گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹ) گوجرانوالہ اور گردونواح میں 27 معمر خواتین کو لوٹ کر سفاکانہ طریقہ سے قتل کرنے والا ملزم یوسف پولیس مقابلہ میں اپنے ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔ ملزم نے گوجرانوالہ میں صرف 45 دنوں میں 6 خواتین کو ہلاک کیا۔ ہلاک ملزم کی شناخت محمد یوسف سکنہ سیالکوٹ سے ہوئی۔ ڈی ایس پی سی آئی اے عمران عباس نے بتایا کہ ملزم لاری اڈوں‘ رکشہ اڈوں اور رش والے مقامات سے معمر عورتوں کو مدد کرنے کے بہانے اپنے ساتھی لے جاتا اور سنسان جگہ پر لے جکر ان سے نقدی و قیمتی اشیاءچھین کر تشدد کرکے انہیں قتل کردیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم نے سیالکوٹ میں 20 ‘ گجرات میں ایک اور گوجرانوالہ میں چھ عورتوں کو قتل کیا تھا۔ سیالکوٹ میں ملزم سیریل کلر کے نام سے مشہور تھا۔
Tag Archives: dead
’یادیو ‘کی خود کشی سے ہندوستان میں کھلبلی
چکوال میں ایک ہی خاندان کے 5افراد جاں بحق….
چکوال (مانیٹرنگ ڈیسک)چکوال میں ٹرک اور وین میں تصادم سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے ، حادثہ پنڈی روڈ پر پیش آیا ، مرنے والوں میں دو خواتین بھی شامل ، 6 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ایک اور حادثہ قیمتی جانیں لے گیا ۔ بدقسمت وین چکوال میں پنڈی روڈ پر سامنے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی جس سے خوفناک حادثہ ہوا ۔ مسافر منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی موت کی وادی میں چلے گئے ۔ حادثے میں دو خواتین بھی جاں بحق ہوئیں ، چھ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ جاں بحق ہونیوالوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا ۔
خاتون زیادتی کے بعد قتل ،لاش کتے کھاتے رہے ۔۔
چندی گڑھ (خصوصی رپورٹ) بھارت میں23سالہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا۔ سنگ دل ملزمان نے خاتون کی لاش کو بری طرح مسخ کر کے پھینک دیا جہاں نعش کے بعض حصوں کو کتے کھا گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ میں 23سالہ خاتون کے اغوا، اجتماعی عصمت ریزی اور لاش کو بری طرح مسخ کر کے پھینک دینے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں نعش کے بعض حصوں کو کتے کھا گئے۔ پولیس نے واقعہ کا پتہ چلتے ہی دو افراد کو گرفتار کرلیا۔ واقعہ پر صدر کانگریس سونیا گاندھی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی سلامتی کے ضمن میں مزید بہت کچھ اقدامات کرنے ہیں۔
پولیس کو چکما دینے والا موت کو دھوکہ نہ دے سکا
لاہور (کرائم رپورٹر) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ لوہاری میں پولیس حراست سے بھاگنے کی کوشش میں چھت سے چھلانگ لگانے والا ملزم ہسپتال میں دم توڑ گیا ، پولیس نے لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا ۔ بتایا گیا ہے کہ ملزم افضل چند روز قبل لوہاری میں ایک خاتون سے بالیاں چھین کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران شہریوں کے ہتھے چڑھ گیا تھا جسے بعد ازاں لوہاری پولیس اسٹیشن کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ ملزم نے پولیس کی حراست سے فرار ہونے کے دوران چھت سے چھلانگ لگا دی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا تھا۔ پولیس نے ملزم کو طبی امداد کےلئے میو ہسپتال میں داخل کرا رکھا تھا جہاں وہ گزشتہ روز زندگی کی بازی ہار گیا ۔ پولیس نے لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر دیا ہے۔ دریں اثناءشہر کے مختلف مقامات سے 3 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں ہیں پولیس نے شناخت نہ ہونے پر پوسٹمارٹم کے لیے مردہ خانہ جمع کروا دی ،بتایاگیا ہے کہ لاری اڈہ بس اڈے کے قریب سے ایک 80سالہ نامعلوم شخص کو بے ہوشی کی حالت میں دیکھ کر راہگیروں نے پولیس کو اطلاع دی پولیس نے موقع پر جا کر مزکورہ شخص کو طبی امداد کے لیے ہستال پہنچایاجہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی جبکہ شاہدرہ ٹاون کے علاقہ میں ایک نامعلوم 45سالہ شخص کی لاش ملی ہے پولیس نے شناخت نہ ہونے پر لاش پوسٹمارٹم کے لیے مردہ خانہ جمع کروا دی ، پولیس کے مطابق دونوں نشئی معلوم ہوتے ہیں نشے کی زیادتی کے باعث ان کی موت واقع ہوئی ہے تاہم اصل حقائق پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد واضح ہونگے ، ورثاءکی تلاش جاری ہے ان کے ملنے کے بعد قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جبکہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقہ میں شہریوں نے 50سالہ شخص کی نعش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی جنہوں نے موقع پرپہنچ کر نعش کو قبضہ میں لے کر شناخت کی کوشش کی لیکن اس کی شناخت نہ ہو سکی جس پر نعش کو پوسٹمارٹم کیلئے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
جہیز نہ لانے پر مارچ میں 15دلہنیں قتل
لاہور (خصوصی رپورٹ) ہمارے معاشرے میں عورت کا بڑا مقام ہے۔ بیٹیاں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں‘ ان کے دکھ سکھ کیلئے والدین ساری زندگی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔ بیٹیوں سے اس قدر محبت کرنے والے والدین کسی کی بیٹی کو جب بہو بنا کر لاتے ہیں تو بھول جاتے ہیں کہ یہ بھی ہماری بیٹیوں جیسی ہے۔ ماں باپ اپنی بیٹی کو بڑے چاﺅ اور بھاری جہیز اور دعائیں دے کر گھر سے رخصت کرتے ہیں کہ ان کی بیٹی کو دنیا بھر کا سکھ نصیب ہو۔ آخر ایسی کیا وجوہات پیدا ہو جاتی ہیں کہ چاﺅ سے لائی ہوئی بہو ایک آنکھ نہیں بھاتی‘ شاید اس کی وجہ ایک دوسرے سے زیادہ امیدیں باندھنا ہے جن کے پورے نہ ہونے کی وجہ سے نئے رشتوں میں دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔ گھر بسنے سے قبل ہی اجڑ جاتے ہیں۔ بھاری جہیز لانے کے باوجود اور شوہر کی فرمائشیںپوری کرنے کے بعد بھی میاں بیوی اور ساس بہو میں سرد جنگ جاری رہتی ہے جس کا نتیجہ ایک دن انتہائی خوفناک صورت میں نکلتا ہے۔ پہلے بہوﺅں کو مٹی کے تیل کے چولہا سے جلا کر مارا جاتا تھا‘ مگر اب بہوﺅں سے جان چھڑانے کیلئے کسی چولہے کی نہیں بلکہ گلا دبا کر‘ زہر دے کر اور گولی مار کر قتل کیا جاتا ہے۔ بہوﺅں کو راستے سے ہٹانے کا یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2017ءایک ماہ میں 15سے زیادہ خواتین جن میں نئی نویلی دلہنیں شامل ہیں کو ان کی ساس‘ شوہر اور نندوں نے جہیز نہ لانے‘ فرمائشیں پوری نہ کرنے‘ زیورات نہ ڈالنے اور ناپسندیدگی کی وجہ سے قتل کردیا اور یہ لہر پورے پاکستان میں جاری ہے۔ انتظامیہ کے کرپٹ ہونے اور قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے کئی بیٹیوں کو موت کے منہ میں جانا پڑا۔ والدین دہائی دیتے رہ جاتے ہیں‘ انہیں کہیں سے انصاف نہیں ملتا۔ سروے کے مطابق قتل کے ان واقعات نے سنسنی اور خوف کی فضا کو جنم دیا ہے۔ اعلیٰ روایات‘ تہذیب‘ قانون‘ عدم برداشت کسی چیز کی بھی پاسداری ممکن نظر نہیں آتی۔ ڈاکٹر نوشین حامد‘ ثوبیہ کمال نے کہا کہ یوں تو حکومت عورتوں کو ان پاور کرنے کیلئے قانون سازی کر رہی ہے تو دوسری جانب عورتوں کے جرائم میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ ملزم پکڑے نہیں جاتے‘ جو پکڑے جاتے ہیں ضمانتوں پر رہا ہو جاتے ہیں۔ قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوتی۔ ان واقعات میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ غریب والدین کو مایوسیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ کنول نعمان‘ شمیلہ اسلم نے کہا کہ نئی نویلی دلہنوں کو قتل کرنے کی وارداتوں میں اضافہ نے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ سوچ سمجھ کر تسلی سے رشتہ طے کریں۔ گھریلو خواتین بلقیس عارف‘ روبینہ محمود اور یاسرہ احمد نے کہا کہ نئی نویلی دلہنوں کے قتل کو روکنا سب کی ذمہ داری ہے‘ جہاں ریاستی ادارے اپنا کام کریں وہاں والدین کو بھی چاہئے کہ وہ بیٹے کی شادی کرتے ہوئے لڑکی والوں سے زیادہ ڈیمانڈ نہ کریں۔ اب تو گاڑیاں اور گھر کی بھی ڈیمانڈ کی جاتی ہے۔ لالچ‘ عدم برداشت‘ والدین کا دباﺅ اور جنریشن گیپ بھی ان واقعات کا سبب ہیں۔ نسیم گلزار اور غزالہ پروین نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کی بہتر تربیت کریں۔ میاں بیوی ساس بہو نند کی لڑائی گھر گھر کی کہانی ہے۔ یہ ٹسل برصغیر کے معاشرے کا حصہ ہے۔ اس میں زیادہ سے زیادہ برداشت کی ضرورت ہے۔ جمیلہ انعام اور سعدیہ شریف‘ ممتاز بانو نے کہا کہ والدین شادی سے قبل اپنے بچوں کی پسندناپسند کو مدنظر رکھیں۔ اسلام جہیز کے نام پر قیمتی تحائف لینے‘ کار کوٹھی کی فرمائشیں کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ سمیرا شاہد‘ یاسمین اعجاز نے کہا کہ شادی جیسے مقدس رشتے کو نبھانے کیلئے جھوٹ کا سہارا نہیں لینا چاہئے۔ دینی سکالر ڈاکٹر عبیرہ نعیمی نے کہا کہ زندگی کی تمام بدمزگیاں صحیح راستے سے بھٹکنے کی وجہ سے ہیں۔
ظلم کی انتہا ….پالتو کتاچھیڑنے پر14سالہ بچہ قتل
فیصل آباد(نیوزڈیسک)فیصل آباد میں پالتو کتے کے چھیڑنے پر مالک نے فائرنگ کرتے ہوئے چودہ سالہ بچے کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔گزشتہ روز واقعہ تھانہ ملت ٹاون کی حدود میں پیش آیا جہاں مبینہ طور پر اعجاز ججی نامی چودہ سالہ بچہ بھیک مانگنے کی غرض سے کچی آبادی گیا جہاں اس نے گلی میں کھڑے ایک پالتو کتے کو چھیڑا تو اس کے مالک نے طیش میں آکر بچے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چودہ سالہ اعجاز سر پر گولی لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ امدادی ٹیموں نے جائےوقوعہ پر پہنچ کر بچے کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لئے الائیڈ اسپتال منتقل کردیا۔