All posts by Daily Khabrain

احسن ‘ کبریٰ خان ڈرامہ کی ریکارڈنگ کیلئے نتھیا گلی پہنچ گئے

لاہور(شوبز ڈیسک) اداکار احسن خان ڈرامہ سیریل الف کی ریکارڈنگ کیلئے نتھیا گلی پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے اداکارہ کبری خان کے ساتھ شوٹنگ میں حصہ لیا۔ دونوں اداکار ڈرامہ الف میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔سیریل کے ہدایتکار حسیب حسن، رائٹرعمیرہ احمد ، پروڈیوسر ثنا شاہنوازاور ثمینہ ہمایوں سعید ہیں جبکہ دیگرکاسٹ میں حمزہ علی عباسی، سجل علی،کبری خان، صدف کنول، منظرصہبائی اور چائلڈسٹار حسن شامل ہیں۔ ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران کبری خان نے کہا کہ احسن خان کا شمار پاکستان کے نامور اداکاروں میں ہوتا ہے، وہ میری رہنمائی بھی کرتے ہیں جس سے میرے کام میں نکھار بھی آ رہا ہے اور اعتماد میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔اس موقع پر احسن خان نے کہا کہ الف موضوع کے حوالے سے منفرد ڈرامہ سیریل ہو گی، ڈرامہ کے ڈائریکٹر بھرپور محنت کر رہے ہیں، نتھیا گلی میں سردی بہت ہے تاہم ہم موسم انجوائے کر رہے ہیں۔

سلمان خان کے والد کو دھمکی آمیز پیغام بھیجنے والا شخص گرفتار

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وڈ کے سلطان سلمان خان کے والد سلیم خان کو چھوٹا شکیل گینگ سے تعلق رکھنے کی دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔شہری شاہ رخ غلام نبی نے سلمان کے پرسنل سیکریٹری کا نمبر حاصل کرکے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی اور اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اداکار کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔سیکریٹری کی جانب سے انکار کیے جانے کے بعد غلام نبی نے ممکنہ طریقے سے سلمان خان کے والد سلیم خان سے رابطہ کیا اورانہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر سلمان خان کے ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے ۔ اس صوتحال کے مد نظر سیکریٹری نے باندرا کے پولیس اسٹیشن میں دھمکی دینے والے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نمبر کی مدد سے ملزم کو الہ آباد سے گرفتار کرلیا۔

شردھا کا ذاتی سوالات سے بچنے کیلئے شو میں شرکت سے انکار

ممبئی (شوبزڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ شردھا کپور نے ذاتی سوالات سے بچنے کیلئے کرن جوہر کے شو کافی ود کرن کا مہمان بننے سے انکار کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا کی کرن شو میں شرکت نہ کرنے کی وجہ شو کا فارمیٹ ہے جہاں لوگوں سے ان کے پیشے کے بجائے ذاتی سوالات کیے جاتے ہیں اور اسی بات کے پیش نظر انہوں نے خود کرن سے کہا کہ وہ کسی بھی شو میں ذاتی زندگی پر بات چیت کرنے کے عمل کو مناسب نہیں سمجھتیں اس لیے وہ شو میں شرکت کرنے کے بجائے دور رہنا ہی بہتر سمجھیں گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا کپور کے انکار کی وجہ فرحان اختر بھی ہیں کیوں کہ کچھ ماہ قبل فرحان اختر اور شردھا کپور کے درمیان کافی قربتیں بھی دیکھنے میں آئیں تھیں اور اس سلسلے میں سوالات سے بچنے کے لئے شردھا کپور شو میں آنے سے کترا رہی ہےں۔

خادم رضوی کے کارکنوں کیلئے پکڑ دھکڑ ، جھڑپیں ، مظاہرے ، ایس پی ماڈل ٹاﺅن یرغمال ، پولیس اہلکاروں پر اینٹوں سے حملے

لاہور (کرائم رپو رٹر)تحریک لبیک یارسول اللہ کی جانب سے 25نومبر کواحتجاج کی کال کے بعد رات گئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا چوک یتیم خانہ میں آپریشن، خادم حسین رضوی گرفتار ، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کے استاد بھی مانگا منڈی سے گرفتار، دوران آپریشن پولیس اور تحریک لبیک کے کارکنوں کے دمیان جھڑپ ، مظاہرین نے ایس پی صدراور پولیس کی نفری پراینٹیں برسائیں ، ایس پی ماڈل ٹاﺅن کو یرغمال بنالیا ،ایس پی اقبال ٹاﺅن اورانکے گن مین کو یرغمال بنالیا،دیگر نفری نے کاروائی کرتے ہوئے مغوی ا فسران کو بازیاب بھی کروایا اور متعدد کارکنان کو گرفتار بھی کیا ۔ ذرائع کے مطابق امیر تحریک لبیک یارسول اللہ خادم حسین رضوی کی جانب سے 25نومبر کو احتجاج کی کال دی تھی جس حوالے سے ایس پی ماڈل ٹاﺅن ، ایس پی اقبال ٹاﺅن سید علی مذاکرات کیلئے یتیم خانہ چوک گرینڈ بیٹری سٹاپ مسجد رحمت العالمین میںگئے جہاں تحریک لبیک کے کارکنان نے مشتعل ہوگئے اور انھوں نے ایس پی ماڈل ٹاﺅن ، ایس پی اقبال ٹاﺅن سید علی اور گن مین کویرغمال بنا لیا جس کے بعد ایس پی صدرعلی رضا یرغمال ایس پیز اور دیگر ملازمین کو بازیاب کروانے کیلئے بھاری نفری کے ہمراہ یتیم خانہ چوک پہنچے تو مشتعل مظاہرین نے پولیس پارٹی پر اینٹوں سے حملہ کر دیا جس سے ایس پی صدر علی رضا بھی شدید زخمی ہوگئے تاہم پولیس نے تمام یرغمالیوں کو بازیاب کروانے کے ساتھ ساتھ خادم حسین رضوی کو بھی حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔ خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد ممکنہ جلاﺅ گھیراﺅ اور کشیدہ حالات کے پیش نظرلاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں تحریک لبیک پاکستان کے متحرک کارکنان کیخلاف پولیس اور دیگر قانون نافذ کر نے والے اداروں نے کریک ڈاﺅن شروع کر دیا جو کہ رات گئے تک جاری رہا ۔ اس آپریشن کے دوران پولیس نے کارکنوں کے مدرسوں اور گھروں میں چھاپے مارتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اشرف جلالی سمیت بعض قائدین اور دیگر رہنماﺅں کوبھی پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا ہے تاہم ان کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ ڈاکٹر اشرف آصف جلال کے استاد مفتی ظہور جلال کو بھی مانگا منڈی سے گرفتارکرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔لاہور میں خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کر نے والے ادار وں کی جانب سے وفاقی حکومت کے احکامات پر تحریک لبیک کے کارکنوں کیخلاف ملک بھر میں کریک ڈاﺅن شروع کر دیاگیا۔

میشا شفیع کے علی ظفر پر الزامات، عدالت نے ثبوت مانگ لیے

لاہور(شوبز ڈیسک) لاہور کی سیشن عدالت نے اداکار اور گلوکار علی ظفر کی طرف سے ہتک عزت کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کے وکلا سے 12 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے میشا شفیع کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر ثبوت بھی مانگ لیے۔ایڈیشنل سیشن جج لاہور شکیل احمد نے اداکار اور گلوکار علی ظفر کی طرف سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے کیس کی سماعت کی۔علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔ علی ظفر کا موقف ہے کہ میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کے لیے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات لگائے اور ان الزامات سے پوری دنیا میں ان کی شہرت متاثر ہوئی۔علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے میشا شفیع کے وکلا سے 12 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔

انوشکا شرما نے 4کروڑ کی لگژری گاڑی خرید لی

ممبئی (شوبزڈیسک) بالی وڈ اداکارہ انوشکا شرما نے 4 کروڑ مالیت کی لگژری گاڑی خرید لی۔ اداکارہ نے سوشل میڈیا پر اپنی نئی گاڑی کی تصویر بھی شیئر کی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق اداکارہ نے انسٹا گرام پر نئی گاڑی رینج روور کی تصویر شیئرکرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا جسکی مالیت تقریبا 4کروڑ روپے ہے۔گاڑی کی خاص بات طویل وہیل بیس ہے جو اس کو لیموزین کے ہم پلہ بنا دیتی ہے، ذرائع کے مطابق اس گاڑی میں جدید سکیورٹی سسٹم نصب ہے، جاذب نظر انٹیرئیر اور آرام دہ سفر انوشکا کو یہ گاڑی پسند آنے کی بنیادی وجوہات ہیں۔ اس گاڑی کا بیرونی دلکش اور فیشن ایبل سٹائل اسے دیگر لگژری گاڑیوں میں ممتاز کرتا ہے۔ انوشکا شرما نے مادام تساو میوزیم سنگاپور میں رکھے گئے اپنے مجسمے کی بھی نقاب کشائی کی جس میں انوشکا کو سمارٹ فون پکڑے سیلفی لیتے دکھایا گیا ہے۔

دپیکا پڈوکون پاکستانی قوالی ”دم مست قلندر “ پر جھوم اٹھیں

ممبئی (شوبزڈیسک)بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اور اداکار رنویر 14 اور 15 نومبر کو اٹلی کے خوبصورت مقام لیک کومو میں شادی کے بندھن میں بندھنے کے بعد بھارت واپس پہنچ گئے ہیں اور شیڈول کے مطابق دوروز قبل بنگلور میں ان کے استقبالیے کا اہتمام کیاگیا تھا۔دپیکا اور رنویر کی پری ویڈنگ، ویڈنگ اور پوسٹ ونڈنگ تقربات کی تصویریں مسلسل سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔ اسی میں ڈمپل گرل دپیکا کی ایک تصویر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ پاکستانی قوالی ” دم مست قلندر“ پر جھومتی دکھائی دے رہی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اسی حوالے سے ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں دپیکا کے ہاتھوں پر مہندی لگی ہے اور وہ جھومتی اور ڈانس کرنے کے انداز میں دکھائی دے رہی ہیں جبکہ تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ آخر کار جب ڈی جے نے مست قلندر پلے کیا۔

” خبریں ہیلپ لائن “کو ٹیلی فون ، خبریں کی ٹیم نے 12سالہ بچی کی شادی رکوا دی

مخدوم رشید (نامہ نگار) مخدوم رشید کے علاقے 18 کسی چاہ رمضان والا کے رہائشی محمد صادق کی بیٹی ریحانہ بی بی جس کی عمر 12 سال ہے اس کی شادی ایک 13 سالہ لڑکے دلشاد ولد باقر حسین سے ہورہی تھی۔ ”خبریں“ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر شادی رکوادی اور آئی ہوئی بارات کو واپس بھیج دیا۔ بچی کے والد شادی میں شریک نہیں تھے۔ یہ سارا کام اس کے چچا شاہد خان سرانجام دے رہے تھے جب اس سے مو¿قف لینے کی کوشش کی گئی تو شاہد خان سیال نے مو¿قف دینے سے انکار کردیا پولیس نے ”خبریں“ ٹیم کے ساتھ تعاون کیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی معززین علاقہ نے کہا کہ اگر یہ بچی کی عمر کے سرٹیفکیٹ اور بچے کی عمر کے سرٹیفکیٹ نہیں دکھا سکے اور جب یہ دکھا دیں گے تو پھر ہم ان کو شادی کرنے کی اجازت دیں گے۔

کیویزکاقومی بیٹسمینوں کوقابوکرنے کےلئے پلان تیار

دبئی(آئی این پی ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف ابوظبی ٹیسٹ جیت کرنیوزی لینڈ نے سیریز اپنے نام کرنے کی پلاننگ شروع کردی ہے۔ دونوں ممالک ہفتے سے دبئی میں دوسرے ٹیسٹ میں مدمقابل ہوں گے۔ ہیڈ کوچ گیری سٹیڈ نے پلیئنگ الیون میں3 سپنرز شامل کرنےکا عندیہ دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں پاکستان اب ہمیں آسان حریف نہیں سمجھے گا، دوسرے ٹیسٹ میں ضروری نہیں کہ وننگ ٹیم برقرار رکھنے کا فارمولا ہی اپنایا، میں ون ڈے سیریز اور آسٹریلیا کےخلاف پاکستان کی فتح کے وقت سے دبئی کی وکٹ کا مشاہدہ کررہا ہوں، یہ سپنرز کی معاونت کرتی ہے، بیٹسمینوں کیلئے مشکل ثابت ہوگی۔ممکن ہے پلیئنگ الیون میں اعجاز پٹیل اور اش سودھی کےساتھ تیسرا سپنر شامل کریں۔

امریکہ اور بھارت کو پاک چین دوستی ہضم نہیں ہو رہی : ضیا شاہد ، چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی اپوزیشن سے بنانا ضروری نہیں : چودھری امیر ، قونصلیٹ پر حملہ ، مقصد چینی سرمایہ کاروں کو ڈرانا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کریں : عبد اللہ گل ، چینل۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی کے دشمنوں کی طرف سے ایک کوشش ہے اور دنیا میں بہت سے ممالک ایسے ہیں بالخصوص امریکہ اور اس کے حواری ہیں جن کو یہ دوستی کسی طور پر ہضم نہیں ہوتی ہے۔ چائنا سے واپسی کے بعد خود عمران خان یہ اشارہ دے رہے ہیں مجھے اس کا خطرہ تھا مجھے انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا تھا کہ اس قسم کا کوئی واقعہ ہونے والا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ چیزیں ملکوں کی تاریخوں میں لیکن جو مضبوط دوستی ہوتی ہے جو ایک باہمی مفادات پر تعمیر کی جاتی ہے ایسے ایک دو واقعات سے اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ چین اور پاکستان کے درمیان ہمہ جہت دوستی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انشاءاللہ ہم راستے پر چلتے رہیں گے اور چین بھی اپنے راستے پر چلتا رہے گا یہ دو حملے باقاعدہ ٹارگٹڈ حملے ہیں چین میں ٹارگٹ کا تعین کر کے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ بے چینی مایوسی پھیلانے کی کوشش ہے۔ پاکستان کے تمام ادارے پاک فوج، رینجرز، پولیس اور پاکستان کی سیاسی جماعتیں بالخصوص حکومتی پارٹی کے ارکان اور حواری جو ہیں انہوں نے اسے سخت ناپسند کیا ہے۔ ایک طریقے سے دشمن کا یہ یہ ایک چیلنج ہے کہ ہم یہ کام نہیں ہونے دیں گے لیکن نہ تو انشاءاللہ سی پیک پر کامرکے گا۔ لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ پاک چین دوستی کی بنیاد اس سے کمزور نہیں ہو گی۔
ضیا شاہد نے کہا کہ عبداللہ گل صاحب ایک ہی دن میں دو حملے ہوئے ہیں۔ کراچی اور ہنگو میں حملہ ہوا۔ ہنگو پہلے بھی ٹاک آف دی ٹاﺅن رہا ہے۔ وہ ایک چھوٹا سا پہاڑی علاقہ ہے۔ ہنگو کا انتخاب کسی مقصد کے لئے کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی اچانک کوہاٹ بنوں صوابی مردان، چارسدہ اتنے علاقے ہیں۔ ہنگو ہی کیوں؟
تجزیہ کار دبداللہ گل نے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر جو حملہ تھا اس کے پیچھے بہت سارے محرکات ہیں۔ جو چینی کمپنیاں جن کی وزیراعظم عمران خان سے شنگھائی میں ملاقات ہوئی ہے ان کو بددل کیا جائے کہ پاکستان کے اندر امن و امان کی صورت حال وہ دگرگوں ہے جس کی بنیاد پر وہاں کسی قسم کی بھی انویسٹمنٹ جو ہے وہ خطرناک ہے کیونکہ پاکستان کی 65 فیصد اکانومی وہ اس وقتکراچی کے اندر موجود ہے اور اس طریقے سے چینی لوگ جو ہیں اس کی کثیر تعداد کراچی کے اندر پائی جاتی ہے۔ دوسرا اس کا مقصد کہ پاکستان کی جو آئیڈیاز نمائش ہے ایکسپو جسے ہم کہتے ہیں یہ وہاں ابھی منعقد ہو رہی ہے اور پاکستان کا جو اسلحہ ہے وہ معیاری ہے کہ قیمت بھی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس کے ساتھ بہت ساری شرائط منسلک نہیں ہیں، جس طرح آپ مغربی اسلحہ جو بھی لیں گے ان کے ساتھ تو بہت ساری شرائط ہوتی ہیں مثال کے طور پر آپ اتنے سال تک اسے استعمال نہیں کر سکتے یا ہمارے لوگ آ کر اسے استعمال کریں گے جس طرح سے عرب ممالک کے اندر ہو رہا ہے اس کی غیر معمولی مقبولیت ہے جو اسلحہ پاکستان آرڈی نینس فیکٹریز کا بنایا ہوا ہے وہ تیسری دنیا کے ممالک دھڑا دھڑ خرید رہے ہیں اور اس سے یہ تاثر پیدا کرنا کہ آئیڈیاز کانفرنس ایسی صورت حال میں جب غیر ملکی اور خاص طور پر چین جیسا دوست ملک جو ہے وہ اس سفارتخانے محفوظ نہیں ہیں تو باقیوں کا کیا بنے گا۔ یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے اور الحمد للہ یہ ناکام ہوئی ہے۔ تیسرا مقصد اس کے پیچھے یہ ہے کہ عمران خان نے جو چینی کرنسی کے اندر تجارت کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ سیدھا سیدھا حملہ ہے مغرب کے اوپر اور ڈالر کی جو معیشت ہے اس کو تباہ کرنے کے لئے جو پہلے ایک بینک معرض وجود میں آ چکا ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ اگر ڈالر کے اندر تجارت کرنے کا ہم نے راستہ کھول دیا تو دنیا ایک راستے پر گامزن ہو جائے گی اور چین کے ساتھ اپنی اپنی کرنسیوں میں ڈیل کرنے شروع ہو جائے گی یہ سمجھیں آپ نے کسی کے بچے سے اس کی روشٹی چھین لی ہے تو امریکہ سے اس کی روٹی چھینیں گے تو نتائج تو بھگتنے ہوں گے۔ اس میں کوئی سچ نہیں ہے۔ امریکہ کے سپر پاور ہونے پر سوالیہ نشان اٹھنے شروع ہو گئے ہیں افغانستان کے اندر بری طرح سے ناکامی کے بعد طالبان جن کو دہشتگرد کہتے تھے ان سے مذاکرات کر رہا ہے۔
حملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم عرف اچھو اس وقت انڈیا میں موجود ہے۔ ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اس وقت انڈیا علامت بن گیا ہے اینٹی پاکستان سرگرمیوں کا۔ بھارت اس وقت پاکستان مخالف سرگرمیوں کا۔ بھارت اس وقت پاکستان مخالف سرگرمیوں کی علامت بن چکا ہے ۔ ہمیں بھارت سے ہر وقت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ انڈیا ایک بڑا ملک ہے۔ ہندوسکالرز نے کہا کہ گائے کے ذبح کرنے میں کیا حرج ہے۔ انڈیا میں کتنے لوگ ہیں جو کشمیر میں فوج کشی کے خلاف ہیں اور کتنے دانشور ہیں جو کہتے ہیں آپ کشمیر کو عمر بھر کے لئے قابو میں نہیں رکھ سکتے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ کچھ ممالک ہیں جو پاکستان میں کراچی چاہتے ہیں لیکن وہ بھی براہ راست کچھ نہیں کرتے بلکہ انڈیا کے ذریعے ہی پاکستان میں کارروائیاں کراتے ہیں۔ ان میں امریکہ اور اس کے حواری ملوث ہیں جو انڈیا کو اسلحہ، مالی، سیاسی مدد کر کے اس کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔ سماج دشمن عناصر کی سپلائی سمیت تمام کام انڈیا کے ذریعے ہی ہو رہے ہیں۔ جب سے پاکستان بنا بھارت نے ہمیں نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ انڈیا کسی ایک شخص کا نام نہیں، بہت بڑا ملک ہے۔ مودی جب مسلمانوں، گائے ذبح کرنے، ہمارے فنکاروں، شاعروں وغیرہ کو دھمکا رہے تھے اس وقت بھی انڈیا میں ہی بہت سے دانشوروں، ہندو سکالرز نے کہا کہ گائے کو ضبح کرنے میں کیا حرج ہے۔ وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے ہم خود گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ ایسے لوگ موجود ہیں جو وہاں سرکاری پالیسیوں کو قبول نہیں کرتے۔ بھارت میں ہی بہت لوگ ہیں جو کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ دانشور، رائٹرز خود کھل کر انڈین حکومت پر تنقید کرتے ہیں کہ وہ مسلمان دشمن پالیسیاں بنا رہی ہے۔ انڈیا کی معتصبانہ پالیسیاں عالم انسانیت کے خلاف ہیں حالانکہ وہ بھارتی اور ہندو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا کام الزام لگانا اور حکومتی پارٹی کا جواب دینا ہوتا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی اجلاس میں جو کچھ بھی کہا یقین ہے حکومتی پارٹی کی طرف سے ان کو جواب مل گیا ہو گا۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر شاہد مسعود دوست ہیں، عدالت نے ان کی گرفتاری کا حکم دیا اس پر اظہار خیال نہیں کر سکتا۔ شاہد مسعود پر جو الزام ہے ان کو جواب دینا پڑے گا۔ سماعت کے دوران ان کو بھی صفائی کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا بھائی پھیرو میں پکڑی گئی بجلی چوری کے معاملے پر جے آئی ٹی بنی اس پر متعلقہ اتھارٹیز کا شکر گزار ہوں کیونکہ یہ ہمارا مطالبہ تھا۔ یہ حق و انصاف کے تقاضوں کے بالکل مطابق ہے۔ جے آئی ٹی کو فول پروف بنانا چاہئے اگر اس میں انصاف نہ کرنے والے لوگ شامل ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ سچائی کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو ہم اس معاملے کا فالو اپ کریں گے اور منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قصور میں لنگور کا نہ پکڑے جانا پولیس کی ناکامی ہے، یہ کوئی دلیل نہیں کہ یہ جنگلی حیات کا کام ہے۔ درختپر بیٹھا لنگور مٹر گشت کرتا رہا لیکن کسی نے نہیں پوچھا، اتنے آدمیوں کو زخمی کر دیا یہ کس طرح پولیس کا کام نہیں تھا۔ آئی جی پنجاب کو پولیس سے استفسار کرنا چاہئے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی چودھری امیر حسین نے کہا کہ آئین میں کہیں ذکر نہیں کہ اپوزیشن لیڈر ہی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنے گا۔ آئین کے بعد اسمبلی کے رولز قابل احترام ہوتے ہیں جو 92پءمیں بنے تھے اس میں بھی کہیں ذکر نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہو گا۔ ضروری نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن سے ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کے ممبران کا انتخاب کرنا سپیکر کی صوابدید ہوتی ہے کہ وہ کس کمیٹی میں کس کو رکھتا ہے۔ سپیکر اگر تگڑا ہو اور رولز جانتا ہو تو وہ نام لئے بغیر بھی کمیٹیوں کے ممبران بنا سکتا ہے پھر ایک میٹنگ کر کے ان سے کہے گا کہ اپنا چیئرمین چن لو۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ میرے موکل 2008ءمیں پی ٹی وی کے ایم ڈی تھے۔ اس وقت میڈیا رائٹس کا معاملہ تھا جس حوالے سے مارکیٹنگ منیجر نے ایک معاہدے اور چیک پر ان کے دستخط لے لئے تھے، منیجر کے خلاف 2015ءمیں مقدمہ بھی درج ہوا تھا، پھر 2 سال بعد شاہد مسعود کو شامل تفتیش کر لیا گیا۔ ہائیکورٹ سے ضمانت لی، اب ان کی ضمانت مسترد کر دی گئی۔ میں نے ایک گھنٹہ عدالت میں بحث کی شاہد مسعود پر ایسا کوئی الزام نہیں کہ انہوں نے پیسہ کھایا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدمے میں منیجر اور 2 کمپنیوں کا ذکر ہے جن کا آپس میں بینک کے ذریعے لین دین ہوتا تھا، کل رقم لگ بھگ 3 کروڑ روپے بنتی ہے جس میں سے ملزمان ابھی تک 2 کروڑ سے زائد رقم عدالت میں جمع کروا چکے ہیں۔
سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ یہ درست ہے کسی قانون میں نہیں کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہو گا۔ مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی نے یہ روایت ڈالی۔ ایک ایسا شخص جو مختلف کیسز میں ملزم ہے اس کو چیئرمین بنانے سے دنیا میں غلط تاثر جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف ہم سے پوچھتا ہے کہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف کیا اقدامات کئے؟ ابھی ہم نے دنیا کو یہ بتانا ہے کہ ہم اس کے خلاف کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی اپوزیشن کچھ عرصہ قبل عدالتوں پر اور اب نیب پر الزام لگا رہی ہے۔ نیب میں جو کیسز چل رہے ہیں وہ سپریم کورٹ کے آرڈر کیسے ہوئے ہیں۔ 56 کمپنیوں، منی لانڈرنگ وغیرہ کے کیسز سپریم کورٹ نے کھولے، نیب تو سویا ہوا تھا۔ ملزمان اب سپریم کورٹ کو کچھ نہیں کہہ سکتے اس لئے نیب پر الزام لگا رہے ہیں۔ نیب اپنا کام کر رہی ہے۔ سیاسی رہنما سیاسی بیان دے سکتا ہے لیکن اس کی ایک حد ہوتی ہے وہ کراسکرے گا تو نیب آرڈیننس میں یہ ایک جرم ہے۔نیب کے پاس ایک ہی کمرہ ہوتا ہے جہاں عام و خاص پر قسم کا ملزم وہیں ٹھہرتا ہے، وہاں کوئی وی آئی پی کمرہ نہیں ہے۔ انتہائی غلط الزام ہے کہ نیب حراست میں ملزمان کو نشہ آور ادویات دی جا رہی ہیں۔ نیب جب کوئی ملزم سے سوال کرتا ہے تو آگے سے ایسے جواب آتے ہیں جیسے وہ لوگوں کو بے و قوف سمجھتے ہیں۔
نمائندہ بھائی پھیرو حاجی رمضان نے کہا کہ بجلی چوری کے واقعے پر جے آئی ٹی بننا خوش آئند ہے لیکن جب میں نے ایکسین افتخار احمد سے ان کے نام پوچھے تو بتایا گیا اس میں 2 پولیس اور 2 واپڈا کے لوگ ہیں۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے جبکہ واپڈا مدعی ہے۔ جے آئی ٹی میں تو کوئی دوسری غیر جانبدار ایجنسی کے لوگ شامل ہونے چاہئیں تھے۔ جب نام بتانے سے انکار کیا جاتا ہے تو اس سے لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ جے آئی ٹی میں شامل لوگوں کے نام نہیں بتائے جا رہے۔
نمائندہ قصور جاوید ملک نے کہا کہ خبریں میں خبر شائع ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف پنجاب متحرک ہوا ہے، آج ان کی ٹیم ایک جدید گن لے کر قصور پہنچے گی جس سے لنگور کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی بھارتی سازش یا شرارت بھی لگتی ہے، ہو سکتاہے کہ لنگورکے جسم پر کوئی آلات لگا کر بھارت نے یہاں بھیجا ہو اور ان آلات کی وجہ سے یہاں سے کوئی معلومات حاصل کی جا رہی ہوں، اس معاملے میں کسشی قسم کی تخریب کاری کے خدشے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔