All posts by Khabrain News

کراچی: کورنگی میں ایک اور نوجوان فائرنگ سے جاں بحق، پولیس نے تفتیش شروع کردی

کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک اور نوجوان فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔ مقتول کے بھائی نے واقعہ ڈکیتی کا شاخسانہ بتایا جبکہ پولیس نے مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کردی ہے۔
کورنگی میں فیکٹری سے واپس گھر جانے والا نوجوان فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا۔ مقتول بلال کے بھائی کے مطابق وہ اور اس کا بھائی فیکٹری سے واپس آ رہے تھے کہ راستے میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے روکا۔ مسلح ڈاکوؤں نے پہلے ایک گولی زمین پر چلائی اور پھر دوسری گولی بلال کے گلے کی جانب چلا ڈالی۔ ملزمان نے فائرنگ کرنے کے بعد نقدی،موبائل فون چھینا اور فرار ہوگئے۔
دوسری جانب پولیس نے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے گولی کا ایک خول ملا ہے جو تحویل میں لے لیا گیا ہے جبکہ ایس ایس پی کورنگی شاہ جہان خان نے ایس ایچ او کورنگی شہزادہ سلیم اور ایس ایچ او شاہ فیصل فخرالزماں کو ناقص کارکردگی پر معطل کردیا۔

فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ

کراچی: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں ایک مرتبہ پھر فی تولہ سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قدر میں 20 ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا اور نئی قیمت 1837 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے۔
دوسری طرف بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے بعد ملک بھر کی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت میں 700 روپے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا اور قیمت قیمت ایک لاکھ 25 ہزار 900 روپے ہوگئی ہے۔
اُدھر 10 گرام سونے کی قدر 601 روپے اضافے سے 107939 روپے ہوگئی ہے۔

امریکی ڈالر مزید مہنگا

کراچی: (ویب ڈیسک) سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز کے دوران اضافہ دیکھا گیا، امریکی کرنسی کی قدر 27 پیسے اضافے کے بعد 176 روپے 22 پیسے سے بڑھ کر 176 روپے 49 پیسے ہو گئی ہے۔

سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد ایک مرتبہ پھر مندی ریکارڈ

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 7.46 پوائنٹس کی معمولی مندی ریکارڈ کی گئی اور انڈیکس 44825.97 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا، پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.02 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی جبکہ 11 کروڑ 36 لاکھ 58 ہزار 997 شیئرز کا لین دین ہوا۔

آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کا اعلان، کین ولیمسن کپتان مقرر

دبئی: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی ) کی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کا کپتان مقرر کردیا گیا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر کا اعلان کیا گیا جس کے لئے ولیمسن بہترین ٹیسٹ الیون کے کپتان مقرر ہوئے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں فواد عالم ، شاہین آفریدی ، حسن علی ، مارنس لیبوشین، جو روٹ ، روہت شرما ، رشبھ پنت ، دیمتھ کرونا رتنا ، روی چندرن ایشون اور کائل جیمیسن شامل ہیں۔
قبل ازیں آئی سی سی نے ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کا اعلان کیا جس کے لئےبابر اعظم کو ٹیم کا کپتان مقررکیا گیا ۔
بابر اعظم نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا، نمبر ون بلے باز آئی سی سی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کے کپتان مقرر کئے گئے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے فخر زمان بھی ٹیم میں شامل ہیں۔قومی کپتان نے 6 ون ڈے میچز میں 67 کی اوسط سے 405 رنز بنائے،فخر زمان نے 6 میچز میں 365 رنز بنانے کے ساتھ جنوبی افریقہ کے خلاف 193 رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔
سال کی بہترین11 رکنی ٹیم میں بنگلا دیش کے شکیب الحسن، مشفیق الرحیم اور مستفیض الرحمان بھی شامل ہیں۔ سری لنکا کے سٹار کھلاڑی ونندو ہاسارنگا اور دشمنتھ چمیرا بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ ،سمی سنگھ جبکہ جنوبی افریقہ کے جانیمن ملان اور وین ڈوسن بھی سال کی بہترین ٹیم میں شامل ہیں۔ ٹی 20 کی طرح ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں بھی کوئی بھارتی کرکٹر شامل نہیں کیا گیا۔

آئی سی سی ون ڈے پرفارمنس آف دی ایئر کا ایوارڈ فخرزمان لے اڑے

دبئی: (ویب ڈیسک) آئی سی سی ون ڈے پرفارمنس آف دی ایئر کا ایوارڈ فخرزمان کو مل گیا۔
فخر زمان جنوبی افریقا کے خلاف 193رنز کی اننگز میں پاکستان ٹیم کو ناقابل یقین فتح کے قریب لے گئے تھے مگر مشن مکمل نہ کرسکے، ہدف کے تعاقب میں سب سے بڑی ریکارڈ انفرادی اننگز کھیلنے والے اوپنر کے علاوہ پاکستان کا کوئی بیٹسمین 31 سے زیادہ رنز نہیں بنا سکا۔
دوسرے کرکٹرز میں ٹام لیتھم کے بنگلا دیش کیخلاف 110رنز، بین اسٹوکس کی دورہ بھارت میں 99 کی اننگز کھیلی، سام کیورن نے اسی حریف کیخلاف ناٹ آؤٹ 95 رنز بنائے۔
بابر اعظم کی دورہ جنوبی افریقا میں شاندار سنچری، مشفیق الرحیم کی سری لنکا کیخلاف تھری فیگر اننگز، اینڈی بلبرائن کی جنوبی افریقا اور جیمز ونس کی پاکستان سے میچ میں سنچری، دیپک جاہار نے سری لنکا کے خلاف ناٹ آؤٹ 69 رنز بنائے جب کہ جنیمن مالان کی سری لنکا کیخلاف سنچری کو اس ایوارڈ کیلیے نامزد کیا گیا تھا۔

شدید برفباری میں کھال کو گلنے سڑنے سے بچانے والی کریم ایجاد

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) شدید سردی اور برف میں کام کرنے والے افراد، مہم جو اور سپاہیوں کو ایک ہی خطرہ لاحق رہتا ہے: فراسٹ بائٹ یا برف گزیدگی؛ جس میں ناقابلِ برداشت سردی سے متاثرہ جسمانی اعضا گل سڑ کر تباہ ہوجاتے ہیں جنہیں کاٹنا پڑ جاتا ہے اور متاثرہ شخص ساری زندگی کےلیے معذور ہو کر رہ جاتا ہے۔ اب ایک خاص کریم انہیں فراسٹ بائٹ کے حملے اور اعضا کی بریدگی سے بچاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ فراسٹ بائٹ میں جلد کے اندر برف جاکر کرسٹلز (قلموں) کی شکل میں ڈھل جاتی ہے۔ اس کے بعد ہاتھ پیرسن ہوتے ہیں، پھرحس ختم ہوجاتی ہے اور جلد سیاہ پڑجاتی ہے۔ اس کی شدید کیفیت میں اعضا کو کاٹنا پڑجاتا ہے۔
امریکی کیمیکل سوسائٹی کے تحت ’اپلائیڈ بایومیٹیریلز‘ جرنل میں شائع شدہ ایک رپورٹ میں بھارت میں انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹی گریٹوو بائیلوجی کی ڈاکٹر منیا گنگولی کی تیارکردہ اس کریم کی روداد شائع ہوئی ہے۔ منیا اور ان کے ساتھیوں نے خلیات کو منجمد (فریز) کرنے والے کیمیائی اجزا اور خلیات کے اندر برفیلے کرسٹل بننے سے روکنے والے ڈائی میتھائل سلفوکسائیڈ (ڈی ایم ایس او) کو باہم ملایا ہے۔ اس میں پولی وینائل الکحل (پی وی اے) ملائی گئی ہے جو خلیات کے درمیان برف جمنے روکتی ہے۔ اس طرح انہوں نے ایک مؤثرمرہم بنایا ہے۔
اب باری باری ڈی ایم ایس او اور پی وی اے کی مختلف مقداروں کو زندہ خلیات پرآزمایا گیا۔ تجربہ گاہ میں یہ سب خلیات سرد ماحول میں رکھے گئے تھے اور کریم سے انہیں منجمد ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ معلوم ہوا کہ اگر ڈی ایم ایس او کی دو فیصد مقدار کو 1.6 ملی گرام فی ملی لیٹر پی وی اے سے ملایا جائے تو اس کے بہترین نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ یعنی اس ترکیب سے خلیات کو 80 فیصد کامیابی سے برف بننے اور تباہ ہونے سے بچالیا گیا۔
اس مرہم سے جلد کی سطح اور دیگر حصے بھی فریز ہونے سے بچ گئے۔ اب مرہم کو سِن اے ایف پی کا نام دیا گیا۔ اگلے مرحلے میں اسے ایلوویرا (گھیکوار) کی جیلی میں ملا کر ایک چوہے پر ملا گیا۔ پندرہ منٹ بعد چوہے کو انتہائی سرد ماحول میں رکھا گیا۔ حیرت انگیز طور پر چوہا سردی کے وار سے محفوظ رہا اور اس کے خلیات بھی برقرار رہے۔
پھر ایک اور چوہے میں 30 منٹ یا اس سے قبل کریم لگائی گئی اور اسے بھی انتہائی سرد ماحول میں رکھا گیا لیکن مرہم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور چوہے کے اعضا برف سے شدید متاثر ہوئے۔ اس سے معلوم ہوا کہ 15 منٹ قبل کریم لگانے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
اب اس اینٹی فراسٹ بائٹ کریم کو تجارتی پیمانے پر تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس تحقیق کی فنڈنگ امریکی ڈیفینس اینڈ ریسرچ پراجیکٹ ایجنسی (ڈارپا) نے کی تھی۔

سعودی عرب میں 4,500 سال پہلے یہ پراسرار مقبرے کس نے بنائے تھے؟

الریاض: (ویب ڈیسک) آسٹریلوی ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے سعودی عرب میں ہزاروں میل رقبے پر پھیلے ہوئے مقبروں کی باقیات دریافت کی ہیں۔
یہ مقبرے 4,500 سال قدیم ہیں اور مدینہ منورہ کے شمال میں خیبر سے لے کر ’شرواق‘ سے بھی آگے تک، کسی زنجیر کی کڑیوں کی طرح پھیلے ہوئے ہیں۔
اگرچہ مقامی عرب باشندے ان مقبروں سے گزشتہ ہزاروں سال سے واقف ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ جب ان پر آثارِ قدیمہ کے نقطہ نگاہ سے تفصیلی تحقیق کی گئی ہے جس کی سربراہی یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا، پرتھ کے ڈاکٹر میتھیو ڈٓالٹن کررہے تھے۔
ریسرچ جرنل ’ہیلوسین‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، اس تحقیق کےلیے مصنوعی سیارچوں اور ہیلی کاپٹروں سے لی گئی تصاویر کے علاوہ زمینی سروے بھی کیے گئے۔
مجموعی طور پر اس دوران 18,000 مقبروں کا مشاہدہ کیا گیا جبکہ ان میں سے 80 مقبروں کی کھدائی بھی کی گئی۔
قدیم مقبروں کی یہ باقیات نہ صرف تعداد میں بہت زیادہ ہیں بلکہ ایک خاص ترتیب میں بھی تعمیر کی گئی ہیں جو بہت بڑے آویزوں (زنجیر والے لاکٹ) کی طرح محسوس ہوتی ہیں۔
بعض مقبروں میں صرف ایک جبکہ بعض میں زیادہ افراد کو دفنایا گیا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقامی طور پر اہم شخصیات کے علاوہ عام لوگوں کو بھی مقبروں میں اجتماعی طور پر دفن کیا جاتا تھا۔
البتہ، ان مقبروں کی ترتیب اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز ہے کیونکہ بعض مقامات پر کم تعداد میں مقبرے ہیں جبکہ کچھ اور جگہوں پر مقبروں کی تعداد زیادہ بھی ہے اور وہ جسامت میں بھی قدرے بڑے ہیں۔
اسی ترتیب کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین کا خیال ہے کہ مستقل نخلستانوں اور بڑے کنووں والے علاقوں کے گرد زیادہ مقبرے بنائے گئے تھے جبکہ کم آبی وسائل (چھوٹے نخلستانوں اور کنووں) والے مقامات کے آس پاس مقبرے کم تھے۔
یہ مقبرے آج پتھروں کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکے ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہزاروں سال قبل یہ مقبرے گنبد جیسی شکلوں میں تعمیر کیے گئے ہوں گے۔
’’قدیم سعودی عرب کے باشندے ہمارے سابقہ اندازوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مہذب اور سماج دوست تھے،‘‘ ڈاکٹر ڈالٹن نے کہا۔
اس کے علاوہ، ہزاروں میل پر پھیلے ہوئے ان مقبروں میں زنجیر کی کڑیوں جیسی ترتیب ان آبی ذخائر سے بھی قریب ہے جو قدیم جزیرہ نما عرب میں ایک تسلسل سے واقع تھے اور وہاں رہنے والوں کےلیے خصوصی اہمیت بھی رکھتے تھے۔
ان سے کچھ ہی فاصلے پر وہ راستے بھی تھے جنہیں مقامی لوگ ایک سے دوسرے علاقے تک سفر میں استعمال کیا کرتے تھے۔
ان علاقوں سے ملنے والی قدیم انسانی ہڈیوں اور جانوروں کی باقیات سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ ایسے مقامات کے آس پاس چراگاہیں بھی رہی ہوں گی جہاں مقامی لوگ اپنے مال مویشی چرانے کےلیے جاتے ہوں گے۔
اس سب کے باوجود، اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آخر یہ مقبرے مذہبی رسوم و رواج کا حصہ تھے یا پھر انہیں علامتی طور پر اتنی زیادہ تعداد میں تعمیر کیا گیا تھا۔
بتاتے چلیں کہ سعودی عرب کی قدیم تاریخ کے بارے میں ہم اب تک بہت کم جانتے ہیں اور یہ دریافتیں اس حوالے سے خصوصی اہمیت رکھتی ہیں۔

پلاسٹک کی آلودگی ساری دنیا کیلیے ’نئی ایمرجنسی‘ ہے، ماہرین

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) پلاسٹک کا کچرا پوری دنیا کے لیے ایک خوفناک خطرہ بن چکا ہے۔ اب سائنسدانوں کی طرف سے جاری ایک نئی رپورٹ میں اسے ’سیارہ زمین کی نئی ایمرجنسی‘ قرار دیتے ہوئے اقوامِ متحدہ سے مداخلت اور قانون سازی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔
ماحولیاتی تحقیقی ایجنسی (ای آئی اے) نے پلاسٹک کے ہولناک خطرات کو عین آب و ہوا میں تبدیلی سے تعبیر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب ہم جو سانس لے رہے ہیں اس میں بھی پلاسٹک ہے۔ سمندری غذا میں پلاسٹک کے باریک ذرات شامل ہورہے ہیں اورسمندروں میں پھینکا گیا ہمارا پلاسٹک انٹارکٹک کے ویرانے اور سمندروں کے گہرائیوں تک پہنچ رہا ہے۔
حال ہی میں تھائی لینڈ میں بھوک سے بے تاب 20 ہاتھیوں نے کوڑے دان سے کھانے کے بعد شامل پلاسٹک سے ہلاک ہوئے ہیں۔ افریقہ سے خبر یہ ہے کہ زرخیز مٹی میں باریک پلاسٹک کھیتی باڑی کو تباہ کررہے ہیں۔ اسی بنا پر ای آئی اے سے وابستہ ٹام گیمج کہتے ہیں کہ پلاسٹک کا ٹک ٹک کرتا بم کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور اسی بنا پر عالمی اقوام کو پلاسٹک کی تیاری اور استعمال ترک کرنے کا پابند بنانا ضروری ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن بھی پلاسٹک کی تیاری اور استعمال کے گرد گھیرا تنگ کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن کوئی نہیں جانتا کہ کانگریس اسے مانے گی یا نہیں کیونکہ پلاسٹک کی اکثریت تیل اور گیس سےبنائی جاتی ہے۔ دوسری جانب چین اور خلیجی ممالک بھی اس پر خاموش ہیں۔
ای آئی اے کی تفصیلی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اب بھی پلاسٹک کے تباہ کن اثرات پرمزید تحقیق کرنا باقی ہے۔ پلاسٹک کی ایک تھیلی پانچ منٹ استعمال ہوتی ہے اور ایک ہزار سال تک ختم نہیں ہوتی۔ سمندروں میں جاکر یہ حساس مخلوق کی خوراک بنتی ہے اور موت کی وجہ بھی بن رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پلاسٹک سازی تمام حدود پار کرچکی ہے اور صارفین پلاسٹک سے جان نہیں چھڑانا چاہتے ۔ پھر پلاسٹک کی بازیافت (ری سائیکل) کی شرح بھی کم ہے جو مزید تشیویش ناک ہے۔

یوٹیوبر نے بانس میں رہنے والی مکڑی کی نئی قسم دریافت کرلی

تھائی لینڈ: (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ میں جنگلی حیات پر ویڈیو بنانے والے مشہور یوٹیوبر جوکو سائپاوٹ اکثر جنگلات میں سانپوں اور دیگر جانوروں کے پیچھے بھاگتے نظرآتے ہیں۔ اب انہوں نے ٹیرنٹیولا مکڑی کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے جو بانس کے اندر چھپ کر رہتی ہے۔
جوکو خود بھی حشرات کی معلومات رکھتے ہیں لیکن انہوں نے تصاویر اور ویڈیو کیڑے مکوڑوں کے ایک ماہر کو بھیجی ۔ وہاں سے بتایا گیا کہ یہ مکڑی ایک نائی دریافت ہے اور اس سے قبل سائنسی لٹریچر میں اس کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔ عام ٹیرنٹیولا کےبرخلاف یہ بانسوں کے اندونی کھوکھلے حصہ میں ہی رہتی ہے اور اپنی خوراک کے وقت باہر نکل کر دوبارہ اپنے گھر چلی جاتی ہے۔
نئی مکڑی کو’ٹاک سائنس‘ کا نام دیا گیا ہے جو تھائی لینڈ کے بادشاہ ٹاک سائن کے نام پر رکھا گیا ہے۔ 1767 میں ایوتھایا سلطنت کے زوال کے بعد ٹاک سائن نے ملک کو سنبھالا اور نئے تھائی لینڈ کی بنیاد رکھی تھی۔
دوسری جانب یہ پہلی ٹیرنٹیولا مکڑی ہے جو شمالی تھائی لینڈ میں دیکھی گئی ہے۔ ایشیائی خطے کی ٹیرنٹیولا یا تو درختوں پر کودتی پھرتی ہیں یا پھر زمین میں سوکھے پتوں کا مسکن بناتی ہیں۔ تاہم یہ نئی نوع ایشیائی بانس کے تنے کو گھربنانا پسند کرتی ہے۔ اس طرح ٹیرنٹیولا اندر کھوکھلی سطح پر اپنا گھر بناتی ہے۔