تو دنیا کو کیسے سمجھ آئے گی ¾وزیراعظم سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، بیانات سے لگتا ہے کنٹینر پر چڑھے ہوئے ہیں۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کے دبئی میں ظاہر نہ کی گئی جائیداد کا انکشاف ہوا ہے اور اب ان سے این آر او ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آر او کے بارے میں کس نے کہا اور کون لوگ تھے جنہوں نے کہا نواز شریف این آر او حاصل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم اس شخص کا نام بتائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم ہمیں ڈرائیں دھمکائیں نہیں ان مراحل سے پہلے بھی گزر چکے ہیں، ہم نے ماضی میں بھی آمریت کا مقابلہ کیا اور ہتھکڑیاں سہیں، کوڑے کھائے، آپ کس کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم دھمکی آمیز زبان استعمال کرنا چھوڑ دیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔کہ چینی قونصلیٹ پر حملہ تشویشناک بات ہے، چین کی دوستی برے وقتوں میں ساتھ کھڑے ہونا اور پاکستان کے ساتھ ہر حال میں کاندھے سے کاندھا ملا کر سپورٹ کرنا ہے، جو واقعہ ہو ا قوم میں اس سے تشویش کی لہر دوڑی ہے، خدا کا شکر ہے کہ پولیس اور رینجرز کی بروقت اور انتہائی تیز ایکشن کی وجہ سے تمام چینی محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ کرلیں کہ کس طرح ہمارے مخالفین کو چین پاکستان کی دوستی کھٹکتی ہے۔

میجر جنرل آصف غفور کیجانب سے پولیس سروس کی تعریف

راولپنڈی(این این آئی) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورنے پولیس کے پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل حالات سے گزرتے ہوئے پولیس سروس بہتر ہو چکی ہے،پولیس اور اس کے شہداءکو سلام پیش کرتے ہیں ۔ جمعہ کو سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مشکل حالات سے گزرتے ہوئے پولیس سروس بہتر ہو چکی ہے ۔ حالیہ عرصے میں انکی طرف سے پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ قابل ستائش ہے دہشتگردی کی کوششوں کو روکنے سے لے کر انہیں پہلے چیکنگ پوائنٹ پر ناکام بنانا اس کا ثبوت ہے ۔ ہم اپنے پولیس سروس کے شہداءکو سلام پیش کرتے ہیں ۔

افسران اور ملازمین کی سیاسی شخصیات سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی ، چیئرمین نیب کا اہم اعلان

اسلام آباد/ لاہور( این این آئی) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے افسران و ملازمین کی سیاسی شخصیات سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی ۔نجی ٹی وی کے مطابق افسران و ملازمین کی سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں ضابطہ اخلاق کے خلاف ہیں۔چیئرمین نیب کی پیشگی منظوری کے بغیر سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں ٹی سی ایس رولز 2002 کی بھی خلاف ورزی ہے۔نیب ٹی سی ایس رولز کی خلاف ورزی پر متعلقہ افسر یا ملازم کو برطرف کیا جاسکتا ہے۔ کسی بھی سیاسی شخصیت کی جانب سے ملاقات کیلئے رابطہ کرنے پر چیئرمین نیب سے منظوری لازمی حاصل کی جائے۔واضح رہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر تمام بیوروز کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔

بھارتی جاسوس لنگور نہ پکڑا جا سکا ، لوگوں میں خوف و ہراس

قصور (بیورو رپورٹ) سرحد عبور کر کے بھارت سے پاکستان میں داخل ہونیوالے قریباً چھ فٹ لمبے لنگور نے قصور کے دیہی علاقہ جات میں ہر طرف خوف وہراس پھیلا دیا روزنامہ خبریں کے صفحہ اول پر ضلعی انتظامیہ محکمہ وائلڈ لائف اور دیگر اداروں کی نااہلی اور مجرمانہ لاپرواہی کی تفصیلات شائع ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے افسران بالآخر چوتھے روز حرکت میں آئے اور خبر کی اشاعت کے بعد انہوں نے ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھے ہوئے محکمہ وائلڈ لائف قصور کے افسران کو طلب کر کے ایک ایسی جدید ساخت کی رائفل فراہم کی ہے جس سے نکلنے والی گولی زیادہ دور تک نشانہ لے سکتی ہے اور اس گولی میں لگا ہوا مادہ متعلقہ جانور کو بیہوش کر دیتا ہے تاہم چوتھے روز بھی پولیس یا ضلعی انتظامیہ کے کسی ادارے نے خوف وہراس کی علامت بن جانیوالے لنگور کی تلا ش کے لیے کچھ نہیں کیا گزشتہ رات ٹاور پر چڑھ جانیوالامذکورہ لنگور رات گئے اندھیرے میں غائب ہوگیا بہت سے لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے لنگور کو قصور شہر کی طرف جاتے ہوئے دیکھا ہے دوسری طرف کچھ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے کہیں اس لنگور کو کسی سازش کے تحت تو پاکستانی حدود میں داخل نہیں کیا؟ تاکہ وہ مبینہ طور پر اپنے جسم پر لگے ہوئے آڈیو یا ویڈیو آلات کے ذریعے ریکارڈنگ کرنے کا ذریعہ بن رہا ہو کیونکہ کچھ عرصہ قبل پاکستان سے ایک کبوتر سیہون بھارت کی حدو د میںداخل ہوگیا تو بھارتی ایجنسی راءنے اس کبوتر کو باقاعدہ گرفتار کرلیا اور یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے کہ یہ کبوتر جاسوسی کرنے کی خاطر بھارت بھجوا یا گیا ہے ممتاز تجزیہ نگار اور قانوندان محمد افضل انصاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کو ان امور پر بھی توجہ دینی چاہیے اور پولیس سمیت دیگر اداروں کی نااہلی پر سخت نوٹس لینا چاہیے۔

نامور شاعرہ پروین شاکرکا آج یوم پیدائش

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان کی معروف شاعرہ پروین شاکر کا 66 واں یوم پیدائش(آج) ہفتہ کومنایا جائے گا اس سلسلے میں ادبی حلقوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس میں پروین شاکر کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا جبکہ مختلف شہروں میں ان کے مداحوں کی جانب سے بھی مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا اور سالگرہ کے کیک کاٹے جائیں گے۔ پروین شاکر 24نومبر1952ءکو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کراچی کے تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ پروین شاکر کو اردو ادب کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت کم عرصے میں اندرون اور بیرون ملک بے پناہ شہرت حاصل ہو گئی انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور آدم جی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

عارف عثمانی نیشنل بنک کے نئے صدر ، سمگل شدہ موبائل فونز پر 31 دسمبر سے پابندی ، وفاقی کابینہ کے اہم فیصلے

اسلام آباد (این این آئی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے اسمگل شدہ موبائل فونز کے خلاف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1 دسمبر کی مہلت کے بعد اسمگل ہونے والے موبائل فون بند ہو جائیں گے ¾ مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا ¾کرتارپور بارڈر کھولنا پاکستان کا اہم اقدام ہے ¾ 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان کرتارپور کا دورہ کریں گے ¾ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور بارڈر پوائنٹ کھولنے کی تقریب ہوگی ¾مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیشرفت انتہائی ضروری ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سیاسی و معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔ذرائع کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنانے پر پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہید اہلکاروں کے لیے فاتحہ کی گئی۔وفاقی کابینہ نے عارف عثمانی کو نیشنل بینک کا نیا صدر مقرر کرنے اور اسمگل شدہ موبائل فونز کا استعمال روکنے کا نظام نافذ کرنے کی منظوری دیدی اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 100 روزہ پلان اور ہاو¿سنگ سے متعلقہ ٹاسک فورس کے بارے میں امور بھی زیر غور آئے۔ذرائع کے مطابق تمام وزارتوں، ڈویڑنز اور اداروں کو 100 روزہ پلان پر عمل درآمد رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے ابتدائی کلمات میں وزیراعظم نے کہاکہ ہماراعزم ہے کہ اس ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے دہشت گردوں کو باہرسے جو بھی معاونت مل رہی ہے انشاءاللہ ہم ان سب کے پیچھے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر اور اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پہلے سے اس قسم کی کچھ اطلاعات تھیں کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائےگی لیکن یہ پتہ نہیں تھاکہ یہ کارروائیاں کدھر کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے اپنے چین کے دورے اور وہاں بے مثال معاہدوں پر دستخط کا بالخصوص ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں چین کے دورے کا رد عمل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دورہ چین کے معاہدے خفیہ ہیں اور ہم عوام کے سامنے ان کی تفصیلات بیان نہیں کرسکتے لیکن آزادانہ رائے رکھنے والے افراد اور دنیا کو پتہ ہے کہ دورہ چین کے دوران چین کے ساتھ پاکستان کے جس قسم کے معاہدے ہوئے ہیں دنیا میںکسی اور ملک سے نہیں ہوئے۔ اس کے بعد خدشہ تھا کہ وہ طاقتیں پاکستان کو کمزور دیکھناچاہتی ہیں اور غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔ ان کو ان سمجھوتوں کے بارے میں فکر تھی، اس کے علاوہ جیسے جیسے معیشت مستحکم ہو رہی ہے انتشار پھیلانے والی قوتیں متحرک ہونے کا بھی خدشہ تھا۔ وزیر اعظم نے خاص طورپر ان شہداءکو داد دی جنہوں نے دہشت گردوں کا راستہ روکا اور ان کی مستعدی اور بہادری کے نتیجے میں قونصل خانے میں کسی چینی اہلکار کو نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ سکیورٹی فورسز بڑی مستعدی سے وہاں پہنچیں اور دہشت گردوں کو ناکام بنایا ورنہ اگر وہ عمارت کے اندر چلے جاتے تو بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری انٹیلی جنس اور سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی جنگ کامیابی سے لڑی، بے مثال قربانیاں دیں، کسی اور ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایسی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ وزیر اعظم نے اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑامنصوبہ تھا۔ اطلاعات کے مطابق یہ خود کش حملہ نہیں بلکہ یہ ڈیوائس رکھی گئی تھی جس کا مقصد صرف انتشار پھیلانا تھا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے کہاکہ کابینہ کے اجلاس باقاعدگی سے ہو رہے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ نواز شریف کے دور میں جب کابینہ کا اجلاس کبھی کبھار ہوتا تھا تو ان کے وزرا ہفتہ ہفتہ ہاتھ نہیں دھوتے تھے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نے چینی حکام کو اعتماد میں لیا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ نے بھی شاہ محمود قریشی سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوںنے کہاکہ بڑھتے ہوئے پاک چین تعلقات کو دشمن قوتیں ہضم نہیں کر پا رہیں ¾انہوںنے بتایا کہ قونصل خانے میں موجود عملے کے 21چینی سفارتی اہلکار محفوظ رہے۔چوہدری فواد نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان اور چین کی دوستی کو نقصان پہنچانا چاہتی تھیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ دہشتگردی کے واقعہ میں قونصلیٹ کا عملہ محفوظ رہا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ پلاننگ کے ساتھ دہشتگردی کے لیے جمعہ کا دن چنا گیا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ ہنگو میں بھی دھماکہ ہوا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن رہے گا۔ انہوںنے اعلان کیا کہ عارف عثمانی نیشنل بینک کے نئے صدر ہونگے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 82 ملین کے موبائل فونز پر ٹیکس ادا ہو رہا ہے۔ چوہدری فوادنے کہاکہ ڈھائی ارب روپے کے موبائلز غیر قانونی طریقے سے آ رہے ہیں جن ہر ٹیکس ادا نہیں ہو رہا۔ چوہدری فواد نے کہاکہ اسمگل شدہ موبائل فونز کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ 31 دسمبر کی مہلت کے بعد اسمگل ہونے والے موبائل فون بند ہو جائیں گے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ مقامی طور پر بننے والے موبائل فونز کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی۔ انہوںنے کہاکہ کرتارپور بارڈر کھولنا پاکستان کا اہم اقدام ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ کرتار پور بارڈر سیاسی نہیں انسانی مسئلہ ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہ کہ کرتار پور سکھ برادری کیلئے انتہائی اہمیت کا مذہبی مقام ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم سکھ برادری کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں۔چودھری فواد حسین نے کہاکہ 28نومبر کو وزیراعظم عمران خان کرتارپور کا دورہ کریں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارتی صحافیوں کے لیے بھی ویزے کا حصول آسان بنا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیشرفت انتہائی ضروری ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے 30 سال پہلے گھربنانا شروع کیا تو بنی گالا جنگل اور بیابان تھا، عمران خان نے اس وقت کے قوانین کے مطابق بنی گالا کا گھر بنایا۔

خادم رضوی بارے فواد چودھری بھی میدان میں آ گئے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وز یراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ خادم رضوی کو حفاظتی تحویل میں لیکر مہمان خانے منتقل کیا گیا، موجودہ کارروائی کا آسیہ بی بی کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تحریک لبیک مذہب کی آڑ میں سیاست کر رہی ہے اور عوام کے جان و مال کیلئے خطرہ بن گئی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ خادم رضوی کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ اس کارروائی25 نومبر کی کال کو واپس لینے کیلئے نہیں کی گئی۔ صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے عوام پرامن رہیں اور حکومت سے تعاون کریں۔