All posts by Muhammad Saqib

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ: افغانستان نے اسکاٹ لینڈ کو 191 رنز کا ہدف دےدیا

ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پانچویں میچ میں افغانستان نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نجیب اللہ زدران کی نصف سنچری کی بدولت 4 وکٹوں پر 190 رنز بنا کر ایک مشکل ہدف دے دیا

شارجہ میں کھیلے جارہے میچ میں افغانستان کے کپتان محمد نبی نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف ٹاس جیت پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

محمد شہزاد اور حضرت اللہ زازئی نے پہلی وکٹ میں برق رفتاری سے رنز بناتے ہوئے چھٹے اوور کی پانچویں گیند پر بغیر کسی نقصان کے 54 رنز بنائے۔

اسکاٹ لینڈ سیفیان شریف نے 15 گیندوں پر 22 رنز بنا کر کھیلنے والے خطرناک بلے باز محمد شہزاد کو آؤٹ کرکے افغانستان کی پہلی وکٹ گرادی۔

حضرت اللہ زازئی نے دوسری وکٹ پر رحمٰن اللہ کے ساتھ مل کر اسکور 10 ویں اوور میں 82 رنز تک پہنچایا لیکن وہ اپنی نصف سنچری مکمل نہیں کرپائے اور 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 44 رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

رحمٰن اللہ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ جاری رکھی اور ٹیم کا اسکور 169 تک لے گئے اور اسکاٹ لینڈ کے ڈیوی نے ان کی 46 رنز کی اننگز کا خاتمہ کیا۔

انہوں نے 37 گیندوں کا سامنا کیا، جس میں ایک چوکا اور 4 چھکے لگائے۔

نجیب اللہ زدران نے افغانستان کو ایک بڑا اسکور بنانے کے لیے سب سے زیادہ 59 رنز بنائے اور 34 گیندوں کا سامنا کیا۔

انہوں نے جارحانہ اننگز میں 5 چوکے اور 3 چھکےلگائے جبکہ سیفیان شریف نے ان کی وکٹ حاصل کی۔

کپتان محمدنبی 4 گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 11 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

افغانستان نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں پر 190 رنز بنالیے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آج ایک میچ کھیلاجائے گا جبکہ 26 اکتوبر کو دو میچ کھیلے جائیں گے جہاں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بھی مدمقابل ہوں گی۔

ورلڈکپ کے اہم میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

افغانستان: محمد نبی (کپتان) حضرت اللہ زازئی، محمد شہزاد (وکٹ کیپر)، رحمٰن اللہ، اصغر افغان، نجیب اللہ زدران، گلبدین نائب، کریم جنت، راشد خان، نوین الحق، مجیب الرحمٰن

اسکاٹ لینڈ: کائل کوئٹزر (کپتان)، جارک مونسے، کیلم میکلیوڈ، رچی بیرنگٹن، میتھیو کراس، مائیکل لائسک، کرس گریویز مارک واٹ، جوش ڈیوی، سیفیان شریف، بریڈ وہیل

پاکستان سے عبرتناک شکست کے بعد بھارتی کالجز میں کشمیری طلبہ پر تشدد

ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کھانے کے بعد بھارتی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے ہاسٹل کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ضلع سنگرر میں بھائی گورداس انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علموں نے میچ کے بعد ہاسٹل کے اندر سے ہی ان پر ہوئے حملوں کی ویڈیو شیئر کیں جبکہ کھرر کے علاقے میں رایت بھارت یونیورسٹی میں بھی طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

جموں کشمیر اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر کہویہامی نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’سنگرر اور کھرر میں تشدد کا نشانہ بننے والے کشمیری طلبا نے مجھے بتایا کہ بہار، اتر پردیش اور ہریانہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ ان کے کمروں میں گھس آئے توڑ پھوڑ کی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا‘۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں تشدد کا نشانہ بننے والے طلبا کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

ناصر کہویہامی نے یہ بھی بتایا کہ جس کالج میں کشمیری طلبا پر تشدد ہوا اس کا نام بتانے پر انہیں حکام کی جانب سے مقدمہ درج کروانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پنجاب کے کالج میں کچھ کشمیری طلبہ کے خلاف جسمانی اور زبانی حملوں کے واقعات کے بارے میں سن کر دکھ ہوا۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس کو اس معاملے کو دیکھنے اور پنجاب میں زیر تعلیم طالبعلموں کو ان کے تحفظ سے متعلق یقین دلانے کی ہدایت کی ہے۔

سنگرر کالج کی ایک ویڈیو میں طالبعلموں نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈ نے یو پی سے تعلق رکھنے والے طلبا کے گروپ کو ان کے کمروں میں آنے اور تشدد کرنے دیا۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق بعدازاں پنجاب پولیس کے عہدیدار کالج پہنچے اور کشمیری طالبعلموں سے بات چیت کی۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’کالج میں 90 کشمیری جبکہ 30 یو پی کے طالبعلم زیر تعلیم ہیں اور میچ ختم ہونے کے بعد یو پی اور بہار کے طلبا کشمیریوں کے کمروں میں گھس گئے اور لڑائی کی۔

رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی سنگرر نے دعویٰ کیا کہ دونوں فریقین نے آج صبح کالج انتظامیہ اور پولیس کے سامنے معافی تلافی کرلی ہے اور معاملہ حل ہوگیا۔

البتہ ناصر کہویہامی نے بتایا کہ ان کی تشدد کا نشانہ بننے والے طالبعلموں سے بات چیت ہوئی ہے جنہوں نے کسی بھی قسم کی معافی کی تردید کی ہے۔

علاوہ ازیں موہالی کھرر میں بھی پاک بھارت میچ کے بعد 4 کشمیری طلبا پر ہریانہ سے تعلق رکھنے والے غنڈوں نے تشدد کیا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میچ میں بھارت کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 10 وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔

انتظار قتل کیس میں 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت،5 کو عمرقیدکی سزا سنادی گئی

کراچی کی انسداد دہشت گردی  کی عدالت نے ڈیفنس میں اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) کے پولیس اہکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان انتظار احمد کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈیفنس میں اے سی ایل سی پولیس اہکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان انتظار احمد کے قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر دو پولیس اہکاروں کو سزائے موت اور 5 کو عمر قید سنادی۔

عدالت کی جانب سے جن دو ملزمان کو سزائے موت سنائی گئی  ہے ان میں بلال اور دانیال شامل ہیں۔

عدالت نے 5 اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اور  پانچوں ملزمان پردو، دو لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے  ایک پولیس اہلکار غلام عباس کو عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا۔

انتظار قتل کیس کا پس منظر

 خیال رہے کہ 13 جنوری 2018 کو  کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان اتحاد میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ نوجوان انتظار احمد جاں بحق ہوگیا تھا، جس کے بعد نوجوان کے والد نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے انصاف کی اپیل کی تھی۔

مقتول انتظار کے والد کی پریس کانفرنس پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیا تھا اور واقعے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔

پولیس نے ابتدائی طور پر بیان دیا تھا کہ اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) کے اہلکاروں نے گاڑی مشکوک سمجھ کر اسے رکنے کا اشارہ کیا اور نہ رکنے پر فائرنگ کی گئی جس سے نوجوان ہلاک ہوگیا۔

پولیس کی تحقیقات کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے 16 خول ملے تھے جب کہ مقتول کی گاڑی میں ایک لڑکی موجود تھی جو بعد میں رکشے میں چلی گئی، اس لڑکی کی شناخت بعد میں مدیحہ کیانی کے نام سے ہوئی۔

انتظار قتل کیس کی چشم دید گواہ مدیحہ کیانی نے تقریبا تین سال بعد کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت کو اپنے بیان میں بتایا کہ وہ جوس پینے کے بعد انتظار کے ساتھ گاڑی میں جارہی تھی، اسی دوران دو گاڑیوں نے ان کا راستہ روکا، ہم رُکے تو پیچھے سے آواز آئی، یہ وہی گاڑی ہے، اس کے بعد روکنے والوں نے ہمیں جانے کا اشارہ کیا، انتظار  نے جیسے ہی گاڑی آگے بڑھائی ، پیچھے سے فائرنگ شروع ہوگئی۔

مدیحہ نے بتایا کہ گولی لگنے سے انتظار موقع پر جاں بحق ہوگیا اور گاڑی روڈ کراس کرکے ایک گٹر سے ٹکرائی اور رُک گئی، میں خوفزدہ تھی اس لیے گاڑی سے اُتر کر رکشہ روکا اور رکشے والے کو بتایا کہ ان لوگوں نے میرے بھائی کو گولی مار دی ہے، میں رُکی تو یہ مجھے بھی شوٹ کردیں گے، اس کے بعد میں وہاں سے چلی گئی۔

مدیحہ نے بیان میں کہ وہ فائرنگ کرنے والوں کو پہچان نہیں سکتی۔ اس نے عدالت کو بتایا کہ واقعے کے بعد اسے ہراساں بھی کیا گیا، کاظم نامی شخص اُس لے گیا، جہاں مدعی کے پہلے وکیل نے مرضی کا بیان دینے کو بھی کہا، لیکن اس نے انکارکر دیا۔

فائرنگ کے واقعے میں ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل مقدس حیدر کے گن مین براہ راست ملوث شامل تھے جب کہ اس کیس میں 9 پولیس افسران اور اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تھا، پولیس نے عبوری چالان میں ایس ایس پی مقدس حیدر کو کلین چِٹ دیدی تھی۔

بعدازاں انتظار احمد کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی، جس میں پولیس، رینجرز، سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کے نمائندے شامل تھے، تاہم جے آئی ٹی پر مقتول کے والد نے عدم اعتماد کا اظہار کیا، جس پر 16 فروری کو نئی جی آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔

افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کیلئے عالمی اتفاق رائے کی ضرورت ہے: آرمی چیف

راولپنڈی:  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران سے بچنے کے لیے عالمی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان میں تعینات کینیڈین ہائی کمشنر نے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران مجموعی علاقائی صورتحال، افغانستان میں امن اور استحکام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ باہمی دلچسپی کے امور، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کینیڈین ہائی کمیشنر نے افغان صورتحال میں پاکستانی کردار کو قابل قدر قرار دیا اور کینیڈین ہائی کمشنر نے دوطرفہ بہتر تعلقات کے لیے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

کینیڈین ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلاء آپریشن میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ملاقات کے دوران آرمی چیف کا کہنا تھا کہ افغانستان پر عالمی اتفاق رائے کی ضرورت ہے تاکہ انسانی بحران سے بچا جاسکے، اس کے علاوہ افغان عوام کی ترقی کے لئے مربوط کوششیں کی جاسکیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، کینیڈا کے ساتھ طویل مدت، کثیر الجہتی پائیدار تعلقات چاہتا ہے۔ پاکستان دوطرفہ تعلقات کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

اداکار ایوب کھوسہ کا پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر سائیکل چلا کر احتجاج

معروف اداکار ایوب کھوسہ نے پیٹرول کی قیمتوں اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا۔

ایوب کھوسہ نےکراچی میں سائیکل چلا کر مہنگائی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔

اس حوالے سے ایوب کھوسہ کا کہنا تھاکہ غریب لوگوں مشکل ترین حالات کا سامنا کررہے ہیں اور غریب شہریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے احتجاج کر رہا ہوں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا

سعودی عرب کے دفاع کی ضرورت پڑی تو پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئی سطح پر قائم ہوں۔

ریاض میں سعودی انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ بندھا ہوا ہے اور اس کی دو وجوہات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی وجہ سے مقدس مقامات ہیں اور دوسری وجہ جب بھی پاکستان کو ضرورت پڑی ہے سعودی عرب ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں سعودی عرب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جب بھی آپ کے دفاع درپیش ہوگا تو دنیا میں کچھ بھی ہورہا ہو لیکن ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی وسطی ایشیا اور چین کی بڑی مارکیٹ سے جڑا ہوا ہے اور پاکستان اسٹریٹجک سطح پر واقع ہے جہاں معیشت کا دروازہ ہے۔

پاکستان سے شکست پر بھارتی ٹیم کے مسلمان بولر محمد شامی کیخلاف نفرت انگیز مہم

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان سے ہارنے کے بعد بھارتی انتہا پسندوں نے مسلمان کرکٹر محمد شامی کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم شروع کردی۔

ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے بھارت کی شکست کا سارا ملبہ بولر محمد شامی پر ڈالا جارہا ہے اور پاک بھارت میچ کے اختتام پر محمد شامی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر گالیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

محمد شامی کو انتہا پسندوں کی جانب سے برے القابات کہے گئے، کسی نے انہیں پاکستانی جاسوس کہا تو کسی نے پاکستان کے  ساتھ مفت کھیلنے کا مشورہ دیا۔

دوسری جانب بھارتی صحافی برکھا دت محمد شامی کے دفاع میں سامنے آگئیں اور انہوں نے شدت پسندوں کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی محمد شامی کے خلاف متعصبانہ آن لائن حملوں پر خاموش رہنے والی ہندوستانی ٹیم بلیک لائیو میٹزر پر گھٹنے ٹیک کے ٹریبیوٹ پیش کر رہی ہے؟ یہ سب حقیقت سے بہت الگ ہے۔

ٹوئٹر پر شامی کی حمایت میں کچھ بھارتی بھی سامنے آئے جنہوں نے کرکٹر کو مسلمان ہونے کی وجہ سے یوں نشانہ بنانا غلط قرار دیا۔

مسلم لیگ (ن) کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہیں بنے گی، شہباز شریف

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہیں بنے گی۔

 رپورٹ کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’فیصل آباد میں جس نے بھی نعرے لگائے اس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ وہ نہ تو کارکن ہیں اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کے عہدیدار ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’عوامی جلسوں میں مسلح افواج کے مختلف ونگز کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا نہ تو قومی مفاد میں ہے اور نہ ہی اسے کسی بھی قیمت پر، (خاص طور پر) موجودہ بین الاقوامی تناظر میں جس میں ایک نئی سرد جنگ خطے کو گھیرنے والی ہے کی اجازت دی جانی چاہیے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’کسی بھی (فوجی) ادارے میں تقرر و تبادلے ایک داخلی معاملہ ہے جس کی باہر سے مداخلت کی ضرورت نہیں ہے اور یہ ماضی میں کبھی نہیں کی گئی تھی‘۔

واضح رہے کہ نام لیے بغیر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ریلی میں اپنی تقریر کے دوران انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کے تقرر کے تنازع کا حوالہ دیا تھا۔

جب وہ اپنی تقریر ختم کر رہی تھی تو ایک شخص اسٹیج پر سامنے آیا اور جلسے کے شرکا سے کہا کہ وہ آئی ایس آئی کے سربراہ کے خلاف نعرے بلند کرے۔

شہباز شہباز، جو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ملک میں دفاع، سلامتی اور امن کے لیے ایک پیشہ ور اور مضبوط فوج ناگزیر ہے اور مسلح افواج کو متنازع بنانے سے ان مقاصد کے حصول کے لیے ان کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت کوئی بھی سیاسی جماعت کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو قومی دفاع کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا قافلہ نکل چکا ہے اور یہ پی ٹی آئی حکومت کو لوگوں کے سامنے بے نقاب کرنے کے بعد ہی سکون کا سانس لے گا۔

سوڈان میں فوجی بغاوت، وزیراعظم نظر بند اور وزرا گرفتار

سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد وزیراعظم کو گھر میں نظر بند کردیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوڈان کی وزارت اطلاعات نے فوج کی جانب سے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو نظر بند کرکے نامعلوم مقام پر رکھے جانے کی تصدیق کی ہے۔

سوڈان کے مقامی میڈیا کا بتاناہےکہ فوج نے کابینہ کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا جب کہ خرطوم کے گورنر اور دیگر حکام کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈانی وزیر اطلاعات نے اے ایف پی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر، ملک کی سلامتی کونسل کے ترجمان اور دیگرحکام کو گرفتار کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد انٹرنیٹ سروس بھی معطل کیے جانے کی اطلاعات ہیں اور ملک میں صرف 34 فیصد تک انٹرنیٹ سروس بحال ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ فوج کی جانب سے شہریوں کو گھروں سے باہر نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم فوجی بغاوت کے بعد بعض شہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے قومی پرچم کے ساتھ احتجاج کیا جب کہ دارالحکومت خرطوم میں احتجاجی مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردیں۔

انگلینڈ سٹے بازی قانونی، پاکستان انڈیا میں جرم۔بک میکر پاکستانی ہو یا انڈین محب وطن نہیں ہوتا، مقصد صرف پیسے کمانا

انگلینڈ کے 25 سے زائد بک میکرز کے پاس انڈیا فیورٹ چلتا رہا ہے اور انڈیا کا بھاﺅ 50پیسے رہا جس کا مطلب

ہے کہ ایک سٹے باز جواریا ایک سو روپے انڈیا پر لگاتا ہے تو اس کو انڈیا کی جیت کی صورت میں 150روپے ملیں گے۔ 100 روپیہ اس کا اپنا اور 50روپے جیت کے۔ اس طرح سے انگلینڈ کے لیگل اور رجسٹرڈ بک میکرز کے پاس پاکستان کا بھاﺅ 1.75 رہا ہے۔ مطلب ہے کہ اگر کوئی سٹے باز پاکستان کی جیت پر 100 روے لگاتا ہے تو اس کو پاکستان کی جیت کی صورت میں 275 روپے ملیں گے یعنی کہ 100 روپے اس کے اپنے اور 175 روپے جیت کے۔ اب انگلینڈ کے لیگل اور رجسٹرڈ بک میکرز نے انڈیا کو فیورٹ کیوں کیا کیونکہ جس طرح سے کرکٹ کے ماہر ایکسپرٹ کرکٹ کے حوالے سے بہت کچھ جانتے ہیں۔ اسی طرح سے بک میکرز بھی دونوں مخالف ٹیموں کے حوالے سے بہت سا ڈیٹا ریکارڈ اور معلومات رکھتے ہیں جس کی بنیاد پر بک میکرز کسی ٹیم کو فیورٹ کر دیتے ہیں کیونکہ بک میکرز نے پیسے کمانے ہوتے ہیں۔ ان کی کمائی کا ذریعہ ذاتی پسند اور ناپسند نہیں ہوتے بلکہ ڈیٹ، ریکارڈ اور سابقہ پرفارمنس ہوتی ہے۔ انگلینڈ کے بک میکرز میں بڑے وجوہات کی بنیاد پر انڈیا کو فیورٹ قرار دیتے رہے۔ پہلی وجہ کہ پاکستان کی باﺅلنگ انڈیا کی نسبت کمزور ہے جس کا ایک ثبوت ساﺅتھ امریکہ کے ساتھ آخری میچ میں ملا۔ دوسری بات انڈیا کے دو بیٹسمین راہول اور روہت شرما اب تک T20 میچوں میں بہت اچھی پرفارمنس دے چکے ہیں۔ تیسری بات کہ انڈیا دوبئی میں پچھلے ایک ماہ سے کھیل رہا ہے جہاں کی وکٹوں سے اور پچز سے وہ پاکستان کی نسبت زیادہ روشناس ہو چکے ہیں۔
پاکستان
اس کے علاوہ انگلینڈ کے بک میکرز پاکستان ٹیم کا بھی ریکارڈ ایک خاص حوالے سے مطالعہ کرتے ہیں جیسے انگلینڈ کے بک میکرز کی ofhual cuelnute میں یہ بات درج ہے کہ پاکستان کے شروع کے تین کھلاڑی جسے وہ ٹاپ تھری آرڈر کہتے ہیں ان کے مطابق پچھلے میچوں میں پاکستان نے جتنے بھی سکور کئے اوسط 70فیصد سکور پاکستان کے انہیں شروع کے تین کھلاڑیوں نے کئے۔ خاص طور پر بابر اعظم اور محمد رضوان نے پاکستان کی طرف سے کئے گئے سکور کا اوسط 58فیصد سکور کیا۔ اس کے علاوہ انگلینڈ کے بک میکرز پاکستان کو واحد آﺅٹ سائیڈر اور Danle House ڈکلیئر کر رہے ہیں جو T-20 ورلڈ کپ جیت سکتا ہے۔
انڈیا پاکستان بک میکرز
انگلینڈ اور دنیا کے وہ ممالک جہاں سٹے بازی قانونی ہے اور رجسٹرڈ ہے کے مقابلے میں انڈیا اور پاکستان میں سٹے بازی ایک جرم ہے اور ان دو ملکوں کے بک میکرز بھی غیر قانونی ہیں۔ قانونی اور رجسٹرڈ بک میکرز کے آن لائن، آن ریکارڈ اپنوں کی بات کر سکتے ہیں لیکن انڈیا اور پاکستان کے بک میکرز آن لائن اور آن ریکارڈ ریٹ بھاﺅ نہیں دے سکتے ہیں۔ ایک بات طے ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے بک میکرز کے لیے کمائی کا ایک بہت بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ اگر دونوں ملکوں کے بک میکرز کے دلی خواہش پوچھی جائے تو وہ یہی کہیں گے کہ زیادہ تر میچز پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہی ہونے چاہئیں کیونکہ انڈیا کی آبادی ایک ارب 30 کروڑ ہے اور پاکستان کی آبادی 22 کروڑ ہے۔ دونوں ملکوں کی آبادی ایک ارب 50 کروڑ ہے اگر دونوں ملکوں کی آبادی کا ایک بہت ہی چھوٹا حصہ بھی اس میچز میں سٹے بازی کرتا ہے تو پھر بھی انڈیا اور پاکستان کے لیے سٹے بازی کی دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ اگر انڈیا کا بک میکرز پاکستان اور انڈیا کے میچر کے دوران کام نہیں کرے گا تو 100 روپوں میں صرف 2 روپے کی سٹے بازی ہوگی کیونکہ انڈیا کے بڑے بک میکرز جب انڈیا پاکستان کے میچز کے لیے بک کھولتے ہیں تو وہ پاکستان کے بڑے بک میکرز کو لائسنس دے دیتے ہیں اور پھر پاکستان کے بڑے بڑے بک میکرز پاکستان کے چھوٹے بک میکرز کو لائسنس دیتے ہیں۔ یہ لائسنس بک میکرز سٹے بازی کی لگائی گئی رقم کو آگے لگانے میں مدد دیتے ہیں۔ بک میکرز کبھی بھی سٹے بازی نہیں کرتا بلکہ وہ بھاﺅ اور ریٹ میں کچھ پیسوں کا یعنی 5 پیسے یا اس سے زیادہ کا فرق نکال کر سٹے بازی کی رقم کو آگے بڑے بک میکرز کی طرف نکال دیتا ہے۔ اس صورت میں انڈیا اور پاکستان میں کوئی بھی جیتے، بک میکرز کی جیت دونوں طرف سے یعنی ہوتی ہے۔ اس وجہ سے بک میکرز کی ہارنے کے امکانات کم ہوتے ہیں کہ وہ پسند اور ناپسند میں نہیں پھنستا۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر بک میکر اپنی کسی پسند میں پھنس گیا ہے تو وہ ہار بھی سکتا ہے یا پھر بک میکرز کو موقع ہی نہ مل سکا کہ اپنی بک میں بیٹ کو لائنوں کے ذریعے اس صورت میں بک میکرز کے ہارنے کی سب سے بڑی وجہ اس کا کسی بھی ٹیم پر لگا ہوا جوا باہر نہ نکالنا ہے۔ اگر کسی بک میکر کے پاس ایک بڑی رقم میچ کے دوران ایک ایسے حصے میں لگ گئی ہے جو وہ لائنوں کے ذریعے باہر نہ نکال سکا ہو تب ہی بک میکرز کے ہارنے کی وجہ بن سکتی ہے۔ پاکستان ہو یا انڈیا شائقین کی حد تک تو جنگ کا سماں بن جاتا ہے لیکن بک میکر چاہے پاکستان کا ہو، چاہے انڈیا کا۔ دونوں میں کوئی بھی محب وطن ہندوستانی یا محب وطن پاکستانی نہیں رہتا۔ وہ کاروبار کر رہے ہیں۔ انہیں صرف ہار جیت سے ہی غرض ہے۔ اگر پاکستان بک میکر جیت چاہتا ہے تو اسے اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ پاکستان ہار گیا۔ اس طرح سے اگر ہندوستانی بک میکر جیت جاتا ہے تو اسے بھی اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ انڈیا میچ ہار گیا ہے۔ اس طرح سے سٹے باز جواریوں کی 80 فیصد سے زائد وہ سٹے باز ہوتے ہیں جو اپنے اپنے حساب سے ٹیموں کی کھلایوں کی پرفارمنس کے مطابق ہی میچ یہ سٹہ لگا رہے ہوتے ہیں اس حساب سے پاکستان سٹے باز انڈیا پر اور انڈیا کا سٹے باز پاکستان پر سٹہ لگا رہا ہوتا ہے۔ یہ صرف 20 فیصد وہ سٹے باز ہوتے ہیں جو حب الوطنی میں انڈیا یا پاکستان پر سٹہ لگا رہے ہوتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر میچ فکس ہو سکتا ہے کیونکہ ممبئی اور دبئی میں بیٹھا ہوا بک میکر کی وجہ سے یہ سب کچھ ممکن ہوتا ہے۔ 2011ءکے ورلڈ کپ کا سیمی فائنل بھارت کے شہر موہالی میں ہوا تھا۔ پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ موہالی کی اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ انڈیا کے ایک بک میکر پارتھیو نے انگلینڈ کے ایک انویسٹی گیٹو رپورٹر کو موبائل پر بھی پیغام بھیجا کہ پاکستان اپنی اننگز میں شروع کے 100 سکور بڑی تیزی سے مکمل کرے گا پھر وکٹیں گرنا شروع ہو گی اور 159سکور پر 5کھلاڑی آﺅٹ ہو جائیں گے اور پاکستان ورلڈ کپ کا یہ سیمی فائنل 20 رنز سے زائد اسکور سے ہار جائے گا، ایسا ہی ہوا۔ ایسا لگا کہ میچ کا نتیجہ آنے سے پہلے ہی پارتھیو نے ایک اسکرپٹ لکھا تھا جو بالکل سچ ثابت ہوا۔ نہ ہی آئی سی سی نے اس انفارمیشن کو سنجیدہ لیا نہ ہی انڈیا کرکٹ بورڈ نے اور نہ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ نے میچ ختم ہوتے سے بہت پہلے کی معلومات کو سنجیدہ لیا۔