لاہور(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فواد چوہدری صاحب کی زندگی کا سسپنس یہ ہے کہ ان کی باقی کی زندگی کون کون سی پارٹی میں گزرے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ جتنا ظلم عوام پر ہو رہا ہے اس دیکھتے ہوئے عمران صاحب فیصلہ کریں کہ اُنہیں اپنی باقی زندگی کس ملک میں گزارنی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام آپ سے نوازشریف کے بارے میں بیان نہیں سُننا چاہتے ، عوام کو بتائیں کہ 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کب دیں گے۔نواز شریف کو یاد کرنا چھوڑیں اور یہ بتائیں کہ اجلاس میں نواز شریف اور شہباز شریف کے کتنے پروجیکٹس کی تختیاں بدلنے کا فیصلہ ہوا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان یہ بتائیں کہ لاہور اور ملتان موٹر وے اور ایسٹرن بائی پاس لاہور کا افتتاح کب کریں گے جو کب سے تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ افسوس عوام کی طرح آپ کے پاس بھی وفاق میں سوائے نوازشریف اور پنجاب میں سوائے شہباز شریف کو یاد کرنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔
Tag Archives: maryam
20کروڑ عوام کی رائے پر چار پانچ لوگ اپنا فیصلہ مسلط نہیں کر سکتے ،مریم نواز
لاہور( ویب ڈیسک ) مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا ٹیم جس نظریے کو لے کر چل رہی ہے وہ صرف نواز شریف ہے، نواز شریف نے آسان کے بجائے ٹھیک راستے کو ترجیح دی، اس لئے ان پر مشکلات آئیں، نواز شریف کو غلط کو غلط کہنے کی سزا ملی، نواز شریف نے عوام کیلئے عدل کی جنگ لڑنے کا اعلان کیا، جمہوریت میں ملاوت نہیں ہو سکتی، یہ نواز شریف کا نظریہ ہے، جس کو عوام پلس کر دیں اس کو کوئی مائنس نہیں کر سکتا۔ وہ منگل کو سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کر رہی تھیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میرے سوشل میڈیا کے شیر جوانو، قائد محترم نواز شریف آپ دیکھ رہے ہیں کہ 2013میں شروع ہونے والا مسلم لیگ (ن) کا سوشل میڈیا کہاں تک پہنچ گیا ہے، یہ سوشل میڈیا پورے ملک میں پھیل چکا ہے، میں سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں، یہ لوگ صرف مقدمہ نہیں لڑتے انٹرنیٹ پر بلکہ انہوں نے گرائونڈ پر آ کر اپنا کردار ادا کیا ہے، جی ٹی روڈ ریلی کامیاب کرائی، این اے 120کے الیکشن میں صبح 6بجے یہ لوگ میدان میں اترے اور دشمن کو دھول چٹا دی، قائد محترم آپ کی ریلی کے اندر آگے بڑھ کر حصہ لیا، یہ لوگ مسلم لیگ (ن) کی فورس بن گئی ہے جن سے مخالفین ڈرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے گھروں پر چھاپے پڑتے ہیں، اگر مسلم لیگ (ن) کے سپوٹر کو ڈرایا جائے تو آپ ایکشن لیں، قائد محترم، یہ لوگ اس لئے ضروری ہیں کیونکہ یہ نظریے کے رشتے سے جڑے ہیں، ان کا نظریہ نواز شریف ہے اور یہ اس نظریے کو گھر گھر پہنچانے میں کردار ادا کر رہے ہیں، قائد محترم یہ آپ کے نظریہ کو آگے بڑھانے والے لوگ ہیں، میرے بھائیو اور بہنو مجھے بتائو یہ نظریہ کیا ہے، یہ نظریہ نواز شریف ہے کہ جمہوریت میںملاوٹ نہیں ہو سکتی، ایمپائر کی انگلیوں پر ناچنے والے نہیں ہو سکتے، نظریہ ضرورت نہیں ہو سکتا، 20کروڑ لوگوں کی رائے پر 5لوگ اپنا نظہیر مسلط نہیں کر سکتے اور جس کو آپ پلس کر دیں اس کو کوئی مائنس نہیں کر سکتا، اگر باقی اداروں کی عزت ہے تو منتخب وزیراعظم کی بھی عزت ہونی چاہیے کیونکہ وزیراعظم پر حملہ ہر اس شخص پر حملہ ہوتا ہے جس نے ووٹ دیا ہو، نواز شریف پر حملے اس لئے ہوتے ہیں کیونکہ وہ بھی ایک نظریےکے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیلئے آسان راستہ بھی تھا لیکن انہوں نے آسان راستے کے اوپر صحیح راستے کو ترجیح دی، نواز شریف آپ سے زیادہ اور کون جانتا ہے کہ حق کو حق کہنے کی قیمت کیا ہوتی ہے، آپ نے بار بار یہ قیمت ادا کی، آپ جانتے ہیں کہ ڈکٹیشن لینے کی قیمت کیا ہوتی ہے، یہ ہمت اللہ نے نواز شریف کو عطا کی ہے جو ہر کسی کے اندر نہیں ہوتی، یہاںکوئی استعمال ہو رہا ہے اور کوئی استعمال کر رہا ہے،صرف ایک شخص ہے جو عوام کیلئے ڈٹ کر کھڑا ہے اور وہ ہے میاں نواز شریف، حق پر چلنے والوں کے راستے میں آزمائشیں بھی آتی ہیں لیکن نواز شریف پر جب آزمائش آئی آپ اس میں سے کندن بن کر نکلے، آپ نے ہر تکلیف کو سہا،1999کے مارشل لاء کے بعد میں عدالتوں اور جیلوں کی میں گواہ تھی، جس دن آپ کو عمر قید کی سزا سنائی عمر قید تو میں نے آواز لگائی کہ اللہ کا ڈر کرو آپ نے بے گناہ کو سزا دی ہے، آپ پر سختیاں آئیں پراس کا ثمر عوام کو جمہوریت کے تسلسل کی صورت میں ملا، آپ نے عدلیہ کو بحال کرایا، اپنی حکومت گنوا دی لیکن اپنا وعدہ پورا کیا، 2013کا الیکشن ہوا اور قوم نے آپ کو پلس کر دیا تو آپ نے پہلی بار جمہوریت پر شب خون مارنے والے مشرف پر مقدمہ بنوایا، آپ کے خلاف دھرنے، ڈان لیکس، پانامہ ہوا لیکن آپ جھکے نہیں اوریہ اس کا ثمر ہے کہ ، اب آمروں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے، اس جدوجہد کا ثمر ہے کہ مشرف آج جلاوطنیکی زندگی گزار رہا ہے، آپ نے چار سال قوم کی خدمت کی لیکن اقامہ اور پانامہ کا ڈرامہ رچایا گیا، آپ کے پاس راستہ تھا کہ گھر بیٹھ جاتے اور مقدمات ختم ہو جاتے، آپ نے آسان راستہ نہیں اپنایا، اس جدوجہد کے ثمرات بھی عوام کو جلد ملیں گے، عدل کی بحالی کی ضرورت ہے، کہتے ہیں جب خود پر مشکل آئی تو آپ کو عدل یاد آ گیا ہے، ہم لوگوں کو دوسروں کی تکلیف نظر آتی ہے، میاں صاحب نے اپنی اور خاندان پر تکلیفوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے عدل کی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے، ہم نے اسی پاکستان میں رہنا ہے اس لئے نواز شریف کا ساتھ دینا ہے تا کہ ایسا پاکستان ملے جس میں عدل و انصاف عوام کو ملے گا، میرے ساتھ وعدہ کرو کہ اپنے ووٹ کی حرمت کی حفاظت کرو گے، عدل اور انصاف کی اس تحریک میں عوام نواز شریف کا ساتھ دے، پاکستان پائندہ باد
انسانی آبادی کوبچا کر جام شہادت لینے والی پاکستانی دلیر خاتون فائٹر پائلٹ کی آج دوسری برسی پر دعائیہ تقریبات
لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان کی بہادر بیٹی اور پاک فضائیہ کی پائلٹ آفیسر مریم مختیار کی شہادت کو آج 2 برس بیت گئے لیکن وطن عزیز کے لیے ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ مریم مختیار 2014 میں پاک فضائیہ سے بطور فائیٹر پائلٹ منسلک ہوئیں، جس کے بعد وہ جنگی طیارے اڑانے کی مشقیں کرنے لگیں۔ 24 نومبر 2015 کو پائلٹ آفیسر مریم مختیار اپنے فرائض کے دوران معمول کی پرواز پر تھیں کہ طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی اور وہ اس حادثے میں شہید ہوگئیں۔ شہید پائلٹ آفیسر مریم مختیار کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک مرحلے پر مریم کو سمجھایا کہ آپ سلو فلائنگ یا گراؤںڈ پر آجائیں لیکن مریم کا عزم صرف فائٹر پائلٹ بننا تھا اور وہ اس میں کامیاب رہیں، جس پر انہیں بے حد فخر ہے۔شہید مریم مختیار کی والدہ کا کہنا تھا، ‘مجھے اپنی بیٹی پر فخر تو ہے لیکن مریم کے بغیر میرا کسی چیز میں دل نہیں لگتا،ہمارے لئے زندگی کے سارے رنگ ختم ہوگئے ہیں یوں معلوم ہوتا ہے جیسے دنیا خالی ہوگئی ہے پوری دنیا بلیک اینڈ وائٹ لگتی نا کھانے پینے میں دل لگتا ہے اب سب بے رنگ لگنے لگا ہے’۔
مریم نوازبڑی مشکل میں پھس گیئں، توہین عدالت بارے اہم خبر
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ہمارے دور میں تو عدالتیں بڑی سخت ہوتی تھیں اب عدالتیں بہت نرم ہو گئی ہیں اور توہین عدالت کا تو لگتا ہے کہ باب ہی پھاڑ کر پھینک دیا گیا ہے کہ جس کا عدالتوں بارے جو جی چاہے کہتا پھرے۔ عدالتیں ہی نرم رویہ اختیار کر چکی ہیں تو پھر مریم نواز کو تو بے قصور ہی سمجھا جائے۔ نوازشریف کے نااہل ہونے کے بعد جس طرح نوازشریف، مریم نواز اور وفاقی وزراءنے عدالتوں کے بارے میں جو زبان استعمال کی اور عدالتوں نے کوئی ایکشن نہ لیا اس کے بعد تو یہی سمجھ آتا ہے کہ جس کا جو جی چاہے کہتا پھرے۔ حکمران خاندان کو ہماری عدالتوں نے مکمل چھٹی دے رکھی ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے دور میں عدالتیں۔ معتبر ادارے کی ایک رپورٹ پڑھی جس میں بتایا گیا کہ افتخار چودھری کی بحالی کی تحریک پر 3 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ بحالی کے بعد جس طرح افتخار چودھری نے کام کیا وہ بھی سامنے ہے، ان کے بیٹے ارسلان کے خلاف کیس کو کس طرح ڈیل کیا گیا، اب انہوں نے ایک سیاسی جماعت بھی بنا لی ہے جس کا کوئی عہدیدار آج تک نظر نہیں آیا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ مریم نواز کے بیان سے تو یہی لگتا ہے کہ انہوں نے چچا کی بات نہیں مانی۔ شاہی خاندان، حکومتی عہدیدار اور آف شور کمپنیوں کے مالکان کو ہر طرح کے بیان دینے کی مکمل آزادی ملی ہوئی ہے۔ اسحاق ڈار جب احتساب عدالت میں پیش ہوئے تو وہاں پہلے سے پیشی پر آئے بیچارے چھوٹے ملزمان کو کہا گیا کہ دیوار کی جانب منہ کر کے کھڑے ہو جائیں۔ اس طرح کا رویہ اور صورتحال جیلوں کی بھی ہے وہاں بھی بڑے ملزمان کو ہر طرح کی سہولت حاصل ہے اور عام معمولی مجرموں کو باتھ روم تک میسر نہیں ہے۔ صدر مملکت کی باتیں سن کر مزا ضرور آیا ہے یقین نہ آیا کہ واقعی یہ باتیں انہوں نے کی ہیں۔ دیکھنا ہے اب وہ مزید کتنے دن ایوان صدر میں رہتے ہیں، لگتا یہی ہے کہ ممنون حسین نے کراچی واپس جانے کا پروگرام بنا لیا ہے۔ صدر ممنون حسین نے باتیں اچھی کی ہیں کہ اتنے بھاری قرضے لئے گئے تو خرچ کہاں ہوئے۔ سننے میں آیا ہے کہ صدر مملکت کے بیٹوں کا کراچی میں دودھ کا کاروبار ہے اور انہیں سرکاری سکیورٹی سکواڈ مہیا کیا گیا ہے۔ اگر عدل و انصاف کا علم اٹھا لیا ہے تو آغاز گھر سے کر دیں، ان کے بیٹوں کو سکیورٹی کی ضرورت ہے تو وہ خود پرسنل گارڈ رکھ سکتے ہیں۔ ریاض پیرزادہ ایک شرارتی آدمی ہیں۔ شریف برادران میں مثالی محبت ہے۔ شہباز شریف ریاض پیرزادہ کی باتوں پر کان نہ دھریں گے۔ نوازشریف کے گرد رہنے والے پانچ پیارے نجانے کہاں غائب ہو گئے ہیں اچانک ہی خاموش ہو گئے ہیں اس سے تو بہتر ہوتا کہ ان کو وزیر نہ بنایا جاتا۔ ریاض پیرزادہ نے شہباز شریف کو پیغام دیا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ان کے ساتھ کتنے ارکان اسمبلی ہیں اور آخر وقت تک ساتھ رہیں گے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ ریاض پیرزادہ ساری عمر سیاسی جماعتیں بدلنے کے ماہر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے تکنیکی بنیاد پر فواد چودھری سے ملاقات کرنے سے انکار کیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے پولیس افسر کو چانٹا رسید کر دیا جبکہ ان کا احتساب عدالت میں موجود ہونے کا ہی کوئی جواز نہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے کیسز مکمل کرنے کے لئے 6 ماہ کا وقت دیا تاہم جس رفتار سے مقدمات چل رہے ہیں یہ اگلے 12 سال میں مکمل ہوں گے۔ صدر مملکت کو معافی دینے کا خوبی اختیار حاصل ہوتا ہے۔ قتل کے مجرم کو بھی معاف کر سکتے ہیں، پانامہ کیس میں اگر سزا ہو بھی جائے تو صدر اسے معاف کر سکتے ہیں۔ عمران خان سے ملاقات میں یہ بات بھی ان سے کی تھی۔ تاریخ خود کو دہراتی ہے۔ ایک بار صحافی وفد کے ہمراہ امریکہ گیا وہاں ایک خاتون جو ہمیں لیکچر دے رہی تھی سے سوال کیا تو اس نے جواب دیا کہ ”آپ بار بار سوچتے ہیں کہ امریکہ بھارت کی حمایت کیوں کرتا ہے جو اس کا جواب ہے کہ بھارت ہمارا پہلا پیار ہے۔“ یہ خبر پاکستانی اخبارات میں نمایاں شائع کی گئی اور اس پر بڑے تبصرے ہوئے۔ امریکی سفیر اگر بھارت کی حمایت کرتا ہے تو کچھ نیا نہیں کرتا بلکہ ٹلرسن کے بارے میں تو کہا جاتا ہے کہ بھارتی نژاد ہے۔ امریکہ میں ہماری لابی کا زبردست اثرورسوخ اور کنٹرول ہے امریکی صدر تک ان کے دباﺅ میں ہوتا ہے۔ بھارت اور اسرائیل میں گہری دوستی ہے، بھارتیوں کو امریکی میڈیا میں بڑے بڑے عہدے ملے ہوئے ہیں۔ ان حالات میں پاکستان کو کہیں بھی امریکہ پر اندھا اعتماد نہیں کرنا چاہئے۔ پاکستان اور چین کے تعلقات بھی امریکہ کو ہضم نہیں ہوتے۔
نواز شریف کی صاحبزادی کس کیلئے خطرہ،معروف صحافی کا چونکا دینے والا انکشاف
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ مریم نواز کا رویہ انتہائی جارحانہ ہے اور وہ شاہد خاقان عباسی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، انہیں اپنی روش بدلنا ہوگی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ مریم نواز اداروں کے خلاف انتہائی جارحانہ اور سخت رویہ اپنائے ہوئے ہیں، اگر ان کا رویہ جاری رہا تھا سول سوسائٹی اور وکلا ان کا کیس کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد اور لاہور کی نسبت کراچی میں ان کے مقدمے کی سماعت انتہائی خطرناک ہوسکتی ہے، کیوں کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود ڈاکٹر عاصم کو بکتر بند گاڑی میں ڈال کر پیشی کے لئے لے جایا جاتا تھا اور انہیں انتہائی سخت تفتیش کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پیپلز پارٹی ان کے لئے کچھ بھی نہیں کرسکی، مریم نواز کو ہر صورت میں اپنی روش بدلنا ہوگی۔ سینئر صحافی نے مزید کہا ہے کہ اگر ملک میں ٹیکنو کریٹ حکومت آئی یا موجودہ حکومت کو مدت پوری ہونے سے پہلے ہٹا دیا گیا تو یہ نواز شریف کی سب سے بڑی فتح ہوگی، میری اطلاعات کے مطابق جب سابق وزیر اعظم کو نااہل کیا گیا تو اس وقت ن لیگ کے ایم این ایز کی ایک بڑی تعداد نواز شریف کو چھوڑنے کو تیار تھی اور اس کی قیادت کرنے کے لئے ایک بہت ہی فعال ممبر بھی پر تول رہے تھے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ نواز شریف کی نااہلی کے وقت مسلم لیگ (ن) کے ایم این ایز کی ایک بڑی تعداد میاں صاحب کا ساتھ چھوڑنے کو تیار تھی، ان کی قیادت کے لئے ان دنوں پریس کانفرنسیں کرنے والے ایک ممبر قومی اسمبلی بھی تیار تھے مگر ان ایم این ایز کو جمع کرنے کے لئے کوشش نہیں کی گئی، ماضی میں جو لوگ یہ کام کرتے تھے انہوں نے بھی کہا کہ یہ کام ہم کیوں کریں؟ جن سیاستدانوں کو لیڈر بننے کا شوق ہے ، وہ خود ہی آگے بڑھیں اور ایم این ایز کا فاروڈ بلاک بنا ئیں۔ حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں مسلم لیگ(ن) کے 15ایم این ایز کا اسلام آباد میں اجلاس ہوا ، جس میں چند موجودہ وزرا بھی شامل تھے اور انہوں نے مجھے خصوصی طور پر اجلاس میں بلایا، انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ ہم کدھر جائیں؟ میں نے انہیں کہا کہ یہ آپ مجھ سے کیوں پوچھ رہے ہیں؟ اس کے جواب میں ایک ایم این اے نے سرائیکی لہجے میں کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں آپ ہمارے کلپ چلانا شروع کر دیتے ہیں۔اس لئے آپ کے مشورے سے جائیں گے تو آپ ہمارے کلپ دوبارہ نہیں چلائیں گے۔ مسلم لیگ(ن) کا فاروڈ بلاک اس وقت قائد کی تلاش کر رہا ہے، انہیں مریم نواز اور چوہدری نثار کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کی قیادت کریں مگر شہباز شریف کا مسئلہ یہ ہے کہ جب وہ ان ایم این ایز سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ میں آپ کے ساتھ ہوں مگر جب وہ نواز شریف سے ملتے ہیں توان کی بولتی بند ہو جاتی ہے۔ آج اسلام آباد میں ریاست کے اندر ریاست کا محاورہ سچ ثابت ہوگیا، مسلم لیگ (ن) کے وکلا کی جانب سے غنڈہ گردی کی گئی جو کہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، آج ن لیگ نے احسن اقبال کے بنانا ری پبلک کے بیان کو بھی سچ ثابت کردیا ہے، آج ثابت ہوگیا ہے کہ ریاست کے اندر ریاست والی بات بالکل ٹھیک ہے، کورٹ کے اندر آج صرف ن لیگ ہی کی ریاست نظر آئی۔
کلثوم نوا ز ،نواز شریف ،حسن اور حسین کے بعد اب مریم بارے بھی وہ خبر آگئی جسکا انتظار تھا
لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر ہونے والا وار عوام نے اپنے سینے پر لے لیا ،میری والدہ اور نواز شریف کافون آیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے شیروں کا شکریہ اداکرنا,عوا م نے آج ثابت کر دیا کہ وہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ نہیں مانتے۔ تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹان لاہو ر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کا مقابلہ سب کے ساتھ تھا ،مسلم لیگ کے شیروں نے آج ثابت کردیا کہ وہ اپنے لیڈر سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح آپ نے جی ٹی روڈ پر ان کا استقبال کیا ،یہ آپ کی ہی محبت ہے کہ وہ آج کامیاب ہوئے ۔ آج ہونے والی نواز شریف کی جیت یہ ثابت کرتی ہے کہ این اے 120کی عوام نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ اپنے سر لے لیا،عوام نے ناانصافی پر اپنا ردعمل دے دیا ہے ،عوام نے نواز شریف کے خلاف فیصلے پر اپنا فیصلہ دے دیا۔”فتح، نا انصافی پر ردعمل، اب صرف وہی فیصلہ قبول ہوگا جس کے پیچھے عوام کی طاقت ہوگی، ووٹ کی حرمت کی حفاظت کرینگے“
” پانامہ فیصلے پر عدلیہ کے ترجمان مسترد ہوگئے مریم نواز نے کہا کہ ہمارے کارکنان کو کام نہیں کرنے دیاگیا،ان کوراتوں رات اٹھا لیا گیا ،پولنگ کے دوران جب ایک بچی شیر کی پرچی لے کر اندر گئی تو اسے کہا گیا کہ آپ کاووٹ یہاں نہیں ہے ،لیکن جب وہ مخالفین کی پرچی لے کر گئی تو اس کا ووٹ نکل بھی آیا،ایسے ہتھکنڈوں سے آپ عوام کی طاقت کو روک نہیںسکتے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب میں انتخابی مہم چلا رہی تھی ،تب مجھے کہاگیا کہ نواز شریف اکیلا ہی لڑ رہا ہے ،جو اکیلاہوتا ہے اس کے ساتھ اللہ کی مد د ہوتی ہے ۔
”ہمارا ان کیساتھ بھی مقابلہ تھا جو نظرنہیں آئے، خطاب،مریم نواز والد سے سیاسی صورتحال پر تبادلے کیلئے لندن روانہ“
ان کا مزید کہنا تھا کہ حلقے جو بھی مسائلہیں ،وہ جلدازجلد ہو ں گے ،دعا کریں کہ میری اور آپ کی والدہ جلد صحت یاب ہو کر واپس آئیں ،تو میں ان کے ساتھ حلقے میں آں گی ۔عوام نے آج فیصلہ کر دیا کہ اب صرف کی ووٹ کی حکمرانی ہو گی،اب صرف وہی فیصلہ قبول ہو گا جس کے پیچھے عوام کی طاقت ہو گی،آپ نے آج پھر ثابت کر دیا کہ آج بھی نواز شریف ہے کل بھی نواز شریف ہو گا۔اس موقع پر انہوں نے عوام سے وعدہ لیا کہ ووٹ کی حرمت کی حفاظت کریں گے ،جبکہ ایک بار پھر میاں صاحب وی لو یوکا نعرہ بلند کیاگیا۔ این اے 120 میں ن لیگ کی برتری، مریم نواز کا رزلٹ دیکھ کر خوشی کا اظہار، ماڈل ٹان میں وزیر اعظم نواز شریف کے نعرے، ٹویٹر پر شیر چوتھی واری فیر کا نعرہ، کہتی ہیں نواز شریف اور کلثوم نواز نے اپنے شیروں کیلئے مبارکباد بھجوائی ہے۔ این اے 120 میں کلثوم نواز کی فتح کے بعد ماڈل ٹان میں وکٹری سپیچ کرتے ہوئے مریم نواز مخالفین پر خوب گرجیں برسیں، کہتی ہیں مسلم لیگ ن کے شیرو! بہت بہت مبارک ہو، کامیابی پر اللہ کا کروڑ دفعہ شکر ادا کرو، میاں صاحب! لاہور کہہ رہا ہے “وی لو یو”، مسلم لیگ ن اکیلی کھڑی تھی، آپ کا مقابلہ ان کے ساتھ بھی تھا جو نظر نہیں آتے لیکن عوام نے فیصلے پر فیصلہ سنا دیا، آج وہ سب ہارے جنہوں نے نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالا تھا، ہمارے کارکنوں پر کالے کپڑے ڈال کر گھروں سے اٹھایا گیا، ابھی تک امجد نذیر بٹ لاپتہ ہیں اور یو سیز کے کئی اور لوگ بھی غائب ہیں، جب کل مجھے معلوم ہوا اور میں نے اپنے کارکنوں کو فون کئے تو وہ بولے، باجی! فکر نہ کریں، یہ تو کچھ بھی نہیں، ہم نے بڑے بڑے آمروں کا مقابلہ کیا ہوا ہے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ شیر کی پرچی رکھنے والوں کو کہا گیا کہ تمہارا ووٹ نہیں ہے، دوسری جماعت کی پرچی والوں کیلئے آسانیاں پیدا کی گئیں، تم ایسے ہتھکنڈوں سے عوام کی طاقت کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان رو رہا ہو گا، اس کے رونے کا وقت ہے۔ مریم نواز بولیں، انتخابی مہم کے دوران لوگوں نے مجھ سے کہا، ہمیں پتہ ہے نواز شریف اکیلا لڑ رہا ہے، جیہڑا کلا، اوہدے نال اللہ، آپ نے نواز شریف کیخلاف ساری سازشوں کو ناکام بنایا، آپ نے فیصلہ کر دیا کہ عوام کی حکمرانی چلے گی اور وہی قبول ہو گا جس کے پیچھے عوام کھڑے ہوں گے۔ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو کہ ووٹ کی حرمت کی جنگ میں نواز شریف کا ساتھ دو گے اور نواز شریف کیخلاف ہر سازش میں دیوار بن کر کھڑے ہو جا گے، میں بھی وعدہ کرتی ہوں کہ این اے 120 کے مسائل کو دن رات ایک کر کے حل کروں گی، دعا کرو کہ ماں صحتیاب ہو کر گھر آ جائے، میں اور میری ماں آپ لوگوں کی خدمت میں حاضر رہیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے، آج مسلم لیگ(ن) کا مقابلہ سب سے تھا اور اللہ نے ہمیں سرخرو کیا۔ بیگم کلثوم نواز کی فتح کے بعد سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے رہنمامسلم لیگ(ن) مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ سب سے تھا اور اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم کامیاب ہوئے۔ ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ چوتھی واری فیر شیر، مریم نواز شریف نے مسلم لیگ(ن)کے ہمراہ ماڈل ٹان میں قائم سیکرٹریٹ میں الیکشن مہم کو مانیٹر کیا ، جس کے دوران انہوں نے بھرپور نعرہ بازی بھی کی۔
مریم نواز ”وزیر اعلیٰ پنجاب “بڑا سیاسی دھماکہ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف مریم نواز کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کے خواہش مند ہیں، اسی باعث پنجاب میں مداخلت شروع کردی ہے، نواز شریف برطانیہ میں لابنگ کرنے والوں کو ہائر کررہے ہیں جن کے ذریعے پاکستان، پاک فوج اور عدالتوں کیخلاف پروپیگنڈا کیا جائے گا، یہ انکشافات سینئر صحافی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کئے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ مریم نواز کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنا کر سیاسی کیریئر شروع کرایا جائے، اس خواہش کے تحت مریم نواز پنجاب میں مداخلت کررہی اور اعلیٰ سرکاری حکام کو احکامات جاری کررہی ہیں، نواز شریف الطاف حسین سے رابطے میں ہیں، لابنگ کرنے والوں سے رابطے ہورہے ہیں، جن کے ذریعے نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ اور بڑے میڈیا ہاو¿سز سے رابطے کئے جارہے ہیں، رابطوں کا مقصد کوئی بڑی سٹوری شائع کراکر اس کی آڑ میں پاک فوج اور عدلیہ کیخلاف زہر اگلنا ہے، سینئر صحافی نے کہا کہ چودھری نثار کو قومی اسمبلی میں ملنے کیلئے ارکان اسمبلی کی لائن لگ گئی، وزیر مشیر مخالف پارٹیاں بھی چودھری نثار کو پارٹی سربراہ کے طور پر قبول کررہے ہیں۔
اگلا وزیر اعظم کون ؟؟مریم نواز کا بڑا دعویٰ
لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر عوام کا جذبہ رہا تو نواز شریف کو چوتھی بار وزیر اعظم بننے سے کوئی نہیں روک سکتا، جن لوگوں کے عدالتوں میں سالہا سال اور مہینوں سے مقدمات زیر التواءہیں میرا انہیں مشورہ ہے کہ نواز شریف کو فریق بنا لوانکے مقدمات کے سالوںنہیں دنوں میں فیصلے ہوں گے، جب 17ستمبر کو ڈبے کھلیں گے تو ان میں سے شیر ہی نکلے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے (ن) لیگ اقلیتی ونگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر انسانی حقوق طاہر خلیل سندھو اور اقلیتی اراکین اسمبلی سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ مریم نواز نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ قیادت پر جانثاری میں مسیحی بہن بھائی کسی سے کم نہیں ہیں۔ آپ اور میں جس لیڈر کے ماننے والے ہیں وہ یہ کہتا ہے کہ ان کو اقلیت بھی مت کہو، یہاں اقلیت اور اکثریت نہیں بلکہ پاکستان میں بسنے والے ہر مذہب کے لوگ صرف پاکستانی ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا نوا ز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ منظور ہے؟ جس پر شرکاءنے بلند آواز میں ناں کہا۔ اگر نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ منظورنہیں تو کیا جس جدوجہد کے لئے نواز شریف نکلا ہے اس کا ساتھ دو گے؟۔ 2013ءمیں نواز شریف کو ٹوٹا پھوٹا پاکستان ملا تھا، اس وقت مساجد، چرچز اور عبادتگاہوں پر حملے ہوا کرتے تھے وہ وقت یاد ہے اور آج کا وقت بھی دیکھ رہے ہو کتنا فرق آیا ہے، آپ کو کونسا پاکستان چاہیے، آپ کو وہ پاکستان چاہیے جس میں دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ رہی ہو اورکون ہے جس نے دہشتگردی پرکاری ضرب لگائی، چار سال کی انتھک محنت سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے دور کئے، کون ہے جس نے سی پیک کا منصوبہ شروع کیا، کون ہے جس نے موٹر ویز بنائیں، کون ہے جس نے پاکستان کو معاشی استحکام دیا؟ یہ بتائیں کس نے ملک میں گالم گلوچ کا کلچر متعارف کرایا جس پر شرکاءنے پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ مریم نواز نے کہا کہ کون ہے جس نے ملک کو سازشوں کے سوا کچھ نہیں دیا، کس نے یہاں دھرنوں کی سیاست کی روایت ڈالی، کون ہے جس نے کروڑوں ووٹوں سے منتخب ہونے والے وزیرا عظم کے خلاف سازش کی؟۔ خیبر پختوانخواہ میں عوام ڈینگی سے مر رہے ہیں اور وہ لندن میں شادیوں کی تقریبات میں شریک ہو رہے ہیں، کون ہے وہ جو لاہوروالوں سے ووٹ تو مانگتا ہے لیکن لاہور سے باہر کر لاہور کی ترقی کو گالی دیتا ہے۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ 2013ءمیں کھیلوں کے میدان ویران پڑے ہوئے تھے آج ساڑھے چار سال بعد جب نواز شریف وزیر اعظم نہیں بھی ہے تو کھیل کے میدانوں میں رونقیں لگی ہوئی ہیں۔ ایسے وزیر اعظم کو نا اہل کیا گیا جس نے ڈوبتی معیشت کو سنبھالا، شرح نمو کو 2.8سے 5.3پر پہنچایا، عوام کو 20،20گھنٹے کی لوشیڈنگ سے چھٹکارا دلایا، نواز شریف نے سٹاک ایکسچینج کو 54ہزار پوائنٹس کی تاریخی بلندی پر پہنچایا لیکن جب کروڑوں ووٹوں سے منتخب ہونے والے وزیر اعظم کو نا اہل کیا گیا تو سٹاک ایکسچینج تیزی سے نیچے گئی حالانکہ اس وقت بھی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہی تھی لیکن یہ ہے پاکستان کےلئے نواز شریف۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جس طرح نا اہل کیا گیا میں سوچتی ہوں کہ جن کے مقدمے عدالتوں میں چل رہے ہیں او ران کے سالوں، مہینوں سے فیصلے نہیں ہو رہے میں ان کو مشورہ دیتی ہوں کہ نواز شریف کو فریق بنا لو سالوں میں نہیںدنوں میں فیصلہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اس لئے نا اہل کیا گیا کیونکہ پورے پاکستان میں ایک ہی اہل ہے ، نظر آرہا تھاکہ 2018ءکا انتخاب بھی نواز شریف جیت جائے گا اور اگر کسی کو شک تھا تو اب وہ بھی دورہو گیا ہے اور اب انشا اللہ 2018ءکا الیکشن نواز شریف ہی جیتے گا۔ انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ این اے 120کے حلقے میں مسیحی بھائیوں، بہنوں ، ہندو برادری کو یہ پیغام دیدو کہ اگر پاکستان کی ترقی چاہتے ہو ، پر امن پاکستان چاہتے ہو ، ترقی کرتا پاکستان چاہتے ہوئے ، منتخب نمائندے کو عزت چاہتے ہوئے ، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ چاہتے ہو ،ووٹ کی عزت چاہتے ہو تو نواز شریف کا ساتھ دو اور بیگم کلثوم نواز کو بھاری اکثریت سے کامیاب کراﺅ۔ کیا 17ستمبر کو شیر پر مہر لگاﺅ گے؟ جب ڈبے کھلیں گے تو کیا نکلے گا جس پر شرکاءنے شیر شیر کے نعرے لگائے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر یہی محبت او رجذبہ رہا تو نواز شریف کو چوتھی بار بھی وزیر اعظم بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ نواز شریف کل بھی تھا آج بھی ہے اور انشا اللہ کل بھی رہے گا۔
مریم نواز نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا
لندن(خصوصی رپورٹ) برطانوی جریدے نے دنیا کے 100حکمرانوں کی قابل اور بااثر صاحبزادیوں کی فہرست جاری کر دی جس میں وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نمایاں تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے والد کی کامیاب انتخابی مہم میں نمایاں کردارادا کیااور وہ ایک بااثر شخصیت کے طور پر ابھری ہیں،فہرست میں وائٹ ہاﺅس میں اپنے دفتر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایونکا ٹرمپ نے ٹرمپ انتظامیہ میں سب سے طاقتور خاتون ہونے کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے ”بی بی سی “ نے دنیا کے 100حکمرانوں کی قابل اور بااثر صاحبزادیوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاﺅس میں اپنے خود کے دفتر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایونکا ٹرمپ نے ٹرمپ انتظامیہ میں سب سے طاقتور خاتون ہونے کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے ۔برطانوی جریدے نے وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نمایاں تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مریم نواز نے 2013 کی انتخابی مہم میں اپنے والد کی کامیابی کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ۔ وہ شریف خاندان کی چیئرٹی تنظیموں کا بھی اہم حصہ ہیں اور ہمیشہ توجہ کا مرکز رہی ہیں ۔ نشریاتی ادارے کے مطابق مریم نوازان دنوں پاکستان مسلم لیگ کی دائیں بازو کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں ، وہ ایک بااثر شخصیت کے طور پر ابھری ہیں ۔ رپورٹ میںترک صدر کی بیٹی کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔ 31سالہ سمعیہ اردگان ترک صدر رجب طیب اردگان کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں جنھیں وسیع پیمانے پر پسند کیا جاتا ہے ۔انکے والد طیب اردگان نے اپنی بیٹی کو ”میری غزال“ سے تشبیہ دی ہے جس کا مطلب ترکی میں خوبصورت اور قیمتی ہے ۔43سالہ اسابیل ڈاس سینٹووس انگولا کے صدر جوز ایڈوار ڈو کی سب سے بڑی بیٹی ہیں جو 1979سے ملک میں حکمرانی کررہے ہیں۔ اسابیل ڈاس سینٹووس سرکاری آئل کمپنی کی سربراہ ہیں اور افریقہ کی امیر ترین خاتون اور پہلی خاتون ارب پتی ہیں جن کی دولت 3.2بلین ڈالر سے زائد ہے ۔فہرست میں تاجکستان ،کیوبا کے صدر کی بیٹاں بھی شامل ہیں۔
مریم نوازکی سالگرہ ۔۔۔
لاہور (آن لائن) وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے گزشتہ روز اپنی سالگرہ منائی اس موقع پر ان کے والد عزیز واقارب سہیلیوں کی بڑی تعداد نے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دیاور عمردرازی کے لئے دعائیں دیں۔(اے ملک)