All posts by Khabrain News

کراچی میں ڈکیتیوں اور قتل میں ٹک ٹاکرز ملوث نکلے

کراچی: سہراب گوٹھ  کے علاقے میں بائیکیا رائیڈر عمران کے قتل میں ملوث گرفتار ملزمان ٹاک ٹاکر نکلے ۔ ملزمان نے دوران تفتیش متعدد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے ۔ عمران کو پانچ ہزار روپے کا فون نہ دینے پر قتل کیا تھا ۔

ایس ایس پی ایسٹ قمر رضا جسکانی کے مطابق گرفتارملزمان میں کامران ، عمر فاروق اور محمد یوسف ہیں ۔ ملزم کامران نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ عمران موٹر سائیکل پر اکیلا بیٹھا ہوا تھا ۔ اس سے فون مانگا تو اس نے دیر سے فون نکلا جس پر اس کے سر پر پسٹل کا بٹ مار رہا تھا کہ اچانک گولی چل گئی جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگیا  ۔ واردات کرتے وقت نشے میں دھت تھا ۔

ملزم کامران اپنے گروپ میں ٹک ٹاکر ہے ۔ 3 موٹر سائیکلیوں پر 5 ملزمان سوار تھے ۔ بیک اپ پر عابد اور عمران تھے ۔ ملزم کامران نے بتایا جس موٹر سائیکل پر میں بیٹھا ہوا تھا وہ عمر فاروق چلا رہا تھا ۔ ان کا گروپ 6 افراد پر مشتمل ہے۔

مفرور ملزم یاور انھیں اسلحہ ، موٹر سائیکلیں فراہم کرتا تھا اور لوٹی ہوئی رقم کے 2 حصے لیتا تھا ۔ 3 مفرور ملزمان کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے ۔ یاد رہے 26 ستمبر کی شب سہراب گوٹھ کے علاقے پنجابی بس اڈے کے قریب موٹر سائیکلیوں پر سوار ملزمان نے بائیکیا رائیڈر کو موبائل نہ دینے پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔ ملزمان واردات کے بعد موقع سے باآسانی فرار ہوگئے تھے ۔ واقعے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی تھی گرفتار ملزمان سکندر گوٹھ کے رہائشی ہیں۔

باغیچے میں رکھے معمولی مجسمے قدیم مصری نوادرات نکلے

لندن: برطانیہ کے ایک گھر کے باغیچے میں عرصے سے رکھے دو مجسمے درحقیقت پانچ ہزار سال قدیم مصری نوادرات نکلے جن کی مالیت دو لاکھ اکتالیس ہزار برطانوی پاؤنڈ ہے۔ اس کی قیمت پاکستانی روپوں میں پانچ کروڑ 60 لاکھ روپے بنتی ہے۔

یہ مجسمے مصری مجسمے ابوالہول کی طرح تراشے گئے ہیں۔ ابوالہول کا مجسمہ اس وقت قاہرہ کے مشہور میدانِ اہرام میں موجود ہے جس کا چہرہ انسانی اور دھڑ کسی حیوان (غالباً شیر) کا ہے۔ گھر کے مالکان کا خیال ہے کہ یہ ابوالہول کے مجسمے کی نقل ہے جو غالباً اٹھارویں یا انیسویں صدی میں تراشے گئے تھے لیکن اب معلوم ہوا کہ انہیں پانچ ہزار برس قبل مصر میں بنایا گیا تھا۔

ایک مجسمے کی لمبائی 110 سینٹی میٹر ہے اور اسے لندن کے مشہور مینڈر نیلام گھر میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ دوسو پاؤنڈ سے شروع ہونے والی بولی پندرہ منٹ میں اس وقت ختم ہوگئی جب وہ دو لاکھ چالیس ہزار پاؤنڈ تک جاپہنچی۔

نیلام گھر کے مطابق مجسمے بہت بری حالت میں ہیں اور ایک مالک نے ٹوٹ پھوٹ کو دور کرنے کے لئے اس پر سیمنٹ لگادیا تھا جس سے مجسمہ مزید بدنما ہوگیا اوراس کی قدر کم ہوچکی ہے۔ تاہم اسے اب مزید بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے

موٹاپے کی وجہ بننے والے 14 نئے جین دریافت

یونیورسٹی آف ورجینیا کے سائنسدانوں نے 14 ایسے جین شناخت دیکھے ہیں جو براہِ راست چربی لاتے اور موٹا کرتے ہیں تاہم تین ایسے جین بھی ملے ہیں جنہیں سلا کر خود موٹاپے کو ٹالا جاسکتا ہے۔

یونیورسٹی آف ورجینیا ہیلتھ سسٹم کی سائنسداں پروفیسرایلین او رورکے اور پروفیسر رابٹ ایم برنے کے ماہرین نے یہ اہم کام سرانجام دیا ہے۔ انہوں نےموٹاپے کی براہِ راست وجہ بننے والے 14 جین معلوم کئے ہیں۔

ماہرین نے لکھا ’ ہم سینکڑوں ایسے جین سے ’بظاہر واقف‘ ہیں جو انفرادی طور پر موٹاپے اور دیگر بیماریوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔ لیکن اس ظاہری کیفیت کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہی اس بیماری کی وجہ بھی ہیں۔ اب اس تحقیق میں ہم نے اس غیریقینیت کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے لیے ازخود سینکڑوں جین ٹیسٹ کرنے والا ایک ’پائپ لائن‘ نظام بنایا گیا،‘۔

اس ضمن میں کئی جین سامنے آئے جن پر مزید تحقیق موٹاپے کے علاج یا اس کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرسکتےہیں۔

ماہرین کے مطابق زائد حراروں والی غذا، بےعملی، ورزش نہ کرنے اورشکرخوری کا پیچیدہ نظام آپس میں مل کر موٹاپے کی وجہ بنتے ہیں۔ لیکن ان میں جین کا کردار اہم ہوتا ہے جس سے جسمانی چکنائیاں جمع ہوتی رہتی ہیں اور لوگ فربہ ہوتے رہتے ہیں۔

ماہرین نے انسانی 70 فیصد جین شریک کیڑوں سینو ریبڈائٹس ایلیگنز پر غور کیا۔ یہ کیڑے گلے سڑے پھلوں میں پیدا ہوتے اور پلتے ہیں۔ کیڑوں پر تحقیق سے انسانی امراض کے معالجے کی راہ کھلی ہیں اور اس پر نوبیل انعام بھی دیئے گئے ہیں۔ ہم نے اپنی نئی ادویہ بھی ان کیڑوں میں انڈیلی ہیں جس کا احسان خود سائنس بھی مانتی ہے۔

جینیاتی تحقیق کے لیے کیڑوں کو تختہ مشق بنایا گیا جس میں پہلے 293 جین کا انتخاب کیا اورمشین لرننگ کی مدد سے ان میں سے 14 جین الگ کئے گئے۔ ایک ایک کرکے کیڑوں میں یہ جین داخل کئے گئے یا ان کا سوئچ آن یا آف کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ تین جین کی سرگرمی روک دی جائے تو کیڑے موٹاپے سے محفوظ رہے۔ بعض کیڑوں میں نیورو لوکومیشن یعنی عصبی حرکت بھی بہتر ہوئی۔

بعد ازاں چوہوں پر تجربات شروع کئے گئے اور ایک جین بلاک کیا گیا تو ان کا وزن بڑھنا بند ہوگیا اور خون میں شکر کی مقدار معمول پر آنے لگی۔ اس طرح ایک اہم جین سامنے آیا جو موٹاپے اور شوگر کو کنٹرول کرسکتا ہے۔

کراچی: ڈالر کی بیرون ملک غیر قانونی فروخت، اسمگلنگ میں ملوث 8 افراد گرفتار

کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کردیا اور فارن ایکسچینج فرم سے منسلک غیر قانونی طور پر افغانستان کو ڈالر بھیجنے والے 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔

 رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘ایف آئی اے کے کمرشل بینکنگ سرکل نے صدر اور گلشنِ اقبال میں علاقوں میں واقع بسیٹ وے ایکسچینج کے دفتر پر چھاپہ مار کر حوالہ/ہنڈی میں ملوث عملے کے 8 افراد کو گرفتار کیا’۔

حکام کا کہنا تھا کہ چھاپے کے دوران موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور حوالہ /ہنڈی میں استعمال ہونے والا دیگر ساز و سامان قبضے میں لے لیاگیا۔

ایف آئی اے نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 75 لاکھ روپے اور 36 ہزار 394 ڈالرز و دیگر غیر ملکی کرنسی، جس کی مالیت کم از کم 30 لاکھ روپے ہے، ضبط کرلی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ لوگ بغیر رسید اور انٹری کے افغانستان کے شہریوں کو غیر قانونی طور پر امریکی ڈالر فراہم کررہے تھے’، گرفتار 8 ملزمان میں سے 2 کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور یہ افغانستان میں ڈالر کی غیر قانونی ترسیل میں ملوث ہیں۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجودہ سیاسی حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملزمان ڈالرز کی افغانستان میں غیر قانونی ترسیل کررہے تھے جس کی وجہ سے پاکستان کی کرنسی کی قدر میں کمی آئی۔

گرفتار ملزمان نے کمپنی کے ڈائریکٹر محمد یٰسین، منیجر محمد عدنان اور عملے کے دیگر اراکین کی شناخت کی۔

ایف آئی اے کراچی کے ڈائریکٹر عامر فاروقی نے ڈان کو بتایا کہ مذکورہ عناصر نے ایک نیٹ ورک تشکیل دیا تھا جس میں فارن ایکسچینج کمپنیاں بھی ملوث تھیں اور یہ افغانستان کے حالات سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ایکسچینج فرم کے لیے لازم ہے کہ خریدار سے اس کی تصویر اور کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ لے لیکن اسے نظر انداز کیا جارہا تھا۔

ایک مثال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک شخص نے 29 افراد کے سی این آئی سی جمع کروا کر ایکسچینج کمپنی سے 2 لاکھ 45 ہزار ڈالر خریدے اور اس نے ہر شخص کو اس کی سی این آئی سی کی کاپی کی مد میں ایک ہزار روپے دیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کراچی سے کوئٹہ منتقل کیے گئے اور منافع حاصل کرنے کے لیے اس کی ترسیل افغانستان میں کی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کسی بھی شخص کے 500 یا اس سے زائد ڈالر خریدنے پر ایکسچینج کمپنیوں کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی ہدایات سے متعلق ایکسچینج فرم کے کردار کو بھی مانیٹر کیا گیا تھا۔

رواں ماہ کے آغاز میں ایف آئی اے کی جانب سے غیر قانونی کرنسی کے کاروبار، ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی تجویز کردہ خفیہ رپورٹس کے بعد ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا تھا، یہ کرنسی غیر قانونی طور پر فروخت کی جارہی تھی اور جعلی بینک اکاؤنٹس میں رکھی گئی، جس کی وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ادارہ مرکزی بینک سے تعاون کر رہا ہے، مالیاتی مانیٹرنگ یونٹ اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر اسٹیک ہولڈرز رجسٹرڈ کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی ہیرا پھیری پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور مجرموں کو پکڑا جارہا ہے۔

ایف آئی اے اب تک فارن ایکسچینج کمپنی کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث متعدد ملزمان کو گرفتار کر چکا ہے اور ان سے 3 لاکھ ڈالرز، 3 لاکھ یورو اور دیگر کرنسیز برآمد ہوئی ہیں اور 2 کروڑ روپے کیش بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کراچی ڈائیریکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ فارن ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے دو ہفتوں کے دوران ڈالر کی قدر میں کمی آئی ہے ڈالر 174 سے 171 کی سطح پر آگیا ہے۔

تاہم انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر 170 روپے 74 پیسے پر بند ہوا تھا، جو اب بھی بہت زیادہ قیمت ہے۔

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ملک بوستان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل ثنا اللہ عباسی اور وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو ذخیرہ اندوزی اور کرنسیز کی غیر قانونی اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، قومی ٹیم کا سینیریو میچ جاری

قومی اسکواڈ آج ایل سی سی اے گراؤنڈ میں سینیریو میچ کھیل رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیریو میچ میں شریک تمام کھلاڑیوں کو مختلف اہداف دیے گئے ہیں، ٹاپ آرڈر کو پہلے 15 اوورز میں 150 رنز کا ہدف دیا گیا ہے جبکہ باولرز کو پاور پلے میں باولنگ کا ہدف دیا گیا ہے۔

اسکے علاوہ مڈل آرڈر بیٹس مین کو آخری 12 اوورز میں 110 رنز کا ہدف دیا گیا ہے ، باؤلرز کو انہیں اس ہدف سے قبل روکنا ہوگا۔

افغانستان کی صورتحال پر جی20 ممالک کا اجلاس آج ہوگا

دنیا کے 20 مضبوط معاشی ملکوں کے سربراہ منگل کو اٹلی میں منقعد ہونے والے اپنے خصوصی اجلاس میں افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

خداد کی فراہمی، سیکیورٹی خدشات اور افغانستان میں موجود مغربی ملکوں کے اتحادیوں کے محفوظ انخلاء کے معاملات بھی زیرِ غور آئیں گے۔

دوسری جانب طالبان نے بھی اپنی حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کرانے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ اس حوالے سے افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ ہم دنیا کے تمام ملکوں کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہش مند ہیں اور متوازن تعلقات پر یقین رکھتے ہیں۔

طالبان حکومت کے قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ آج ان کی یورپی یونین کے نمائندوں سے بھی ملاقات ہو گی۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز امریکہ اور طالبان رہنماؤبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اجلاس کے دوران افغانستان کو امں کے وفود نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ملاقات کی تھی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ افغانستان تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے جسے نقد رقم کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اثاثے اور ترقیاتی امداد کی فراہمی کی بندش کے باعث افغانستان کی معیشت سکڑ رہی ہے اس کے بینک بند ہو رہے ہیں اور صحت کی خدمات سمیت دیگر اہم ادارے بند ہو گئے ہیں۔

انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے جس سے کم از کم ایک کروڑ 80 لاکھ افراد متاثر ہو رہے ہیں اور ان کے خیال میں عالمی برادری سست رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے۔

عمران خان سے کسی کو بھی اختلاف ہو سکتا ہے سیرت النبی پر وزیراعظم کا ویژن درست سمت میں تجزیہ امتنان شاہد

مقصد موجودہ اور آنے والی نسل کی راہنمائی کرنا جس پر بھارتی فلموں اور ڈراموں کی یلغار

ہو چکی

ہمارا میڈیا مغرب اور بھارت کی کاپی میں شاید ان سے بھی آگے نکل گیا، معاشرے کو سیرت النبی اور اسلام کی اصل تصویر دکھانا ضروری ہے

ہمارا دین ماڈریٹ دین ہے جو ہمیں میانہ روی اور اخلاقیات کا درس دیتا ہے جو ہمارے معاشرے میں کم ہو گیا

وزیراعظم کا یہ اقدام درست کیونکہ قوم کی اسلام، اخلاقیات اور کلچر پر رہنمائی وقت کی شدید ترین ضرورت ہے

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انتقال ہو گیا ہے اور ان کی تدفین بھی کر دی گئی۔ ہم سب کو چاہئے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مغفرت کے
لئے دعا کریں۔ کسی ملک میں کسی نظام کا مرتب کرنا اس کو تشکیل دینا جو کہ انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا بلکہ اس کو بنانے میں جو سسٹم بنایا جن لوگوں کو بنایا جس ادارے کو بنایا یہ بہت بڑی بات ہے۔ کسی بھی شعبے میں شخصیات آتی جاتی رہتی ہیں، ادارے چلتے رہتے ہیں۔ اصل چیز ہوتی ہے ایک نظام کا بننا، ادارے کا بننا۔ پاکستان انشاءاللہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا۔ میری سب سے درخواست ہے کہ ان کے لئے دعائے مغفرت کی جائے۔ وزیراعظم پاکستان نے رحمتہ للعالمین اتھارٹی بنائی ہے۔ اس حوالے سے خاص طور پر جو اعلانات کئے گئے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ بدقسمتی سے کسی بھی حکمران جماعت نے ایسا سوچا تک نہیں تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ 3 سال میں بہت سے ایسے اقدامات کئے ہیں جو ان کے ویژن کی غمازی کرتے ہیں جس میں ایک ویژن رکھنے والے لیڈر کے بارے میں پتہ چلتا ہے ان کا ویژن یہ ہے کہ سیرت طیبہ کے بارے میں ہماری آنے والی نسلوں کو بتایا جائے۔ یہ بہت بڑا اقدام ہے۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں جو گفتگو کی انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مغربی معاشرہ اور ہمارے ہمسایہ ملک بھارت کے میڈیا پر چلنے والی ثقافت کو ان کے ڈراموں، ان کی فلموں، ان کے کلچر کو ہمارے پاکستانی میڈیا نے کاپی کرنا شروع کر دیا تاکہ ہماری ریٹنگ بڑھے۔ ڈرامے دیکھے جائیں جو دراصل ہمارا کلچر نہیں ہے۔ اس کا بغور جائزہ لینا کہ اس کا ہمارے معاشرے پر کیا اثرات ہیں۔ اصل میں آزادی اظہار اتنا آزاد اور کھلم کھلا نہیں ہونا چاہئے لہٰذا موجودہ نسل کو اور آئندہ نسل کو صحیح سمت کتنا ضروری ہے اس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم کے ویژن کی سمت ٹھیک ہے۔ یہ اتھارٹی وزیراعظم کے ویژن پر کس طرح عمل کرتی ہے یہ دیکھنا ہوگا بہرحال ان کی سمت درست ہے جو شائد اس سے پہلے کبھی پاکستان کی تاریخ میں اس تصور کے حوالے اور اسلام کا نظریہ کیا ہے اس کا نظام کتنا موڈریٹ ہے اور بین المذاہب آہنگی کیا ہے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے۔

وادی گلوان میں گزشتہ سال چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت کی تصاویر وائرل

چینی سوشل میڈیا سمیت فیس بک اور ٹوئٹر پرگزشتہ سال پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے ہاتھوں بھارتی فوج کی درگت کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
خیال رہےکہ گذشتہ سال چین اور بھارت کے درمیان متنازع سرحدی علاقے لداخ میں چینی اور بھارتی افواج متعدد بار آمنے سامنے آئی تھیں اور ایک جھڑپ میں بھارتی فوج کے کرنل سمیت 20 فوجی مارے گئے تھے۔ 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ چینی فوج نے 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کرلیا تھا جن میں ایک لیفٹیننٹ کرنل اور 2 میجر بھی شامل تھے جنہیں بعد ازاں رہا کردیا گیا، جھڑپ میں 80 سے زائد بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے تھے، اس کے علاوہ بھی دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے آئی تھیں۔
گذشتہ ماہ بھی بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اروناچل پردیش لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب 200 چینی فوج نے در اندازی کی کوشش کی تھی تاہم بھارتی فوج کی جانب سے انہیں روک کر پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔
چینی میڈیا کی جانب سے بھارتی میڈیا کے دعوےکی تردیدکرتے ہوئےکہا گیا تھا کہ چینی فوجی معمول کےگشت پر تھے اور اپنے علاقے میں موجود تھے ، بھارتی فوج کی جانب سے کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کے بعد چینی سوشل میڈیا سمیت فیس بک اور ٹوئٹر پر بھارتی فوجیوں کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جن کے متعلق کہا جارہا ہےکہ یہ وادی گلوان میں بھارتی فوجیوں کی درگت اور بڑی تعداد میں ان کی حراست کے بعد کی تصاویر ہیں۔ان تصاویر میں درجنوں شکست خوردہ بھارتی فوجیوں کو دیکھا جاسکتا ہے جنہیں چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔تصاویر میں متعدد بھارتی فوجیوں کو زخمی حالت میں بھی دیکھا جاسکتا ہے جب کہ چینی فوجیوں کو بھارتی فوج کا اسلحہ جمع کرتے اور ان کی چوکی کا کنٹرول سنبھالتے دیکھا جاسکتا ہے۔ان تصاویر کو دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ وادی گلوان میں بھارتی فوج کو کیسی عبرتناک شکست ہوئی اور ان سے بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کی حقیقت بھی سامنے آتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بھارتی فوج کے بہار رجمنٹ کے اہلکار تھے جن کے افسر انہیں چینی فوج کے رحم و کرم پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

بلوچستان کےضلع تربت میں دھماکا، 2 بچے جاں بحق

بلوچستان کے ضلع تربت کے علاقے ہوشاب میں بم دھماکے میں دو بچے جاں بحق ہوگئے۔
لیویز کے مطابق ہوشاب میں بچے اپنے گھر کے باہر کھیل رہے تھے کہ اچا نک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تین بچے زخمی ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں دو بچے دم توڑ گئے جبکہ ایک بچہ زخمی ہوا۔
حکام کے مطابق واقعے کے بعد لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کومکمل سرکاری اعزاز کیساتھ سپرد خاک کردیا گیا

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کواسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔قبل ازیں ان کی کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی تھی جس میں وفاقی وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔
بتایا گیا ہے کہ نماز جنازہ کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، سکیورٹی اداروں نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے۔ ڈاکٹر اے کیو خان کی تدفین اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ کی گئی۔
یاد رہے کہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان آج صبح مقامی ہسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ گذشتہ شب پھیپھڑوں کے عارضے کے سبب ان کی طبعیت خراب ہوئی جس پر انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، آئی سی یو میں ڈاکٹروں کی جان توڑ کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکے۔ صدر ، وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماوں اور عسکری قیادت نے ان کی وفات پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔