All posts by Muhammad Saqib

وزیر اعظم کی سی پیک فیز 2 سے متعلقہ اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پاک چین اقتصادی راہداری فیز 2 سے متعلقہ اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاروں کو مفید ماحول کی فراہمی کے لیے تمام حکومتی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجیحی شعبوں کا جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں اسد عمر، حماد اظہر، شوکت ترین، معید یوسف، شہباز گل، چیئرمین سی پیک خالد منصور اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اظفر احسن نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کے فیز 2 پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں کہا گیا کہ خصوصی صنعتی علاقوں میں گیس اور بجلی کی فراہمی پر کام تیزی سے جاری ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ سی پیک اتھارٹی کی طرف سے پلگ اینڈ پلے ماڈل تجویز پیش کی گئی جس پر کام جاری ہے، ماڈل کے تحت تمام تر ضروریات کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔

بریفنگ کے مطابق علاقوں میں صنعتوں کی تعمیر میں تیزی کو یقینی بنایا جائے گا، سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے پورٹل پر کام تقریباً مکمل ہے جلد اجرا کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ برآمدی صنعت میں سرمایہ کاری بڑھنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو مفید ماحول کی فراہمی کے لیے تمام حکومتی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے سی پیک فیز 2 سے متعلقہ اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی بھی کی ہدایات کیں۔

لانگ مارچ ، استعفے، پہیہ جام ہڑتال ، لاہور میں جلسہ پی ڈی ایم آج فیصلے کریگی

اسلام آباد (این این آئی)پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے حکومت کےخلاف فیصلہ کن سفارشات مرتب کرلیں ،(آج) منگل کو سربراہی اجلاس میں توثیق کے بعد اعلان کیا جائےگا، حکومت کے خلاف بطور احتجاج استعفوں کی تجویز بھی موجود ہے ،لانگ مارچ کب کیا جائے گا اس کا اعلان اور فیصلہ قیادت کرے گی،پارلیمنٹ میں سترہ نومبر کو جو قانون سازی کی گئی ہ سیاہ دن تھا،غلط قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے،عدلیہ پر بہت بڑے سولات اٹھ گئے ہیں، وضاحت ججز اور عدلیہ کو کرنی ہے۔ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس چار گھنٹے تک جاری رہا،پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کی اجلاس میں نمائندگی موجود تھی،پی ڈی ایم کی تحریک اور احتجاج تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حافظ حمد اللہ نے کہاکہ تمام جماعتوں کے نمائندوں نے ایجنڈا پر رائے دی،موجودہ حکومت کی شکل میں ملک کو بیماری لاحق ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم نے اس مہلک بیماری سے ملک کو نجات دلانی ہے،پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کے سربراہان کا (آج) منگل کوتین بجے اجلاس ہوگا،تمام تجاویز پر سربراہان (آج)منگل کو غور کریں گے،پی ڈی ایم سربراہان آئندہ کے لائحہ عمل سے عوام کو آگاہ کریں گے۔ حافظ حمد اللہ نے کہاکہ لاہور کا جلسہ، لانگ مارچ، پہیہ جام ہڑتال، شٹرڈاﺅن سب پر غور کیا جارہا ہے،ملک کے تمام شعبہ ہائے زندگی کو ساتھ لے کر احتجاج آگے بڑہایا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ کنونشنز بھی منعقد کئے جانے کی تجویز بھی ہے،استعفوں کی تجویز بھی موجود ہے،گوادر میں جلسے کی تجویز بھی موجود ہے،لانگ مارچ کب کیا جائے گا اس کا اعلان اور فیصلہ قیادت کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ پشاور جلسے کو درست طریقے سے میڈیا نے نہیں دکھایا،خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات چل رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ میں سترہ نومبر کو جو قانون سازی کی گئی وہ سیاہ دن تھا،غلط قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ عدلیہ پر بہت بڑے سولات اٹھ گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وضاحت عدلیہ اور ججوں نے کرنی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر بھی کھیلیں گے اور باہر بھی۔ انہوںنے کہاکہ چاروں صوبوں، میں سیمینارز اور کانفرنس اور گوادر میں جلسہ سفارشات سامنے آئی ہیں ،مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے ،دھرنا بھی ہمارے آپشنز میں شامل ہے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ عدلیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں ،ہمارے تحفظات پہلے سے ہی اٹھ رہے ہیں۔

پی ڈی ایم اتحاد عوام میں غیر مقبول، مہنگائی کیخلاف موثر احتجاج نہ ہوسکا

لاہور(حسنین اخلاق)بے عملی، کرپشن الزمات اور اندرونی خلفشار کا شکار حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم بھی عوام میں غیر مقبول،آٹھ جماعتوں پر مشتمل الائنس ملک میں مسلسل بڑھتی مہنگائی کے پارلیمنٹ یا باہر موثراحتجاج بھی نہ کرسکاجبکہ حکومتی قانون سازی کو بھی روک نہ پانے کی وجہ سے عوام نے پاکستان ڈیموکرٹیک الائنس کو غیر موثر سیاسی دھڑا قرار دے دیا۔حزب اختلاف کسی بھی جمہوری معاشرے میں توازن کا کردارادا کرتی ہے لیکن ذاتی مفادات کے تابع سیاسی افرادکے لئے سیاسی طور پرمتحرک ہونا ممکن نہیں ہوسکتا ہے ، اپوزیشن کی بے عملی سے حکومت کو فائدہ پہنچا اور ویراعظم کو مضبوط سیاستدان کی حیثیت حاصل ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق یوں توحکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تشکیل کو ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے۔پاکستان میں موجود حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے عوامی وعدے کے ساتھ وجود میں آنے والایہ الائنس اب تک حکومت گرانا تو بہت دوررہا وزیراعظم کے ان اقدامات کو بھی روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکا جسے خود یہ جماعتیں ہی نہیں بلکہ حکومت کی اتحادی جماعتیں اور عوام کی بڑی تعداد غیر جمہوری تصور کرتی ہے۔دوسری جانب عوام پر روزبروز پڑنے والے مہنگائی کے حکومتی بوجھ کو روکنے کے لئے پارلیمنٹ میں کجا عوامی طور پر بھی کوئی موثراحتجاج یا حکمت عملی بنانے سے محروم ہے ۔ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے یقینی طور پر حکومت کی مقبولیت میں بہت تیزی سے فرق پڑا ہے لیکن اپوزیشن کے ہرحربے کوکامیابی سے غیر موثر کرنے کی وجہ سے عمران خان کو عوام میں بطورمضبوط سیاستدان کے دیکھاجارہا ہے ۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی کو ایک سطح پر روکنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں توعوام کی نظر میں غیر متحداور ذاتی مفادات سے جڑی اپوزیشن کی نسبت پاکستان تحریک انصاف ہی اگلے پانچ سال کے لئے عوام پہلی ترجیح ہوگی۔

مودی کے ترلے رائیگاں، خالصتان کا قیام، برطانیہ میں ریفرنڈم کے تیسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ

بھارتی وزیراعظم کا قومی سلامتی مشیر کے ذریعے ریفرنڈم رکوانے کیلئے بورس جانسن سے رابطہ مگر انکار ہوگیا: ذرائع

ریفرنڈم کے تیسرے مرحلہ کی ووٹنگ کیلئے ووٹ ڈالنے والوں کی لمبی قطاریں۔
شیدید سرد موسم میں سکھوں کے آزادی کے جذبے میں رکاوٹ نہ بن سکا۔
80 اور 90 برس کے معمر افراد بھی خالصتان کے قیام کیلئے ووٹ ڈالنے آگئے۔
لیسٹر، کوونٹری اور ڈربی میں ووٹنگ ، جوناگڑھ بھی ریفرنڈم کا حصہ بنا۔
آزادی کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سکھ رہنمائ

IMFکی 5 شرائط تسلیم، بجلی ، پٹرول مزید مہنگا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم مشیر خزانہ شوکت ترین نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)سے معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہاہے کہ معاہدے کے تحت ایک ارب ڈالر ملیں گے ، پیٹرولیم لیوی میں ماہانہ 4 روپے اضافہ سمیت 5 اہم اقدامات کرنے ہوں گے،بجلی کے نرخ میں ایڈجسٹمنٹ، ٹیکس کے نظام میں بہتری، اخراجات میں احتیاط اور مالیاتی نظم و ضبط وہ چند اہم اقدامات ہیں جن سے ملک کو ٹھوس معاشی بنیادوں پر استوار کرنے میں مدد ملے گی، طویل مدتی اسٹرکچرل مسائل ہیں، سرکاری اداروں کی انتظامیہ میں شفافیت میں اضافہ کرنا پڑے گا،ترجیحی اقدامات کی پیش گوئی کرتا رہا ہوں اور اب ترجیحی اقدامات کے دوران جی ایس ٹی اصلاحات سپلیمنٹری فنانس بل کی صورت میں ہوں گی۔ پیر کو وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم کے ساتھ تبادلہ خیال ہو رہا تھا لیکن یہ ایک اسٹاف معاہدہ کامیابی سے اختتام پذیر ہوا ہے، چھٹے جائزہ اجلاس کے مطابق آئی ایم ایف پاکستان کو تقریباً ایک ارب ڈالر دے گا، جس کے بعد مجموعی 3 ارب ڈالر ہوجائیں گے جو انہوں نے ہمیں دیے ہیں۔آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت جو اقدامات کر نے ہونگے ان میں جی ایس ٹی پر استثنیٰ ختم، پیٹرولیم لیوی ہر مہینے 4 روپے بڑھانا، اسٹیٹ بینک قانون میں ترمیم، کووڈ کے حوالے سے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پیش کرنا اور کووڈ اخراجات کی بینیفشل اونرشپ بتانی ہے شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب یہ ان کے بورڈ سے منظور ہوگا تو ایشائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور جو ممالک ہمارے ساتھ جڑے ہوئے ہیں وہ بھی وسائل ہمیں دیتے ہیں اور اس طرح یہ بڑے پیمانے پر سرگرمی ہوتی ہے۔شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ایک طرح سے تسلیم کیا ہے کہ کووڈ کے باوجود حکومت پاکستان کی معاشی ترقی جاری ہے اور اصلاحات کے ایجنڈے پر کامیابی سے عمل کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بجلی کے نرخ میں ایڈجسٹمنٹ، ٹیکس کے نظام میں بہتری، اخراجات میں احتیاط اور مالیاتی نظم و ضبط وہ چند اہم اقدامات ہیں جن سے ملک کو ٹھوس معاشی بنیادوں پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ چند اقدامات ہیں جن کو انہوں تسلیم کیا ہے کہ ہم بنیادی طور پر درست سمت پر ہیں، درمیانی سے طویل مدت کی پالیسی اصلاحات پر زور دیا ہے کہ جو خرابیاں ہیں وہ دور ہونی چاہیے۔آئی ایم ایف کے مطالبات دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات جاری رکھیں، توانائی کے شعبے کے بارے میں کہا ہے کہ اس میں بہتری کی ضرورت ہے اور یہ عمل جاری رہنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف نے کہا ہے بیرونی اکاو¿نٹ پر دباو¿ ہے اس لیے اسٹیٹ بینک کو وقت پر اقدامات کرنے چاہئیں، پاکستان اس وقت بین الاقوامی سطح پر آنے والے سپلائی چین مسائل سے متاثر ہوا ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی ایک مسئلہ ہے، تاہم اتفاق کیا ہے کہ اس پر کوئی اقدامات کرنے ہوں گے، معیشت میں دباو¿ ہے اس کو بھی کم کرنا پڑے گا۔شوکت ترین نے کہا کہ طویل مدتی اسٹرکچرل مسائل ہیں، سرکاری اداروں کی انتظامیہ میں شفافیت میں اضافہ کرنا پڑے گا، پبلک فنانس میں اصلاحات کرنا پڑیں گی، ٹیکس کے قوانین سہل بنانے اور کاروباری ماحول میں آسانی پیدا کرنے پر بھی زور دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے فرائض واضح کرنے کے لیے اصلاحات متعارف کروائی جا رہی ہیں، جس کے تحت اسٹیٹ بینک کا بنیادی مقصد یہ بھی ہوگا وہ قیمتوں کے توازن میں مدد کرے گا۔

جب مریم اورنوازشریف کے مقدمات چلتے ہیں توکوئی لیک آجاتی ہے:فواد چوہدری

فصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ دنیا کے کرپٹ افراد میں نوازشریف کا نام آیا تھا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ مریم نواز نے کہا تھا کہ پاکستان توکیا لندن میں بھی میری کوئی جائیداد نہیں ہے اور یہ نہ پارلیمان کے سامنے ثبوت دے سکے اور نہ ہی سپریم کورٹ میں پیش کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیلبری فونٹ کی دستا ویزپیش کی گئی جوجعلی ثابت ہوئی، اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہوتے تو پیش کرتے، عمران خان نے 40 سال پرانی رسیدیں عدالت کے سامنے پیش کیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون میں موجود ہے کہ اگرآپ جائیداد کی ملکیت ثابت نہ کرسکیں تو یہ کرپٹ پریکٹسز ہیں۔

وزیراعظم نے افغانستان کیلئے انسانی بنیادوں پر 5 ارب روپے امداد کی منظوری دیدی

وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے لیے انسانی بنیادوں پر 5 ارب روپے امداد کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت افغانستان کے لیے قائم اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

اعلامیےکے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ اور قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے بھی شرکت کی، اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور مشیر خزانہ شوکت ترین بھی موجود تھے۔

اعلامیےکے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے افغانستان کے لیے انسانی بنیادوں پر 5 ارب روپے امداد کی منظوری دی اوربعد ازاں انہوں نے افغانستان کے لیے قائم بین الوزارتی رابطہ سیل کا بھی دورہ کیا۔

حکومت کا ہر ماہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کا اعلان

حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اپنا خزانہ بھرنے کا فیصلہ کرلیا۔ مشیر خزانہ شوکت ترین کہتے ہیں کہ حکومت ہر ماہ پیٹرولیم لیوی 4 روپے 95 پیسے بڑھائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاملات طے پاگئے، کچھ رعایت لینے میں کامیاب ہوگئے۔

وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 30 روپے تک لے جانی ہے اس لئے ہر ماہ 4 روپے 95 پیسے بڑھائیں گے، پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 356 ارب روپے وصول کی جائے گی۔

پیٹرولیم لیوی میں اضافے کے باعث عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستانی عوام کو نہیں ملے گا اور پرانی قیمت برقرار رہے گی۔

نہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات طے پاگئے ہیں، ان مذاکرات میں ہم اپنے مؤقف پر کھڑے رہے، آئی ایم ایف سے کچھ رعایت لینے میں کامیاب رہے، عالمی ادارہ ایک ارب ڈالر قرض فراہم کرے گا۔

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف ایگریمنٹ کامیابی سے مکمل ہوا، عالمی مالیاتی ادارے نے ٹیکس اور توانائی کے شعبوں میں اصلاحات جاری رکھنے کا کہا ہے، ٹیکس اقدامات 700 ارب سے کم کرکے 350 ارب روپے پر لے آئے، حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کامیابی سے عمل کررہی ہے۔

شوکت ترین نے مزید کہا کہ میں نے کہا تھا ٹیرف بڑھانا مسئلے کا حل نہیں ہے، قیمتیں بڑھائیں گے تو غریب کے اوپر دباؤ بڑھے گا، اے ڈی بی، ورلڈ بینک اور دیگر ممالک بھی وسائل دیں گے، آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک میں اصلاحات اور ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کیلئے کہا ہے، عالمی ادارے نے تسلیم کیا کرونا کے باوجود معاشی ترقی جاری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس قوانین میں بہتری اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنا ہوں گی، ہم نے 500 ملین ڈالر لئے تھے، معاہدے سے پیچھے ہٹنا مشکل ہوگیا تھا، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم ہم نے کرانی ہے، اسے خود مختاری دینے پر پہلے ہی اتفاق کرچکے تھے۔

مشیر برائے امور خزانہ نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک ایکٹ کی ترمیم کرانی اور کرونا پیکیج پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پیش کرنی ہے، مانیٹری پالیسی، ایکسچینج ریٹ پالیسی میں اسٹیٹ بینک آزاد ہوگا، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی پارلیمنٹ سے منظوری لینا ہوگی، اسٹیٹ اون انٹرپرائز کی شفافیت میں اضافہ کرنا پڑے گا، سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہوگا۔

سوڈان میں سول حکومت بحال، معاہدے کے بعد عبداللہ حمدوک دوبارہ اقتدار میں آگئے

گزشتہ روز سوڈان میں فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوئے معاہدے کے بعد برطرف وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے دوبارہ حکومت سنبھال لی۔

کہا جا رہا ہے کہ معاہدے کیلیے اقوام متحدہ، امریکا اور کچھ دیگر ممالک نے ’’اہم کردار‘‘ ادا کیا ہے۔

حکومت اور فوج کے درمیان ہوئے معاہدے کے تحت فوجی بغاوت کے دوران حراست میں لیے گئے سیاسی رہنماؤں اور حکام کو جلد رہا کردیا جائے گا جس میں ملک کی سب سے بڑی جماعت اُمہ پارٹی کے رہنما بھی شامل ہیں۔

وزیراعظم عبداللہ حمدوک ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک خود مختار کابینہ کی سربراہی کریں گے۔

دوسری جانب دارالحکومت خرطوم میں معاہدے کی تفصیلات منظرعام پر آنے کے بعد وزیراعظم عبداللہ حمدوک پر تنقید کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ مظاہرین نے صدارتی محل کی جانب پیش قدمی کی تو فوج نے انہیں منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس بھی استعمال کی۔

 لوگوں نے وزیراعظم حمدوک پر اُن کی جدوجہد کو بیچنے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ حمدوک کا کہنا ہے کہ وہ خون ریزی سے بچنے کیلیے معاہدے پر آمادہ ہوئے ہیں۔

سوڈان میں 25 اکتوبر کی فوجی بغاوت کے بعد سے ہنگامے برپا تھے اور عوام کی جانب سے فوج پر بھرپور دباؤ تھا۔ فوج نے عوامی احتجاج کو کچلنے کی ہر ممکن کوشش کی جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی۔ ہنگاموں کے دوران 40 کے قریب ہلاکتیں بھی واقع ہوئیں جن میں حالیہ مرنے والا ایک نوعمر لڑکا بھی شامل ہے۔

بڑھتی سموگ، لاہور میں ہفتے میں 3 دن سکول بند رہیں گے

لاہور:  پنجاب میں بڑھتی ہوئی سموگ کے بعد صوبائی حکومت نے لاہور میں ہفتے میں تین دن سکول بند رکھنے کا اعلان کر دیا۔

پنجاب حکومت نے لاہور کے سرکاری اور نجی سکولوں میں ہر ہفتے تین چھٹیاں کا اعلان کر دیا ہے، لاہور میں ہفتہ اور اتوار کے ساتھ ساتھ پیر کو بھی سکو ل بند رہیں گے۔

 دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے سموگ پر قابوپانے کے لئے اہم اقدامات سامنے آئے ہیں، لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حدود میں تمام سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کو سوموار کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تعلیمی ادارے ورچوئل کلاسز کا انتظام کرسکیں گے۔ لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کی حدود میں تمام نجی دفاتر بھی سوموار کو بند رہیں گے، نجی دفاتر کا عملہ گھر سے کام کر سکے گا۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر ریلیف کمشنر پنجاب بابر حیات تارڑ نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ ان فیصلوں کا اطلاق 15 جنوری 2022 تک ہوگا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سموگ پر قابو پانے کے لئے ہر ضروری اقدام اٹھائیں گے، صوبائی حکومت سموگ کو پہلے ہی آفت قرار دے چکی ہے، فصلوں کی باقیات اور فیکٹریوں میں ٹائر جلانے پر پابندی عائد کر چکے ہیں- کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر پابندی ہے، کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے کے وا قعات کی شکایات پر فوری ایکشن لیاہے، سموگ پر قابو پانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

سموگ کیا ہے؟

موسم سرما کے دنوں میں فضا میں موجود نمی کے ساتھ جب آلودہ ذرات اور زہریلی گیسیں ملتی ہیں تو اس سے سموگ بنتی ہے، ’’سموگ اب ایک بین الاقوامی مسئلہ بنتا جا رہا ہے، پچھلے چند سالوں میں بھارت اور چین کے علاوہ دنیا کے کئی ملکوں کو اس مئسلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘‘

لاہور میں سموگ کا باعث بننے والی بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی وجوہات میں فیکٹریوں سے زہریلی اور آلودہ گیسوں کا اخراج، اینٹوں کے بھٹوں سے پھیلنے والی آلودگی، بڑھتی ہوئی ٹریفک اور گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں بھی شامل ہے۔ ان کے بقول بارشوں کے نہ ہونے کی وجہ سے سموگ کی لاہور اور اس کے گردونواح میں شدت بڑھ رہی ہے۔ بعض سرکاری حکام لاہور میں سموگ کا باعث بننے والی آلودگی کا مرکز لاہور سے ملحقہ بھارتی ریاست کو قرار دیتے ہیں، جہاں سے ہواؤں کے ذریعے آلودہ ذرات لاہور میں داخل ہو رہے ہیں

سموگ کی وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں گلے، سانس، جلد اور آنکھوں کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ ان کے خیال میں ایسے موسم کے دوران دل اور سانس کے مریضوں کو سموگ کی شدت والے علاقوں میں نہیں جانا چاہیے جبکہ موٹر سائیکل سواروں کو ماسک کا استعمال کرنا چاہیے۔

ہم سموگ کو کیسے کم کر سکتے ہیں؟

بہت سی جگہوں پر سموگ باعثِ پریشانی ہے ۔ ہر کوئی محض چند عادات اپنا کر سموگ کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔جیسا کہ گیسی آلات کی بجائے بجلی کے آلات کا استعمال کرنا، گاڑی کم چلانا ، زیادہ پیدل چلنا، اپنی گاڑی کا خیال رکھنا، وقتاًفوقتاً گاڑی کا تیل بدلنا اور ٹائروں کی سطح متواتر رکھنا۔ مندرجہ بالا احتیاط دھواں کے اخراج میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔

سموگ سے بچاؤ کے طریقے

مندرجہ ذیل احتیاط سے آپ خود کو اور اپنے خاندان کو سموگ سے بچا سکتے ہیں۔ سرجیکل یا چہرے کا کوئی بھی ماسک استعمال کریں۔ کونٹیکٹ لینسز کی بجائے نظر کی عینک کو ترجیح دیں۔ تمباکو نوشی کو ترک کریں اگر ممکن نہیں تو کم کردیں۔ زیادہ پانی اور گرم چائے کا استعمال کریں باہر سے گھر آنے کے بعد اپنےہاتھ ، چہرے اور جسم کے کھلے حصوں کو صابن سے دھوئیں۔ غیر ضروری باہر جانے سےپرہیز کریں۔ کھڑکیوں اور دروازوں کے کھلے حصوں پر گیلا کپڑا یا تولیہ رکھیں۔ فضا صاف کرنے کے آلات کا استعمال کریں۔ گاڑی چلاتے ہوئے گاڑی کی رفتار دھیمی رکھیں اور فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔ زیادہ ہجوم والی جگہیں خصوصاً ٹریفک جام سے پرہیز کریں۔