All posts by Muhammad Saqib

بیان حلفی کیس: ثاقب نثار کا سامنا کرنے کو تیار ہوں، رانا شمیم کا عدالت میں جواب

اسلام آباد: مبینہ بیان حلفی کے معاملے پر رانا شمیم نے توہین عدالت کیس میں شوکاز پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سابق چیف جج گلگت بلتستان راناشمیم کے مبینہ بیان حلفی کی خبرپرتوہین عدالت کے کیس کی سماعت  ہوئی جس سلسلے میں رانا شمیم ذاتی حیثیت میں عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

دی نیوزکے ایڈیٹر عامر غوری اور ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصارعباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔

رانا شمیم کا شوکاز کا جواب

سابق چیف جج رانا شمیم نے توہین عدالت کے شوکاز پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرایا جس میں رانا شمیم نے کہا ہےکہ وہ ثاقب نثار کا سامنا کرنے کےلیے تیار ہیں۔

رانا شمیم نے اپنے جواب میں مزید کہا ہےکہ واقعہ ثاقب نثارکےساتھ 15 جولائی 2018 کی شام 6 بجےکی ملاقات کا ہے، ثاقب نثارسے گفتگو گلگت میں ہوئی جوپاکستان کی حدود سے باہرہے لیکن حقائق پرثاقب نثارکا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

جواب میں کہا گیا ہےکہ انہوں نے بیان حلفی پبلک نہیں کیا، اس لیے توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہوسکتی، برطانیہ میں بیان ریکارڈ کرانے کا مقصد بیان حلفی کو بیرون ملک محفوظ رکھنا تھا، بیان حلفی کسی سے شیئرکیا نہ ہی پریس میں جاری کیا، عدلیہ کو متنازع بنانا مقصد نہیں تھا، عدلیہ کی توہین کا ارادہ ہوتا توپاکستان میں بیان حلفی ریکارڈ کراکے میڈیا کو جاری کرتے لہٰذا توہین عدالت کا شوکاز واپس لیا جائے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل پاکستان نے کہا کہ جواب ابھی تک عدالت میں تو داخل نہیں ہوا۔

چیف جسٹس نے عدالتی معاون فیصل صدیقی سے سوال کیا کہ خبرشائع کرنے پرمختلف ذمہ داروں کی کیا ذمہ داری ہے؟ ہم نے صحافت سے متعلق بین الاقوامی معیارات کوبھی دیکھنا ہے۔

دعوے اور اعتماد سےکہہ سکتاہوں اس عدالت کے ججزکوکوئی اپروچ نہیں کرسکتا:
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے رانا شمیم سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کرایا ہے؟ اس پر سابق جج نے جواب دیا کہ میرے وکیل راستے میں ہیں وہ ابھی پہنچنے والے ہیں۔

رانا شمیم نے عدالت کو بتایا کہ میں نے چار دن پہلے جواب دے دیا تھا، وہ جواب عدالت میں لطیف آفریدی صاحب کوجمع کرانا ہے۔

دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ججز پریس کانفرنس نہیں کر سکتے، میں دعوے اور اعتماد سےکہہ سکتاہوں اس عدالت کے ججزکوکوئی اپروچ نہیں کرسکتا، میرے کسی جج نے کسی کے لیے دروازہ نہیں کھولا، اگر انہوں نےکہیں پر اوریجنل ڈاکومنٹ جمع نہیں کرایا تو وہ عدالت میں پیش کریں، اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ اس عدالت پرعوام کا اعتماد ختم کیا جائے، کوئی آزاد جج یہ عذر پیش نہیں کرسکتا کہ اس پر کوئی دباؤ تھا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بیانیے کے ذریعے اس ہائیکورٹ پر دباؤ ڈالا گیا، اخبار نےخبر شائع کردی کہ جج کوفون کرکےکہاگیا شخصیت کورہا نہیں کرنا،  رائے بنائی گئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے تمام ججزنے سمجھوتا کیا ہوا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الزام چیف جسٹس پاکستان کےخلاف نہیں بلکہ اس ہائیکورٹ کےجج کےخلاف ہے، آپ کیاچاہتے ہیں مجھ سمیت تمام ہائیکورٹ ججزکےخلاف انکوائری شروع ہوجائے؟

رانا شمیم کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ میرے کلائنٹ نے بیان حلفی کے متن سے کوئی انکار نہیں کیا، اس پر اٹارنی جنرل پاکستان نے سوال کیا کہ یہ بتائیں اصل ڈاکومنٹ خود لارہے ہیں یا پاکستانی سفارتخانے کو دیں گے؟

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پیرتک اصل بیان حلفی پیش نہ کیاگیا توفردجرم عائدکی جائےگی۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔

گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔

گلگت بلتستان کے سینئر ترین جج نے پاکستان کے سینئر ترین جج کے حوالے سے اپنے حلفیہ بیان میں لکھا ہے کہ ’’میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد تک جیل میں رہنا چاہئیں۔ جب دوسری جانب سے یقین دہانی ملی تو وہ (ثاقب نثار) پرسکون ہو گئے اور ایک اور چائے کا کپ طلب کیا۔‘‘

دستاویز کے مطابق، شمیم نے یہ بیان اوتھ کمشنر کے روبرو 10؍ نومبر 2021ء کو دیا ہے۔ نوٹرائزڈ حلف نامے پر سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کے دستخط اور ان کے شناختی کارڈ کی نقل منسلک ہے۔  مکمل پڑھیں۔۔

جب تک زندہ ہوں سانحہ سیالکوٹ جیسا واقعہ دوبارہ ہونے نہیں دوں گا، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جس کسی نے بھی اسلام یا نبی ﷺ کا نام استعمال کرتے ہوئے کسی دوسرے انسان پر ظلم کیا ہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔

سیالکوٹ کے سانحہ میں اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سری لنکن شہری کو بچانے کی کوشش کرنے والے عدنان کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عدنان آپ اکیلے ایک آدمی تھے جو حق پر کھڑے تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ تاریخ آپ کو ایک بہادر کے طور پر یاد رکھے گی کہ ایک انسان تھا جو حیوانوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا تھا۔ آپ نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اسلام اور توہین رسالت ﷺ کے نام پر چند لوگ خود ہی فیصلہ کرلیتے ہیں اور خود ہی سزا بھی دے دیتے ہیں اور اگر خوش قسمتی سے الزام کا سامنے کرنے والا زندہ بچ جائے اور گرفتار ہو کر جیل پہنچ جائے تو نہ تو کوئی وکیل کیس لڑنے کی ہمت کر پاتا ہے اور نہ ہی کوئی جج کیس سننے کو تیار ہوتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جو کوئی بھی اسلام یا نبی آخری الزماں ﷺ کے نام پر کسی پر ظلم کرے گا ہم اسے کسی بھی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد قوم کو دوبارہ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

س موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ سیالکوٹ کی تاجر برادری نے مقتول سری لنکن منیجر کے لواحقین کے لیے ایک لاکھ ڈالر جمع کیے ہیں جب کہ ان کی تنخواہ تاحیات اہل خانہ کو ملتی رہے گی۔

اس تقریب میں سری لنکن ہائی کمشنر سمیت وفاقی وزرا اور معززین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ 23 مارچ کو بہادر شہری عدنان ملک کو تمغہ شجاعت سے بھی نوازا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق ٹائم لائن کو مسترد کر دیا

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم اور آئی ووٹنگ سے متعلق سفارشات کے لیے 3 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ کمیٹیوں کو سفارشات تیار کرنے کے لیے 4 ہفتے کا ٹائم دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن حکومتی ہدایات کی بجائے اپنی تشکیل کردہ کمیٹیوں کی سفارشات پر عمل کرے گا۔

 چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ  ای وی ایم کی خریداری اور سٹاف کی تربیت کی ٹائم لائن الیکشن کمیشن خود دے گا، پر امید ہوں کہ آئندہ عام انتخابات صاف اور شفاف کرائیں گے، الیکشن کمیشن نے صدر کے قانون پر دستخط سے پہلے ہی ای وی ایم کے استعمال پر کام شروع کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ اجلاس میں ای وی ایم سے متعلق اپنی ٹائم لائن دی تھی۔

سکندرسلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے مطابق کام کر رہا۔قبل ازوقت انتخابات کے لیے تیار ہیں،  قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات مرحلہ وار کرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، الیکشن کمیشن کے پاس اتنا سٹاف نہیں کہ پورے الیکشن میں اپنے ریٹرننگ افسران تعینات کرے۔

نازیبا ویڈیو سکینڈل سٹیج اداکارہ خوشبو پر ساتھی اداکاؤں کی نازیبا ویڈیوز بنانے کا الزام، مقدمہ درج

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے تھیٹر میں بیک اسٹیج اداکاراؤں کی کپڑے بدلتے ہوئے ویڈیوز بنانے کے معاملے پر اداکارہ خوشبو کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔گرفتار ملزم کاشف چن کے بیان پر درج مقدمہ میں اداکارہ ثوبیہ عرف خوشبوخان، عمران شوکی اور احمد سمیت دیگر ملزمان کے نام شامل ہیں مقدمہ تھیٹر مالک ملک طارق محمود کی درخواست پر درج کیا گیا۔ملزم کاشف چن نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے یہ فوٹیجز اداکارہ خوشبو کے کہنے پر بنائیں، طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ چارجنگ کے بہانے اپنا موبائل فون اداکاراؤں کے کمرے ميں رکھ آتا تھا۔ اداکارہ خوشبو نے ویڈیوز بنانے کا ایک لاکھ روپے معاوضہ دیا تھا۔ملزم کاشف کے موبائل فون سے ویڈیوز برآمد کرلی گئی ہیں ،اس معاملے میں اہم نکتہ یہ ہے کہ اداکارہ خوشبو خان کی کچھ روز پہلے اسی تھیٹر مالک اور دیگر فنکاروں سے کسی اور بات پر تلخ کلامی ہوئی تھی اور وہ کام چھوڑ گئی تھیں۔

باکسر محمد وسیم نے پیرس اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعلان کردیا

پاکستان کے مایہ ناز پروفیشنل باکسر محمد وسیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا اعلان کردیا۔
باکسرمحمد وسیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ابھی 2 پروفیشنل فائٹس کے لیے تیاری کررہے ہیں جبکہ پیرس اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے انکی بات ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پیرس اولمپکس میں پاکستان کو ضرور میڈل جتوائیں گے۔
باکسرمحمد وسیم نے مزید کہا کہ امیچرز میں نمائندگی کے لیے پروفیشنل سے معطل ہونا پڑتا ہے اس لیے وہ 3 ماہ کے لیے معطل ہوں گے اور پھر پیرس اولپکس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

لاہور: ماڈل ٹاؤن کچہری کے بخشی خانے میں جھگڑا، قتل کے ملزمان سمیت 10 قیدی فرار

لاہورکی ماڈل ٹاؤن کچہری میں قیدیوں کے گروپوں میں جھگڑا ہوگیا جسے روکنے کیلئے پولیس نے بخشی خانےکا دروازہ کھولا تو قتل کے 2 ملزمان سمیت 10 قیدی فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق قیدیوں کو کوٹ لکھپت جیل سے وین میں لایا گیا تھا، اہلکاروں نے لڑائی روکنےکیلئے دروازہ کھولا تو قیدی فرار ہوگئے۔
ٹیوب لائٹ اور لاٹھی اٹھائے ملزمان اسلحہ تھامے اہلکاروں پر حاوی نظر آئے جبکہ قیدیوں کے حملے میں 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
دوسری جانب ماڈل ٹاؤن کچہری کے بخشی خانے سے قیدیوں کے فرار ہونے کی ویڈیو نے سوالات کھڑے کردیے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس خاموش تماشائی بنی دیکھتی رہی، قیدیوں کو فرار سے روکنے کی پوری طرح کوشش نہ کی، ایک اہلکار قیدیوں سے ڈر کر بھاگتا نظر آیا۔

پی ڈی ایم کا آئندہ سال 23مارچ کو مہنگائی مارچ کا اعلان

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) نے مہنگائی کے خلاف آئندہ سال 23مارچ کو مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں تمام پارٹی سربراہان اور ان کے نمائندوں نے شرکت کی اور اجلاس میں ملک کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ 2018 میں الیکشن کے نتیجے میں عوامی مینڈیٹ سے محروم جعلی ووٹ کی بنیاد پر دھاندلی کی پیداوار حکومت معرض وجود میں آئی، یہی وجہ تھی کہ وہ نااہل اور عوامی سپورٹ سے محروم تھی لہٰذا آج وہ ناکامی کا منہ دیکھ رہی ہے لیکن اس کی سزا بھی پوری قوم مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور غربت کی صورت میں بھگت رہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس ساری صورتحال میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ 23مارچ کو اسلام آباد میں مہنگائی مارچ ہو گا، پورے ملک کے کونے کونے سے قوم اسلام آباد کی طرف آئے گی اور یہاں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کے حوالے سے بہت بڑا مظاہرہ ہو گا جس میں پوری قوم شریک ہو گی۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اس مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں صوبے کی سطح پر پی ڈی ایم کے اجلاس طلب کیے جائیں گے جس میں حکمت عملی طے کی جائے گی، پنجاب میں شہباز شریف، خیبرپختونخوا میں فضل الرحمٰن، بلوچستان میں محمود خان اچکزئی اور سندھ میں اویس نورانی اس سلسلے میں تیاریوں کے لیے اجلاس طلب کریں گے۔

انہوں نے پی ڈی ایم کی حکمت عملی کے حوالے سے اعتماد میں لینے کے لیے وکلا برادری، سول سوسائٹی اور تجارتی حلقوں کی مشاورت سے بڑا سیمینار منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں کا مسئلہ بھی زیرغور آیا کیونکہ اصولی طور پر اس حوالے سے اتفاق رائے موجود ہے لیکن یہ کارڈ ہم نے کب اور کس طرح سے کرنا ہے اس کا فیصلہ ہم اپنے وقت پر اپنی مرضی سے کریں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اجلاس کے تمام اراکین نے واقعہ سیالکوٹ کی بھرپور مذمت کی، قانون کو ہاتھ میں لینے کا کسی بھی شہری کو حق نہیں پہنچتا، آئندہ اس طرح کے واقعے کی روک تھام ہونی چاہیے اور اس قسم کے واقعات کی کسی بھی پہلو سے حوصلہ افزائی نہیں کی جا سکتی۔

23 مارچ کو اسلام آباد میں پریڈ کے باوجود اجلاس بلانے کے سوال پر پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہم بھی قوم کا حصہ ہیں اور یہ قومی سطح کا مسئلہ ہے، اس ملک کا کوئی ایک مالک نہیں بلکہ قوم مالک ہے، 23مارچ کو یوم جمہوریہ ہے اور ہم یوم جمہوریہ پر قوم کے مسائل کے لیے اسلام آباد میں ہوں گے۔

جب ان سے سوال کیا گیا پچھلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ آپ کے ساتھ ہاتھ کر گئی تھی اور جو وعدے کیے تھے کہ وہ پورے نہیں کیے تھے تو اس پر مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ اُس وقت فیصلہ ہم نے کیا تھا، اب پی ڈی ایم نے کیا ہے تو اس میں بڑا فرق ہے۔

پی آئی اے نے پاکستان سے سعودی عرب کیلئے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 48 کر دی

تفصیلات کے مطابق  پی آئی اے نے مسافروں کی سہولت کے لئے پاکستان سے سعودی عرب کی مزید پروازوں کیلئے اجازت حاصل کرلی ہے۔

 ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے نے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر جنرل بلال اکبر کی مدد سے اضافی پروازوں کی اجازت حاصل کی۔ پی آئی اے کے کنٹری مینیجر سعودی عرب جان محمد مہرنے جنرل اتھارٹی برائے سول ایوی ایشن کے اعلی عہدیدار علی رجب سے اضافی پروازوں کے سلسلے میں ملاقات کی۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے کی ہدایات کی روشنی میں پی آئی اے نے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 33 سے بڑھا کر 48کردی۔ اب پی آئی اے پاکستان سے سعودیہ عرب کی ہفتہ وار 48 پروازیں آپریٹ کرے گی۔ ان پروازوں میں 8 دمام، 8 مدینہ، 9 ریاض اور 23 جدہ کی پروازیں شامل ہوں گی۔پروازوں کا مقصد کویڈ پابندیوں میں نرمی کے بعد زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو روزگار پر واپس پہنچانا ہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر ائر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ پی آئی اے ہمیشہ پاکستانیوں کی سفری ضروریات پوری کرنے میں پیش پیش رہتی ہے اور اگر مزید ضرورت پڑی تو ہم سعودی برادرانہ حکومت سے مزید پروازوں کی اجازت حاصل کرلیں گے۔

آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ، نیوزی لینڈ کی تنزلی کے بعد دوسری پوزیشن

آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں تنزلی کے بعد نیوزی لینڈ ٹیم دوسری پوزیشن پر چلی گئی ہے۔

بھارت کے ہاتھوں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں شکست کے  بعد نیوزی لینڈ کی ایک درجے تنزلی  ہوگئی ہے۔

بھارتی ٹیم نے ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔

رواں ہفتے ایشیز سیریز میں مدمقابل ہونے والی آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں بالترتیب تیسری اور چوتھی پوزیشن پر موجود ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان پانچویں ، جنوبی افریقا چھٹی ، سری لنکا ساتویں، ویسٹ انڈیز آٹھویں، بنگلہ دیش نویں اور زمبابوے دسویں پوزیشن پر موجود ہے۔

پی ڈی ایم کا اجلاس ، لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق امور پر غور

پی ڈی ایم کے اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق امور پر غور کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا جائے گا۔

اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کے حوالے سے وقت اور تاریخ کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا ، ان ہاؤس تبدیلی اور پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم شمولیت کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

اس کے علاوہ لانگ مارچ سے پہلے چاروں صوبوں میں کنونشن اور احتجاجی جلسے کرنے کی تجویز زیر غور آئے گی۔