All posts by Daily Khabrain

این اے 120کی سیٹ بارے خفیہ اداروں کی رپورٹ نے سیاسی بھونچال پیدا کر دیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) سول خفیہ اداروں نے مریم نواز اور حکومتی پارٹی کے بڑوں کو حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں اپ سیٹ ہونے کے امکان سے آگاہ کردیا ہے۔ اداروں کا اندازہ ہے کہ اس وقت ن لیگ کو 52 اور تحریک انصاف کو 40 فیصد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم انتخابی مہم کے باقی ماندہ دنوں میں مو¿ثر مہم چلانے کے باعث یہ تناسب تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔ باخبر سرکاری ذرائع نے جو این اے 120 کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں مقامی اخبار کے مطابق سویلین خفیہ اداروں نے حلقہ این اے 120 کے اندر دو صوبائی اسمبلی حلقوں پی پی 139 اور پی پی 140 اور اس کی 27 یونین کونسلز میں فیلڈ سروے کے نتیجہ میں اسیسمنٹ رپورٹس تیار کی ہیں جو کہ لندن میں پارٹی کے سابق سربراہ اور ناہل ہونے والے وزیراعظم نوازشریف‘ پنجاب کے چیف ایگزیکٹو اور مریم نواز کو پیش کردی گئی ہیں۔ اسیسمنٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف جو حکومتی پارٹی سے ووٹ کی شرح میں 12 فیصد پیچھے ہے وہ اس ضمنی الیکشن میں اپ سیٹ کرسکتی ہے۔ اگر عمران خان اور اس کے الیکشن کوآرڈی نیٹر انتخابی مہم کے آخری راﺅنڈ میں چند آزاد دھڑوں کو ساتھ ملانے میں کامیاب ہوگئے اور حلپقہ کا مذہبی ووٹ تحریک انصاف کے پلڑے میں چلا گیا تو نتیجہ یکسر تبدیل ہوسکتا ہے۔ رپورٹس میں حکومتی جماعت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے اندر موجود دھڑے جو حلقہ این اے 120 کی انتخابی مہم کا حصہ ہیں ا ن کو اپنے ساتھ ملانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ مریم نواز انتخابی مہم کے آخری مرحلہ میں ریڈ ٹیگ علاقوں میں ڈور ٹو ڈور جائیں اور خصوصاً بڑے سیاسی دھڑوں‘ آزاد مذہبی گروپس کو کنٹرول کرنے والوں سے براہ راست ملاقات کریں اور ان کے مطالبات کو پورا کریں۔ اگر وہ اپنی جماعت کو کسی اپ سیٹ سے بچانا چاہتی ہیں تو آخری راﺅنڈ میں تمام یونین کونسلز میں خواتین اور نوجوان ووٹرز سے رابطہ بھی بڑھائیں۔ حلقہ این اے 120 کے 17 ستمبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن کو مانیٹرر کرنے کے لئے ایک وفاقی اور ایک صوبائی سویلین خفیہ ادارے میں سپیشل سیل قائم کئے گئے ہیں جن کے پاس اضافی افسر‘ ماتحت عملہ اور فنڈز موجود ہیں۔

”بھارت نے سرجیکل سٹرائیک اور ایران نے پاکستانی علاقے میں فوجی کاروائی کی دھمکی دی تھی“

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ دو روز پہلے اپنے پروگرم میں انکشاف کیا تھا کہ برما میں چین کی مداخلت ہے، وہ وہاں گوادر ٹو بنا رہا ہے تا کہ برما کے ذریعے خلیج بنگال و بحر ہند تک پہنچ سکے۔ یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ مسلمانوں کی انتہا پسندی کے باعث چائنہ نے اپنا کنٹرول سخت کر لیا۔ جس پروگرام میں میں نے یہ انکشاف کیا اسی رات 11:15 بجے ایک امریکی نیوز ایجنسی کی ایک خبر سے میری بات کی تصدیق ہو گئی۔ اس کی خبر کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ چینی صدر نے برما کی وزیراعظم کو کہا ہے کہ کارروائیوں کو مزید سخت کر دے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ چینی صدر کے ایک فون پر برما میں قتل عام رک سکتا ہے، ہم سب کو مل کر اپنے بہترین دوست ملک سے درخواست کرنی چاہئے کہ وہاں مظلوم مسلمانوں کا قتل عام بند کیا جائے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ چائنہ اس کا ذمہ دار ہے بلکہ یہ کہا ہے کہ وہ ایک فون کال کے ذریعے یہ کام کر سکتا ہے۔ پرامن برما کیلئے چین نے ہمیشہ حمایت کی ہے، ہم بھی امن چاہتے ہیں لیکن اس کا مطلب لوگوں کو اس طرح ذبح کرنا نہیں ہے۔ چینی پالیسی ساز سمجھتے ہیں کہ چونکہ روہنگیا میں اتنی زیادہ سرمایہ کاری کر لی ہے، اب کہیں وہاں موجود انتہا پسند مسلمانوں کی مدد کے لئے پوری دنیا سے لوگ آنا شروع نہ ہو جائیں۔ انتہا پسندی کی حمایت ہم بھی نہیں کرتے لیکن جو ایسے نہیں ہیں ان کا کیا قصور ہے؟ چودھری نثار کا ”پاکستان کی سالمیت کو خطرے“ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اس وقت سے جڑتا ہے جب ایران کہہ رہا تھا کہ پاکستان کے اندر جا کر کارروائی کریں گے اور بھارت کہہ رہا تھا کہ سرجیکل سٹرائیک کریں گے۔ چودھری نثار نے اس وقت کی صورتحال کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اس وقت جنرل راحیل شریف آرمی چیف تھے ان کی درحواست پر اجلاس ہوا، جس میں سابق ومیراعظم نوازشریف اور چودھری نثار بھی شامل تھے۔ سابق وزیر داحلہ 2 دفعہ کہہ چکے ہیں کہ اس اجلاس میں 2 سویلین اور 2 آرمی کے لوگ تھے۔ راحیل شریف کے علاوہ ایک اور آرمی آفیسر اجلاس میں موجود تھا۔ سابق آرمی چیف نے کچھ نقشے اور رپورٹس دکھا کر خدشات کا اظہار کیا تھا کہ ملکی سالمیت کو شدید خطرہ ہے۔ راحیل شریف نے 3 مثالیں دی تھیں کہ انڈیا و ایران کی طرف سے سانحہ کارساز، سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور اور جی ایچ کیو حملے جیسی کارروائیوں کا خدشہ ہے۔ پوری دنیا میں امریکن سپانسر شپ کے ساتھ ایک فضا قائم کی جائے گی جس کی وجہ سے اس قسم کے اور بہت سے واقعات ہوں گے۔ پاکستان کے اندر دہشتگردی کی اتنی کارروائیاں ہوں گی کہ 3,2 ہفتے کے اندر اندر اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کا ہننگامی اجلاس بلایا جائے گا اس میں کہا جائے گا کہ پاکستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے خطرہ ہے کہ ایٹمی اثاثے دہشتگردوں کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔ یہ منصوبہ بن چکا تھا اور اجلاس میں اسی پر بات ہوئی۔ یہ بھی کہا گیا کہ اندازہ کیا جاتا ہے کہ سلامتی کونسل ایک یو این او کے زیر اہتمام ایک امن فورس پاکستان بھیجے گی جو صرف ہمارے ایٹمی اثاثوں کی نگرانی کرے گی۔ فیصلہ یہ کیا جائے گا کہ امن فورس کی سربراہی کسی مسلمان ملک کے سپرد کر دی جائے گی۔ اس کیلئے پہلے ایران و مصر کا انتخاب کیا گیا پھر کہا گیا کہ کوئی مصری جرنیل سربراہ ہوں گے جو بظاہر مسلم ملک کے لیکن امریکہ کے اشاروں پر چلیں گے۔ جب امریکہ آ جائے گا تو پوری دنیا میں پروپیگنڈا کیا جائے گا کہ آخر اس کی حفاظت کب تک کریں گے لہٰذا اس کو ناکارہ بنا دیتے ہیں۔ جب یہ ساری صورتحال پیدا ہو جائے تو پھر شواہد اکٹھے کئے جانے تھے کہ پاکستان اپنا ایٹمی پروگرام کس کس ملک کو ٹرانسفر کر چکا ہے۔ جن میں ایران، لیبیا اور کوریا شامل ہیں۔ ایک بار پوری دنیا میں شور مچا تھا کہ لیبیا پاکستان میں فنڈنگ کر رہا ہے۔ امریکن اور بعض تھنک ٹینک کا اس وقت بھی الزام تھا کہ بھٹو دور میں لیبیا نے ابتدائی طور پر 20 کروڑڈالر پاکستان کو دیئے تھے جس کے بدلے میں پاکستان نیو کلیئر کے حوالے سے کچھ نہ کچھ دے گا۔ امریکہ کی آنکھوں میں پاکستان کھٹکتا ہے، واحد مسلم ملک ہے جو زبردستی ان کے ایٹمی کلب میں داخل ہو گیا تھا۔ اسی وجہ سے اب انڈیا بھی امریکہ کا رائٹ ہینڈ بن گیا ہے۔ دونوں دن رات اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کروا کر سلامتی کونسل کے ذریعے ایٹمی اثاثوں تک رسائی حاصل کر سکیں۔ میری معلومات کے مطابق اس اجلاس میں نوازشریف خاموشی سے سنتے رہے، چودھری نثار نے کہا کہ فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے پھر نوازشریف کو بھی ان کی حمایت کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کے مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ ”نوازشریف پر ان کی بہت سرمایہ کاری ہے“ حکومت کو چاہئے کہ اس بیان کی وضاحت کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقامہ کی وجہ سے نوازشریف کو نااہل قرار دیا گیا اور کلثوم نواز کی دفعہ اقامہ کی کوئی اہمیت ہی نہیں، الیکشن لڑنے کی اجازت بھی مل گئی۔ لگتا ہے کہ نوازشریف کی واپسی اب دنوں کی بات ہے، ایسی فضا ہموار ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے چند روز قبل کہا تھا کہ فیصلے میں اگر کوئی غلطیاں ہیں تو نظرثانی ہو سکتی ہے۔ لگتا یہی ہے کہ شیر کی آمد ہو سکتی ہے۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ ضیا شاہد کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہو ںنے سب سے پہلے برما میں چین کی مداخلت، مفادات اور حکومت کی حمایت کرنے کا انکشاف کیا۔ اس کی تصدیق پہلے امریکی نیوز ایجنسی کی ایک خبر سے ہوئی جب کہ گزشتہ روز کے ایک بڑے اخبار نے بھی یہ خبر شائع کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے باعث عالمی برادری کی جانب سے برما حکومت کے خلاف دباﺅ بڑھ رہا ہے۔ 3 لاکھ کے قریب لوگ اجازت کے بغیر بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت و ایران کی دھمکیوں کے بعد جنرل راحیل شریف نے ایک خطاب میں کہا تھا کہ ہم تتیار ہیں۔ سٹریٹجک پلاننگ ڈویژن جس کی کمانڈ ایک لیفٹیننٹ جنرل کے ہاتھ میں ہے وہ اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے تھے اور دشمن کو اپنے ایٹمی اثاثوں کے رخ دکھا دیئے تھے۔ جس کے بعد انڈیا کو سمجھ آ گئی کہ وہ سرجیکل سٹرائیک نہیں کر سکتا اس سے بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ ایران کی دھمکی میں کوئی دم نہیں، اس کی اتنی صلاحیت نہیں ہے۔ اس وجہ سے امریکہ و بھارت کے یو این او کے ذریعے آنے کے امکانات تھے۔ سازش میں افغانی فوج اور دوست ملک ایران بھی شامل تھا۔

بجلی صارفین سے کتنا خفیہ ٹیکس وصول کیا جارہا ہے؟ پارلیمنٹ میں حکومت کا سنسنی خیز انکشاف

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ملک میں بجلی صارفین پر9قسم کے ٹیکسز لاگو ہیں، یکم جنوری 2013 سے اب تک قومی گرڈ اسٹیشن میں 7759.8میگاواٹ شامل کی گئی، سی پیک کے تحت خیبرپختونخوا میں 11 ہائی ویز اور موٹرویز تعمیر کی جا رہی ہیں، ملکی قوانین سے عوام الناس کو آگاہ کرنے کےلئے دی پاکستان کوڈ ویب سائٹ تیار کی جا رہی ہے، گزشتہ تین سالوں کے دوران ملک بھرمیں 1428سی این جی اسٹیشنز بند ہوئے ، مالی سال 2017-18کے سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں سڑکوں کی تعمیر کے85منصوبوں کےلئے 319.720ارب روپے مختص کئے گئے، 30جون 2017تک گردشی قرضہ 379ارب روپے جبکہ پاور سیکٹرز سے 729.9ارب روپے کی رقم قابل وصول تھی، یکم جنوری 2016سے 30جون 2017تک قومی احتساب بیورو (نیب) نے پلی بارگین اور رضا کارانہ طور پر واپسی کے تحت 11697.989ملین روپے ریکور کئے ۔بدھ کو قومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کے جواب وفاقی وزیر قانون زاہد حامد ،وزیر مملکت مواصلات جنید انوار چوہدری،پارلیمانی سیکر ٹری وزارت توانائی اظہر قیوم ناہرہ نے دئےے۔رکن صاحبزادہ محمد یعقوب کے سوال کے جواب میں وزارت توانائی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ اس وقت ملک میں متبادل توانائی کے 24منصوبوں سے بجلی حاصل کی جا رہی ہے، جن میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کےلئے 15منصوبے، شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے 4 جبکہ گنے کے پھوک سے بجلی پیدا کرنے کے 5منصوبے شامل ہیں، ان تمام منصوبوں سے مجموعی طور پر 1348.6میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے جبکہ متبادل توانائی کے 21منصوبوں پر کام جاری ہے جن سے 822.6میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی،یہ منصوبے 2018تا 2020کے درمیان مکمل ہو جائیں گے۔ رکن شازیہ مری کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری و توانائی اظہر قیوم ناہرہ نے کہا کہ اس وقت بجلی صارفین پر9قسم کے ٹیکسز لاگو ہیں، جن میں الیکٹرک سٹی ڈیوٹی، پی ٹی وی فیس، انکم ٹیکس، جنرل سیلز ٹیکس، ایکسٹرا ٹیکس، مزید ٹیکس،نیلم جہلم سرچارج، نرخ کو معقول بنانے کی بابت سرچارج اور سرمایہ کاری لاگت سرچارج شامل ہیں۔ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ملک میں لوڈشیڈنگ سے متعلق سوالات کا تسلی بخش جواب نہ ملنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ایوان سے علامتی واک آﺅٹ کیا۔ ملک میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ درست نہ بتانے پر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے جھوٹے جھوٹے کے نعرے لگائے، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزارت توانائی کو اپوزیشن ارکان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی، وقفہ سوالات کے دوران وزارت دفاع، انسانی حقوق اور وزارت آبی وسائل ڈویژن سے متعلق سوالات کے جوابات موصول نہ ہونے پر سپیکر ایاز صادق نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی کچھ دیر کےلئے ملتوی کر دی اور متعلقہ وزارتوں کے آفیشلز کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن نگہت پروین میر کے وزارت دفاع سے متعلق سوال، رکن عائشہ سید کے وزارت انسانی حقوق سے متعلق سوال اور رکن طاہرہ بخاری کے وزارت آبی وسائل ڈویژن سے متعلق سوالات کے جوابات موصول نہ ہونے پر سپیکر ایاز صادق نے برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ وزارتوں کے ایوان کی گیلری میں موجود آفیشلز اور ایڈیشنل سیکرٹریزکو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔ تحریک انصاف کی طرف سے کورم کی نشاندہی کی وجہ سے حقوق رسائی معلومات بل 2017ءکی شق وار منظوری کا عمل مکمل نہ ہو سکا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے تحریک پیش کی کہ حقوق رسائی ملومات بل 2017ءسینٹ کی منظور کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔ پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ عوامی مرکز میں آتشزدگی کی وجہ سے سی پیک منصوبے سمیت کئی اداروں کا ریکارڈ جل گیا ہے ¾ ریکارڈ کے تحفظ کے لئے بھی قانون بننا چاہیے ¾ سارے ریکارڈ کی مائیکرو فلمز بننی چاہئیں ¾ہر چیز کا ریکارڈ جل جاتا ہے جس کا ریکارڈ طلب کیا جائے گا کہا جائے گا کہ جل گیا ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بل کی شق 7 میں بعض معلومات کی فراہمی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ہمیں اس پر اعتراض ہے تاہم قومی سلامتی سے متعلقہ معلومات کی عدم فراہمی پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس شق کو ٹھیک کیا جائے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمیں طریقہ کار پر اعتراض ہے ترامیم پیش کرنے کے لئے ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ بل کب پیش ہوگا۔ شازیہ مری نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے۔ بل کی شق 20ڈی کے تحت ریکارڈ ضائع کرنے کا جرمانہ صرف 50 ہزار رکھا گیا ہے۔ پی ٹی وی میں قومی اسمبلی کی مکمل کارروائی نہیں دکھائی جارہی ہے حالانکہ اپوزیشن کی بھی ساری تقاریر دکھائی جانی چاہئیں۔ بل کو زیادہ موثر بنایا جائے۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ بل اس جذبے سے ہونا چاہیے کہ کسی حکومت یا اپوزیشن کا نہیں پورے ملک کے لئے ہونا چاہیے۔ ہم نے اپنے دور میں یہ روایت ڈالی تھی کہ ہم بل اپوزیشن کے حوالے کر دیتے تھے کہ بل کو بہتر بنایا جائے۔ حکومت کو بھی ہماری اس روایت کو برقرار رکھنا چاہیے۔

سٹیج کی بہتری کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا

لاہور (شوبز ڈیسک) فلم ، ٹی وی اور تھیٹر کے معروف کامیڈین اداکار افتخار ٹھاکر نے کہا ہے کہ ہماری مشکلات کی بڑی وجہ دین اسلام سے دوری ہے، خدا کی مقدس ذات نے انسان کو اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے مگر دور حاضرکے انسان کے پاس اپنے خالق کی عبادت کے لئے بھی وقت نہیں ہے ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ زمین پر تمام انسان خدا کے پیدا کیے ہوئے ہیں مگر ہم انسان اس ذات کا حق ادا نہیں کر رہے ،ہمیں اپنی مشکلات کو دور کرنے کے لئے اپنے عمل اور رویوں میں تبدیلی کرنا ہو گی۔ افتخار ٹھاکر نے کہا کہ تھیٹر پر وہی دکھایا جا رہا ہے جو شائقین ڈرامہ دیکھنا چاہتے ہیں مگر ہمیں اسٹیج ڈرامے کی بہتری کے لئے سب کو ملکر کام کرنا ہو گا ۔

سنی لیون اور ارباز”تیرا انتظار“ میں ایک ساتھ پہلی بار

ممبئی (شوبز ڈیسک)بالی وڈ فلموں کے مشہور اداکار ارباز خان اور اداکارہ سنی لیون پہلی بار سینما اسکرین پر ایک ساتھ دکھائی دیں گے۔ دونوں اداکار ایک نئی بالی وڈ فلم ‘ تیرا انتظار’ میں فلمی جوڑی کے طور پر سامنے آرہے ہیں۔ حال ہی میں فلم کا پوسٹر سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا ہے جس میں ارباز خان اور سنی کی تصاویر نمایاں ہےں۔اس سے قبل فلم کا موشن پوسٹر جاری کیا گیاتھا۔یہ فلم لو اسٹوری پر مبنی ہے۔بالی وڈ ہدایتکار راجیو ویلیا کی نئی فلم ‘ تیرا انتظار’ 24 نومبر کو سینما گھر وںکی زینت بنے گی۔

شردھا کپور نے فلم ”ساہو “ کی عکسبندی شروع کر دی

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ شردھا کپور نے فلم ”ساہو “ کی عکسبندی حیدرآباد میں شروع کر دی۔ بھارتی ذرائع کے مطابق اداکارہ شردھا کپور نے پرابھاس کے ساتھ حیدرآباد میں فلم ”ساہو “ کی عکسبندی حیدرآباد میں شروع کر دی اور اداکار پرابھاس نے فلم کے سیٹ پر شردھا کپور کو مختلف حیدرآبادی کھانے کھلائے جبکہ شردھا ان کھانوں سے خوب لطف اندوز ہوئیں۔ہندی ،تیلگو اور تامل زبان میں پیش کی جانے والی فلم آئندہ سال ریلیز کی جائے گی۔

ایلینا ڈی کروز کوسمو پولیٹن میگزین کے سرورق کی زینت بن گئیں

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ ایلینا ڈی کروزکوسمو پولیٹن میگزین کے سرورق کی زینت بن گئیں۔ بھارتی ذرائع کے مطابق میگزین نے انسٹاگرام پر اپنے ستمبر کے شمارے کی تصویر شیئر کی ہے جس میں انہوں نے مالٹائی اور آف وائٹ رنگ کے کپڑے پہنے اور بال کھلے رکھے ہیں جس میں وہ بہت خوبصورت نظر آرہی ہیں۔

رانی مکھرجی 3 سال کے بعد فلم ”ہچکی“ میں جلوہ گر ہوں گی

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ رانی مکھرجی 3 سال کے بعد فلم ”ہچکی“ میں جلوہ گر ہوںگی ۔بھارتی ذرائع کے مطابق رانی مکھرجی2014ءمیں بننے والی فلم ”مردانی“ میں نظر آئی تھیں اور 3 سال کے وقفے کے بعد اب وہ ہدایتکار سدہارتھ پی ملہوترا کی فلم ”ہچکی“ میں نظر آ ئیں گی ۔رانی نے فلم کی عکسبندی کا آغاز کر دیا ہے ۔بھارتی فوٹو گرافر اوینیش گوریکر نے سماجی میل جول کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سیٹ پر بنائی گئی تصویر بھی شئیر کی ہے۔

پاکستانیوں کی شاندار میزبانی سے غیر ملکی کرکٹرز خوشی سے نہال

لاہور(آئی این پی) سابق انگلش کپتان پال کالنگ وڈ کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم نے جس طرح ورلڈ الیون کو خوش آمدید کہا وہ مثالی ہے اور پاکستانی شائقین کے سامنے کھیلنے کا ہمیشہ ہی لطف آیا جب کہ تمیم اقبال نے کہا پاکستان میں سکیورٹی بہت بہترین ہے۔ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں تمیم اقبال اور پال کالنگ وڈ نے میچ کے بعد پریس کانفرنس کی جس میں سابق انگلش کپتان پال کالنگ وڈ کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم نے جس طرح ورلڈ الیون کو خوش آمدید کہا وہ مثالی ہے، ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں کو یکجا ہونے میں مشکلات ہوئیں لیکن پاکستانی کراوڈ کے سامنے کھیلنے کا ہمیشہ ہی لطف آیا ہے، 2005 میں لاہور میں میری کارکردگی بہت شاندار رہی۔پاک کالنگ وڈ نے کہا کہ میں 2011 میں ریٹائر ہونے کے باجود کھیل سے لطف اندوز ہو رہا ہوں جب کہ سیموئیل بدری کی ٹیم میں شمولیت سے کمبی نیشن بہتر ہو گا اور دوسرے میچ میں کامیابی حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔دوسری جانب بنگلادیشی اوپنر تمیم اقبال کا کہنا تھا کہ تیسری مرتبہ پاکستان آیا ہوں، یہاں آکر ہمیشہ بہت اچھا لگا اور پاکستان میں سیکیورٹی بہت بہترین ہے ۔

سپاٹ فکسنگ میں معطل عرفان کی سزا آج ختم ہوگی

لاہور(آئی این پی)پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں بکی کے رابطہ کی اطلاع نہ دینے پر معطلی کی سزا کاٹنے والے پیسر محمد عرفان کی معطلی(آج)جمعرات کو ختم ہو جائے گی۔پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں محمد عرفان کو 14 مارچ کو معطل کیا گیا تھا، محمد عرفان کی جانب سے غلطی تسلیم کرنے پر پی سی بی ڈسپلنری کمیٹی نے ایک سال کی سزا سنائی تھی اور 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا، ایک سالہ سزا میں چھ ماہ کی معطل سزا شامل تھی جو اب پوری ہو چکی ہے اور اب انہیں بحالی کے عمل سے گزرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن یونٹ جرمانے کی ادائیگی اور بحالی پروگرام پر عملدرآمد کے بعد کلیئرنس کے بعد محمد عرفان دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے اہل ہو جائیں گے ۔