All posts by Khabrain News

معاشی مشکلات میں گھرے ملک سری لنکا نے روس سے تیل خرید لیا

کولمبو: (ویب ڈیسک) معاشی و سیاسی بحران میں گھرے سری لنکا نے روس سے خام تیل حاصل کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق سری لنکا کو اپنی آزادی سے لے کر اب تک کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر ضروری اشیا کی کمی ہے۔ حکومتی آئل ریفائنری سیلون پیٹرولیم کارپوریشن مارچ میں فارن ایکسچینج بحران کے باعث بند ہو گئی تھی اور حکومت خام تیل درآمد نہیں کر سکی تھی۔
سری لنکا کے انرجی منسٹر کنچانا وجیسیکیرا نے کہا کہ روسی تیل ایک مہینے سے کولمبو کی پورٹ پر تھا، لیکن ملک کے پاس ادائیگی کے لیے ساڑھے سات کروڑ ڈالر نہیں تھے۔
سری لنکا روس پر امریکی پابندیوں کے باوجود ماسکو سے براہ راست خام تیل، کوئلے، ڈیزل اور پٹرول کے حصول کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔ یورپی یونین کے لیڈران تیل سمیت روس پر دیگر پابندیاں لگانے کے لیے پیر کو ملاقات کر رہے ہیں۔

روس کا ہائپرسونک کروز میزائل کا کامیاب تجربہ

ماسکو: (ویب ڈیسک) روس نے ہائپر سونک کروز میزائل ’زرکون‘ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ یہ میزائل بحیرہ بیرنٹس میں تعینات بحری جہاز سے داغا گیا اور اس سے 1 ہزار کلومیٹر دور آرکٹک بحیرہ وائٹ میں موجود ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کامیاب تجربے کو ایک “عظیم کارنامہ‘‘ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہائپر سونک ہتھیار کا تازہ ترین تجربہ اس وقت ہوا ہے جب روس یوکرائن کے ساتھ جنگ میں مصروف ہے۔
یہ ہتھیار آواز کی رفتار سے پانچ سے دس گنا زیادہ رفتار تک پہنچ سکتا ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رینج تقریبا 1000 کلومیٹر ہے۔

کے پی حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ یکم جون کو پیش کرنےکا اعلان

پشاور: (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ یکم جون کو پیش کرنےکا اعلان کیا ہے، نئے بجٹ کا حجم 12 کھرب روپے اور ترقیاتی بجٹ چارکھرب روپے سے زیادہ ہوگا۔
صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صوبائی حکومت سال 23-2022 کا بجٹ یکم جون 2022 کو اسمبلی میں پیش کرےگی، نئے بجٹ کا حجم 12کھرب روپے سے زیادہ ہوگا اور صوبےکا نیا ترقیاتی بجٹ چار کھرب روپے سے زیادہ ہوگا۔
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہےکہ وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی اور این ایچ سی پی کی مد میں ملنے والے فنڈز میں رکاوٹیں ڈال سکتی ہے تاہم صوبائی حکومت وفاقی حکومت پر اپنے حق کے لیے زور ڈالےگی۔
ان کا کہنا ہےکہ ہم جو بجٹ میں اعلان کرتے ہیں وہ دیتے بھی ہیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو ہر ممکن ریلیف دیں گے۔

گریٹر اقبال پارک لاہور میں جلسوں پر مکمل پابندی عائد

لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب حکومت نےگریٹر اقبال پارک لاہور میں جلسوں پر مکمل پابندی لگانےکا اعلان کردیا، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پابندی کی اصولی منظوری دے دی۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں انہیں بریفنگ دی گئی کہ پی ٹی آئی کے جلسے سے گریٹر اقبال پارک میں پودے اور گھاس تباہ ہوگئی تھی اور پارک کو تقریباً50 لاکھ روپےکا نقصان ہوا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تاریخی پارک کو جلسوں کے لیے استعمال کرنا کسی طور پر مناسب نہیں، انہوں نے پارک میں داخلہ فیس کی تجویزبھی مسترد کردی اورکہا کہ یہ غریب آدمی کا پارک ہے،کسی صورت داخلہ فیس عائد نہیں کریں گے۔
حمزہ شہباز نے ہدایت کی کہ خالی مقامات پر درخت، پودے اور گھاس لگانےکا کام جلد شروع کیا جائے، جنوبی پنجاب میں بھی خالی اراضی کی نشاندہی کرکے پودے لگانے کا پلان مرتب کیا جائے۔
انہوں نےجلو بوٹنیکل پارک میں بٹرفلائی ہاؤس بھی جلد فنکشنل کرنےکی بھی ہدایت کی اور کہا کہ سرکاری افسروں کے گھروں میں کام کرنے والے مالی فوری واپس بلائےجائیں۔

بلوچستان کے 32 اضلاع میں کل بلدیاتی انتخابات ہونگے

کوئٹہ: (ویب ڈیسک) بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کل ہونگے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق پہلے مرحلے میں 32 اضلاع میں بہت سے پولنگ اسٹیشنز دور دراز اور حساس علاقوں میں ہیں جہاں پولنگ مٹیریل اور پولنگ اسٹاف کو پولنگ اسٹیشنز پر پہنچانے کا عمل صبح سے شروع کر دیا گیا ہے۔
تمام پولنگ مٹیریل، بیلٹ پیپرز، پولنگ بیگز اور پولنگ اسٹاف کو آج اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنز پر مکمل سکیورٹی کے ساتھ پہنچایا جائے گا۔
32 اضلاع میں 5226 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں اور ان اضلاع میں 16195 امیدواران ہیں جن میں 132 خواتین بھی شام ہیں جبکہ کل ووٹرز کی تعداد ساڑھے 35 لاکھ سے زائد ہے۔ تمام پریذائیڈنگ افسران آج شام کو پہنچ کر پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ قائم کریں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق چمن کوانتہائی حساس قراردےدیاگیا ہے اور سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

آیئے پاکستان کو ایسا ملک بنائیں جہاں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے: وزیراعظم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آیئے پاکستان کوایک ایسا ملک بنائیں جہاں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ آیئے پاکستان کوایسا ملک بنائیں جہاں تنقید حوصلے سے برداشت کی جائے، پاکستان کوایسا ملک بنائیں جہاں سیاست کا مقصد عوام کی خدمت ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کوایسا ملک بنائیں جہاں خواتین کا احترام ہواوراقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔

اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا انکے بنیادی حقوق میں شامل ہے: پرویز الٰہی

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا ان کے بنیادی حقوق میں شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی سے سابق قومی اسمبلی نذیر جٹ اور ان کی صاحبزادی عائشہ نذیر جٹ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیئرمین ہانگ کانگ چیمبر آف کامرس اوورسیز پاکستانی چودھری گلزار محمد اور ڈاکٹر سرفراز بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ن لیگ صرف اے ٹی ایم چلانا جانتی ہے،ای وی ایم نہیں، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا ان کے بنیادی حقوق میں شامل ہے، ان کو عقل نہیں کہ فارن ایکسچینج اوورسیز پاکستانی بھیجتے ہیں جس سے ملکی معیشت مستحکم ہوتی ہے، نذیر جٹ سعودی عرب میں اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق بڑی خوش اسلوبی سے ادا کر رہے ہیں۔
چودھری نذیر جٹ نے کہا کہ عمران خان کا آزادی لانگ مارچ پہلے بھی کامیاب ہوا تھا، ان کے حکم پر تحریک انصاف کے کارکن ڈی چوک پہنچ گئے تھے، پولیس اور انتظامیہ نے کارکنوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے میری آنکھ پر بھی چوٹ آئی، ہم احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹے، عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

حکومت کا فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018 کی بحالی کا فیصلہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) حکومت نے فلمی صنعت کو ریلیف دینے کیلئے فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018 کی بحالی کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات میں فلم انڈسٹری پر عائد ٹیکس کے خاتمہ کے مطالبے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی
وزیراطلاعات نے وفد کو فلمی صنعت کی بحالی کے بارے میں اقدامات سے آگاہ کیا اور کہا کہ فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلم اینڈ کلچر پالیسی 2018 کو بحال کردیا ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مرتب تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا، جلد سفارشات تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کریں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجابی فلم ہمارا قیمتی اثاثہ ، جس پر اس وقت جمود طاری ہے، اس میں پھر جان ڈالیں گے، فلم کو صنعت کا درجہ دے کر اس شعبے کو رعایت دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلموں کی کہانی، معیار، ٹیکنالوجی بہتر بنانا اس قومی پالیسی کا حصہ ہے، فلموں کی شوٹنگ کے لئے اجازت ناموں کو آسان بنائیں گے۔
مزید کہا کہ فلم، ڈرامہ، سٹیج اور فنون لطیفہ ملکی امیج بہتر بنانے میں کردار ادا کرسکتے ہیں ، معاشرے سے عدم برداشت اور انتشار کو ختم کرنا ہے،فلم، ڈرامہ اور فنون لطیفہ معاشرے کی ادبی اور تہذیبی زندگی کے روح ہوتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیاری فلموں کی اس وقت بہت ضرورت ہے، فلم انڈسٹری کو ٹیکنالوجی اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلموں کی ایکسپورٹ کی حوصلہ افزائی کریں گے،مشترکہ پروڈکشن کے امکانات کو فروغ دیں گے،فلم سازی کیلئے آلات ومشینری کی درآمد میں حکومت تعاون کریں گے۔

لانگ مارچ روکے جانے کے خلاف عمران خان کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

پشاور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بچانے کا ٹھیکہ صرف ہم نے نہیں لیا، لانگ مارچ روکنے کے خلاف سپریم کورٹ میں پیر والے دن پیٹیشن لیکرجائیں گے، سپریم کورٹ ہمیں بتا دے کیا پر امن احتجاج جمہوری پارٹی کا حق ہے یا نہیں۔ عدالت سے احتجاج کی کلیئرنس مل جائے، دعوٰی کرتا ہوں اتنے لوگوں کو باہرنکالوں گا پہلے کبھی نہیں نکلے ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد سابق وزیراعظم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، احتجاج اس لیے کیا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کونہیں مانیں گے، 26سال ہمارا ٹریک ریکارڈ ہے کبھی پرتشدد مظاہرے نہیں کیے، ہماری واحد جماعت جس کا کوئی عسکری ونگ نہیں، باہرکی سازش ثابت ہوگئی ہے، قومی سلامتی کمیٹی میں بھی سازش ثابت ہوگئی۔ پاکستان کے منتخب وزیراعظم کوسازش کے ذریعے ہٹایا گیا، 6 ہفتے میں سازش کا پتا چل گیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 30 روپے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھائیں، ہماری حکومت روس سے 30 فیصد سستا تیل لینے کا معاہدہ کر رہی تھی، بھارت بھی روس سے سستا تیل لے رہا ہے۔ انہوں نے اپنے آقاؤں کے خوف کی وجہ سے روس سے سستا تیل نہیں لیا، بھارت آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے امریکا کا سٹرٹیجک ہونے کے باوجود ماسکو سے سستا تیل لے رہا ہے، امپورٹڈ حکومت بے نقاب ہوچکی ہے، ہم آزاد خارجہ پالیسی دینا چاہتے تھے اس لیے میرے خلاف سازش ہوئی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا سزا یافتہ مجرم پاکستان کے فیصلے کر رہا ہے، باپ، بیٹے کو ایف آئی اے کے 24 ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، ہم ان دونوں باپ، بیٹے کوتسلیم نہیں کریں گے، جان قربان کردوں گا ان کوتسلیم نہیں کریں گے۔ میں نے چھ دن کا وقت دیا تھا، ہم نے اپنی پوری تیاریاں شروع کردی ہیں، ہمارے خلاف گلوبٹ کواستعمال کیا گیا،اس بارتیاری سے آئیں گے، یہ مافیا ہے یہ پہلے لوگوں کوخریدتے اگر نہ مانے تو پھر بلیک میل کرتے ہیں، یہ وہ مافیا ہے جس کو سپریم کورٹ نے سیسلن مافیا کہا تھا، لانگ مارچ کی تیاری کے لیے کارکنوں کوہدایت کردی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پیر والے دن پیٹیشن لیکرجائیں گے، سپریم کورٹ ہمیں بتا دے کیا پر امن احتجاج جمہوری پارٹی کا حق ہے یا نہیں، عراق جنگ کے خلاف برطانیہ میں 20 لاکھ لوگ باہرنکلے، برطانیہ میں کسی نے کوئی کینٹنر نہیں لگایا اور چھاپے مارے گئے تھے، چیلنج کرتا ہوں میرے خلاف پی ٹی وی کا فراڈ کیس میرے خلاف بنایا گیا، اسلام آباد میں درختوں کوآگ لگا کر ہم پرالزام لگایا گیا۔ آج سے سب کومارچ کی تیاری پرلگادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چودھری کے خلاف عدالت جا کر مقدمہ درج کرائیں گے، اسلام آباد کے آئی جی کو سزا ہونا تھی اسے آئی جی بنا دیا گیا، تمام پولیس افسران کی لسٹیں بنالی ہیں ان کے نام سوشل میڈیا پرڈالیں گے، یہ ہماری جمہوریت کا امتحان ہے، پُر امن احتجاج کا راستہ نہیں روکا جا سکتا، ہم امریکا کے غلام اور چوروں کو قبول نہیں کریںگے، یہ عدلیہ کا بھی امتحان ہے، سپریم کورٹ، ہائی کورٹ بھی جائیں گے، ہمارے کارکن، خواتین، وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جس طرح خواتین کو مارا گیا یہ شریفوں کا کلچر ہے، یہ ملک لوٹنے کے لیے پاکستان آتے ہیں، اب یہ دیکھ رہے ہیں این آر او ملے گا تو نوازشریف واپس آئیں گے، 6 ہفتے میں روپے کی قدر تیزی سے گر رہی ہے، 6 ہفتے میں معیشت تباہی کی طرف جارہی ہے، انہوں نے عہدوں کی بندر بانٹ کی ہوئی ہے ان سے فیصلے نہیں ہورہے، تمام اداروں سے کہتا ہوں ملک تباہی کی طرف جارہا ہے، ملک کوبچانے کا صرف ہم نے ٹھیکا نہیں لیا، اداروں کی بھی ذمہ داری ہے، اگر ملک کو کچھ ہوا تو پھر تمام لوگ ذمہ دارہوں گے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف، رانا ثنا اللہ کو سزائیں ہو جاتیں تو یہ واقعات نہ ہوتے۔
عمران خان نے کہا کہ برطانیہ میں کوئی تصوربھی نہیں کرسکتا کسی سیاسی جماعت پرایسے تشدد کیا جائے، جب سے نواز شریف سیاست میں ہے انہوں نے ہمیشہ ایسی حرکتیں کیں، میرے کارکنوں میں بہت غصہ تھا، ہم تو سمجھ رہے تھے، عدالتی حکم کے بعد کوئی شیلنگ کر رہا ہے، اگر میں رک جاتا تووہاں گولیاں چل جاتی اورخون خرابہ ہوجاتا، عوام کا غصہ دیکھ کر میں نے 6 دن کا ان کو وقت دیا ہے، امید کرتا ہوں سپریم کورٹ ہمیں پر امن احتجاج کا حق دے گی، ہم نے نکلنا ہے کسی صورت ان چوروں کوتسلیم نہیں کرنا، اداروں میں اپنے لوگ بھرتی کر رہے ہیں، دُنیا میں سنا ہے چور خود کہے میرے تفتیش فلاں افسرکرے گا، اب یہ نیب کو بھی کنٹرول کر لیں گے، اداروں سے پوچھتا ہوں یہ ملک کوتباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، یہ اپنی نیب، ایف آئی اے، الیکشن کمیشن بنانا چاہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنے پرعدالت جائیں گے، الیکشن کمیشن، نیب میں یہ اپنا چیئرمین لانا چاہتے ہیں، ان دونوں معاملات پر بھی عدالت جائیں گے۔ الیکشن نمبرون ترجیح ہے، باقی چیزوں پر بعد میں بات ہو سکتی ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے ملک کی سب سے بڑی جماعت کو الیکشن کمیشن پر اعتبار نہیں، جب الیکشن کمشنر پر اعتبار نہیں تو اسے اخلاقی طور پر عہدہ چھوڑ دینا چاہیے، یہ فیصلے شریفوں کے گھر جا کر کرتے ہیں، میں کوئی جنگ نہیں چاہتا، الیکشن چاہتا ہوں، پہلا فیزالیکشن کی تاریخ دی جائے، فری اینڈ فیئرالیکشن کے لیے ہرقسم کے مذاکرات کے لیے تیارہوں، انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں طاہرالقادری کو سبق سکھایا تھا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے ہمارا عدالتی نظام ایسا ہے ہردفعہ شریف فیملی بچ جاتی ہے۔ شریف ہمیشہ بچ جاتے ہیں ان کو فائدے کرائے گئے، شہبازشریف نے نوازشریف کی عدالت میں واپس آنے کی گارنٹی دی تھی، ملکی انصاف کے نظام نے ہمیشہ شریف فیملی کو بچایا، بے نظیربھی کہتی تھی عدالتی نظام نے ہمیشہ شریفوں کوبچایا وہ ٹھیک کہتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید مجھ سے بہت سنیئر اور ان کا اپنا ایک انداز ہے، ہم نے کبھی انتشارکی سیاست نہیں کی اس لیے عدالت سے کلیئرنس چاہتا ہوں، عدالت سے احتجاج کی کلیئرنس مل جائے دعوٰی کرتا ہوں اتنے لوگوں کو باہرنکالوں گا پہلے کبھی نہیں نکلے ہوں گے، مینارپاکستان، گوجرانوالا، ملتان میں تاریخی جلسے کیے، انہوں نے پنجاب والوں پراتنا تشدد کیا اورانہیں ڈرایا عام لوگ ڈرگئے، 126دن دھرنا دیا ہم نے کبھی توڑ پھوڑ نہیں کی تھی، اس حکومت کے پاس مینڈیٹ نہیں یہ حکومت لائی گئی ہے اس لیے الیکشن سے ڈر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت میں بڑے فیصلے کرنے کی طاقت ہی نہیں، نواز شریف کچھ، اسحاق ڈارکچھ کہتے ہیں، ایسے حکومت نہیں چلتی، یہ جتنی دیرحکومت میں ملک اتنا ہی کرائسس میں جائے گا۔

سپریم کورٹ میں جج تعیناتی کا معاملہ، جسٹس قاضی فائز نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال، چیئرمین جوڈیشل کمیشن اور ارکان کوخط لکھا ہے جس میں ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز میں سے سپریم کورٹ کا جج تعینات نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خط کے متن کے مطابق ہائیکورٹ چیف جسٹسز اور سینیئر ججز کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی طویل روایت رہی ہے لیکن سینیئرز کو نظر انداز کرکے جونیئر جج کی روایت جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس گلزار نے متعارف کرائی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان لوگوں کو جوڑ کر رکھتا ہے، یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ جب بھی آئین کی خلاف ورزی کی گئی اس کا نقصان ہوا، اعلیٰ عدلیہ کے جج آئین کے تحفظ اور دفاع کا حلف اٹھاتے ہیں اور حلف کا اہم تقاضا ہے کہ آئینی بنیادی حقوق کا تحفظ ہو اور انہیں روندا نہ جا سکے۔
خط کے متن کے مطابق اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرری کرتے دیکھاجائے کہ وہ غیر آئینی اقدام کی مزاحمت اورکالعدم قراردینےکی صلاحیت رکھتا ہے، عدلیہ پرعوام کا اعتماد یقینی بنانا ایک لازم امرہے اور عوامی اعتماد کے بغیر عدالتی فیصلے اپنی ساکھ کھو دیتےہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں سابق جسٹس نسیم حسن کا بھی حوالہ دیا اور کاہکہ جسٹس نسیم حسن کا ٹی وی پر غلطیوں کا اعتراف دیر آید درست آید کہا جاسکتا ہے، کیاجسٹس نسیم حسن کااعتراف سابق وزیراعظم کی زندگی واپس لاسکتا ہے؟ جسٹس نسیم حسن کے احکامات پرسابق وزیراعظم کو موت کی سزا دی گئی۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کسے جج بنانا ہے کسے نہیں، تاثر یہ ہے کہ ایسا بیرونی عوامل کے باعث کیا جاتا ہے، عدلیہ میں تقرریوں کے بارے میں اس تاثر کو دور کیا جانا چاہیے، اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے عمل کو شفاف بنانے کی ضرورت ہے۔
جسٹس فائز عیسیٰ خط میں قرار دیا گیا ہے کہ فرد واحد کی جانب سے ایک نام دینا، تقرری کیلئے ووٹنگ پرمجبور کرنا اور ایک ووٹ سےجج بن جانا آئین کے مطابق نہیں، عوام کا یہ تاثر کہ عدلیہ آزاد نہیں، اپنا احترام اور اخلاقی جواز کھو دیتی ہے۔
خط کے متن کے مطابق آئین ججز تقرری کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کو خفیہ رکھنے کا کہتا ہے، جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے حوالے سے ایسی کوئی پابندی نہیں۔
جسٹس فائز عیسیٰ نے خط میں مزید کہا کہ چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں کمیشن کے پہلے اجلاس کا تجربہ بہت اچھا تھا، اجلاس ماضی کے اجلاسوں سے بہترتھا کہ اختلاف کا بیج بونے کی روایت سے فاصلہ کیا گیا، توقع ہے آئندہ اجلاس میں بھی ججز تقرری کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش کو دور کریں گے۔
انہوں نے خط میں لکھاکہ پاکستان کے عوام نے ججز کو منتخب کرنے کی آئینی ذمہ داری ہمیں سونپی ہے اور عدلیہ کو ججز تقرر کی ذمہ داری آئین کے تحت ادا کرنا ہو گی، پاکستان کے عوام کو اس سے کم کچھ بھی قابل قبول نہیں۔