All posts by Muhammad Saqib

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ’جنگ‘ کی حیثیت رکھنے والی ایشز سیریز کے دلچسپ حقائق

انگلینڈ اور  آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیمیں ہر دو سال میں ایک بار کرکٹ کی تاریخ کے مشہور ترین ایونٹس میں سے ایک ‘دی ایشز ‘ سیریز میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرتی ہیں جو دونوں ٹیموں کے درمیان ’جنگ‘ کی سی اہمیت رکھتی ہے۔

آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز  22-2021 سیریز  8 دسمبر سے شروع ہو رہی ہے اور اس بار میزبانی آسٹریلیا کرے گا۔ آئیے اس تاریخی سیریز سے جڑے چند دلچسپ حقائق جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

 سیریز کا نام  ’ایشز‘  کب اور کیوں  رکھا گیا؟

’دی ایشز ‘ کی اصطلاح کی ابتداء اصل میں ایک برطانوی اخبار ‘دی اسپورٹنگ ٹائمز ‘ میں شائع ہونے والی ایک طنزیہ تحریر ست ہوئی۔

رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا نے اپنے 1882 کے دورے میں اوول کے میدان میں انگلینڈ کو شکست دی تو لندن کے اخبار ’دی اسپورٹنگ ٹائمز‘ نے انگلینڈ کی ہار پر ’انتقال پرملال‘  کی طرح کی ایک طنزیہ تحریر میں لکھا کہ ‘انگلینڈ کرکٹ کی موت  ہوگئی ہے اور  اب اس کی راکھ (Ashes) کو آسٹریلیا لے جایا جائے گا’ جس کے بعد انگلینڈ کے کپتان ا یو بلغ(Ivo Bligh) نے دعویٰ کیا کہ  ہم  اگلے دورہ آسٹریلیا میں یہ ایشز  واپس لائیں گے۔

دی ایشز کی اصطلاح کی ابتدا اصل میں ایک برطانوی اخبار دی اسپورٹنگ ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک طنزیہ تحریر میں ہوئی ۔ —فوٹو:دی اسپورٹنگ ٹائم فائل

پی ڈی ایم نے مہنگائی مارچ کا طریقہ کار اور حکمت عملی وضع کرلی

پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے مہنگائی مارچ کا طریقہ کار اور حکمت عملی وضع کرلی جس کی سفارشات جلد سربراہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی، پی ڈی ایم نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد آئیں گے اور دونوں جڑواں شہر ڈی چوک بن جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس کنوینر شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا جس میں 23 مارچ کے مہنگائی مارچ سے متعلق حکمت عملی وضع کی گئی۔
ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں مہنگائی مارچ کے طریقہ کار اور حکمت عملی وضع کر لی ہے، پی ڈی ایم عوام کی آواز بن چکی ہے، موجودہ کرپٹ سسٹم کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ مارچ کے شرکا کو روکا جائے گا، کوئی ہمیں روک کر دکھائے تو پتا چل جائے گا گھوڑا بھی حاضر اور میدان بھی۔.
حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کا فیصلہ صرف جے یو آئی کا تھا جب کہ لانگ مارچ کا فیصلہ پی ڈی ایم کا متفقہ فیصلہ ہے، لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 23 مارچ قومی دن ہے، تو ہم بھی اسی ملک کے باسی ہیں اس دن کا مقصد ہی یہ ہے کہ ہم حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں، یہ قرارداد مقاصد کی بنیادی روح ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم مارچ کے مالی اخراجات تمام جماعتیں خود ادا کریں گی، یہ کوئی فارن فنڈنگ کا مسئلہ نہیں، 23 مارچ کو امن و امان کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، ہم ہر صورت مارچ کریں گے۔

لاہور میں ڈرائیور ٹرین کھڑی کر کے دہی لینے چلا گیا

ٹرین کھڑی کر کے دہی لینے جانے والے ڈرائیور کو وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے معطل کر دیا۔
کاہنہ کاچھا ریلوے اسٹیشن کے قریب انجن نمبر 5217 کا اسسٹنٹ ڈرائیور ٹرین روک کر دہی لینے کے لیے بازار چلا گیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے وائرل ویڈیو پر نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ٹرین ڈرائیور رانا محمد شہزاد اور افتخار حسین اسسٹنٹ ڈرائیور کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ اس طرح کے واقعات مستقبل میں بھی برداشت نہیں کیے جائیں گے، اگر آئندہ بھی کوئی ایسا واقعہ پیش آیا تو اس کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا، پاکستان ریلوے قومی امانت ہے، اس کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

سویڈش بیوٹیشن شائی ہولود کی شکل ہانیہ عامر سے اتنی زیادہ ملتی ہے جو ناقابل یقین ہے دونوں ایسے لگ رہی ہیں جیسے جڑواں بہنیں ہوں

سویڈش بیوٹیشن شائی ہولود کی شکل ہانیہ عامر سے اتنی زیادہ ملتی ہے جو ناقابل یقین ہے دونوں ایسے لگ رہی ہیں جیسے جڑواں بہنیں ہوں پہلے تو ہانیہ عامر کے فین اس پر جان قربان کرنے کو تیار تھے لیکن اب اس کی ہم شکل بھی آ گئی ہے پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی اپنی ہم مشکل شائی ہولود کے ساتھ نئی خوبصورت تصاویر

وزیراعلیٰ کامحکمہ سیاحت کے ہیڈ آفس پرچھاپہ،سیکرٹری کو اوایس ڈی بنادیا گیا

سٹی 42: وزیراعلیٰ پنجاب لاپرواہ افسران کیخلاف فعال ہو گئے،وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کامحکمہ سیاحت کے ہیڈ آفس اچانک چھاپہ،غیر حاضر ہونے پر سیکرٹری کو او ایس ڈی اور دیگر ملازمین کو معطل کرنے کا حکم دیدیا.

 تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب  بغیر پروٹوکول ساڑھے دس بجے محکمہ سیاحت کے آفس پہنچے،،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ بھی ہمراہ تھے،وزیراعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار نے افسروں اور عملے کی حاضری چیک کی۔ وزیراعلیٰ سیکرٹری سیاحت اور دیگر افسروں و عملے کی دفتر سےغیر حاضری پر شدید برہم ہوئے۔ انہوں نے سیکرٹری سیاحت کو فوری طور پر او ایس ڈی بنانے اورغیر حاضر افسروں اور عملے کو معطل کرنے کا حکم دیدیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ساڑھے دس بجے تک دفتر حاضر نہ ہونیوالے افسروں اور عملے کو عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں، تاخیرسے دفترآنا سرکاری فرائض میں غفلت ہے۔ عثمان بزدارکا کہنا تھا کہ غیرحاضر افسروں اور عملے کیخلاف تادیبی کارروائی کا حکم دیدیا ہے، دفاتر میں وقت کی پابندی پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر محکمے کا اچانک دورہ کروں گا، محکمے کی کارکردگی اور افسروں کی حاضری کو تسلسل کیساتھ مانیٹرکیا جائے گا،سرکاری افسران اورعملہ اپنا قبلہ درست کر لیں۔

وزیر اعلیٰ  پنجاب عثمان بزدار نے  غیر حاضر افسروں اور عملے کے خلاف تادیبی کارروائی کا حکم دے دیا ہے- انہوں نے کہا کہ  دفاتر میں وقت کی پابندی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا- اب میں  ہر محکمے کا اچانک دورہ کروں گا – محکمے کی کارکردگی اور افسروں کی حاضری کو تسلسل کے ساتھ مانیٹر کیا جائے گا-وزیر اعلیٰ  پنجاب  عثمان بزدار  کا کہنا تھا کہ  وقت پر دفتر حاضر نہ ہونے والے افسروں اور عملے کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی۔ اب  سرکاری افسران اور عملہ اپنا قبلہ درست کر لیں ۔ محکمہ سیاحت کے افسروں اور عملے کے خالی دفاتر دیکھ کر سخت مایوسی ہوئی۔

انسٹاگرام نے ‘ٹیک اے بریک’ کا نیا فیچر متعارف کروا دیا

ویب ڈیسک: دنیا بھر میں والدین کی طرف سے پائی جانے والی تشویش پر سماجی رابطے کی ایپ انسٹاگرام نے بچوں اور نوجوانوں کے مسلسل استعمال سے بڑھتے ہوئے ذہنی مسائل کو قدرے کم کرنے کے لیے ‘ٹیک اے بریک’ کا فیچر متعارف کروا دیا ہے۔ 

اس فیچر میں انسٹاگرام کے عادی ہونے والے بچوں اور نوجوانوں کی ‘ٹیک اے بریک’ فیچر کی مدد سے حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ کچھ وقت اس سے دور رہ سکیں تاکہ انہیں ذہنی مسائل سے بچایا جا سکے۔ اس فیچر کا ستمبر میں اعلان کیا گیا تھا اور اب اسے ابتدائی طور پر امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں رہنے والے صارفین کے لیے لانچ کیا گیا ہے اور اگلے چند مہینوں میں دیگر ملکوں میں بھی یہ فیچر دستیاب ہو گا۔

نئے فیچر میں صارفین اپنے سمارٹ فون کی سیٹنگز میں 10، 20 اور 30 منٹ کے بعد کا الرٹ لگا سکتے ہیں جس کے بعد ایپ میں پوری سکرین پر الرٹ جاری ہو گا کہ آپ وقفہ لے سکتے ہیں۔ اس الرٹ میں انہیں ان کے پسندیدہ گانے یا پھر دیگر کاموں کی فہرست وغیرہ یاد دلائی جائے گی۔

ماہرین نے یہ فیچر متعارف کروانے پر انسٹا گرام کی انتظامیہ کو کوششوں کو سراہا ہے تاہم ان کے مطابق ابھی اس میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔ انسٹاگرام کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابھی یہ ابتدائی مرحلہ ہے اس فیچر میں جلد مزید بہتری لائی جائے گی اور نوجوانوں کا دھیان ہٹانے کے لیے اس میں سیاحت، آرکیٹیکچر اور فوٹوگرافی جیسے الرٹ  بھی شامل کیے جائیں گے۔ اس میں مزید الرٹس جیسے بار بار صارفین کو بتایا جائے گا کہ وہ اپنی طے شدہ حد سے کتنا زیادہ وقت انسٹاگرام پر صرف کرچکے ہیں۔

پچھلے کچھ عرصے سے ماہرین سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال کے نئی نسل کی ذہنی بیماریوں جیسے مسائل کی نشاندہی کرتے آ رہے ہیں اور اس طرح کے پلیٹ فارمز کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ نوجوانوں کی صحت پر بھی دھیان دیں۔

کراچی: اورنگی ٹاؤن میں جعلی پولیس مقابلہ، طالبعلم جاں بحق، ایس ایچ او معطل

کراچی اورنگی ٹاؤن میں جعلی پولیس مقابلے میں ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ پر ایس ایچ او اعظم گوپانگ کو معطل کر دیا گیا۔ پولیس اہلکار اور ساتھی کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں ایک طالب جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔ ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کر دیا جبکہ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار اور اس کے ساتھی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جاں بحق طالب علم کے لواحقین اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے جعلی مقابلے میں نوجوان کو قتل کیا ہے، اعلیٰ حکام واقعہ میں انصاف کے تقاضے پورے کریں۔

اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان، انڈیکس 572 پوائنٹس بڑھ گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا مثبت دن رہا اور 100 انڈیکس میں 572 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

شیئرز  بازار کا 100 انڈیکس 572 پوائنٹس اضافے سے 43 ہزار 853 پر  بند ہوا۔ کاروباری دن میں 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح 44 ہزار 65 رہی۔

اسٹاک مارکیٹ میں آج تقریباً 23 کروڑ شیئرز کے سودے سوا 8 ارب روپے میں طے ہوئے۔مارکیٹ کیپٹلائزیشن 97 ارب روپے بڑھ کر 7 ہزار 516 ارب روپے ہے۔

بیان حلفی کیس: ثاقب نثار کا سامنا کرنے کو تیار ہوں، رانا شمیم کا عدالت میں جواب

اسلام آباد: مبینہ بیان حلفی کے معاملے پر رانا شمیم نے توہین عدالت کیس میں شوکاز پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سابق چیف جج گلگت بلتستان راناشمیم کے مبینہ بیان حلفی کی خبرپرتوہین عدالت کے کیس کی سماعت  ہوئی جس سلسلے میں رانا شمیم ذاتی حیثیت میں عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

دی نیوزکے ایڈیٹر عامر غوری اور ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصارعباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔

رانا شمیم کا شوکاز کا جواب

سابق چیف جج رانا شمیم نے توہین عدالت کے شوکاز پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرایا جس میں رانا شمیم نے کہا ہےکہ وہ ثاقب نثار کا سامنا کرنے کےلیے تیار ہیں۔

رانا شمیم نے اپنے جواب میں مزید کہا ہےکہ واقعہ ثاقب نثارکےساتھ 15 جولائی 2018 کی شام 6 بجےکی ملاقات کا ہے، ثاقب نثارسے گفتگو گلگت میں ہوئی جوپاکستان کی حدود سے باہرہے لیکن حقائق پرثاقب نثارکا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

جواب میں کہا گیا ہےکہ انہوں نے بیان حلفی پبلک نہیں کیا، اس لیے توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہوسکتی، برطانیہ میں بیان ریکارڈ کرانے کا مقصد بیان حلفی کو بیرون ملک محفوظ رکھنا تھا، بیان حلفی کسی سے شیئرکیا نہ ہی پریس میں جاری کیا، عدلیہ کو متنازع بنانا مقصد نہیں تھا، عدلیہ کی توہین کا ارادہ ہوتا توپاکستان میں بیان حلفی ریکارڈ کراکے میڈیا کو جاری کرتے لہٰذا توہین عدالت کا شوکاز واپس لیا جائے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل پاکستان نے کہا کہ جواب ابھی تک عدالت میں تو داخل نہیں ہوا۔

چیف جسٹس نے عدالتی معاون فیصل صدیقی سے سوال کیا کہ خبرشائع کرنے پرمختلف ذمہ داروں کی کیا ذمہ داری ہے؟ ہم نے صحافت سے متعلق بین الاقوامی معیارات کوبھی دیکھنا ہے۔

دعوے اور اعتماد سےکہہ سکتاہوں اس عدالت کے ججزکوکوئی اپروچ نہیں کرسکتا:
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے رانا شمیم سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کرایا ہے؟ اس پر سابق جج نے جواب دیا کہ میرے وکیل راستے میں ہیں وہ ابھی پہنچنے والے ہیں۔

رانا شمیم نے عدالت کو بتایا کہ میں نے چار دن پہلے جواب دے دیا تھا، وہ جواب عدالت میں لطیف آفریدی صاحب کوجمع کرانا ہے۔

دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ججز پریس کانفرنس نہیں کر سکتے، میں دعوے اور اعتماد سےکہہ سکتاہوں اس عدالت کے ججزکوکوئی اپروچ نہیں کرسکتا، میرے کسی جج نے کسی کے لیے دروازہ نہیں کھولا، اگر انہوں نےکہیں پر اوریجنل ڈاکومنٹ جمع نہیں کرایا تو وہ عدالت میں پیش کریں، اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ اس عدالت پرعوام کا اعتماد ختم کیا جائے، کوئی آزاد جج یہ عذر پیش نہیں کرسکتا کہ اس پر کوئی دباؤ تھا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بیانیے کے ذریعے اس ہائیکورٹ پر دباؤ ڈالا گیا، اخبار نےخبر شائع کردی کہ جج کوفون کرکےکہاگیا شخصیت کورہا نہیں کرنا،  رائے بنائی گئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے تمام ججزنے سمجھوتا کیا ہوا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الزام چیف جسٹس پاکستان کےخلاف نہیں بلکہ اس ہائیکورٹ کےجج کےخلاف ہے، آپ کیاچاہتے ہیں مجھ سمیت تمام ہائیکورٹ ججزکےخلاف انکوائری شروع ہوجائے؟

رانا شمیم کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ میرے کلائنٹ نے بیان حلفی کے متن سے کوئی انکار نہیں کیا، اس پر اٹارنی جنرل پاکستان نے سوال کیا کہ یہ بتائیں اصل ڈاکومنٹ خود لارہے ہیں یا پاکستانی سفارتخانے کو دیں گے؟

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پیرتک اصل بیان حلفی پیش نہ کیاگیا توفردجرم عائدکی جائےگی۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔

گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔

گلگت بلتستان کے سینئر ترین جج نے پاکستان کے سینئر ترین جج کے حوالے سے اپنے حلفیہ بیان میں لکھا ہے کہ ’’میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد تک جیل میں رہنا چاہئیں۔ جب دوسری جانب سے یقین دہانی ملی تو وہ (ثاقب نثار) پرسکون ہو گئے اور ایک اور چائے کا کپ طلب کیا۔‘‘

دستاویز کے مطابق، شمیم نے یہ بیان اوتھ کمشنر کے روبرو 10؍ نومبر 2021ء کو دیا ہے۔ نوٹرائزڈ حلف نامے پر سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کے دستخط اور ان کے شناختی کارڈ کی نقل منسلک ہے۔  مکمل پڑھیں۔۔