All posts by Daily Khabrain

مریم کی نائن زیروموجودگی, سوالات اُٹھنے لگے, حیرت انگیز انکشاف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) مریم نواز 180 ماڈل ٹاو¿ن کے بعد 90 شاہراہ قائداعظم پر بھی قابض اعلیٰ افسروں کو بلا کر براہ راست احکامات دینے لگیں۔ یہ انکشاف سینئر صحافی نے نجی ٹی وی پروگرام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے احکامات پر اعلیٰ افسر اور انتظامیہ کنفیوزڈ ہے کہ کیا کریں۔ مریم نواز زبردستی کی وزیراعلیٰ بن گئی ہیں جس پر شہباز شریف کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔

نواز شریف صرف لندن گھومتے نظر آئیں گے

پیرس (زاہد مصطفی اعوان) پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ و ہر دلعزیز سیاستدان شیخ رشید احمد اپنی پاکستان میں مصروفیات کے باوجود یاسر اقبال خان اور طاہر اقبال کی خصوصی دعوت پر فرانس تشریف لائے۔ پیرس میں شیخ رشید احمد کی آمد پر ا یک جلسہ کا اہتمام پی ٹی آئی فرانس کی جانب سے کیا گیا جلسہ کی شروعات تلاوت کلام پاک اور حمد و ثنا سے ہوئی یاسر اقبال خان نے اپنی اور طاہر اقبال کی جانب سے شیخ رشید احمد، شیخ سلیم (پریذیڈنٹ عوامی لیگ یوکے) کینیڈا سے آئے ہوئے طارق چودھری اور جلسہ گاہ میں موجود حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ جلسہ میں تقریر کرنے والوں میں گلزار لنگڑیال، شمسی صاحب، زاہد، ہاشمی، طارق ندیم، یاسر قدیر، عارف مصطفائی، منیر وڑائچ و دیگر شامل تھے۔ تقریب میں تحریک انصاف فرانس کی اعلیٰ قیادت جس میںافضال ڈھل، ابرار کیانی، افزان نواز، مظہر گوندل، مرزا آصف جرال، چودھری احسن، علی عباس شاہ، عاکف غنی و دیگر سمیت خواتین، صحافیوں اور پاکستان کمیونٹی کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جبکہ پروگرام کو آرگنائز کرنے کا سہرا تحریک انصاف فرانس کے سینئر رہنما یاسر خان اور طاہر اقبال کے سر جاتا ہے جنہوں نے نہ صرف تقریب کا اہتمام کیا بلکہ یاسر اقبال خان اسلام آباد سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ہمراہ لندن اور پھر پیرس پہنچے اور پروگرام کو کامیاب کرانے کے لئے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ مریم نواز عدلیہ اور اداروں کو للکارتی پھر رہی ہیں، 4 سے6 مہینے میں نواز شریف کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف لندن میں گھومتے تو نظر آئیں گے لیکن پاکستان میں سیاست کرتے نظر نہیں آئیں گے۔ لاہور کے حلقہ این اے 120 کے باسیوں کو شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر وہ چوروں اور ڈاکوﺅں کا ساتھ دیں گے تو بدمعاشوں کو بھگتنے کےلئے تیار رہیں۔

میڈیا کیخلاف کالا قانون نامنظور

کراچی (وقائع نگارخصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نون لیگ حکومت کی جانب سے نئے کالے قوانیں کے ذریعے میڈیا کی آواز کو دبانے کی کوششوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور پارلیمان کو اعتماد میں لیئے بغیر اقدامات لمحہ فکریہ ہیں۔ اپنے جاری کردہ بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان پرنٹ میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی آرڈیننس کا مسودہ حکومتی حلقوں میں زیرِ گردش ہے، جو سابق آمر ایوب خان کی جانب سے ساٹھ کی دہائی مین نافذ کردہ کالے قانون پریس اینڈ پبلیکیشن آرڈینیشن کا چربہ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی گذشتہ کئی دہائیوں سے آزادی صحافت کے لیئے جرنلسٹ کمیونٹی کے شانہ بشانہ لڑتی رہی ہے اور کسی صورت ایسا قانون نافذ ہونے نہیں دے گی جو آزادی صحافت پر قدغن ہو۔ انہوں نشاندہی کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہی تھیں، جنہوں نے ضیاء رِجیم اور ا±س کے پیش رو آمروں کی جانب سے پریس کی آزادی کے خلاف بنائے گئے قوانین کو اٹھا کرپھینک دیا اور 80ع کی دہائی میں پرنٹ میڈیا کو نئی وسعتیں دیں۔ پی پی پی چیئرمین نے میڈیا سے وابستہ افراد کو یقین دلایا کہ ان کی جماعت ان کے ساتھ کھڑی رہے گی اور مذکورہ قوانین کے خلاف ان کی مزاحمت کی حمایت کریگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرنٹ میڈیا کے متعلق کسی بھی قانونسازی سے پیشتر تمام اسٹیک ہولڈرز اور پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت کی جانی چاہیئے۔

جس طرح جلسہ میں کرسیاں خالی تھیں ،اسی طرح ان کے بیلٹ باکس بھی خالی نکلیں گے

لاہور ( اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف نے آئین و قانون کی پاسداری کرتے ہوئے عدالت کے فیصلے کو مانا لیکن عوام نے غلط فیصلے کوماننے سے انکار کر دیا ہے ، عوام کی عدالت سے اب جو فیصلہ آیا ہے وہ ہر کسی کو ماننا پڑے گا ، پانامہ کیس میں جو منصف تھے وہ مدعی بن گئے لیکن جی ٹی روڈ کی ریلی میں مدعی عوام تھے اب منصف بھی عوام ہوں گے ، خدا کی شان دیکھیں نا اہلی کا فیصلہ نوا ز شریف کے خلاف آیا لیکن چھٹی سازشی سیاست کرنے والوں کی ہو گی،جس طرح جلسے میں کرسیاں خالی تھیں اسی طرح 17ستمبر کو ان کے بیلٹ بکس بھی خالی ہوں گے اور ہر بیلٹ بکس میں سے صرف شیر نکلے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال میں (ن ) لیگ پروفیشنل ونگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری ، وزیر صحت خواجہ عمران نذیر ،رکن قومی شائستہ پرویز ملک، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئر پرسن صباءصادق سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ مریم نوا ز نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ (ن) لیگ ملک کے کونے کونے میں پھل پھول رہی ہے اور یہ پاکستان ،میرے لئے اور آپ کے قائد نواز شریف کےلئے فخر کی بات ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ایک لڑکی کو خود کو منوانے کےلئے ایک بھائی سے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ ہمارے خاندان میں خواتین باہر نہیں نکلتیں لیکن میں نے اس روایت کوبدلا ہے۔ جب 1999ءمیں جمہوری حکومت پر شب خون مارا گیا تو اس وقت میری والدہ گھریلو خاتون ہونے کے باوجود باہر نکلیں اور جماعت کی کمان سنبھالی ۔ انہوں نے آمر کے خلاف تنہا جدوجہد کی اور اس وقت میں ان کے ساتھ تھی ۔ انہوںنے اس وقت ایک ڈکٹیٹر کو للکارا جب سب گھروںمیں چھپے بیٹھے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ آپ کی فورس کی پورے پنجاب میں ایک لاکھ سے زیادہ تعداد ہے اور مجھے سرپرستی کرنے کاکہا گیا ہے ،میں ضرور آپ سے رابطہ رکھوں گی ۔ لیکن میں پوچھتی ہوں کیا یہ ہنر مند ہاتھ نواز شریف کا ہاتھ بنےں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وووٹ کی طاقت ، آپ کی حق حکمرانی ، عوام کے حق حکمرانی کی جنگ شروع کی ہے آپ بہنیں بیٹیاں اس سیاسی جدوجہد میں ہر اول دستے میں شامل ہو جاﺅ ۔ انہوںنے کہا کہ نواز شریف کی اسلام آباد سے لاہور ریلی میں لوگ تپتی دوپہروں میں دیوانہ وار باہر نکلے اور جہاں نظر دوڑائی ہر طرف نواز شریف ہی تھا، اسی طرح میں ہر روز120میں نکلتی ہوں خواتین کی بڑی تعداد میرے ساتھ ہوتی ہے تو میں کہتی ہوں کہ پہلے نواز شریف ہی نواز شریف اور اب مریم ہی مریم نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میںنواز شریف سے ہونے والی زیادتی کی نظر ثانی اپیل لائی ہوں جیسے جیسے دن گزرتے جارہے ہیںہم آگے بڑھ رہے ہیں عوام کا نواز شریف سے محبتوں ،عقیدتوں کا سمندر بڑھتا جارہا ہے ،میں دیکھ رہی ہوں کہ نواز شریف کا ہر چاہنے والا محبت کرنے والا ،والیاں آج نواز شریف کاہر ووٹر ان کا وکیل بن کر مقدمہ لڑ رہا ہے ۔ لوگوں نے بتا دیا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ہونے والا ظلم او رزیادتی منظور نہیںہے ۔ آپ کو پتہ ہے نواز شریف کے خلاف کیا فیصلہ آیا ؟مقدمہ پانامہ پر چلا اور فیصلہ اقامہ پر آیا ،اس بات پر نا اہل کیا گیا کہ چھوٹے بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی۔

قلعہ دیدار سنگھ کے سکول کا پرنسپل جنسی بلا بن گیا، سنسنی خیز انکشاف

قلعہ دیدار سنگھ (نامہ نگار) گگومنڈی میں امام مسجد کی سالی سے بااثر افراد کی زیادتی کے واقعہ کے تین روز بعد قلعہ دیدار سنگھ میں نجی سکول کے پرنسپل کے خلاف طالبات کو ہراساں کرنے کی شکایات سامنے آئی ہیں جس پر شہریوں نے احتجاج کیا ہے۔ نجی سکول کا پرنسپل عبداللہ امین متعدد طالبات کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا چکا ہے۔ پرنسپل مقمی پولیس سے مل کر ورثاءپر دباﺅ ڈال کر معاملہ ختم کروا لیتا ہے۔ تھانہ قلعہ دیدار سنگھ کے علاقہ لال مسجد میں واقع رائزر پبلک سکول کے پرنسپل عبداللہ امین کے خلاف شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنسی درندہ کئی معصوم طالبات کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا چکا ہے منظر عام پر آنے پر مقامی پولیس اور سیاسی شخصیات کے ذریعے ورثاءپر دباﺅ ڈال کر مک مکا کر لیتا ہے۔ طالبات نے بتایا ہے کہ وہ سکول میں موجود تھیں اچانک شور کی آواز سن کر کمرے سے باہر نکلیں تو ایک کلاس فیلو نے سٹاف کی موجودگی میں بتایا کہ پرنسپل عبداللہ امین اس سے زبردستی کرنے کی کوشش کر رہا تھا اس سے پہلے بھی متعدد بار اس سے چھیڑ چھاڑ کر چکا ہے جس پر طالبات اور سٹاف نے شدید احتجاج کیا اور پرنسپل نے معافی مانگی کہ آئندہ ایسی حرکت نہ کرے گا، پرنسپل کی اس غلیظ حرکت کے بعد متعدد والدین نے اپنی بچیوں کی تعلیم کا سلسلہ سکول میں ختم کر دیا اس سے پہلے نوکھر اور پیناکھہ کی طالبات کو بھی اپنی حوس کا نشانہ بنا چکا ہے اور تھانہ لدھیوالہ وڑائچ میں اس کے خلاف درخواست بھی دو تین دن حوالات میں بھی بند رہا، شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ شعبہ تدریس کے مقدس پیشہ پر بدنما دھبہ لگانے والے عبداللہ امین اور مددگار ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور اس کے سکول کو بند کیا جائے۔

اے پی این ایس کا مجوزہ قانون پر شدید تحفظات کا اظہار

کراچی (پ ر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم پاکستان نے اے پی این ایس کو واضح یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت پرنٹ میڈیا سے متعلق قوانین میں کسی تبدیلی کا ارادہ نہیں رکھتی تاہم اگر کسی قانون میں ترمیم کی ضرورت درکار ہوئی تو اسے اے پی این ایس ، سی پی این ای ، پی ایف یو جے اور دیگر متعلقہ تنظیموں سے مشاورت سے کیا جائے گا ۔انہوں نے اپنی حکومت کے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئین میں درج اطلاعات اور آزادی صحافت کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا ۔عمر مجیب شامی سیکرٹری جنرل اے پی این ایس نے گزشتہ روز وزیر اعظم سے ملاقات کی اور انہیں مجوزہ قانون، پرنٹ میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی آرڈیننس پر اے پی این ایس کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا اے پی این ایس نے وزیر اعظم کو بتایا کہ مجوزہ قانون کے بارے میں بعض اخبارات میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق یہ ایک سیاہ اور مزموم قانون ہے جو ملک میں آزادی اظہار کو شدید طور پر متاثر کرے گا جو میڈیا نے طویل اور صبر آزما جدوجہد سے حاصل کی ہے اے پی این ایس نے مزید کہا کہ وزارت اطلاعات نے تاریخ کے کباڑ خانے سے فوجی آمر جنرل ایوب خان کے نافذ کردہ بدنام زمانہ قانون کو نئی شکل میں پیش کیا ہے جبکہ میڈیا اور جمہوری قوتوں کے شدید احتجاج اور جدوجہد کے نتیجے میں پی پی او کو ختم کرکے نیوز پیپرز ،نیوز ایجنسیز اور بک ریجسٹریشن آرڈیننس 2002 جاری کیا گیا تھا ۔اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل نے وزیر اعظم کو بتایا کہ مجوزہ قانون سے 18ترمیم کی مکمل نفی ہوگی اور اسے اے پی این ایس اور میڈیا کی دیگر تنظیمیں مکمل طور پر مسترد کر دیں گی ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مجوزہ قانون کی فوری واپسی کی درخواست کی ۔وزیر اعظم نے اے پی این ایس کو یقین دلایا کہ آئین پاکستان کی شق 19سے متصادم کوئی قانون نہیں بنایا جائے گااور پرنٹ میڈیا کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اگر کسی قانون کی ضرورت محسوس ہوئی تو حکومت میڈیا کے تمام ذمہ دار حلقوں سے با معنی مشاورت کے زریعے ایسا قانون وضع کرے گی اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل نے وزیر اعظم کی طرف سے میڈیا کے خدشات کو رفع کرنے کی اس وضاحت پر شکریہ ادا کیا۔

پرنٹ میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوشش، ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کی جائے

کراچی (پ ر) کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے پرنٹ میڈیا کے لئے مبینہ پرنٹ میڈیا کنٹرول اتھارٹی کی تشکیل سے متعلق مجوزہ قانون سازی کی تردید اور مبینہ مسودہ کی تیاری کے ذمہ داران کا تعین کرنے کےلئے انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا خیرمقدم کیا ہے۔ سی پی این ای کے صدر ضیاشاہد اور سیکرٹری جنرل اعجاز الحق کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پرنٹ میڈیا مکمل طور پر صحافتی ضابطہ اخلاق پر کار بند ہے جو آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے اے پی این ایس، پی ایف یو جے اور پریس کلب کی جانب سے احتجاج اور مذمتی بیانات کا خیرمقدم کرتے ہوئے باہمی اتحاد کو خراج تحسین پیش کیا۔ سی پی این ای کے صدر ضیاشاہد نے مزید کہا کہ پرنٹ میڈیا کےخلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈان لیکس کی طرح پرنٹ میڈیا کے خلاف مجوزہ قانون سازی کی من گھڑت خبروں اور وزارت اطلاعات میں موجود شرپسند افسران کے خلاف انکوائری کرائی جائے اور ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے جو کہ آزادی صحافت کے دشمن نظر آنے کے ساتھ ساتھ حکومت کی بدنامی کا باعث بھی ہیں۔

سبزیاں کتنی ضروری؟

ڈاکٹر نوشین عمران
سبزیاں اور پھل جسم سے زہریلے مادے ختم کرنے اور قوت معدافعت بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں ملٹی وٹامن گولیوں کا رواج تبھی ہوا جب لوگوں نے غذا میں سے تازہ پھل اور تازی سبزی کم کر دی۔ اگر روزمرہ خوراک میں پھل سبزی بڑھا دیں تو یقین جانیں وٹامن کی گولی کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔ پھلوں کو تازہ کھانا ہی ضروری ہے ہمارے ہاں سبزی کو اتنا زیادہ پکا دیا جاتا ہے کہ اس کی اصل افادیت ضائع ہوجاتی ہے۔ اصولاً سبزی کو صرف اتنا پکائیں کہ ان کا کچا پن دور ہو جائے۔ سلاد میں استعمال کی جانے والی سبزیاں کو بطور خاص اسی طرح بغیر پکائے کھانا چاہیے مختلف سبزیوں کے اجزا مختلف خوبیاں اور افادیت رکھتے ہیں۔ غذا میں روزانہ سبزیاں لینے سے ہی ان کے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں جو سبزی کچی نہ کھائی جا سکے اسے بھون کر پکانے کی بجائے اس کا سوپ بنا کر پینا زیادہ اچھا ہے۔ اگر ممکن ہو تو سٹیم کر کے کھالیں۔
چقندر خون کی کمی دور کرتا ہے، جگرکے امراض میں فائدہ مند ہے۔ اس کے اجزاءکینسر اور ٹیومر کے خلیوں کو ختم کرتے ہیں۔ شملہ مرچ میں وٹامن سی، بی ، کیروٹن کے علاوہ ایسے اجزاءہیں جو خون صاف کرنے کا کام کرتے ہیں یہ اجزاءخون کے زہریلے مادوں کو مارتے ہیں، خون پتلا رکھتے ہیں، دل کے امراض سے بچاتے ہیں، بلڈپریشر کم کرتے ہیں، سفید موتیا سے بچاو¿ دیتے ہیں۔ سیم کی پھلیوں میں ایک عنصر لیوڈوپامین سے ملتا ہے اور پارکنسزم کے مریضوں کیلئے بہت فائدہ مند ہے رعشہ کو کم کرتا ہے۔
بند گوبھی معدے کے السر، تیزابیت اور ہاضمے کیلئے مفید ہے۔ بند گوبھی براکلی کے اجزا اینٹی آکسیڈنٹ ہونے کے باعث خون میں زہریلے مادے نہیں بننے دیتے۔ مستقل بند گوبھی کھانے والے افراد بہت حد تک کیسنر سے محفوظ رہتے ہیں۔
پھول گوبھی میں بند گوبھی سے کم توانائی ہے۔ اس کے وٹامن بھی جسم سے فاسد مادے خارج کرتے ہےں۔
گاجر میں کیروٹین وٹامن اے آنکھوں اور جلد کیلئے بہت اچھی ہے اس کا روزانہ استعمال خواتین میں چھاتی کے کینسر سے بچاو¿ فراہم کرتا ہے۔ کھیرا میں دیگر اجزاءکے ساتھ پانی ‘ مولی بیڈنم کی زیادہ مقدار، جسم میں سوزش کو کم کرتی ہے، جسم کے زائد پانی کو خارج کرتا ہے، جلد کے اندر نئے خلیے بناتا ہے، جسم کی بافتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ کھیرا نہ صرف کھانے میں بلکہ جلد پر ماسک بنا کر لگانے کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بینگن انتہائی کم کیلوریز والی سبزی ہے اس لیے اکثر وزن کم کرنے کیلئے بینگن کھایا جاتا ہے۔
لہسن کولیسٹرول کم کرتا ہے، خون کی نالیوں کو کھولتا ہے، وزن کم کرتا ہے جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ ادرک قے متلی بدہضمی کو دور کرتا ہے۔ جوڑوں کی سوزش کو کم کرتا ہے۔
کرم کلاں سبزی اگرچہ بہت کم کھائی جاتی ہے لیکن جوڑوں کے درد کیلئے مفید ہے جوڑوں کی سوزش کم کرتی ہے اور فاسفورس کی زیادہ مقدار کے باعث انہیں مضبوط کرتی ہے۔ لیموں جسم کے زہریلے مادے ختم کرتا ہے اور انہیں خارج کرتا ہے۔ اسی لیے وزن کم کرنے اور ہاضمے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ جلد پر لگانے سے جلد کے اندر جمع زہریلے مادے صاف کرتا ہے۔ سبز پیاز بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔ پیاز میں دیگر اجزاءکے ساتھ سلفر کی خاص مقدار ہے خون کو پتلا رکھتا ہے، سانس کی نالیوں کو کھولتا ہے، بلڈپریشر کم رکھا ہے، جراثیم مارنے کی اصلاحیت رکھتا ہیں۔ بھنڈی کے اجزاءاعصابی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔ مٹر قوت مدافعت بڑھاتے ہیں۔ مولی جگر کے خلیوں کو مضبوط کرتی ہے، بائل کو خارج کرتی ہے، یرقان اور پتے کی پتھری سے محفوظ رکھتی ہے۔ شکرقندی ٹیومر کیسز اور سوزش زدہ خلیوں کو ختم کرتی ہے، شلجم جسمانی کمزدوری دور کرتا ہے۔ ان میں زیادہ تر سبزیاں سلاد بنا کر کھائی جاسکتی ہیں۔
٭٭٭

ایم ڈی خیبر بینک کی برطرفی کا کیس،پشاور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ

پشاور (ویب ڈیسک)پشاورہائیکورٹ نے ایم ڈی خیبربینک برطرفی کیس میں حکم امتناعی جاری کردیا،تفصیلات کے مطابق ایم ڈی خیبربینک شمس القیوم نے برطرفی کے نوٹیفکیشن کوپشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا ،ایم ڈی خیبربینک برطرفی کیس کی سماعت جسٹس روح الامین اور جسٹس یونس تھیم نے کی۔سماعت کے موقع ایم ڈی خیبربینک شمس القیوم اورایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے، ایم ڈی خیبر بینک نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ برطرفی کا نوٹس غیرآئینی اور غیر قانونی ہے،جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ایم ڈی خیبربینک کو قانون کے مطابق برطرفی کا نوٹس دیا گیا،عدالت نے استفسار کیا کہ کیاایم ڈی کواس طرح ہٹانے کااختیارحکومت کے پاس ہے،عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا۔