All posts by Khabrain News

دوائی ، کھانا، بجلی ، گیس مہنگی،روزگار ختم ،کیا یہ ہے نیا پاکستان؟ شہباز شریف

لاہو ر(خبر نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ یکم دسمبر سے ملک پر مہنگائی کا نیا بم پھینکنے کی تیاری قابل مذمت اور غریبوں پر ظلم ہے ،موجودہ حکومت غریبوں کو کنگال اور ملکی معیشت کو برباد کرچکی ہے ، اللہ تعالی اس ملک اور قوم پر خصوصی رحم فرمائے ۔ اپنے بےان مےں انہوں نے کہاکہ دوائی، کھانا، بجلی گیس مہنگی، روزگار ختم، ٹیکس پر ٹیکس، یہ ہے نیا پاکستان؟ملک میں گیس ہے نہ بجلی، آٹا چینی گھی ہر چیز مہنگی ہوگئی لیکن قرض پھر بھی بڑھتا جارہا ہے؟،قرض تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا لیکن عوام کو کچھ نہیں ملا، نہ ملک میں کوئی بہتری آئی، یہ پیسہ آخر گیا کہاں؟۔انہوںنے کہاکہ جولائی اکتوبر کے دوران حکومت کے غیرملکی قرض میں 18 فیصد کا ہوشربا اضافہ ہوا ۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران حکومت نے 580 ملیں ڈالر زیادہ قرض لیا ۔رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں حکومت نے 3.8ارب ڈالر کے نئے غیرملکی قرض لئے ۔سٹیٹ بےنک کا قرض کے لئے حکومت پر دروازہ بند کرنا پاکستان کے لئے خطرناک ثابت ہوگا ۔موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پاکستان کی معاشی خودمختاری گروی رکھ دی ہے ،موجودہ حکومت تو چلی جائے گی لیکن پاکستان کو معاشی دلدل میں اتنا دھنسا چکی ہے کہ نکلنا آسان نہیں ہوگا ۔آج کی حکومت لوٹو اور پھوٹو کے اصول پر چل رہی ہے ۔وزیرمشیر دیہاڑی لگاتے اور چلے جاتے ہیں، قوم خمیازہ بھگت رہی ہے اور برسوں بھگتے گی۔

پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، عثمان بزدار

لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان محمد اجمل گوندل نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مالیاتی امور میں شفافیت حکومت پنجاب کا طرہ امتیاز ہے۔ ترقیاتی منصوبوں میں مالیاتی ڈسپلن نافذ کرنے سے کروڑو ں روپے بچائے ہیں۔پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کی شفافیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا ۔مالیاتی امور میں پنجاب حکومت کی شفافیت دوسرے صوبوں کے لئے قابل تقلید ہے۔صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ پیش کرنے کا اعزاز پی ٹی آئی حکومت کو حاصل ہے -فنڈز کے بروقت اور صحیح استعمال کو یقینی بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں -ترقیاتی منصوبوں میں اعلیٰ معیار اور فنڈز کے بروقت استعمال کویقینی بنانے کے لئے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کانظام متعارف کرایا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم اور رکن پنجاب اسمبلی یوڈیسٹر چوہان(Youdhister Chohan ) نے ملاقات کی-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے یوڈیسٹر چوہان کورکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے پر مبارکباددی اور کہاکہ اقلیتی برادری نے پاکستان کی تعمیر وترقی میں بھرپور کردار ادا کیاہے-اقلیتی برادری کو پاکستان میں برابر کے حقوق حاصل ہیں-اقلیتی برادری کیلئے ملازمتوں کے مختص 5 فیصد کوٹے پر 100فیصد عملدرآمد کرانے کےلئے ہدایات جاری کر دی ہیں-اقلیتی برادری کی فلاح وبہبود کیلئے رواں مالی سال 2ارب 50کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔تاریخ میں پہلی بار اقلیتوں کیلئے ہائرایجوکیشن میں 2فیصد کوٹہ مقر ر کیا ہے اور2فیصد کوٹہ سے اقلیتی طلبہ پربہترین کالجوں او ریونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے دروازے کھل گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سابق دور میں اقلیتی برادری کی فلاح کے لئے عملی طورپر کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا-پنجاب کے 40 محکموں میں مینارٹی سیل بنا کر فوکل پرسن مقرر کئے ہیں۔144 تحصیلوں، 36 اضلاع اور 9 ڈویژن میں بھی مینارٹی سیل قائم کر کے فوکل پرسن تعینات کر دیئے ہیں اوراس اقدام سے نچلی سطح پر اقلیتی برادری سے متعلقہ ایشوز کو حل کرنے میں مدد ملے گی-

بھارتی حکومت کی زیرنگرانی ، سکھوں کو خالصتانی ایجنٹ قراردینے والا جعلی اکاﺅنٹس کا نیٹ ورک پکڑا گیا

لندن(ڈاکٹر اختر گلفام سے)سکھوں کو خالصتانی ایجنٹ قرار دینے والا جعلی اکاونٹس کا نیٹ ورک پکٹرا گیا ہے جو براہ راست بھارتی حکومت کے انڈر کام کر رہا تھا۔سینٹر فار انفارمیشن ریزیلئنس (سی آئی آر) نامی غیر منافع بخش تنظیم کی اس رپورٹ میں نیٹ ورک کے کئی اکاونٹس کی نشان دہی کی گئی جو متعدد سوشل میڈیا ویب سائٹس پر پائے گئے۔ ان اکاونٹس پر ایک جیسے نام، تصاویر (پروفائل اور کوور فوٹوز) اور پوسٹیں شائع کی جا رہی تھیں۔کئی اکاونٹس پر معروف شخصیات کی پروفائل فوٹو لگائی گئی، جیسے پنجابی فلم انڈسٹری کی اداکاراوں کی۔اس نیٹ ورک میں ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر اکاونٹس کی مدد سے ہندو قوم پرست نظریات اور انڈین حکومت کی حمایت میں خیالات کو فروغ دیا جا رہا تھا۔جب کہ سکھوں کو دہشت گرد،خالصتانی،جگھڑالو،ملک دشمن،غدارگردانا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ اکاونٹس سکھوں کی آزادی کے کسی بھی خیال کو ’انتہا پسندی‘ قرار دیتے تھے، کسانوں کے مظاہروں کو ’غیر قانونی‘ کہتے تھے جبکہ ان کا دعویٰ تھا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کو ’خالصتانی دہشتگردوں نے ہائی جیک کر لیا ہے۔‘رپورٹ کے مصنف بنجمن سٹریک کا خیال ہے کہ بظاہر اس نیٹ ورک کا مقصد ’سکھوں کی آزادی، انسانی حقوق اور اقدار جیسے اہم مسائل پر رائے تبدیل کرنا تھا۔‘اس نیٹ ورک کے اب تک 80 اکاو¿نٹس کی نشان دہی کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان پروفائلز کو جعلی ہونے کی بنا پر اب معطل کر دیا گیا ہے۔مزید اکائ ونٹس کی کھوج جاری ہے۔اس سے پہلے پاکستان کے خلاف 750 سے زاید انفو لیب کے نام سےویب سایٹس بیلجیم میں پکڑی گی تھں جو پاکستان کے خلاف زہر اگلتی تحیں

مریم نوازنے میڈیا سیل کا اعتراف کرلیا، صحافیوں کو فلیٹ اور پیسے دینے کی تحقیقات ہونگی، فواد چودھری

اسلا م آباد(نامہ نگار خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ مریم نواز نے بڑے چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنےکا اعتراف کیا، یہ سنگین مالی بے ضابطگیوں کا ایک اور اعتراف ہے۔ ٹوئٹر پر ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ وہ پارٹی کا میڈیا سیل چلارہی تھیں، اس اعترافی بیان کے بعد امید ہے وہ اپنی اور خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کر لیں گی، قوم چشم براہ ہے۔ بعد میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ مریم نوازمسلم لیگ(ن)کامیڈیاسیل چلارہی تھیں، وزیراعظم ہاوس میں مریم نوازکااسپیشل میڈیا سیل بنایا گیاتھا، آج مریم نواز نے اپنے میڈیا سیل کا اعتراف کیا۔ منظم طریقے سے صحافیوں کو خریدا گیا۔ مخالف صحافیوں کے گروپ کو سزائیں دی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی نائب صدر نے جن چینلز کو سزادی ان کے نام لیے، مریم نے جن کو سزانہیں دی ان کے نام نہیں لیے، مریم نے میڈیا سیل کی سربراہی کا اعتراف کرلیا ، لیگی نائب صدر نے 10ارب روپے من پسند چینلز کو دیئے۔ جن صحافیوں کو فلیٹ اور پیسے دیئے گئے ان کی تحقیقات ہوں گی۔ ساراکام مریم نوازخودکررہی تھیں، پرویزرشیدکٹھ پتلی تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ والوں کو فلیٹس کے بارے میں بتانا ہو گا کیسے خریدے گئے، مسلم لیگ (ن)کے پاس جوشواہد ہیں عدالت کے سامنے رکھے، عام آدمی چاہتا ہے چوروں سے پیسے لیے جائیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین نے کہاہے کہ مریم نواز نے بڑے چینلز کے اشتہارات کنٹرول کرنے کا اعتراف کیا ہے،یہ سنگین مالی بے ضابطگیوں کا ایک اور اعتراف ہے، کہتی ہیں میں پارٹی کا میڈیا سیل چلا رہی تھی۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ اس اعترافی بیان کے بعد امید ہے وہ اپنی اور خاندان کی بیرون ملک جائیدادوں کا اعتراف بھی کر لیں گی قوم چشم براہ ہے۔

ثاقب نثار کے گناہوں کا بوجھ عدلیہ نہ اٹھائے، تمام شواہد موجود ہیں: مریم نواز

اسلام آباد( ویب ڈیسک پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نواز شریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بتائیں کس نے آپ کو مریم اور نواز شریف کو سزا دینے پر مجبور کیا؟،سابق چیف جس سازش کا مہرہ بنے اس سازش کے بینیفشری کا نام عمرا ن خان ہے،جنہوںنے ثاقب نثار کو مجبور کیا وہ آج بھی پردے کے پیچھے ہیں، ثاقب نثار اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہہ رہے، وزرا ہلکان ہو رہے ہیں،حکومتی وزراءاپنے آپ کو بچانے کےلئے ثاقب نثار کا دفاع کررہے ہیں ،شواہد میرے پاس موجودہیں ، میرے وکلاءکی ٹیم دیکھ رہی ہے ، انگلیاں عدلیہ پر اٹھی ہیں ،عدلیہ اپنے وقار پر لگے داغ کو خود دھوئے،نوازشریف کےخلاف جے آئی ٹی بناکر ہیرے لائے گئے، جب پینڈورا پیپرز آیا تو وہ ہیرے کہاں چلے گئے۔بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک آڈیو آئی ہے ، میں نہیں جانتی سابق چیف جسٹس دوسری جانب کون صاحب ہیں سے گفتگو کررہے ہیں لیکن جیسی آڈیو منظر عام پر آئی اس کےساتھ پروپیگنڈا شروع ہوگیا حالانکہ آڈیو کی ایک نامور امریکی کمپنی سے فورنزک رپورٹ بھی ساتھ ہے انہوںنے واضح طورپر لکھا ہے کہ کسی طرح یہ آڈیو ایڈیٹ نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آڈیو کو جھوٹ ثابت کر نے کی دن رات کوشش شروع ہو گئی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک چینل کا کام صحافت ہے اور انہوںنے ایک ذمہ داری لے لی اور فورزنزک آڈٹ بھی شروع کر دیا اس چینل کا شکریہ ادا کر نا چاہوں گی جب آڈیو سامنے آئی تو ثاقب نثار نے رد عمل دیا یہ تو آواز ہی میری نہیں ہے ، کسی پریشر کے تحت چینل نے جلدی جلدی میں کہہ دیا یہ ثاقب نثار کی آواز ہے اور مختلف تقاریر سے آڈیو بنائی گئی ہے سب سے پہلے چینل کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ ثابت کر دیا کہ یہ آواز ثاقب نثار ہے ، پھر ثاقب نثار کو بھی یاد آگیا ہے ،آواز ان کی ہے اور توڑ جوڑ کر بنائی گئی اور آپ نے ثاقب نثار سے منوالا آواز انہی کی ہے ۔ انہوںنے کلپ چلا کر ثابت کیا کہ یہ دو تین جملے فلاں تقریر سے اٹھائے ہیں اور تقریر بھی سنوا دیں ،میں بڑے ادب سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو جملے سنوا دیں ہوسکتا وہ کوئی تکیہ کلام ہو ؟، جیسے عمران خان اپنی ہر تقریر میں کہتے ہیں آپ کو کچھ پتہ نہیں ، آپ نے گھبرانا نہیں ، سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ، ہر روز تقریر کرینگے اور ہر روز یہی الفاظ استعمال کرینگے ،اگر وہ دو تین جملے جن کا اصل مدعے سے کوئی تعلق نہیں ہے ؟ یہ جملے ؟”جو چارج شیٹ ہے “ جو گناہوں کا اعتراف ہے”۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس جج منٹس ادارے دیتے ہیں اس میں کہاگیا ہے کہ میاں صاحب کو سزا دینی ہے اور کہا گیاکہ ہم نے خان صاحب کو لانا ہے ، بنتا ہے یا نہیں بنتا اب کر نا پڑے گا ، بیٹی کوبھی نہیں ، لائن پر دوسری جانب صاحب یہ کہہ ر ہے ہیں بیٹی کی سزا تو نہیں بنتی ہے تو سابق چیف جسٹس آگے سے کہتے ہیںمیں نے اپنے دوستوں سے بھی یہی کہا ہے اس میں کچھ کیا جائے لیکن میرے دوستوں نے مجھ سے اتفاق نہیں کیا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں انصاف کس طرح سے عمل میں لایا جاتا ہے یہ سب کے سامنے ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اصل جملے کہ ”نوازشریف کو سزا دینی ہے ، مریم نواز کو سزا دینی ہے نہیں بنتی تو بھی دینی ہے اور عمران خان کو لانا ہے “ یہ جملے اصل ہیں ، ان چینل سے سوال کر نا چاہتی ہوں کہ وہ جملے کھاگئے ہیں ، یہ جملے اعتراف جرم ہے ، میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ ہماری رہنمائی فرمائیں ”یہ جملے کہ نوازشریف کو سزا دینی ہے ، مریم نواز کو سزا دینی ہے نہیں بنتی تو بھی دینی ہے اور عمران خان صاحب کو بھی لانا ہے ، یہ جملے ثاقب نثار نے کس تقریر میں کہے تھے اور اگر وہ تین جملے ثاقب نثار کی آواز ہیں کیا یہ تین جملے کیا ثاقب نثار کی آواز نہیں ؟، یعنی کہ جوبات آپ کو پسند ہے وہ ان کی آواز ہے جو آپ سامنے نہیں لانا چاہتے وہ ثاقب نثار کی آواز نہیں ہے ؟تو ، میٹھا میٹھا ہب ہب کروڑا تھوتھور ایسا نہیں ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ چینل سے گزارش کرتی ہوں کہ اگر ایسی کوئی تقریر ہے جس میں سابق چیف جسٹس نے اعتراف جرم کیا ہے ؟ میری اور قوم کی نظر سے نہیں گزری ہے ،اگر کوئی تقریر ہے تو وہ پاکستانی عوام کو دکھائیں ، ہم بھی منتظر ہیں ، اتنی بہادری انہوں نے کب کی تھی ؟ ملازمت کے دور میںکب اعتراف کیا ؟اگر اعتراف کیا ہے تو بڑی بات ہے ۔مریم نواز نے کہاکہ سب سے پہلے گواہی شوکت عزیز صدیقی کی آئی وہ اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز سٹنگ جج تھے ، انہوںنے سنگین الزامات لگائے انہوںنے کہا جب مریم نواز اور نوازشریف کی ضمانت کی درخوراست آئی تو جنرل فیض ان کے گھر تشریف لائے اور ان کو کہا مریم اور نوازشریف کو الیکشن سے پہلے ضمانت نہیں دینی ور نہ بینچ میں نہ بیٹھیں ،جب ہائی کورٹ کے جج نے الزام لگایا تو وہ ویڈیو بھی جھوٹی ہے ؟وہ جج صاحب آج بھی موجود ہیں ، انصاف کے انتظار میں ریٹائرڈ ہوگئے ہیں جن پر سنگین نوعیت الزام لگایا کہ ڈی جی ہونے کے باوجود وہ ایک جج کے گھر گئے اور انہیں پریشرائز کر نے کی کوشش کی ؟کیا جس پر الزام لگا ہے انہوںنے الزام سے انکار کیا ،2018ءسے 2021ختم ہور رہاہے جنر ل فیض نے اس بات سے کبھی انکا رنہیں کیا ،کورٹ میں میری درخواست ہے ، انہوںنے کبھی نہیں کہا یہ درخواست غلط ہے ، کورٹ سے اپیل کرونگی دونوں کو بلایا جائے اور قرآن مجید ہاتھ رکھ کر حلف لیا جائے ،

عمران خان نے آڈیو کرپشن بچانے کا ڈرامہ قرار دیدیا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی)وزیراعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس کی مبینہ آڈیو اور دیگر سامنے آنے والی دستاویزات کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ بتادیں لندن فلیٹس کے پیسے کہاں سے آئے، پہلے اسمبلی میں جھوٹ بولا، پھر قطری خط آگیا، وہ فراڈ نکلا، پھر کلیبری فونٹ آگئی وہ بھی فراڈ نکلی،ملک کا اصل مسئلہ کرپشن ہے،افسوس ہے ایک سزا یافتہ ملزم سے ججز کی کانفرنس میں تقریر کرائی گئی، جب میں سیاست میں آیا تو 14 سال تک میرا مذاق اڑایا گیا ، کہاگیا دو پارٹی نظام ہے اور تیسری پارٹی نہیں آسکی جب وہ پارٹی آگئی تو تین سال سے سن رہا ہوں تم فیل ہوجاو¿ گے،خواب جتنا بڑا ہوگا اتنا بڑا انسان ہوگا، اللہ نے انسان کو طاقت دی ہے، جتنا خود کو آزماو¿گے، چیلنجز کاسامنا کروگے اتنا بڑے انسان بنتے جاو¿گے،جب تک ہم اپنا اخلاقی معیار اوپر نہیں اٹھائیں گے، ہم ادھر نہیں پہنچ سکتے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے ۔بدھ کو یہاں کامیاب نوجوان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں سیاست میں آیا تو 14 سال تک میرا مذاق اڑایا گیا اور کہاگیا کہ دو پارٹی نظام ہے اور تیسری پارٹی نہیں آسکی جب وہ پارٹی آگئی تو تین سال سے سن رہا ہوں تم فیل ہوجاو¿ گے۔انہوںنے کہاکہ سب اپنی نظروں سے پاکستان کو ایک عظیم قوم بنتے ہوئے دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ جس کو دنیا میں کامیاب ہونا ہے، کوئی بھی محنت کے بغیر کامیاب نہیں ہوا، کامیابی کا راز یہ ہے کہ بڑی سوچ رکھنا، خواب جتنا بڑا ہوگا اتنا بڑا انسان ہوگا، اللہ نے انسان کو طاقت دی ہے، جتنا خود کو آزماو¿گے، چیلنجز کاسامنا کروگے اتنا بڑے انسان بنتے جاو¿گے۔وزیراعظم نے کہا کہ کامیاب وہ نہیں ہوتا جو ذہین ہوتا ہے بلکہ کامیاب وہ ہوتا ہے جو بڑی سوچ، بڑا خواب رکھتا ہے اور اس کے بعد ہار نہیں مانتا ہے، جتنی اوپر سوچ رکھیں گے، اتنی زیادہ مایوسیاں آئیں گی، انسان کے کردار کی پہچان برے وقت میں ہوتی ہے، مشکل وقت میں پتہ چلتا ہے کہ انسان کا کتنا کریکٹر ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج کل ٹیپس کی بات ہو رہی ہے، ٹیپس نکل رہی ہیں، ججوں کے نام آرہے ہیں،عدلیہ اور فوج کو برا بھلا کہا جارہے، میں نے 25 سال پہلے کہا تھا پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹیپس سارا ڈراما ہے، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے جس ملک کے اندر ان کا سربراہ اور وزیراعظم چوری شروع کردیں، ملک کے پیسے کو چوری کرکے باہر لے جانا شروع کردیں۔انہوںنے کہاکہ قومیں وسائل کی کمی سے غریب نہیں ہوتیں، قومیں اس لیے غریب ہوتی ہیں جب ان کے سربراہ، وزیراعظم اور وزرا چوری کرتے ہیں تو وہ ملک کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا۔عمران خان نے کہا کہ 2016 میں پاناما کیس آیا، دنیا میں جنہوں نے اپنا پیسہ چھپا کر آفشور اکاو¿نٹس میں رکھے تھے، ان کا نام آیا، ان میں سے ایک نام آیا لندن کے مہنگے ترین علاقے میں فلیٹ ہیں اور ان کی مالکہ مریم صفدر تھیں۔انہوں نے کہا کہ بات یہاں سے شروع ہوئی، اس کے بعد عدالت میں کیس گیا،

پشاور:اشتہاری ملزمان کیخلاف آپریشن میں2پولیس اہلکار شہید

پشاور کے علاقے حیات آباد میں پولیس کا مطلوب ملزم کی گرفتاری کے ليے ٹارگیٹیڈ آپریشن کے دران اشتہاری ملزموں کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے ۔

پشاورکے پوش علاقہ حیات آباد میں رات گئے ایک مشتبہ مکان پرچھاپہ کے دوران اشہتاری ملزمان اورپولیس میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں  اے ایس آئی سمیت 2 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ کا کہنا ہے کہ کارروائی میں 7 اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ 2 ملزمان فرار ہوگئے۔ پولیس نے مکان سے بھاری مقدارمیں اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔

واقعے میں شہید پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔

‏’شعبہ ٹیکنالوجی سے اقتصادی ترقی میں 9.7 کھرب روپے کا سالانہ اضافہ ہو سکتا ہے‘‏

گوگل اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) نے ان لاکنگ پاکستان ڈیجیٹل پوٹینشل کے عنوان سے ‏رپورٹ جاری کردی۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کی ترقی سے ‏متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2030 تک پاکستان کی اقتصادی ترقی میں 9.7 کھرب روپے کا سالانہ اضافہ کرسکتی ہے ‏جو 2020 میں ملک کی مجموعی پیداوار کے 19 فیصد کے برابر ہے۔

یگوگل اور پاشا کے زیر اہتمام آن لائن ایونٹ میں کے دوران رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان 3 لاکھ سے زائد آئی ٹی ‏پروفیشنلز کا مرکز ہے جبکہ ملکی سطح پر سالانہ 25,000 سے زائد آئی ٹی گریجویٹس تیار ہوتے ہیں۔ پاکستان اب ‏تک 700 سے زائد ٹیک کمپنیز کو بھی تیار کرچُکا ہے۔

اس رپورٹ کی تشکیل میں الفاء بیٹا کے اکنامسٹس نے تعاون فراہم کیا جن کا کہنا تھا کہ پاکستان انفرااسٹرکچر ‏کی ترقی، آئی ٹی سیکٹر کی برامدات کے لیے سازگار ماحول اور جدید ڈیجیٹل صلاحیتوں کو فروغ دے کر ملک ‏میں ٹیک ایکوسسٹم کو مُستحکم کرسکتا ہے۔صدر مملکت، عارف علوی نے تقریب کے دوران اظہار خیال کرتے ‏ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت میں گوگل پروڈکٹس کے استعمال سے روزگار کے 4 لاکھ 10 ہزار سے زائد مواقع ‏فراہم کئے جاتے ہیں۔

گوگل کے ریجنل ڈائریکٹر فرحان قریشی نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں نیشنل رْورل سپورٹ پروگرام (‏NRSP‏) کے ‏ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو آن لائن سیفٹی اسکلز اور ڈیجیٹل خواندگی فراہم کی ہے۔

افغانستان میں امن پاکستان میں امن ہے، آرمی چیف

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ افغان عوام کی اقتصادی ترقی کےلیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے برطانیہ کے افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی نمائندے کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی اورافغان صورتحال پربات چیت کی گئی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا پاکستان عالمی اورعلاقائی سطح پربرطانیہ کے کردارکو اہمیت دیتا ہے اور برطانیہ کےساتھ باہمی تعلقات کومزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ عالمی توجہ سے افغانستان میں انسانی بحران کوروکاجاسکتا ہے، افغان عوام کی اقتصادی ترقی کےلیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملاقات میں برطانوی نمائندے نے افغان صورتحال میں پاکستان کےکردارکی تعریف کرتے ہوئے بارڈر مینجمنٹ اورعلاقائی استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

ای وی ایم کے ذریعے الیکشن کروانے سے متعلق قانون سپریم کورٹ میں چیلنج

تفصیلات کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے الیکشن کروانے سے متعلق قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست ایڈوکیٹ سلیم اللہ خان نے دائر کی ،   درخواست آئینی آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت ،الیکشن کمیشن آف پاکستان ،سیکریٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ   ای وی ایم سے متعلق ہونے والے ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ  17 نومبر کے اجلاس میں 33 بل منظور کئے گئے، منظور کئے گئے بلوں پر پارلیمان میں کوئی بحث نہیں کی گئی، منظور ہونے ولای ترمیم آئین کے بر خلاف اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ  ای وی ایم ترمیم سے ملک میں دحاندلی کا دروازہ کھلے گا، ای اوی ایم سے حکمران جماعت کو فائدہ ہو گا ، ترمیم سے آئین کے بر خلاف الیکشن کمیشن کے اختیارات میں کمی کر دی گئی ہے، ترمیم ووٹ ڈالنے کے اورسیز کے اختیارات و ضاحت نہیں کی گئی۔