All posts by Daily Khabrain

نیب ریفرنسز بارے معاملات طوالت کا شکار ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (آن لائن) نا اہل سابق وزیر اعظم نواز شریف اور شریف خاندان کو نیب ریفرنسز پر ملزمان قرار دینے کے حوالے سے معاملات طوالت کا شکار ہونے کا امکان ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی احتساب عدالتوں میں نئے ججز تعینات کرنے کی سمری وزیراعظم آفس کو ارسال کر دی گئی ہے۔ وزارت قانون و اں صاف کے حکام کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں دو ، دو احتساب عدالتیں قائم ہے تاہم احتساب عدالت اسلام آباد کے جج نثار بیگ اصل محکمہ میں واپس چلے گئے ہیں اور احتساب عدالت راولپنڈی کے جج راجہ اخلاق بھی رواں ماہ ذمہ داروں سے سبکدوش ہونگے جس کے باعث احتساب عدالت میں پہلے ہی دائر درجنوں کیسز التوا شکار ہے۔ حکام کے مطابق احتساب عدالتوں میں نئے ججز تعینات کرنے کیلئے سمری وزارت قانون نے وزیر اعظم آفس کو منظوری کیلئے بھجوا ئی ہے اور وزیر اعظم سمری کی منظوری کیلئے صدر مملکت کو ایڈوائس بھجوائیں گے ، حکام کا کہنا ہے کہ سید پرویز علی اور شکیل احمد کے نام احتساب عدالتوں کے جج لگانے کیلئے بھجوائے گئے ہیں ،دونوں سیشن ججز کی تقرری کا نوٹیفکیشن رواں ماہ کے آخر تک جاری کر دیا جائیگا۔جس کے تحت دونوں شہروں کی ایک ، ایک عدالت میں نئے جج تعینات ہونگے۔ ذرائع کے مطابق احتساب عدالتوں میں درجنوں کیسز زیر التو ہیں جبکہ نیب نے چاروں ریفرنسز احتساب جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کئے جن کی مدت بطور احتساب جج آئندہ سال مکمل ہو گی۔

نواز شریف کی فوج ،عدلیہ مخالف محاذ آرائی چودھری نثار کے انکشافات نے ہلچل مچادی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکمرانی ایک سائنس بھی ہے اور آرٹ بھی۔ پارٹی کے چند ارکان نے نواز شریف کو فوج اور سپریم کورٹ سے محاذ آرائی کا مشورہ دیا ابھی بھی وقت ہے محاذ آرائی ختم کر کے ملک کو خطرات سے بچایا جائے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ تین چار سال میں نواز شریف سے اختلافات آئے،محسوس کیامجھے جان بوجھ کر مشاورت سے الگ رکھا جا رہا ہے،2013 کے بعد نواز شریف کے چہرے پر متعدد بار ناراضگی دیکھی،فوج کا پانامہ معاملے سے تعلق نہیں ہے نا ہی فوج نے کوئی کردار ادا کیا،سپریم کورٹ سے محاذآرائی کر کے کوئی سیاسی مقاصد حاصل نہیں کیے جا سکتے ،ابھی وقت ہے کہ محاذ آرائی کو ترک کر کے ملک کو بین الاقوامی خطرات سے بچایا جا سکے ،میری رائے ہے کہ ابھی پانی سر کے قریب ہے،میرے مخالفین کہتے ہیں میں مغرورہوں لیکن میں مغرور نہیں ہوں بلکہ محدود رہتا ہوں ،زیادہ سوشل نہیں ہوں ، دشمنیوں اور دوستیوں کو بہت لمبا نبھاتا ہوں،ایان علی کا کیس وزارت داخلہ نہیں وزارت خزانہ کے پاس تھا،خاندانی پس منظر فوجی ہونے پر فخرہے،جنرل اسلم بیگ سے آج بھی اچھے تعلقات ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ مجھے فخر ہے میرا خاندان اور مکمل بیک گراﺅنڈ فوجی ہے اسی وجہ سے میری سیاست میں اسکی جھلک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ انا پرست نہیں ہوں بس تھوڑا ریزرو ضرور کہہ سکتے ہیں ، 1985سے میرے حلقے کے عوام مجھ پر اعتماد کرتے آئے ہیں ، نظم وضبط ، اوقات کی پابندی اور وطن سے محبت میں نے فوج سے سیکھی ، زیادہ سوشل نہیں اسلئے مخالفین مجھے مغرور کہتے ہیں مگر میں مغرور نہیں ہوں۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ 1985سے لیکر 2013تک نوازشریف کو میری کوئی تنقید گوار نہیں گزری لیکن گزشتہ چار سالوں میں ناگوار گزرنے لگی لگی ، اس دور میں ہمارے درمیان اختلافات آئے میں وفاداری سچ بات کہنے کو سمجھتا ہوں ، دوستی اور دشمنی بھی نبھاتا ہوں۔سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ مجھے جان بوجھ کر اہم مشاورت سے دوررکھانے لگا، زیادہ اختلافات پچھلے ادوار میں پالیسی کی وجہ سے آئے اس کا ذکر کابینہ اجلاس میں کیا اور بہت سی چیزوں کا پوسٹ مارٹم کیا ، نوازشریف سے اختلافات کا ذکر میں نے کبھی نہیں کیا۔نوازشریف کے قریب ہونے کے ذریعے یہ کوشش کی ہے کہ حالات کو مینج کیا جائے ،لیکن جو راستہ چند لوگوں نے اپنایا ہے وہ غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج کا نوازشریف کو ہٹانے میں کوئی کردار نہیں ہے ، ابھی بھی وقت ہے کہ محاذ آرائی کو ترک کر کے ملک ک خطرات سے بچایا جائے ، فوج سے محاذآرائی ترک کرنا مسلم لیگ (ن) سے زیادہ نوازشریف کے مفاد میں ہے ، پانی سر تک پہنچ چکا ہے۔انھوںنے کہاکہ جنرل بیگ سے اچھے تعلقات تھے اور ہیں مگر حکومت کی خاطر ایک بیان دیا جس کے بعد میرے تعلقات خراب ہو گئے، وہی لوگ تنقید کرتے ہیں کہ میں فوج کا آدمی ہوں جن کے پاس تنقید کرنے کیلئے کچھ اور نہیں۔انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی کسی سے لائن نہیں لی۔ا یک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ پرویز مشرف نے مارشل لاء لگایا تو مجھے صرف دو سال تک نظر بند رکھا گیا ، میری نظر بندی کے دوران پرویز مشر ف نے مجھ سے ملاقات کےلئے فون کیا جس سے میں نے معذرت کر لی۔ مشرف نے میرے حلقے کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا تاکہ میں الیکشن نہ جیت سکوں ۔ ایان علی کیس سے متعلق سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ ایان علی کا کیس وزارت داخلہ کے پاس نہیں بلکہ وزارت خزانہ کے پاس تھا ۔ وزارت خزانہ کے کہنے پر ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالا اور نکالا جاتا رہا تھا از خود وزارت داخلہ نے ایان علی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا اسی طرح ڈاکٹر عاصم کیس میں میرا یا میری وزارت کا کوئی کردار نہیں تھا ۔ ڈاکٹر عاصم کا کیس رینجرز کے پاس تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود سے مذاکرات میں فوج اور امریکہ سمیت دیگر دوست ممالک کو اعتماد میں لیا گیا تھا تاکہ ہم پر کوئی قدغن نہ آئے ۔ ڈان لیکس کے متعلق سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ ڈان لیکس پر پرویز رشید کو ہٹانے میں میرا کوئی کردار نہیں ہے ۔ ڈان لیکس پرحکومت کے حق میں صرف میں بولا۔ ڈان لیکس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آرمی نے دی اور وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے تحت آئی بی نے تصدیق کی ۔ فوج اور وزیر اعظم کی خواہش تھی کہ ڈان لیکس کی انکوائری میں اور اسحاق ڈار کریں مگر اسحاق ڈار نے ڈان لیکس کی انکوائری میں شامل ہونے سے معذوری ظاہر کر دی اور وہ شامل نہیں ہوئی ۔انھوںنے کہاکہ کسی نے نواز شریف سے کابینہ میں ہونیوالی باتیں لیک کر دیں، کابینہ میں ہونیوالی باتیں جس نے لیک کی اس نے اپنے انداز میں کی میں نے کچھ اور باتیں بھی کی تھیں، میری کی ہوئی تمام باتیں اگر لیک ہو جاتی تو شاید میری پرسنلٹی بلڈنگ ہوتی۔ اپنی سیاسی اور عام زندگی اسلام کی روش پر چلانے کی کوشش کی ہے۔چوہدیری نثار نے کہاکہ میں تنہائی پسند ہوں، شادیوں میں نہیں جاتا، میں نے ڈسپلن اور وقت کی پابندی فوج سے سیکھا، فوجی ماحول میں پلنے بڑھنے سے اثر تو ہوتا ہے، میں کنٹونمنٹ بورڈ کے ماحول میں پلا بڑھا، میرا خاندان چار پشتوں سے فوج میں ہے، میرے والد پاک فوج میں اعلی عہدے پر تھے۔

جنگی طیارے میں پرواز, .وزیراعظم نے تاریخ رقم کردی

سرگودھا(آن لائن،اے این این) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مصحف بیس سرگودھا کا دورہ کیا جہاں انہیں پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو قدرتی آفات سے نمٹنے اورامدادی کاموں پر پاک فضائیہ کی خدمات، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی پاک فضائیہ کی خدمات پر بھی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان ایئرفورس کے وطن کے دفاع کے لیے بہترین کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ فضائی حدود کے تحفظ میں پاک فضائیہ کا کردارقابل تعریف ہے اور پاک فضائیہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے بھی اہم کردار ادا کررہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف پاک فوج نے بے پناہ قربانیاں دیں جن کو دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ہم ملکر اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بڑی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں اور پاک افواج ،خفیہ اداروں،پولیس سمیت تمام سکیورٹی اداروں اور سیاسی قیادت نے اس جنگ کو جیتنے کا عزم کررکھا ہے اس جنگ میں ہمیں عوام کا بھی بے پناہ تعاون حاصل ہے اور انشاءاللہ ہم یہ جنگ ضرور جیتیں گے ۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تاریخ میں پہلی بار بحیثیت وزیراعظم پاکستان ایف سولہ طیارے میں بیٹھ کر جنگی مشقوں میں شرکت کی۔ترجمان پاک فضائیہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پاک فضائیہ کے آپریشنل بیس کا دورہ کیا، اس موقع پر ائیرچیف مارشل سہیل امان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے نئے تعمیر شدہ ائیرپاور سینٹر آف ایکسی لینس کادورہ کیا۔ترجمان کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی تعمیر وترقی میں پاک فضائیہ کے کردار، سیفرون بینڈڈ نامی فوجی مشقوں اور ائیرپاور سینٹر آف ایکسی لینس کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ ترجمان نے بتایا کہ ائیرپاور سینٹر جدید ترین آلات سے لیس ادارہ ہے اور ایوی ایشن سٹی پرجیکٹ کامرہ میں ایک جدید سوچ کے ساتھ تعمیر کیا گیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کو بتایا گیا کہ رواں برس اکتوبر میں پاک فضائیہ کثیرالملکی فوجی مشقوں کی میزبانی بھی کرے گا جس میں 19 ممالک کے فضائی دستے شرکت کریں گے۔ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایف 16 جنگی طیارے میں فائٹرپائلٹ کی پچھلی نشست رئیرکاک پٹ میں بیٹھ کر فوجی مشقوں کا جائزہ لیا اور وہ تاریخ کے پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جنہوں نے جہاز میں بیٹھ کر فوجی مشق میں شرکت کی، جب کہ دوسرے ایف 16 جہاز میں پاک فضائیہ کے سربراہ سہیل امان نے فوجی مشق میں شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے ائیرفورس کے کمبیٹ افسران اور گرانڈ کریو کے ساتھ ملاقات کی جب کہ پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور عزم حوصلے کو سراہتے ہوئے اظہار اطمنان کیا۔

آرمی چیف کی لاہور آمد, لیکن کیوں؟, دیکھئے اہم خبر

لاہور (کرائم رپورٹر) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ گزشتہ روز لاہور پہنچے۔ آرمی چیف لاہور آمد کے بعد پنجگور میں شہید ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل عامر وحید کی رہائشگاہ پہنچے جہاں انہوں نے شہید کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ یاد رہے کہ 4 ستمبر کو کوئٹہ کے علاقہ پنجگور میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل عامر وحید سمیت 3 جوان شہید اور 3 زخمی ہو گئے تھے۔

میانمار سفیر کی دفتر خارجہ طلبی, مسلم مظالم پر شدیداحتجاج

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، صباح نیوز) پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے میانمار کے سفیر یو ون مائینٹ کو دفتر خارجہ طلب کر کے روہنگیا مسلمانوں پر جاری ظلم و بربریت کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔دفترخارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے میانمار کی ریاست رخائن میں جاری روہنگیا مسلمانوں پو ہونے والے ظلم کے خلاف شدید احتجاج کیا۔سیکریٹری خارجہ نے میانمار کے سفیر سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری ظلم و بربریت کو ختم کرنے کے حوالے سے مناسب اقدامات کا مطالبہ کردیا۔اعلامیے کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے میانمار کے سفیر سے ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے، حقوق کا تحفظ اور انھیں بلا امتیاز اور بغیر کسی خوف کے نقل و حمل کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔پاکستانی وزارت خارجہ نے میانمار کے سفیر سے مطالبہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری ظلم کی تحقیقات کرائی جائے اور ان کی خون ریزی میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔رخائن میں جاری تنازع کے پائیدار حل کے لیے اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان کے کمیشن کی سفارشات کو فوری طور پر عمل درا?مد پر زور دیا گیا۔خیال رہے کہ اس کمیش کی سفارشات میں میانمار کی ریاست رخائن میں فوری طور پر جاری شورش کو ختم کرنے کے لیے اقدامات، امن بحال رکھنے، رضا کارانہ مصالحت، غیر جانبدارانہ طور پر متاثرہ لوگوں تک رسائی اور شہریت کے مسائل کے حل پر مشتمل تجاویز بھی شامل ہیں۔میانمار کے سفیر یو ون مائینٹ نے سیکریٹری خارجہ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ میانمار حکومت تک پاکستانی حکومت اور پاکستانی عوام کے تحفظات پہنچائیں گے۔خیال رہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں فوجی بیس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی کا ا?غاز کردیا تھا۔میانمار کی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔میانمار کی سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں نے ان پر حملے کیے تاہم روہنگیا مسلمان اس کی ترید کر رہے ہیں۔روہنگیا مسلمان میانمار کی فوج کے مظالم سے بچنے کے لیے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کر رہے ہیں۔بنگلہ دیش میں موجود اقوامِ متحدہ کے نمائندے نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اب تک میانمار سے 3 لاکھ مسلمان گذشتہ ایک ماہ میں بنگلہ دیش ا?چکے ہیں۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بنگلہ دیش پہنچنے والے افراد نے بتایا کہ ان لوگوں کو میانمار میں بربریت کا نشانہ بنایا گیا جبکہ میانمار فوج نے ان کی خواتین کو ریپ کا بھی نشانہ بنایا۔بدھ مت اکثریت کے حامل اس ملک کی فورسز کی نہتے مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف پوری دنیا کی جانب سے شدید ردِ عمل سامنے آرہا ہے اور بین الاقوامی فورم پر میانمار کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔

سرے محل کی ملکیت, زرداری بڑی مشکل میں, نیب نے جال بچھا دیا

راولپنڈی(نیوزرپورٹر)قومی احتساب بیو رو (نیب) نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ اور سابق صد ر آصف علی زرداری کی احتساب عدالت سے بریت کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں چیلنج کردیا، نیب نے اپیل میں کہا کہ احتساب عدالت نے آصف زرداری کو سرسری سماعت کے نتیجے میں بری کرکے ایک غلط مثال قائم کی،نیب کے پاس آصف زرداری کےخلاف 22ہزار تصدیق شدہ دستاویزات موجود ہیں، احتساب عدالت نے مقدمے کے اہم گواہوں کو نظر انداز کیا اوراہم ریکارڈ پیش نہیں کرنے دیا گیا،عدالت ریکارڈ طلب کرکے مزید کاروائی کرسکتی ہے،آصف زرداری کی بریت کافیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ ہفتہ کو آصف علی زرداری کو اثاثہ جات کیس میں بری کرنے کافیصلہ نیب نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں چیلنج کردیا ۔نیب نے اپنی اپیل میں کہا کہ ایسے ناقابل تردید شواہد موجودہیںجن کی بنیاد پر آصف زرداری کے خلاف میرٹ پر فیصلہ کیا جاسکتا ہے جبکہ احتساب عدالت نے میرٹ پر فیصلہ نہیں کیا۔ نیب کے پاس آصف زرداری کے خلاف 22ہزار تصدیق شدہ دستاویزات موجود ہیں۔ احتساب عدالت نے آصف زرداری کو سرسری سماعت کے نتیجے میں بری کرے ایک غلط مثال قائم کی ہے۔ اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ احتساب عدالت نے مقدمے کے اہم گواہوں کو نظر انداز کیا اور اہم ریکارڈ پیش نہیں کرنے دیا۔ نیب کے پاس آصف زرداری کی آف شور کمپنیوں سرے محل ،بینک اکاﺅنٹس سے متعلق دستاویزات موجود ہیں ۔ عدالت ریکارڈ طلب کرکے مزید کاروائی کرسکتی ہے۔ نیب نے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر کیا جائے ۔ نیب نے اپیل میں کہا ہے کہ کیس میں جتنا مواد باہر سے منگوایا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آصف زرداری اور ان کا خاندان بہت سی آف شور کمپنیوں کا مالک ہے جب کہ سرے محل سمیت مرزا شوگر مل سے متعلق بھی ریکارڈ موجود ہے، عدالت چاہے تو ریکارڈ طلب کرے جس کی بنیاد پر مزید کارروائی ہوسکتی ہے۔نیب راولپنڈی نے کیس کی پیروی کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

نواز شریف کیلئے اڈیالہ جیل میں بہترین انتظامات کیے جائیں

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے میرے بیان کو توڑ مڑور کر پیش کیا گیا،جبکہ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت سے بہت بہتر کام کیا۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان ایک ہفتے کے لئے لندن پہنچ گئے ہیں، لندن ائیرپورٹ پر میڈیاسے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے میرے بیان کو توڑ مڑور کر پیش کیا گیا ،وہاں کی موجودہ حکومت نے پانچ ،پانچ باریاں لینے والوں سے بہت بہتر کام کیا ہے ۔نواز شریف کے لئے اڈیالہ جیل میں بہترین انتظامات کئے جائیں تاکہ ان کو کسی بھی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین ایک ہفتہ لندن میں قیام کریں گے جہاں وہ شادی کی تقریب میں شرکت کے علاوہ پارٹی رہنماوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، عمران خان کے ساتھ ان کے دونوں صاحبزادے سلمان اور قاسم کے علاوہ پارٹی رہنما عثمان ڈار بھی ہمراہ ہیں۔ لندن ایئر پورٹ پر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، وہاں کی موجودہ حکومت نے پانچ، پانچ باریاں لینے والوں سے بہت بہتر کام کیا ہے۔

10ارب ہرجانہ, عدالت نے عمران خان کو اہم حکمنامہ جاری کردیا

لاہور(صباح نیوز)لاہور کی سول عدالت میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی جانب سے دائر10 ارب روپے کے ہرجانہ کے کیس کی سماعت ہوئی۔عمران خان کی جانب سے عدالت میں کوئی جواب جمع نہیں کروایا گیا۔عدالت نے عمران خان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ پانامہ پیپرز کیس میں منہ بند کرنے کے لیے شریف فیملی کی طرف سے انہیں دس ارب روپے رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔اس الزام پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا تاہم اب تک اس دعویٰ کی جتنی بھی سماعتیں ہوئی ہیں ان میں اب تک نہ تو عمران خان کی جانب سے کوئی جواب داخل کیا گیا ہے اور نہ ہی وہ خود عدالت میں پیش ہوئے ہیں ہفتہ کے روز کیس کی سماعت سول عدالت کے جج اظفر سلطان نے کی۔دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کی جانب سے کوئی وکیل پیش ہوا ہے تو اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ عمران خان کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوا تاہم ایک جونیئر وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کی جانب سے بابر اعوان پیش ہونا چاہتے ہیں انہیں پیش ہونے کے لیے مہلت دی جائے اس پر عدالت نے عمران خان کو 25 ستمبر کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

2پاکستانی اینکرز کی میانمار میں گرفتاری, ویڈیو نے ہلچل مچادی

ینگون (خصوصی رپورٹ) پاکستان کے دو نجی ٹی وی چینلز کے اینکر پرسنز کو میانمار پہنچنے پرگرفتار کر لیا گیا ہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت میانمار پہنچ چکے تھے اور انہوں نے امیگریشن حکام کی جانب سے گرفتاری کا پیغام ویڈیو کے ذریعے دیا تھا تاہم اب ان سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔ واضح رہے عامر لیاقت کے ہمراہ وقار ذکاءبھی ہیں اور دونوں اکٹھے روانہ ہوئے تھے‘ تاہم وقار ذکاءکے بارے میں کوئی حتمی معلومات سامنے نہیں آ سکیں۔ علاوہ ازیں میانمار نے پاکستان کے ایک اور نجی ٹی وی کے اینکرپرسن اقرارالحسن کو بھی حراست میں لے کر ڈی پورٹ کردیا ہے۔

30ہزار جعلی ووٹوں کا انکشاف, یاسمین راشد کا عدالت جانے کا اعلان

لاہور(خبرنگار) تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صرف انگوٹھے کے نشان سے ووٹ کی تصدیق ہوسکتی ہے، ہم نے30 ہزار غیر تصدیق شدہ ووٹوں کا معاملہ اٹھایا ہے، معاملہ نادرا اور الیکشن کمیشن ایک دوسرے پر ڈال رہا ہے، نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی لسٹیں مانگی ہیں لیکن ابھی تک نہیں ملیں، غیر تصدیق شدہ ووٹوں کا معاملہ پیر کو عدالت لے جارہے ہیں، ہمارا مقصد ہے کہ صاف وشفاف الیکشن ہوں جبکہ الیکشن کمیشن غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کررہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کی ویڈیو بنانے پر لڑکی پر تشددکے واقعے کا مقدمہ درج ہوگیا ہے، پولیس فوری ملزم کو گرفتار کرے۔