All posts by Khabrain News

پاکستان اہم پارٹنر، گمراہ کن اطلاعات کو تعلقات کی راہ میں نہیں آنے دینگے: امریکا

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا نے ایک بار پھر واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا اہم پارٹنر ہے، گمراہ کن اطلاعات کو تعلقات کی راہ میں نہیں آنے دینگے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہنا ہے کہ پاکستان میں کسی ایک سیاسی پارٹی کے امیدوار کے مقابلے میں دوسرے کی حمایت نہیں کرتے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ امریکا پروپیگنڈے، غلط اور گمراہ کن اطلاعات کو پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کی راہ میں آنے نہیں دے گا، پاکستان ہمارا اہم پارٹنر ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ خوشحال اور جمہوری پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون امریکا کے لیے اہم ہے اور اس موقف میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کے امریکی سازش سے متعلق نئے بیان پر ڈپٹی ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے، اس بارے میں ہمارے پاس مزید کچھ کہنے کو نہیں ہے۔

چینی صدر کے کینیڈین وزیراعظم ٹروڈو سے بھری محفل میں گلے شکوے

بالے: (ویب ڈیسک) جی 20 اجلاس کے موقع پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے چینی صدر شی جن پنگ نے انتہائی ناگواری کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک روز پہلے ہوئی ملاقات کی تفصیلات میڈیا کو لیک کیوں کی گئیں۔
میڈیا نے کینیڈین الیکشن میں چین کی مبینہ مداخلت کا معاملہ اٹھائے جانے کے دعوے کیے تھے جس پر چینی صدر شی نے خفگی سے کہا کہ ہم نے جو بھی بات چیت کی تھی وہ اخبارات کو بتا دی گئی ہے، یہ غیر مناسب ہے اور ایسے تو بات چیت ہوئی ہی نہیں تھی، کیا آپکی جانب سے کوئی بات یقینی بھی ہے۔
اس پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا میں ہم آزاد، کھلے اور بے تکلف ڈائیلاگ پر یقین رکھتے ہیں، جسے جاری رکھا جائے گا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ تعمیری ملاقاتیں جاری رہیں گی جس پر چینی صدر شی نے جواب دیا کہ اس کے لیے پہلے ماحول بناؤ پھر ٹروڈو سے ہاتھ ملایا اور چل دئیے۔

سازشی بیانیے سے پیچھے ہٹنے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عمران خان

لاہور: (ویب ڈیسک) چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ سازشی بیانیے سے پیچھے ہٹنے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ سائفر موجود ہے۔دوبارہ میری جان لینے کی کوشش کی جائے گی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ لانگ مارچ پر حملہ ہوا،میری دائیں ٹانگ سے 3گولیاں نکالی گئیں۔میں اپنی ٹانگ پر زورنہیں ڈال سکتا،اسے ٹھیک ہونے میں میں 4 ہفتے لگیں گے۔ایک گولی نے میری ٹانگ کی ہڈی کریک کی جو میرے لیے پریشان کن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ایک بہترین تحقیقاتی صحافی جو میری رائے کو بڑھا رہا تھا اسے دھمکایا گیا۔صحافی نے پاکستان چھوڑ دیا اور پھر ان کوکینیا میں قتل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ مجھے راستے سے ہٹانے کے خواہشمندوں کےلیے خطرہ توابھی بھی موجود ہے۔بدقسمتی سے میں سمجھتا ہوں دوبارہ میری جان لینے کی کوشش کی جائے گی۔مجھے اس لیے راستے ہٹانا چاہتاہے ہیں کیونکہ میری جماعت مقبول ہے۔
چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے ضمنی الیکشن میں 75 فیصد کامیابی حاصل کی۔ہم اس کے باوجود جیتے جبکہ باقی جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی حاصل تھی۔ہم نے شاندار کامیابی حاصل کی اور ہماری مقبولیت میں اضافہ ہوا۔بنیادی طور پر عوام ان مجرموں سے نجات چاہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کابینہ کے 61 فیصد ممبران پر کرپشن کیس ہیں۔ہمیں عوامی حمایت حاصل ہے۔یہ سمجھتے میں ان کے راستے کی رکاوٹ ہوں لہذا مجھے ہٹایا جائے۔اس لیے میرے نزدیک میری جان کو ابھی بھی خطرہ ہے۔
انہوں نے سائفر ے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائفر ایک خفیہ دستاویز ہے جو موجود ہے۔امریکا میں ہمارے سفیر اور ڈونلڈ لو کے درمیان گفتگو پر مبنی سائفر تھا۔ڈونلڈ لو سفیر کو کہہ رہاہے عمران خان کو تحریک عدم اعتماد سے ہٹایا نہ تو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں سازش کے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹا کیونکہ سائفر موجود ہے۔ سائفر کابینہ اور نیشنل سیکیورٹی کو نسل کمیٹی کے سامنے رکھا۔سائفر چیف جسٹس کے پاس ہے جس پر ہم آزادانہ انکوائری چاہتے ہیں۔سازش بیانیے سے پیچھے ہٹنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا،سوال یہ ہے کہ آگے کیسے بڑھا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ میری حکومت کو امریکی سازش کے ذریعے ہٹایا گیا۔ لیکن میں نے اصل میں کہا تھا کہ یہ سب پیچھے رہ گیا۔ مجھے اپنے عوام کے مفاد کے راستے میں حائل نہیں ہونا چاہیے۔پاکستان کے عوام کا مفاد یہ ہے کہ تمام ممالک سے اچھے تعلقات ہوں۔امریکا سے اچھے تعلقات ہوں کیونکہ وہ سپرپاور ہے۔

عمران خان کو ملنےوالی انمول گھڑی کی قیمت کتنی؟

لاہور: (ویب ڈیسک) عمران خان کو ملنےوالی انمول گھڑی کی قیمت کتنی ہے؟
ملکی سیاست میں آج کل سابق وزیر عظم کی جانب سے بیچی گئی توشہ خانہ کی گھڑی کا چرچا ہے۔ گھڑی کے مبینہ خریدار کے سامنے آنے کے بعد سوال اٹھ رہا ہے کہ اس گھڑی کی اصل قیمت کیا تھی؟
عمران حکومت میں کابینہ ڈویژن نے گھڑی کی قیمت دس کروڑ روپے لگائی تھی۔ ٹائم زون واچ لمیٹڈ دبئی نے قیمت ایک ارب ستر کروڑ روپے لگائی۔
عمران خان نےگھڑی اسلام آباد میں پانچ کروڑ دس لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا دعویٰ کیا۔ مبینہ خریدارعمرفاروق نے گھڑی فرح خان سے اٹھائیس کروڑ میں خریدنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عمران خان کو تحفے میں دیے گئے اس گھڑی کے باکس میں2000سے زیادہ ہیرے تھے جن کا وزن تقریباً 41.54قیراط تھا۔

امریکی ایوان نمائندگان میں ری پبلکنز کی واپسی

امریکہ : (ویب ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان میں ری پبلکنز کی واپسی، ایوان نمائندگان میں 9 اضافی نشستوں کے ساتھ ری پبلکنز نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
ری پبلکنز نے امریکہ کے مڈ ٹرم الیکشنز میں 218 نشستیں حاصل کرلیں جبکہ ڈیمو کریٹس 435 رکنی ایوان میں 210 نشستوں پر کامیاب ہو سکی ہے۔
دوسری جانب سینیٹ میں حکومتی جماعت ڈیموکریٹس کو برتری حاصل ہو گئی ہے، لیکن صرف ایک نشست سے، سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی برتری ایک اضافی نشست کے ساتھ 50 نشستیں حاصل کرلیں ہیں جبکہ ری پبلکنز سینٹ میں ایک نشست کھو کر 49 نشستیں حاصل کر پائے۔
واضح رہے ڈیمو کریٹس جماعت سے اس وقت جوبائیڈن امریکا کے صدر ہیں، جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکنز سے امریکا کے سابق صدر رہ چکے ہیں اور ایک بار پھر انہوں نے امریکی صدر کی دوڑ میں واپسی کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے فلوریڈا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو ہزار چوبیس کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ امریکہ کے روشن مستقبل کی خاطر کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کمپین صرف میری نہیں بلکہ پورے امریکا کی ہے، آپ کا ملک آپ کی آنکھوں کے سامنے تباہ ہورہا ہے۔

ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے، کسی اور کی کردار کشی کی جا رہی ہے، احسن گجر

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) فرح خان کے شوہر احسن گجر نے کہا ہے کہ ہمارے ذریعے کسی اور کی کردار کشی کی جا رہی ہے، ہمارا کسی تحائف کے لین دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں احسن جمیل گجر نے کہا کہ سامان کس نے بیچا، کس نے لیا، کیسے بیچا، اس کے پیسے کہاں گئے، فرح کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اور جتنا میں خاتون اول کو جانتا ہوں ان کا بھی اس قسم کے کاروبار اورلین دین سے کوئی تعلق نہیں ہے، فرح سے متعلق میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے کبھی سرکاری کاموں میں مداخلت نہیں کی اور نہ ہماری ایسی تاریخ کی ہے ، ہم کوئی پہلی بار سیاست میں نہیں آئے۔
جاوید چودھری کے سوال پر کہ اگر جو شخص الزام لگا رہا ہے وہ ثبوت لے آئے تو ؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ ثبوت ثبوت ہوتا ہے اور قابل قبول ہوتا ہے، لیکن اگر کوئی ایسے آڈیو بنا بنا کر ثبوت لاتا ہے تو اس کا تو ہم کچھ نہیں کر سکتے، ان کے پاس ثبوت تو تب ہوگا نہ جب فرح وہاں خود یا کوئی نمائندہ گیا ہو۔
احسن گجر نے کہا کہ اگر وہ کہتے ہیں کہ خود آکر ڈیل کی تو وہ کہاں آئے دبئی ؟ کیونکہ ہمارے گھر تو وہ نہیں آئے نہ ہی تحائف آئے۔
انہوں نے عمر فاروق سے ملاقات سے انکار کرتے ہوئے کہا عمر فارق صاحب کو نہ فرح کبھی ملی ہے نہ جانتی ہے، اور نہ فرح کا کسی تحائف لینے دینے اور بیچنے سے کوئی تعلق ہے۔ یہ ایک جھوٹی کہانی ہے، انہوں نے کہا کہ دبئی کی ہر جیولری شاپ پر سی سی ٹی وی لگے ہوئے ہیں، تو کوئی فوٹیج نکالیں، یہ جو 2 ملین کا الزام ہے اس کی رسید دیں۔
انہوں نے فرح خان کا شہزاد اکبر سے تعلق کو بھی کہانی قرار دیا، کہا کہ شہزاد اکبرسے کبھی ملاقات نہیں ہوئی نہ ہی میری بیگم کا ان سے کوئی تعلق واسطہ ہے۔
ہم نے عمران خان کے پاس کوئی تحائف نہیں دیکھے ہم نے ہمیشہ ان کے بازو اور الماریاں خالی ہی دیکھی ہیں، جہاں تک ان کے گھر میں ہماری رسائی ہے، ہم نے کوئی ایسی جگہ نہیں دیکھی جہاں کوئی لاک لگا ہو۔ نہ ہم نے گھڑیاں دیکھیں نہ ہم اس کے تاجر ہیں نہ اس کا شوق ہے نہ ہی ان کی قیمتیں پتہ ہیں، ہمیں عمر فارق کا معلوم ہی نہیں ہے، کہ ان کی دکان کہاں ہے دبئی میں یا پاکستان میں ہے۔
ہمارا عمران خان اور ان کی اہلیہ سے کوئی کاروباری تعلق نہیں ہے، اس خاندان سے ہمارا کوئی لین دین کا رشتہ نہیں ہے۔ نہ ہم نے ان سے کوئی ایسی چیز لی ہے نہ ہی انہوں نے ہم سے کچھ مانگا ہے۔
پاکستان واپسی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کیا آپ ہماری بھی پینٹ اتروانا چاہتے ہیں ؟ جو شریف آدمیوں کے ساتھ یہ کر رہے ہیں، کوئی نہیں چاہتا کہ اپنی عزت خراب کرے، نہ ہم سیاست دان ہیں نا ہم نے حکومت کا کوئی عہدہ لیا ہے۔ رانا ثنااللہ اور یہ حکومت بضد ہیں کہ ہم نے فرح خان کو اس میں لانا ہے پر دوسرے دن نئی اسٹوری لے آتے ہیں۔
فرح گوگی کے شوہر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ جیسے نیوٹرل فورم سے تفتیش کرالی جائے۔

لانگ مارچ کیلئے جگہ کے تعین کا پوچھ کربتائیں: سپریم کورٹ حکومتی وکیل کو حکم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لیے جگہ کے تعین سے متعلق انتظامیہ سے پوچھنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان کے لانگ مارچ کے خلاف سینیٹر کامران مرتضیٰ کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کے لانگ مارچ کے لیے جگہ کا تعین کیا گیا ہے؟ انتظامیہ سے پوچھ کر عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آدھے گھنٹے میں انتظامیہ سے پوچھ کر بتانے کا حکم دے دیا۔

یہ کسی کا حق نہیں موٹروے پر دھرنے کا کہہ کر وہاں کھڑا ہوجائے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ یہ کسی کا حق نہیں ہے کہ وہ کہہ دے کہ موٹروے پردھرنا دے گا اور وہاں کھڑا ہوجائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی دھرنے کے باعث راستوں کی ممکنہ بندش کے خلاف مقامی تاجروں کی درخواست پرسماعت کی جس میں عدالت نے تاجروں کی درخواست کوپی ٹی آئی دھرنے اور جلسے کے این او سی حصول کی درخواست کے ساتھ یکجا کر دیا۔
سماعت کے سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر جہانگیر جدون اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل منوراقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔
تاجروں کے وکیل نے کہا کہ کنٹینرز کو راستوں میں کھڑا کیا گیا ہے جس سے مشکلات ہیں، جبکہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے مؤقف اپنایا کہ دھرنے اور جلسے کے این او سی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست ابھی زیرالتوا ہے، اس درخواست کو بھی اس کے ساتھ سنا جائے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہائی ویز اور موٹرویز پر ٹریفک روانی یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے جائیں، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہائی ویز اور موٹرویز کو بند کردیں گے تو ٹریڈ بھی متاثر ہو گی، یہ کسی کا حق نہیں ہے کہ وہ کہہ دے کہ موٹروے پردھرنا دے گا اوروہاں کھڑا ہوجائے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دھرنا کیس میں فیصلہ دیاتھا کہ تمام جلسے پریڈ گراؤنڈ میں ہوں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد میں غیر ملکی بھی ہیں، ڈپلومیٹک موومنٹ بھی متاثر ہوتی ہے، جو جلسہ کرنا چاہ رہے ہیں ان کا حق ہے مگرعام شہریوں کےحقوق بھی متاثر نہیں ہونےچاہئیں۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ہائی ویز اور موٹرویز پر کنٹرول فیڈریشن کا ہے، یہ بات واضح ہے کہ فیڈریشن اس متعلق ڈائریکشن دے سکتی ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنے اور جلسے سے راستوں کی بندش کے خلاف تاجروں کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔

پہلی پاکستانی خاتون برطانوی یونیورسٹی لنکنز ان کی نمائندگان کمیٹی کی رکن منتخب

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان کی بیرسٹر زہرہ ویانی لنکنز ان بار کے نمائندگان کی کمیٹی کی رکن منتخب ہو گئی ہیں، اس کمیٹی میں منتخب ہونے والی وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں، وہ چار سال تک اس باڈی کا حصہ رہیں گی۔
لنکنز ان بار کی ریپریزنٹیشن کمیٹی ایک نمایاں نمائندہ کردار ادا کرتی ہے، کمیٹی کے ارکان زیادہ تر بنچ کمیٹیوں میں بیٹھتے ہیں جو ادارے کی املاک کے انتظام، مالیات اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تعلیم، داخلے اور سکالرشپ جیسے مسائل میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ کمیٹی سال میں چھ بار اجلاس کرتی ہے تاکہ ان مسائل پر بحث کی جائے۔
واضح رہے کہ لنکنز ان دنیا کے معروف ترین اور قدیم ترین تعلیمی اداروں میں سے ہے۔ قانون کے اس ادارے کے نامور فارغ التحصیل وکلا میں بانی پاکستان محمد علی جناح، علامہ اقبال اور سابق پاکستانی وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو، سابق وزرائے اعظم برطانیہ مارگریٹ تھیچر اور ٹونی بلیئر سمیت کئی اہم عالمی قانون دان شامل ہیں۔
بیرسٹر زہرہ ویانی کے مطابق برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے 19 امیدوار تھے، کل ووٹروں کی تعداد 1300 تھی لیکن 1100 ووٹ کاسٹ ہوئے اور یہ انتخابات آن لائن ووٹ کے ذریعے ہوئے اُنھیں 400 سے زائد ووٹ ملے۔
بیرسٹر زہرہ ویانی نے کہا ہے کہ لنکنز ان کے انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے کافی محنت کرنی پڑی، جو خواتین وکلا ہیں ان میں سے کئی بیرسٹر بھی نہیں لیکن اُنھوں نے مدد کی، اُنھوں نے سوشل میڈیا پر اپنی مہم چلائی، آن لائن رابطے کیے، لوگوں کو فون کیے، کسی کو ہرانا اور جیتنا کافی مشکل تھا لیکن ناممکن نہیں تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ان لوگوں کی شکر گزار ہیں جنھوں نے ووٹ اور سپورٹ فراہم کی اور جنھوں نے اُنھیں اپنے ووٹ کے لیے اہل سمجھا۔
زہرہ ویانی نے کہا کہ میرے انتخابات لڑنے کا مقصد یہ ہی تھا کہ پاکستان کا ایک سافٹ امیج آئے گا، دوسرا اس اہم ادارے میں ہمارا بھی نمائندہ ہو گا کیونکہ پاکستان اور جنوبی ایشیا سے کافی نوجوان بار ایٹ لا کرنے جاتے ہیں، وہاں ہم سکالرشپس کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں تاکہ جو مستحق طالب علم ہیں ان کی مدد ہو۔‘

نائیجیریا میں مسلح افراد کا گاؤں پر حملہ، 12 افراد ہلاک کر دیے

نائیجریا: (ویب ڈیسک) شمالی نائیجریا کی ریاست پلاٹیو میں کاشتکار اور چرواہا قبائلی تکرار ، مسلح افراد کے گاؤں پر حملے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کاشتکار قبیلے کے مسلح افراد نے شام کے وقت چرواہوں کے میکاٹاکو گاؤں پر حملہ کر کے 12 افراد کو قتل کر دیا ہے۔ ریاست پلاٹیو کے گورنر کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں کاشتکار اور چرواہا قبائل کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے اور دونوں جانب سے ایک دوسرے پر کیے جانے والے حملوں، کھیتوں کو جلانے، مویشیوں کو مارنے اور ایک دوسرے کی املاک کو تباہ کرنے جیسے واقعات میں دن بہ دن اضافہ تشویشناک امر ہے۔ پلاٹیو کے گورنر نے تصدیق کی کہ کاشتکار قبیلے کے مسلح افراد کی جانب سے چرواہا قبیلے کے ایک گاؤں پر کیے گئے حملے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ کینیا کے شمالی ریاست پلاٹیو میں زمینوں کو زراعت کیلئے استعمال کرنے کیلئے کاشتکار قبائل کی جانب زرعی اراضی میں توسیع کی کوششوں کو چرواہا قبیلوں کی جانب سے چراگاہوں پر قبضے کی کوشش قرار دے کر رد کر دیا گیا تھا۔ زمین کی ملکیت کے معاملے پر دونوں قبائل کے درمیان پیدا ہونے والا تناؤ دن بہ دن شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، اب تک دونوں گروہوں جانب سے ایک دوسرے پر کیے گئے حملوں میں سیکڑوں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ایک دوسرے کی املاک کو بھی بھاری نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔