All posts by Khabrain News

ویمنز ٹیم کی ورلڈکپ کوالیفکیشن، بھارت کیلئے مہنگا سودا

پاکستان ویمنز ٹیم نے آئی سی سی ورلڈکپ 2025 کی کوالیفکیشن حاصل کرلی۔

گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 205 رنز بنائے تھے۔

جواب میں تھائی لینڈ کی ٹیم محض 34.4 اوورز میں صرف 118 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی اور یوں پاکستان نے 67 رنز سے فتح سمیٹی، یہ ورلڈکپ کوالیفائرز میں پاکستان کی مسلسل چوتھی جیت تھی۔

کپتان فاطمہ ثناء کی شاندار آل راؤنڈ کارکردگی، ناقابلِ شکست 62 رنز اور 3 وکٹیں
اس جیت کیساتھ ہی گرین شرٹس کی ٹیم بھارت میں ہونیوالے ویمنز ورلڈکپ 2025 کوالیفائی کرچکی ہے اور یہ ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلا جائے گا، جس کیلئے ہندوستان لاجسٹک مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بھارت ورلڈکپ 2025 کی میزبانی کرے گا لیکن پاکستان اپنے تمام میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا، یہ فیصلہ چیمپئینز ٹرافی 2025 میں ہوا تھا کیونکہ بھارت سیکیورٹی کا بہانہ کرکے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا اور یوں ایونٹ پاکستان نے دبئی کو نیوٹرل وینیو کے طور پر چُنا تھا۔

اسی دوران آئی سی سی، بھارتی کرکٹ بورڈ اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ 2027 تک کے تمام ایونٹس میں بھارت-پاکستان میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔
اسٹار فٹبالر کی گرل فرینڈ کی انسٹاگرام تصویر نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا
جس میں ورلڈکپ 2025 (بھارت)، ٹی20 ورلڈکپ 2026 (بھارت/سری لنکا) اور ویمنز ٹی20 ورلڈکپ 2028 (پاکستان) میں شامل ہیں ۔

اسی طرح ویمنز ورلڈکپ 2025 میں اگر پاکستان سیمی فائنل یا فائنل تک پہنچی تو وہ میچز بھی بھارت سے باہر ہوں گے، جبکہ بھارت اور پاکستان کا میچ بھی نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائے گا۔

ماہی گیروں کی گرفتاری انسانی المیہ ہے، ایچ آر سی پی

لاہور:

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سمندری سرحدوں پر غیر ارادی طور پر پھنس جانے والے ماہی گیروں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک جامع علاقائی پالیسی فریم ورک جاری کر دیا ہے۔

اس فریم ورک میں دونوں ممالک کے مابین تنازعات کی بھینٹ چڑھنے والے غریب ماہی گیروں کی حالتِ زار، جیلوں میں ان کے ساتھ روا رکھے گئے امتیازی سلوک اور ان کے خاندانوں پر پڑنے والے تباہ کن اثرات کو تفصیل سے اجاگر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہر سال درجنوں پاکستانی اور بھارتی ماہی گیر بحیرہ عرب میں غیر ارادی طور پر سمندری حدود عبور کرنے کے جرم میں گرفتار ہوتے ہیں، جن میں اکثریت غریب ساحلی آبادیوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہوتی ہے۔ ان ماہی گیروں کو اکثر طویل عرصے تک بغیر مقدمے کے قید رکھا جاتا ہے اور وہ اپنے خاندانوں سے مکمل طور پر کٹ کر رہ جاتے ہیں۔

ایچ آر سی پی نے اپنی رپورٹ میں زور دیا ہے کہ ماہی گیروں کی گرفتاری کو ایک انسانی مسئلہ سمجھا جائے، نہ کہ قومی سلامتی یا سیاسی تنازع کا معاملہ۔ کمیشن کی ڈائریکٹر طاہرہ حسن کے مطابق، یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ ایک انسانی المیہ ہے، جسے مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ماہی گیروں کی گرفتاری کی بنیادی وجہ دونوں ممالک کے درمیان سمندری حدود کی غیر واضح تقسیم ہے۔ اکثر ماہی گیر جدید نیویگیشن کے آلات سے محروم ہوتے ہیں اور لاعلمی میں مخالف ملک کی حدود میں داخل ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ ایک بار قید ہونے کے بعد، نہ صرف وہ برسوں جیل میں سڑتے ہیں بلکہ ان کے خاندان بھی شدید مالی اور جذباتی بحران کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ایچ آر سی پی کی دو سالہ تحقیق، 100 سے زائد متاثرہ خاندانوں کے انٹرویوز اور بین الاقوامی قوانین کے جائزے پر مبنی اس رپورٹ میں متعدد ٹھوس تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ ان میں ماہی گیروں کی گرفتاری کی صورت میں 24 گھنٹوں کے اندر اہلِ خانہ اور قونصلر حکام کو اطلاع دینا، سمندری حدود کی واضح نشاندہی، سرحدی علاقوں میں مشترکہ نگرانی، جیلوں میں تشدد کی روک تھام، طبی سہولیات کی فراہمی، اور ماہی گیروں کو ان کے خاندانوں سے رابطے کی اجازت شامل ہیں۔

رپورٹ میں دونوں ملکوں کے ماہی گیروں کے خاندانوں کی دردناک داستانیں بھی شامل کی گئی ہیں۔ کراچی کی مچھر کالونی کی ایک خاتون نے بتایا کہ ان کا بیٹا 2019 سے بھارتی جیل میں قید ہے اور چھ سال سے نہ کوئی خط ملا، نہ بیٹے کی کوئی خبر۔

دوسری جانب، بھارتی ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والے ماہی گیر بھارت ماجیتھیا نے بیان دیا کہ پاکستانی کوسٹ گارڈز نے انہیں گولیوں سے دھمکا کر گرفتار کیا اور بعد میں 60 قیدیوں کو ایک ہی سیل میں بند کر دیا گیا۔

رپورٹ میں یکم جنوری 2025 تک کے تازہ ترین اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں، جن کے مطابق پاکستان میں 266 بھارتی قیدی موجود ہیں جن میں 217 ماہی گیر ہیں، جبکہ بھارت میں 462 پاکستانی قیدی قید ہیں جن میں 81 ماہی گیر شامل ہیں۔ ان میں سے اکثریت ایسے افراد کی ہے جنہوں نے اپنی سزائیں مکمل کر لی ہیں، مگر دونوں ممالک کے مابین رسمی سفارتی تبادلوں کی سست رفتاری کے باعث ان کی رہائی عمل میں نہیں آ سکی۔

ایچ آر سی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ممالک اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دیں اور سارک کے پلیٹ فارم پر مشترکہ اقدامات کرتے ہوئے ایک دوطرفہ ٹاسک فورس قائم کریں، جو ماہی گیروں کی گرفتاری، قانونی معاونت، اور جلد از جلد رہائی کے لیے عملی اقدامات کرے۔

رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ ماہی گیروں کو جدید نیویگیشن آلات فراہم کیے جائیں تاکہ وہ سمندری حدود کی خلاف ورزی سے بچ سکیں۔

ماہی گیروں کی قید کا یہ مسئلہ سرکریک جیسے متنازعہ علاقے سے بھی جڑا ہوا ہے، جو سندھ اور بھارتی ریاست گجرات کے درمیان واقع ہے۔ یہاں کے پانی ماہی گیری کے لیے نہایت موزوں سمجھے جاتے ہیں، اور دونوں جانب کے غریب ماہی گیر ان پر انحصار کرتے ہیں۔ تاہم، یہ علاقہ دونوں ممالک کی نیوی کے درمیان کشیدگی کا مستقل مرکز بھی رہا ہے۔

ایچ آر سی پی کی رپورٹ اس بات پر زور دیتی ہے کہ ماہی گیروں کو مجرم سمجھنے کے بجائے ایک انسانی ہمدردی کے جذبے سے دیکھا جانا چاہیے۔ ان کی گرفتاری اور قید صرف قانونی یا سفارتی مسئلہ نہیں بلکہ ایک انسانی المیہ ہے، جس کے حل کے لیے ایک مستقل، شفاف اور انسان دوست فریم ورک تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اگر پاکستان اور بھارت واقعی خطے میں امن، معاشی ترقی اور انسانی حقوق کی پاسداری چاہتے ہیں تو انہیں ماہی گیروں کے مسئلے پر فوری اور سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ یہ قیدی محض خیرسگالی کے وقتی اقدامات کے نہیں، بلکہ مستقل اور منظم انسانی تحفظ کے مستحق ہیں۔

پنجاب میں خصوصی افراد کیلئے نیا فلاحی منصوبہ

لاہور:

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اسپیشل افراد کیلئے معاون آلات کے سب سے بڑے منصوبے کا افتتاح کردیا۔

 تقریب میں پنجاب بھر سے 300 سے زائد سپیشل افراد نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف حادثاتی طور پر بازو سے محروم نوجوان عقیل کو خود اسٹیج پر لائیں جبکہ دماغ سے خودکار سگنل لے کر حرکت کرنے والے بازو کی تنصیب سے سہیل نے پہلی مرتبہ ہاتھ کو حرکت دی، جس پر ننھے سہیل نے وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ہائی فائی بھی کیا۔

تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ نے خودکار وہیل چیئر، پیڈز وہیل چیئر، ٹرائی وہیل سکوٹی اور دیگر معاون آلات فراہم کیے اور اسپیشل افراد کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ تقریب میں آمد پر دو پیاری خاص بچیوں، عائزہ اور عائشہ نے وزیر اعلیٰ کا استقبال کیا اور انہیں گلدستے پیش کیے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اسپیشل افراد کے درمیان بیٹھ گئیں اور ایک ننھے بچے کو اپنے ساتھ بٹھا کر پیار بھی کیا۔ قوت گویائی سے محروم بچوں نے قومی ترانہ، ترجمہ تلاوت اور دیگر حصے اشاروں کی زبان میں پیش کیے، جس نے شرکاء کو جذباتی کر دیا۔

صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ صوبہ بھر میں اسپیشل افراد کو ایک ارب روپے کے مصنوعی اعضاء، آلاتِ سماعت، وہیل چیئرز اور دیگر ضروری معاون آلات مفت فراہم کیے جائیں گے۔

اسپیشل افراد کو مینوئل وہیل چیئر، رولیٹر، ٹرائی سائیکل، الیکٹرک اور موٹرائزد وہیل چیئرز، ٹرائی موٹر سائیکل، واکنگ واکر، فریم موبائل ٹوائلٹ چیئر، پیڈز وہیل چیئر اور کنٹرولڈ وہیل چیئر بھی دی جائیں گی۔ علاوہ ازیں ضرورت کے مطابق آلاتِ سماعت اور مصنوعی اعضاء بھی مفت فراہم کیے جائیں گے۔

ڈی آئی خان: دہشت گردوں سے قبیلے اور خاندان کی لاتعلقی

فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے نے مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔

سیکیورٹی ذرائع  کا کہنا ہے کہ 15 اپریل 2025ء کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار خارجی ہلاک ہوئے، ہلاک دہشت گردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔

ذرائع کے مطابق خارجی ‏دہشت گرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ حذیفہ عرف عثمان میرا بیٹا تھا، وہ فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا بیٹا حذیفہ میرا اور والد کا نافرمان تھا، ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا، والد نے بہت بار ڈانٹا بھی مگر اس پر ہماری بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔

فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشت گردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر دہشت گردی میں استعمال کر رہے ہیں، ہلاک دہشت گرد حذیفہ کی والدہ کا بیان فتنتہ الخوارج کی شکست ہے۔

پارا چنار میں شادی کی تقریب، زہریلا کھانا 100 سے زائد بچے متاثر

پارا چنار میں شادی کی تقریب میں زہریلے کھانے کے سبب سو سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال پہنچادیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق واقعہ پارا چنار کے علاقے شلوازان دروی میں پیش آیا جہاں شادی کی تقریب میں کھانا ہوا جس کے بعد بچوں کی طبعیت خراب ہوگئی۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اسپتال میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

اطلاعات ہیں کہ پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے، کھانے کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جن کی لیبارٹری سے جانچ پڑتال کرائی جائے گی۔

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست

اسلام آباد:

بانی پاکستان تحریک انصاف سے جیل میں ملاقات نہ کرانے پر علیمہ خانم نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

درخواست گزار علیمہ خانم نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سابق وزیراعظم مختلف کیسز میں جیل ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں، مگر عدالتی احکامات کے باوجود ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کے حکمنامے میں پٹیشنر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی تھی، اور ملاقات کرنے والوں کی فہرست بھی جمع کروائی گئی تھی۔ اس کے باوجود جیل سپریٹنڈنٹ کی جانب سے متعدد بار ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ فریقین کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر غیر قانونی پابندی عائد کی گئی ہے اور جیل مینوئل کے تحت طے شدہ ملاقات بھی ممکن نہیں بنائی جا رہی۔

علیمہ خانم نے استدعا کی ہے کہ عدالتی حکم عدولی پر ہوم سیکرٹری پنجاب اور جیل سپریٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

مہنگائی میں کمی کے دعوے بے اثر، 16 اشیاء مزید مہنگی

حکومت کی جانب سے ملک بھر میں مہنگائی میں کمی کے دعوؤں کے باوجود گزشتہ ہفتے کے دوران 16 اشیا کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

وفاقی ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح میں مزید کمی واقعہ ہوگئی ہے اور حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.69 فیصد تک مزید کم ہوگئی ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی مجموعی شرح منفی 2.72 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔

ادارہ شماریات کی طرف سے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی سے متعلق جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 16 اشیا مہنگی جبکہ 18 سستی ہوئیں اور 17 اشیا کے دام مستحکم رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران زندہ مرغی فی کلو 54 روپے 42 پیسے سستی ہوئی، گزشتہ ہفتے ٹماٹر فی کلو 16 روپے 29 پیسے سستے ہوئے، ایک ہفتے کے دوران لہسن فی کلو 41 روپے 76 پیسے سستا ہو گیا۔

ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے پیاز فی کلو 6 روپے 15 پیسے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 29 روپے 75 پیسے سستا ہوا، اسی طرح گندم کا آٹا، آلو، گھی، چینی، دالیں، گڑ سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے دال چنا فی کلو 3 روپے 19 پیسے مہنگی ہوئی ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران جلانے کی لکڑی، سگریٹ سمیت چائے کی پتی، تازہ دودھ اور چاول مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.80 فیصدکمی کے ساتھ منفی3.35 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.80 فیصد کمی کے ساتھ منفی 3.53 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.72 فیصدکمی کے ساتھ منفی 3.01 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔

اسی طرح 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.73 فیصدکمی کے ساتھ منفی 2.70فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.64 فیصد کمی کے ساتھ منفی 2.11 فیصد رہی ہے۔

اب قانون بول رہا ہے!ٹک ٹاکر کاشف ضمیر گرفتار، پییکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

پولیس نے معروف سوشل میڈیا شخصیت اور ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کو گرفتار کرلیا۔

 لاہور کے باہر سے حراست میں لے کر لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ایک وائرل ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے کارروائی کی گئی ہے، جس میں کاشف ضمیر ایک پولیس اہلکار کے ساتھ نظر آ رہے تھے۔

پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا اہلکار بھی حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ایس پی فیصل کامران نے بتایا کہ گرفتاری لاہور کے باہر سے عمل میں لائی گئی اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

وہاج علی کی جذباتی انسٹا اسٹوری وائرل،وہاج نے دل چھو لیا

شوبز انڈسٹری کے مقبول اداکار وہاج علی کی حالیہ جذباتی انسٹاگرام اسٹوری نے سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کر لی ہے۔

فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر شیئر کی گئی اسٹوری میں وہاج علی نے لکھا ہے کہ اگر آنسو نکل آئیں تو خود ہی پونچھ لینا، لوگ آئیں گے تو سودا کریں گے۔

وہاج کے ان دل کو چھو لینے والے الفاظ کو مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے۔

ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاج علی نے سچائی پر مبنی بات لکھی ہے۔

جبکہ ایک اور صارف نے نشاندہی کی کہ یہ خوبصورت جملے دراصل سلمان خان کے والد معروف مصنف سلیم خان کے تحریر کردہ ہیں۔

یاد رہے وہاج علی جیو ٹی وی کے سپر ہٹ ڈرامے ’تیرے بن‘ کی غیر معمولی کامیابی کے بعد پاکستان کے سب سے زیادہ مقبول اداکاروں میں شمار کیے جانے لگے ہیں۔

وہاج علی کی جذباتی انسٹا اسٹوری وائرل، مداحوں کا ردعمل

وہاج علی نے اپنی فنی زندگی کا آغاز بطور لائن پروڈیوسر کیا تھا، جہاں انہوں نے کئی مشہور اینکرز بشمول نادیہ خان کے ساتھ بھی کام کیا۔

بعد ازاں اپنی محنت اور لگن کے باعث انہوں نے جلد ہی اداکاری میں قدم رکھا اور اپنے فن سے سب کو حیران کر دیا۔

چاہت فتح علی خان نے عدنان صدیقی سے سالگرہ کی مبارکباد کے کتنے پیسے لیے؟

چاہت فتح علی خان نے عدنان صدیقی سے سالگرہ کی مبارک باد کے لیے کتنے پیسے لیے؟ تفصیلات سامنے آ گئیں۔

 سوشل میڈیا پر اپنی منفرد گائیکی اور انداز سے شہرت حاصل کرنے والے چاہت فتح علی خان ایک بار پھر خبروں میں آ گئے، لیکن اس بار کسی گانے کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک انکشاف کی بدولت۔

حال ہی میں ایک ویڈیو میں چاہت فتح علی خان نے بتایا ہے کہ انہوں نے معروف اداکار عدنان صدیقی کو سالگرہ کی مبارک باد دینے کے بدلے 250 پونڈز (تقریباً 92 ہزار 500 پاکستانی روپے) وصول کیے تھے۔

اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا، کچھ صارفین نے چاہت کو مبارک باد دی جبکہ کئی افراد نے ان کا مذاق اڑایا۔

 ایک صارف نے طنزیہ انداز میں کہا کتنے پیسے لو گے کہ انٹرنیٹ سے غائب ہو جاؤ؟

جواب دیتے ہوئے چاہت فتح علی خان نے اپنی فیس کا دفاع کیا اور کہا ہے کہ اب میں صرف سالگرہ کی مبارک باد کے لیے 100 پونڈز چارج کرتا ہوں، یہی میری آمدنی کا ذریعہ ہے،  میں جب کسی شو میں جاتا ہوں یا کسی فیملی ایونٹ کا حصہ بنتا ہوں، تب بھی معاوضہ لیتا ہوں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ میری سالگرہ کی مبارک باد کوئی معمولی ویڈیو نہیں ہوتی، میں 1 سے 5 منٹ کی ویڈیو تیار کرتا ہوں، جس میں تعریفیں اور کبھی کبھار گانا بھی شامل ہوتا ہے۔

چاہت فتح علی خان نے مزید انکشاف کیا کہ کئی پاکستانی فنکار بھی اپنے ڈراموں یا دیگر پروموشنز کے لیے مجھ سے ذاتی ویڈیوز اور اشتہارات بنواتے ہیں، میں سب کے لیے دستیاب ہوں، اللّٰہ سب کو خوش رکھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب یہ کام میری مکمل پیشہ ورانہ مصروفیت بن چکا ہے، یہی میرا کام ہے آپ کو تفریح فراہم کرنا، آپ کے کاروبار کو پروموٹ کرنا، آپ کے یوٹیوب چینل کی تشہیر کرنا اور ٹک ٹاکرز کی مدد کرنا۔