All posts by Daily Khabrain

ایف بی آر نے علی ترین کی آمدن کا آڈٹ شروع کردیا،اثاثہ جات کی تفصیلات طلب

لاہور(آئی اےن پی)فیڈرل بورڈ آف ریو نیو نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کی آمدن کا آڈٹ شروع کردیا،علی ترین کے 2012 کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرلی گئیں۔ مےڈےا رپورٹس کے مطابق علی ترین کا آڈٹ پاناما میں نام آنے کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر نے علی ترین کو اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروانے کے لیے نوٹس جاری کردیا ہے۔واضح رہے کہ جہانگیر ترین کی نا اہلی کے بعد علی ترین نے پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر لودھراں سے ضمنی انتخاب میں حصہ لیا تھا اور انہیں شکست کا سامنا رہا تھا۔

ملک کو ٹھیکیداروں کے سپرد نہ کیا جائے ، کام نہیں ہوتا تو حکومت چھوڑ دیں

لاہور (کورٹ رپورٹر) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح ٹھیکیداروں کے سپرد نہ کیا جائے اور کسی کو بندر بانٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ریٹائرڈ افسروں کی بھاری مراعات پر بھرتیوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس نے پنجاب کی 50کمپنیز میں افسران کی بھاری تنخواہوں کا ازخود نوٹس لے لیا اور ساتھ ہی چیف سیکریٹری سے مراعات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔چیف سیکریٹری نےعدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے 50کمپنیز تشکیل دیں، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے سب کچھ پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کردیا، چھوڑ دیں حکومت اگر آپ سے کام نہیں ہوتا، ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ صوبے کا سب سے بڑا افسر چیف سیکریٹری 2 لاکھ روپے تنخواہ لے رہا ہے، ریٹائرڈ افسران ہائیکورٹ کے جج سے زائد تنخواہ کس قانون کے تحت لے رہے ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ٹھیکیداری نظام نہیں چلنے دیں گے، ملک کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح ٹھیکیداروں کے سپرد نہ کیا جائے، کسی کو بندر بانٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب میں تشکیل دی گئی کمپنیوں کے افسران کو دی جانے والی تنخواہوں اور مراعات کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ ملک کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح ٹھیکیداروں کے سپرد نہ کیا جائے، ہم یہاں ٹھیکیداری نظام چلنے دیں گے اور نہ کسی کو بندربانٹ کی اجازت دی جائے گی،سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو 2 لاکھ جبکہ اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتالوں میں 12 لاکھ روپے تنخواہ کس قانون کے تحت دی جارہی ہے، ہسپتالوں میں بھرتی کے حوالے سے دہری پالیسیوں کیوں اختیار کی گئی ہے ؟۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سٹریٹیجک مینجمنٹ اینڈ انٹرنل رسپونس یونٹ میں ریٹائرڈ افسروں کی بھاری مراعات پر بھرتیوں کے خلاف کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) زاہد سعید سمیت دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔ چیف جسٹس نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور دیگر افسران کی بھاری مراعات اور تنخواہوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں نجی سیکٹر سے رکھے گئے افسر کو دی جانے والی مراعات کی بھی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیف سیکرٹری پنجاب سے پنجاب میں تشکیل دی گئی کمپنیوں کے افسران کو دی جانے والی تنخواہوں اور مراعات کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ صوبے کا سب سے بڑا افسر چیف سیکرٹری 2لاکھ روپے تنخواہ لے رہا جبکہ ریٹائرڈ افسران کس قانون کے تحت ہائی کورٹ کے جج سے زیادہ تنخواہ لے رہے ہیں۔چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ صوبائی حکومت نے کتنی کمپنیاںبنائی ہیں؟، جس پر چیف سیکرٹری نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے 50 سے زائد کمپنیاں تشکیل دی ہیں۔چیف سیکرٹری کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے سب کچھ نجی سیکٹر کے حوالے کردیا، اگر کام نہیں کرسکتے تو آپ حکومت چھوڑدیں ،ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیں گے،پاکستان میں پبلک کا پیسہ ہے اوردوائیاں نہیں ملتی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں ٹھیکیداری نظام نہیں چلنے دیں گے اور کسی کو بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔جسٹس ثاقب نثار نے کا کہنا تھا کہ صوبے نے 56کمپنیاں بنا لیں اوراپنے اختیارات کمپنیوں کے حوالے کردئیے اور کمپنیوں میں اربوں روپے دے کر لوگوں کو نوازا گیا۔بعد ازاں دوران سماعت عدالت نے ترکی کی طیب اردگان ٹرسٹ کے تحت چلائے جانے والے ہسپتالوں کی بھی تفصیلات طلب کرلیں۔اس دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو 2 لاکھ جبکہ اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتالوں میں 12لاکھ روپے تنخواہ کس قانون کے تحت دی جارہی ہے؟ جس پر چیف سیکرٹری نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹر پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہیں۔چیف سیکرٹری کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کو بھاری تنخواہیں دیں، ہم ابھی حکم نامہ جاری کرتے ہیں اور ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی لگا دہتے ہیں، پھر ہم ڈاکٹروں کو پابند بنائیں گے کہ وہ مکمل ڈیوٹی دیں اور نظام کو کمپیوٹرائزڈ بنا کر ان کی حاضری کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ آپ انہیں اتنے پیسے دے دیں کہ پرائیویٹ پریکٹس بند کردیں گے ،جو ڈاکٹرز یہاں رہ رہے ہیںآپ ان کی عزت کریں ۔دوران سماعت چیف سیکرٹری نے بتایا کہ جگر کا ٹرانسپلانٹ ہسپتال اسٹیٹ آف دی آرٹ ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ کا تو ہر منصوبہ ہی اسٹیٹ آف دی آرٹ ہے۔چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بیرون ملک خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں کو نوکریاں دی گئی ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جن کو آپ نے رکھا ہے انہوں نے بیرون ملک خدمات سر انجام دی ہیں، جو ملک کے لیے خدمات سر انجام دے رہے ہیں انہیں یہ صلہ دیا جارہا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صوبے کا چیف سیکرٹری2لاکھ تنخواہ لے اور جن کو آپ نے رکھا ہے وہ 12لاکھ کس حیثیت سے لے رہے ہیں، ہسپتالوں میں بھرتیوں کے لیے دوہری پالیسی کیوں اختیار کی گئی؟۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سوال کیا کہ ان ڈاکٹروں کا کیا قصور ہے جو محنت اور دیانت سے سرکاری ہسپتالوں میں اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں، کیوں نہ لیور ٹرانسپلاٹ ہسپتال کے سربراہ کو عدالت میں طلب کر لیا جائے۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ایک سینئر پروفیسر ڈاکٹر کو روسٹرم پر بلا لیا اور ان سے ان کی تنخواہ کے بارے میں استفسار کیا تو ڈاکٹر نے جواب دیا کہ میں پونے دو لاکھ تنخواہ لیتا ہوں۔ڈاکٹر نے عدالت کو بتایا کہ باہر سے آنے والے ڈاکٹرز کو 20،20لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں ۔چیف جسٹس نے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ادویات کے نمونے بروقت ٹیسٹ نہ کرنے بارے ازخود نوٹس پر سماعت کی۔چیف جسٹس نے کہا کہ ادویات کے نمونوں کو بروقت ٹیسٹ نہ کرنے سے ہسپتالوں میں ادویات ہی میسر نہیں ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں بھاری تنخواﺅں پر افسران کو کیسے بھرتی کیا گیا چیف جسٹس کا استفسار۔چیف جسٹس نے ڈی ٹی ایل میں بھی پرائیویٹ سیکٹرز سے بھاری تنخواﺅں پر افسران کی بھرتیوںکی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ حکومتی اداروں کی استعداد کار کو کیوں نہیں بڑھایا جارہا ۔ڈی ٹی ایل میں کتنے ادویات کے نمونوں کو ٹیسٹ نہیں کیا گیا ۔ جس پر فاضل عدالت کو بتایاگیا کہ 1300ادویات کے ٹیسٹ نہیں کیے جا سکے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ادویات کے ٹیسٹ بروقت نہ ہونے سے ہسپتالوں میں ادویات ہی دستیاب نہیں ۔وہی ادویات رجسٹرڈ نہ ہونے کے باوجود مارکیٹ میں دستیاب ہیں اورڈاکٹرز وہی غیر رجسٹرڈ ادویات مریضوں کو تجویز کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ادویات کے نمونوں کے ٹیسٹ میں تاخیر کی وجوہات سے تحریری طور پر آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ جتنی دوائیوں کے ٹیسٹ التو اءمیں ہیں انہیں دن رات لگا کر ختم کریں اور15روزمیں اس کی پورٹ پیش کی جائے ۔سپریم کورٹ نے ملک بھر کے نجی میڈیکل کالجز کو طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیسیں واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ8لاکھ 50 ہزار سے زائد وصول کی گئی فیس طلبہ کو واپس ہو گی،فیصلے پرعملدرآمد نہ کرنے والے نجی میڈیکل کالجز کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے نجی میڈیکل کالجز میں اضافی فیسوں کی وصولی کے خلاف ازخودنوٹس کی سماعت کی۔آغاز پر پی ایم ڈی سی ،یوایچ ایس اور دیگر فریقین پر مشتمل کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔چیف جسٹس نے ریڈ کریسنٹ کالج کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ 8لاکھ 50ہزار سے زائد وصول کی گئی فیس واپس کرنے پر شاباش دیتا ہوں ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ڈاکٹر عاصم کے دور میں قواعد کے برعکس رجسٹرڈ میڈیکل کالجز کے خلاف بھی نوٹس لیا اور نجی ٹی وی کے مطابق معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ڈاکٹر عاصم سے مکالمہ کیا کہ ہم پیسوں کی وصولیاں کرارہے ہیں، آپ کو بھی چار سے ساڑھے چار ارب روپے دینے پڑسکتے ہیں۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پورے پاکستان میں تمام نجی میڈیکل کالجز طلبہ سے8 لاکھ 50ہزار سے زائد وصول کیے گئے پیسے واپس کریں اور اسکی رپورٹ پیش کی جائے اورفیصلے پرعملدرآمد نہ کرنے والے نجی میڈیکل کالجز کے خلاف کارروائی کی جائے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایف آئی اے کو نجی میڈیکل کالجز کو ہراساں کرنے سے بھی روک دیا اور ریمارکس دئیے کہ کسی کو لوگوں کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دو ںگا ۔چیف جسٹس نے میڈیکل کالجز کو میرٹ پر پانچ ،پانچ طلبہ کو داخلے دینے کی بھی ہدایت کی ۔

 

ڈیرن سیمی قومی لباس قومی زبان کے رنگ میں نہلا گئے

کراچی(ویب ڈیسک) پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی پاکستان میں پی ایس ایل کے میچز کھیلنے پر جہاں خوشی کا اظہار کر رہے ہیں وہیں پاکستان کی ثقافت کے رنگ میں بھی رنگ گئے ہیں۔
ڈیرن سیمی نے کرتا پہنے ایک تصویر سوشل میڈیا ٹوئٹر پر شیئر کی اور لکھا کہ ’ثقافت کےلئڈیرن سیمی اردو بولنا بھی سیکھ گئے اور انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں اردو زبان میں کہا کہ وہ بھی کراچی کی بریانی کے مداح ہیں۔سیمی نے کہا کہ کراچی کی بریانی بیسٹ ہے، اسے کھا کر بہت مزہ آیا جبکہ انہوں نے کراچی کے شہریوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

 

زلمی کسی بھی لمحے میچ کانقشہ بدل سکتی ہے، گرانٹ

لاہور(آن لائن) قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کہا ہے کہ پشاور زلمی خطرناک ہے جو پی ایس ایل فائنل کا پانسہ پلٹ سکتی ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل کوئی بھی جیتے اصل بات یہ ہے کہ پاکستان میں کرکٹ ہونی چاہیے۔ گرانٹ فلاور نے کہا کہ میرے لئے دونوں ٹیمیں ایک سی ہیں لیکن اسلام آباد یونائیٹڈ جیت کے لئے فیورٹ ہوگی، پشاور زلمی بھی اچھی کرکٹ کھیل رہی ہے، زلمی خطرناک ہے اور میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے۔گرانٹ فلاور نے مزید کہا کہ کراچی میں فائنل سے دنیا کو مثبت پیغام جائے گا، پاکستان سپر لیگ میں چند اچھے اور باصلاحیت بلے باز نظر آئے ہیں، پی ایس ایل سے نیا ٹیلنٹ سامنے لانے میں مدد مل سکتی ہے۔ پاکستان سپر لیگ کا فائنل آج اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے درمیان کراچی میں شام 7 بجے ہوگا۔پی ایس ایل 2018 کے فائنل کے لیے 9 سال 3 ماہ بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی میزبانی کرے گا جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

مصباح کی فیصلہ کن معرکے میں بھی شرکت مشکوک

کراچی(نیوزایجنسیاں) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) تھری کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان مصباح الحق کی شرکت مشکوک ہوگئی۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان جے پی ڈومنی نے کہا کہ فائنل کیلئے پوری طرح تیار ہیں، کنڈیشنز سے جلد ہم آہنگ ہونے والی ٹیم فائدہ میں رہے گی، کراچی آکر اچھا محسوس کر رہا ہوں، ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، فائنل کیلئے بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور پشاور زلمی کے خلاف جیتنے کی کوشش کریں گے، کنڈیشنز سے جلد ہم آہنگ ہونے والی ٹیم فائدے میں رہے گی۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے ڈائریکٹر اینڈ ڈویلپمنٹ وقار یونس نے کہا کہ مصباح کی شمولیت کا حتمی فیصلہ میچ سے قبل فٹنس جانچنے کے بعد ہوگا۔، انجری کا شکار مصباح الحق کی فائنل میں شمولیت مشکوک ہے، میچ سے قبل فٹنس کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

 

پاکستانی ویمنز کا ون ڈے میں لنکا کو وائٹ واش

ڈمبولا(سپورٹس ڈیسک)پاکستان نے سری لنکاکوتیسرے اورآخری ون ڈے میں108رنزسے شکست دیکر3میچزکی سیریز3-0سے جیت لی۔تیسرے میچ میں میزبان سائیڈ216رنزکے تعاقب میں41.3اوورزمیں 107رنزپرہی پویلین لوٹ گئی۔7کھلاڑی ڈبل فیگربھی عبورنہ کرسکیں۔ثناءمیر نے تباہ کن باﺅلنگ کامظاہرہ کرتے ہوئے4شکارکیے۔ڈمبولامیں کھیلے گئے تیسرے اورآخری ون ڈے میں پاکستان نے ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کافیصلہ کیا۔منیبہ اورناہیدہ نے پہلی وکٹ کےلئے29رنزکاآغازفراہم کیا۔اس موقع پر منیبہ19رنزبناکرپویلین لوٹ گئیں۔جویریہ اورناہیدہ نے ٹیم کاسکور92رنزتک پہنچادیا۔جویریہ30رنزبناکرآﺅٹ ہوئیں۔انہیں سری وردنے نے آﺅٹ کیا۔گرین شرٹس نے مقررہ 50اوورزمیں9وکٹوں پر215رنزبنائے۔ناہیدہ خان46رنزکیساتھ نمایاں رہیں۔کپتان بسمہ معروف26رنزبناسکیں۔سری لنکاکی جانب سے ایماکنچانااورشاشیکالاسری وردنے نے2،2وکٹیں حاصل کیں۔ہدف کے تعاقب میں سری لنکن ٹیم کاآغازاچھا رہااورپہلی وکٹ49رنزپرگری جب کماریہامی 10رنز بناکرنشرہ سندھوکانشانہ بنیں۔اس کے بعد لنکن بیٹنگ لائن قومی باﺅلرزکے سامنے ریت کی دیوارثابت ہوئی۔ثناءمیر نے تباہ کن باﺅلنگ کامظاہرہ کیا۔میزبان سائیڈ 49رنزپرہی4وکٹیں گنوابیٹھی۔54رنزپرآدھی ٹیم پویلین لوٹ گئی۔بعدمیں آنے والابھی کوئی پلیئرسکورمیں بڑااضا فہ نہ کرسکااورپوری ٹیم 41.3ا وورز میں 107رنزپرسمٹ گئی۔ ثناءمیر نے27رنز دیکر 4کھلاڑیوں کوچلتا کیا ۔ نشرہ سندھو نے3شکار کیے۔ نداڈارکے حصے میں2وکٹیں آئیں۔

 

شہدا اور صدیقین کے مقام تک پہنچنا چاہتے ہیں تو صرف وضو کے بعد یہ سورہ مبارکہ ایک بار پڑھ لیجئے ،ایسا عمل جو اللہ کے بہت قریب کردیتا ہے

لاہور :(ویب ڈیسک) صدیقین اور شہدا کے درجات کا تو آپ کو ادراک ہوگا کہ یہ اللہ کے بہت قریب ہوتے ہیں۔اس درجہ پر پہنچنے کے لئے مومن پوری زندگی جدوجہد کرتے ہیں،مجاہدے کرتے ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ ھوکریم کی عنایات اورفضل چاہنے والے متقی اور متوکل انسان بن جاتے ہیں۔ان پر دنیا کی حقیقت آشکار ہوتی ہے اس لئے وہ دنیا کی گہماگہمی میں اپنے فرائض ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال و اذکار بھی کرتے رہتے ہیں جس سے ان کی روحانی ترقی ہوتی ہے تو دل و نفس مطمئن ہوجاتا ہے ،دنیا بھی تسخیر ہوتی ہے۔وہ اپنا آپ اللہ پر چھوڑے رکھتے ہیں تو اللہ اپنے ان دوستوں کا ملجا وماویٰ بن جاتا ہے۔وہ صدیقین اور شہدا میں شمارہونے لگتے ہیں۔ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ حدیثِ مبارَکہ کی روشنی میں ایسے اذکار و اعمال کیا کریں جس سے ان کی فلاح کے اسباب پیدا ہوتے رہیں۔