All posts by Khabrain News

ملک کے 23 ویں وزیراعظم کا انتخاب، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس شیڈول

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ملک کے 23 ویں وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا، قومی اسمبلی کا اہم اجلاس دوپہر دو بجے شیڈول ہے۔ وزارت عظمیٰ کیلئے نون لیگ کے شہباز شریف اور تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی مد مقابل ہیں۔ نئے قائد ایوان کی حلف برداری بھی آج ہی ہوگی۔ متحدہ اپوزیشن نے شہباز شریف جبکہ تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو امیدوار نامزد کر دیا۔ دونوں امیدواروں نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔ قانونی کارروئی کے بعد کاغذات جمع کرائے گئے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تحریک انصاف نے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراض عائد کیا۔ وکیل بابر اعوان نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے روبرو موقف اپنایا کہ شہباز شریف پر مختلف نوعیت کے کئی مقدمات درج ہیں۔ اس بنیاد پر انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد نہیں کیا جا سکتا۔ بابر اعوان نے شہباز شریف پر آئین اور حلف کی خلاف ورزی کا اعتراض بھی عائد کیا۔ تاہم اعتراضات پر سماعت کے دوران سیکرٹری قومی اسمبلی نے قرار دیا کہ کاغذات نامزدگی جرم ثابت ہونے اور سزا ہونے پر ہی مسترد ہو سکتے ہیں۔ الزامات کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کیے جا سکتے۔ یوں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔ شیڈول کے مطابق نئے قائد ایوان کے لیے ووٹنگ آج دوپہر دو بجے قومی اسمبلی میں ہو گی۔

کورونا کی پانچویں لہر میں مسلسل کمی، مثبت کیسز کی شرح 0.43 فیصد پر آگئی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) کورونا کی پانچویں لہر کے وار کم ہونے لگے۔ ملک میں چوبیس گھنٹے کے دوران مثبت کیسز کی شرح صفر اعشاریہ چار تین فیصد ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 15 لاکھ 26 ہزار 666 ہوگئی۔ این آئی ایچ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 98 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 5 لاکھ 5 ہزار 412، سندھ میں 5 لاکھ 76 ہزار 354، خیبرپختونخوا میں 2 لاکھ 19 ہزار 273، بلوچستان میں 35 ہزار 480، گلگت بلتستان میں 11 ہزار 719، اسلام آباد میں ایک لاکھ 35 ہزار 127 جبکہ آزاد کشمیر میں 43 ہزار 301 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ٹویٹر کا حیران کن نیا فیچر

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ان مینشن فیچر صارفین کے لیے پیش کرنا شروع کردیا گیا جس سے آپ ٹویٹر ہینڈل نیم کسی گفتگو سے ہٹا سکتے ہیں۔یہ تجرباتی فیچر فی الحال ویب ورژن تک محدود ہوگا۔اس کو استعمال کرنے کے لیے آپ کو مینشن کی گئی ٹوئٹ کے آپشنز میں لیو دا کنورزیشن کا انتخاب کرنا ہوگا۔ایسا کرنے سے اس چیٹ کے نوٹیفکیشنز کی روک تھام بھی ہوگی جس کا حصہ آپ بننے کے خواہشمند نہیں ہوتے۔ ٹویٹر کے مطابق یہ فیچر 8 اپریل سے کچھ افراد کو دستیاب ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹویٹر کی جانب سے یہ فیچر تمام صارفین کے لیے کب تک متعارف کروایا جائے گا یا موبائل ایپس میں دستیاب ہوگا یا نہیں۔اس فیچر میں مینشن ٹیکسٹ تو باقی رہتا ہے مگر صارف کو کوئی الرٹ نہیں ملتا۔کمپنی کی جانب سے سروس کو بہتر بنانے کے لیے متعدد فیچرز پر کام کیا جارہا ہے جس میں ایک ہراساں ہونے سے بچانے میں مددگار سیفٹی موڈ بھی ہے۔یہ فیچر خود کار طور پر کچھ صارفین کو بلاک کر سکتا ہے جو اس کے خیال میں دیگر کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔مگر ان مینشن فیچر بھی کافی کارآمد ہے کیونکہ اکثر افراد کو ان کے دوست اور دیگر افراد کسی بھی چیٹ میں مینشن کردیتے ہیں حالانکہ وہ اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔

روس کی یوکرین کے مشرقی علاقے میں بڑے حملے کی تیاری

روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقے میں ممکنہ حملے کی تیاری کے پیش نظر یوکرینی فورسز مورچہ بندی کر رہی ہیں۔

امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کا اتوار کو کہنا تھا کہ روس کا مشرق میں ممکنہ حملہ اب تک ہونے والی جنگ میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

جاری جنگ میں اب تک ہزاروں لوگ مر چکے ہیں اور روس معاشی اور سیاسی طور پر تنہا ہو چکا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرق میں ایک بڑا حملہ چند دنوں میں شروع ہو سکتا ہے، تاہم یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا دارالحکومت کئیف پر قبضے میں ناکامی کے بعد روسی فوج مزید فتح حاصل کر سکے گی؟

طالبان حکومت کا پہلا سفیر روس میں تعینات

ماسکو: افغان طالبان نے روس میں اپنا سفیر تعینات کردیا ہے، جسے پیوٹن انتظامیہ نے قبول بھی کرلیا یوں روس طالبان حکومت کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت نے روس میں اپنا سفیر مقرر کردیا۔ تجربہ کار افغان سفارت کار جمال غاروال روس میں افغان ناظم الامور ہوں گے۔ روس پہلا ملک ہے جس نے طالبان کے سفیر کی تعیناتی کو قبول کیا ہے۔

دنیا بھر میں تاحال کسی ملک نے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں کیے اور نہ ہی طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کیا ہے۔ روس نے بھی تاحال افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے تاہم سفیر کی تعیناتی قبول کرلی۔

روس کے اقدام کو طالبان حکومت کو قبول کرنے کی جانب پہلا قدم کہا جا رہا ہے۔ ماسکو میں افغان سفارت خانے کا انتظام بھی اب طالبان کے سفارتی نمائندے کے حوالے کر دیا گیا ہے جس کی تصدیق طالبان کی وزارت خارجہ نے بھی کی ہے۔

روس نے طالبان حکومت کے سفیر کو قبول کرنے کا اقدام یوکرین سے جنگ میں پابندیوں کے شکار ہونے کے بعد کیا ہے جسے عالمی ماہرین صدر پوٹن کی جنگی چال قرار دے رہے ہیں۔

روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے حال ہی میں طالبان کے اس سفارت کار کی تقرری کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس اگست کے وسط میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کی یہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔

منی لانڈرنگ کیس،شہبازشریف سمیت ملزمان کیخلاف سماعت27اپریل تک ملتوی

سپیشل سنٹرل کورٹ لاہورمیں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت 27اپریل تک ملتوی کردی گئی ۔ پیرکوسپیشل سنٹرل کورٹ لاہورمیں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت ہوئی۔شہبازشریف کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی جبکہ حمزہ شہبازعدالت میں پیش ہوئے۔ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش نہیں ہوئی۔امجد پرویزوکیل شہبازشریف نے موقف پیش کیا کہ شہبازشریف قومی اسمبلی کے سیشن میں ہیں۔ ان کی حاضری معافی کی درخواست منظورکی جائے۔حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کی درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہونی ہے یہاں سماعت ملتوی کی جائے۔سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد ہونے دیں دوسرا پراسس بھی چلنے دیں۔وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون اورآئین کی کی پاسداری کریں گے۔ انویسٹی گیشن مکمل ہے اس لیے ضمانت تو کنفرم کردی جائے۔جج اعجازاعوان نے ایف آئی کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پرہدایات لے کرعدالت میں پیش ہوں۔ آپ نے جو بھی کرنا ہے عدالت کو آئندہ سماعت پر آگاہ کریں۔وکیل شہباز شریف نے کہا کہ میں ملک سے باہر جا رہا ہوں۔ میری غیرموجودگی میں میرے کلائنٹ کے خلاف فردِ جرم عائد نہ کی جائے، 25 اپریل تک ملک میں نہیں ہوں عمرہ پر جا رہا ہوں۔منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے جج نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے کو تو کوئی اعتراض نہیں تاریخ پر؟۔ایف آئی اے کی تفتیشی نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

مختلف شہروں میں ریلیاں، عمران خان نے عوام کا شکریہ ادا کردیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) عمران خان سے یکجہتی کے اظہار کے لئے، اسلام آباد، لاہور، پشاور سمیت پی ٹی آئی کی مختلف شہروں میں ریلیاں، خواتین اور بچوں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ سابق وزیراعظم نے عوام کا شکریہ ادا کر دیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شہریوں کی بڑی تعداد نے عمران خان کے حق میں ریلی نکالی، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، زیروپوائنٹ سے ریلی ایف نائن پارک پہنچی۔
لاہور میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے لبرٹی چوک میں مظاہرہ کیا، جیل روڈ پر ریلی نکالی گئی، عمران خان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، احتجاج میں خواتین ایم پی ایز بھی شریک ہوئیں۔
فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے کارکن گھنٹہ گھر چوک جمع ہوئے، ملتان میں چونگی نمبر 9 پر مظاہرہ کیا گیا، عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکی حمایت سے رجیم چینج کے خلاف نکلنے پر عوام کا شکریہ، ملک بھر میں پاکستانی سڑکوں پر امڈ آئے، پاکستانی عوام، اوورسیز پاکستانیوں نے حکومت تبدیلی کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ عوام نے امریکی حمایت سے حکومت کی تبدیلی کے خلاف جذبات دکھائے، پاکستانی ملک میں ہوں یا اوورسیز سب نے یہ گٹھ جوڑ مسترد کر دیا، مقامی میر جعفروں نے امریکا کی ملی بھگت سے حکومت تبدیل کی، مقامی میر جعفر وہ ٹھگ ہیں جو ضمانتوں پر رہا ہیں۔

شہباز اور شاہ محمود میں سے نیا وزیراعظم کون؟ قومی اسمبلی آج نئے قائد ایوان کا انتخاب کرے گی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں ملک کے نئے وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا۔
اپوزیشن جماعتوں نے شہبازشریف اور تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کےکاغذات نامزدگی منظور کرلیے جبک شاہ محمود کے بھی کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کےبعد قومی اسمبلی کے نئے قائد ایوان کا انتخاب آج ہوگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر دو بجے شروع ہوگا جس کا ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا ہے، قبل ازیں شہباز شریف اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے ن لیگی اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ خود پہنچے تھے۔
خیال رہے کہ ہفتے کی رات قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جس کے بعد وہ اب ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

عمران خان کے خلاف ’غیر ملکی سازش‘؛ پی ٹی آئی مظاہرین کا ملک گیراحتجاج

لاہور: (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم کی حمایت میں ملک گیر مظاہرے ہو رہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی سبکدوشی کے روز بعد ہی ’غیر ملکی سازش‘ کے خلاف ’آزادی کی جدوجہد‘ شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ’پاکستان 1947 میں ایک آزاد ریاست بن گیا لیکن حکومت کی تبدیلی کی غیر ملکی سازش کے خلاف آزادی کی جدوجہد آج پھر سے شروع ہو رہی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’یہ ہمیشہ ملک کے لوگ ہیں جو اپنی خودمختاری اور جمہوریت کا دفاع کرتے ہیں‘۔
عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ پر ہونے والے اپنی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلان کیا تھا کہ آج رات لاہور سیالکوٹ، ساہیوال، کراچی اور راولپنڈی سمیت تمام شہروں میں پرامن احتجاج کیا جائے گا۔
سابق وزیر توانائی حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ آج ملک بھر میں پرامن احتجاج کیا جائے گا، پورا ملک عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔
کراچی میں ملینیم مال کے سامنے پی ٹی آئی کے مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جس کے باعث ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہوگئی۔
لاہور میں غیر ملکی ایجنٹوں کے خلاف احتجاج کا لیبرٹی چوک لاہور سے آغاز،عوام کی بڑی تعداد جمع اس کے علاوہ مختلف شہروں میں بھی پی ٹی آئی کا احتجاج کا سلسلہ جاری ہیں۔ جن شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہے ان میں عمر کوٹ ، گوجرانوالہ ، فیصل آباد ، خیبرپخنتونخوا کے ضلع ایبٹ آباد ،میانوالی ،پشاور ،اوکاڑہ ،جھنگ اور اسلام آباد شامل ہیں۔

‘ عمران خان کو عوامی رابطہ مہم کا آغاز اور اس حکومت کا ایوان میں مقابلہ کرنا چاہیے’

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ، یہ ہم پرمسلط کیےجارہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفوں کے معاملے پر فیصلہ عمران خان کریں گے اور وہ جو فیصلہ کریں گے ہم سب اس کو تسلیم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ارکان سے تبادلہ خیال کیا ہے اور اکثر کا خیال ہے کہ اسمبلی میں مزاحمت اور باہر عوام سے رابطہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکثر ارکان کا خیال ہے کہ عمران خان کو عوامی رابطہ مہم کا آغاز اور اس حکومت کا ایوان میں مقابلہ کرنا چاہیے لیکن پھر بھی عمران خان کے فیصلے کو تمام ارکان تسلیم کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اسمبلیوں سے استعفے دینے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیر مملکت علی محمد خان نے پارٹی کے قومی اسمبلی سے استعفوں کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ کسی بھی سیاست دان کا ہتھیار ہوتا ہے لیکن اِس وقت قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا مطلب اپوزیشن کو فِری ہینڈ دینا ہوگا۔