All posts by Daily Khabrain

ریفلکسولوجی

ڈاکٹر نوشین عمران
بیس ہزار سال پہلے قدیم چین میں جسمانی بیماریوں کے علاج کے لئے ہاتھوں اور پیروں کے مختلف پوائنٹس پر پریشر ڈال کر علاج کیا جاتا تھا۔ یورپ میں یہ تصور 1900ءمیں آیا اور اسے ”ریفلکس سولوجی“ کہا جانے لگا۔ جدید دور میں فزیو تھراپسٹ، آکوپنکچرسٹ اور ریفلکسولوجی کے ماہر اس قدیم چینی طریقہ علاج کو جدید انداز سے کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ہاتھوں اور پیروں میں ایسے پوائنٹس یا مقامات ہیں جو جسم کے اندرونی اعضا اور نظام کے ساتھ براہ راست تعلق رکھتے ہیں۔ ان پوائنٹس کی مالش کرنے یا ان پر پریشر ڈالنے سے آپ جسم کے اندر کے سسٹم کو درست کر سکتے ہیں۔ اس تھیوری کے مطابق جسم کے اندر ایک خاص توانائی یا طاقت ”چی“ دوڑتی ہے جسے جلد کے کئی مقامات سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آکو پنکچر، حجامہ، ریفلکسولوجی جیسے تمام طریقہ علاج کا یہی سائنسی اور طبی نظریہ دیا جاتا ہے۔ ایک سائنسی نظریہ یہ بھی ہے کہ ہاتھوں پیروں کی مالش یا پریشر پوائنٹس کے ذریعے اس جگہ سے نسوں کو چارج اور متحرک کیا جاتا ہے۔ یہ نسیں اس پیغام کو بڑے حصوں اعصابی نظام اور دماغ تک بھیج دیتی ہیں۔ جس کے نتیجے میں کئی کیمیکل کم یا زیادہ ہو جاتے ہیں۔ ایسا طریقہ خاص طور پر درد اور ٹینشن دباﺅ کو کم کرنے میں بہت مفید ہے۔ کیونکہ کم و بیش 50 فیصد امراض ذہنی دباﺅ اور ٹینشن کے نتیجے میں ہوتے ہیں۔ تجرباتی مریضوں میں جیسے ہی ان پریشر پوائنٹس پر دباﺅ ڈالا گیا اور انہیں ای ای جی مشین پر نوٹ کیا گیا تو ذہنی تناﺅ کم ہوتا نظر آیا اور ان کے جسمانی درد میں کمی آئی۔ اسی طریقہ علاج کے ذریعے غصہ پر کنٹرول، ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد، نیند کی کمی، ذیابیطس کے مریضوں میں ہاتھوں پیروں میں سوئیاں چبھنا، ٹانگوں میں، ٹخنوں، پنڈلیوں میں درد، ہاتھ پیر سو جانا، ذہنی تناﺅ، اضطراب، خوف، جیسے کئی مسائل کو کافی حد تک درست کیا جا سکتا ہے۔
اگر روزانہ کسی ماہر سے رابطہ نہ بھی کر سکیں تو اسے گھر پر خود یا کوئی دوسرا شخص مریض کی مدد کر سکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے بازار میں لکڑی کے ”رولز“ بھی ملتے ہیں جنہیں ہتھیلی اور تلوے پر تھوڑا دباﺅ دے کر مسلسل چند منٹ تک پھیرا جاتا ہے۔ اگر یہ دستیاب نہ ہوں تو ہاتھ سے ہی ہتھیلی اور تلوے پر مالش کریں۔
ہاتھ کی انگلیوں کے سرے اور پور پر سر اور دماغ کے پوائنٹس ہیں۔ انگوٹھے کے سرے اور پور پر دماغ کے پیچوٹری گلینڈ کا پوائنٹ ہے، اس کے نیچے ناک اور سائی نس، انگوٹھے کی نچلی پور پر گردن کے مہروں، کلائی پر نظام ہضم اور بڑی آنت، ہتھیلی کے بالکل درمیان میں قوت مدافعت اور توانائی کے پوائنٹس ہیں۔ پیر کے تلوے پر ایڑی پر کمر کے نچلے حصے، گھٹنوں کے درد، جوڑوں، بائیں تلوے کے درمیان معدے اور لبلبے، دائیں تلوے کے درمیان جگہ انگلیوں کے نیچے دل، دائیں تلوے پر انگلیوں کے نیچے پھیپھڑوں کے پوائنٹس ہیں۔ اس طرح مختلف پوائنٹس کا مساج اور پریشر آہستہ آہستہ ان اعضا اور نظام میں بہتری لاتا ہے۔
٭٭٭

ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان کرکٹ بحالی کے سفر کا آغاز ہے، ڈیوڈ رچرڈسن

 لاہور: آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا ہے کہ ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان بحالی کے سفر کا آغاز ہے اور ورلڈ الیون کے دورہ سے انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ پیغام ملے گا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال تسلی بخش ہے۔ قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی اہم ہے جس پر بہت خوشی ہے، پاکستانی عوام کرکٹ سے محبت کرنے والے ہیں جب کہ پاکستان ٹیم آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر آئی اور چیمپئنز ٹرافی بھی اپنے نام کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کمیونٹی کا ایک ناگزیر حصہ ہے اور یہاں عالمی کرکٹ کی بحالی کیلیے سنجیدہ ہیں جب کہ سب کچھ ٹھیک چلتا رہا تو آئی سی سی ایونٹ بھی پاکستان میں ہوسکتا ہے۔ڈیوڈ رچرڈ سن نے کہا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا کے ہر کونے میں ہے، کرکٹ کے علاوہ تمام کھیلوں کو بھی سیکیورٹی خدشات ہیں، جائلز کلارک کی مثبت رپورٹ کے بعد آئی سی سی نے ورلڈ الیون کو پاکستان بھیجنے کی حامی بھری جب کہ دونوں ٹیموں کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کی بحالی ایک طویل مرحلہ ہے جس کیلیے مرحلہ وار اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ممبر ممالک کے دورے اس حوالے سے اہم ہوں گے۔ پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد سے بھی عالمی کمیونٹی کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوگا۔ انہوں نے بھرپور سپورٹ پر میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا۔چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل کرکٹ کو واپس لانا چاہتے ہیں، پوری دنیا پاکستان کی ٹیم کو جانتی ہے اور ان کی قدر کرتی ہے جب کہ ڈیوڈ رچرڈسن کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں اور انہوں نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔ نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور عالمی کرکٹ کو خوش آمدید کہنے کیلیے بے قرار ہے، آئی سی سی کے تعاون سے آزادی کپ کا انعقاد ممکن ہوا، ایونٹ کے کامیاب انعقاد سے دیگر ممالک کی ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی۔

پاکستان بمقابلہ ورلڈ الیون، دوسرے ٹی ٹونٹی کا ٹاس ہو گیا

پاکستان نے ورلڈ الیون کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔قومی ٹیم کو تین میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے۔قومی کرکٹ ٹیم نے گزشتہ روز ورلڈ الیون کو دلچسپ مقابلے کے بعد 20 رنز سے شکست دی اور قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شام سات بجے ایک مرتبہ پھر دونوں ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔پہلے میچ میں کامیاب ہونے والی میزبان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ کمر کی تکلیف کا شکار حسن علی کی جگہ عثمان شنواری جبکہ فہیم اشرف کی جگہ محمد نواز کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔دوسری جانب مہمان ٹیم نے بھی اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں۔ ڈیرن سیمی اور گرانٹ ایلیٹ کی جگہ سیموئل بدری اور پال کالنگ وڈ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔شائقین کرکٹ دوسرے میچ کے لئے بھی بے تاب ہیں اور تماشائیوں کی بڑی تعداد قذافی اسٹیڈیم پہنچنا شروع ہوگئی جب کہ دونوں ٹیمیں بھی سخت سیکیورٹی میں گراؤنڈ پہنچ چکی ہیں۔سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے لئے بھی انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں اور آج بھی تماشائیوں کو بھرپور چیکنگ کے بعد گراؤنڈ کے اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

شاہ سلمان دستبردار ؟نیا سعودی حکمران کون ؟

ریاض (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں دو معروف علماءسمیت 20افراد کو حکومت پر تنقید کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والے علماءکے نام سلمان العودہ اور عود القرنی بتائے گئے ہیں۔ مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق ان افراد کی گرفتاریاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ملک میں افواہیں گردش کررہی ہیں کہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حق میں بادشاہت سے دستبردار ہونے والے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں کریک ڈاﺅن میں گرفتار ہونے والوں میں شاہ فہد کا بیٹا شہزادہ عبدالعزیز بن فہد السعود بھی شامل ہے۔ عودہ نامی عالم حکومت پر شدید تنقید کرنے اور لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسانے کے جرم میں 1994سے 1999تک قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔ عودہ کے پیروکار بڑی تعداد میں موجود ہیں اور ٹوئٹر پر بھی انہیں 1کروڑ 40لاکھ لوگوں نے فالو کررکھا ہے ذرائع کے مطابق اس بار انہیں سعودی عرب اور قطر کے تنازع کے بارے میںایک ٹویٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ٹویٹ میں انہوں نے سعودی اور قطری حکام کے درمیان ہونے والی فون کال پر بات کی تھی جس کے منظرعام پر آنے کے بعد تنازعہ حل کی طرف جانے کی بجائے مزید سنگین ہوگیا ہے۔